Tag: reshuffle

  • بلوچستان کابینہ میں رد و بدل کا امکان ہے، ذرائع

    بلوچستان کابینہ میں رد و بدل کا امکان ہے، ذرائع

    کوئٹہ : بلوچستان کابینہ میں رد و بدل کا امکان ہے، متعدد وزراء کے قلمدان تبدیل کیے جاسکتے ہیں۔ 

    اے آر وائی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بلوچستان کے وزیر منصوبہ بندی ظہور بلیدی، وزیر آبپاشی صادق عمرانی،علی حسن زہری اور بخت محمد کاکڑ کے محکمے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی ایم پی اے زرک مندوخیل کو کابینہ میں شامل کئے جانے کا امکان ہے جبکہ علی حسن زہری کو صوبائی وزیر ریونیو کا قلمدان دیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مختلف صوبائی وزراء پر نیب، اینٹی کرپشن اور دیگر ادارے تحقیقات کر رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کابینہ میں ردوبدل کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ میں ردوبدل یا توسیع کا اختیار وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے پاس ہے، فی الحال ایسا کوئی فیصلہ زیر غور نہیں۔

     

  • سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ

    سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ

    کراچی : سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کرلیا ، نئے وزرا آئندہ 48 گھنٹے میں حلف لیں گے ، نئے وزرا کی آمد پر مختلف وزرا کے محکموں میں ردوبدل بھی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کرلیا گیا ، دو دن میں نئے وزراحلف اٹھائیں گے، حلف برداری کی تقریب ہفتے کے روز گورنرہاؤس میں ہوگی۔

    بتایا جا رہا پیپلز پارٹی کی قیادت اور وزیراعلیٰ کے درمیان مشاورت کے بعد تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، نئے وزرا کی آمد پر مختلف وزرا کے محکموں میں ردوبدل بھی کی جائے گی۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں سندھ کابینہ کے بعض وزرا کو کابینہ سے فارغ کرنے اور کچھ نئے چہرے سامنے لائے جانے کے لئے تجاویز تیار کی گئی تھیں ۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر محکمہ اطلاعات سمیت مختلف وزرا کو نئی ذمہ داریاں دینےکا امکان ہے، صوبائی کابینہ میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کرینگے۔

  • فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    فوج میں تبدیلیوں کے خلاف احتجاجاً ترک فوج کے پانچ جنرل مستعفی

    انقرہ : پانچوں جرنیلوں کا استعفی ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد دیا ،ترک وزارت دفاع مذکورہ معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلح افواج کے پانچ جرنیلوں کے اجتماعی استعفے کی خبر نے ایک بھونچال پیدا کردیا مگر سرکاری سطح پر اس خبر کی تصدیق یا ترید نہیں کی گئی،ترک وزارت دفاع اس حوالے سے خاموش ہے۔

    ترکی کے ذرائع ابلاغ میں گذشتہ روز یہ خبر اچانک سامنے آئی کہ فوج کے پانچ جرنیلوں نے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے، انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست ملٹری شوریٰ کی طرف سے کیے گئے فیصلوں پرعمل درآمد سے انکار کے بعد جاری کیا ، ان فوجی افسران نے فوجی کونسل کے فیصلوں پرعمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق مستعفی ہونے والوں میں شام میں ادلب میں کے علاقے میں تعینات جنرل احمد آرجان چوبارجی، کردوں کے خلاف عسکری کارروائیوں میں سرگرم عمرفاروق بوزدمیر اوررجب بوز دمیر شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست کے اوائل میں فوجی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فوجی افسران کی ترقی پرغور کیا گیا، مذکورہ اجلاس میں ان افسران کو ترقی نہیں دی گئی تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہناتھا کہ سنہ 2016ءکے وسط میں صدر طیب ایردوآن کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی گئی تو اس میں ترکی فوج کے ایک گروپ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے ساتھ امریکا میں جلا وطن فتح اللہ گولن پر الزام عاید کیا گیا تھا۔

    ترک فوج میں جنرل کے عہدے کے پانچ افسران کااستعفیٰ حکومت کے لیے ایک دھچکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترک فوج اور حکومت کےدرمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔