Tag: resign

  • سرکاری اسکولوں کو مفت کتابوں کی تقسیم پر پیسے لینے کا انکشاف

    سرکاری اسکولوں کو مفت کتابوں کی تقسیم پر پیسے لینے کا انکشاف

    صوبائی دارالحکومت لاہور میں سرکاری اسکولوں میں مفت کاپیاں اور کتابوں کی تقسیم پر پیسے لینے کا انکشاف ہوا ہے، اے آر وائی نیوز نے ویڈیو حاصل کرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق گورنمنٹ مسلم ہائی اسکول نمبر دو سول لائنز میں قائم ویئر ہاؤس کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے،ویڈیو میں دیکھا واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ استاد حکومت پنجاب کی جانب سے دی گئی مفت کتابوں پر رشوت لے رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کتابوں کی تقسیم کیلئےقائم ویئرہاؤس نمبر پانچ پر پرائمری اسکول سےایک ہزار روپےلیےگئے جبکہ مڈل اسکول سےپندرہ سو اورہائی اسکول سےدو ہزار روپے وصول کیےگئے۔

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد سی ای او ایجوکیشن پرویز اختر نے کہا کہ معاملےکی تحقیقات کررہےہیں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی انہوں نے بتایا کہ وصول رقم فوری اسکول سربراہان کوواپس کروائی جائےگی۔

    واضح رہے ایجوکیشن ریفارمز کے تحت ملک بھر میں تمام سرکاری اسکولوں میں انٹر میڈیٹ تک تمام کتابیں مفت فراہم کی جاتی ہیں۔

  • عراق میں بدترین سیاسی بحران، پارلیمنٹ سے متعلق اہم خبر

    عراق میں بدترین سیاسی بحران، پارلیمنٹ سے متعلق اہم خبر

    بغداد: عراق میں بدترین سیاسی بحران نے جنم لیا ہے جس کے باعث متعدد ارکان پارلیمان مستعفی ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عراق میں یکدم 73 ارکان پارلیمنٹ نے مستعفی ہوکر سیاسی بحران پیدا کردیا ہے، مستعفی ہونے والے اراکین کا تعلق مقتدی الصدر گروہ سے ہے۔

    رپورٹ کے مطابق عراقی اراکین نے پارلیمنٹ نے سیاسی تعطل کے خلاف بطور احتجاج استعفی دیا، مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر نے دو روز قبل اپنے بلاک کے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے استعفے کے کاغذات تیار کریں تاکہ نئی حکومت کا قیام کی راہ ہموار کیا جاسکے۔

     پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے 73 اراکین پارلیمنٹ کے استعفی منظور کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مایوس ہو کر اپنے بہن اور بھائیوں کے استعفے قبول کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ عراقی پارلیمنٹ میں گذشتہ سال اکتوبر میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد وجود میں آئی تھی تاہم سیاسی چپلقش کے باعث پارلیمنٹ مچھلی بازار بنی ہوئی ہے۔

    عراقی قانون ساز پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ سیاسی بحران طویل ہونے کے باعث نئی حکومت کے قیام کی تمام ڈیڈ لائنز پہلے ہی ختم ہوچکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: عراق نے اسرائیل سے تعلقات کی بات کرنا جرم قرار دیدیا

    یہ فوری طور پر واضح نہیں تھا کہ پارلیمنٹ کے سب سے بڑے بلاک کا استعفیٰ کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ عراق کے ایک تجربہ کار سیاستدان نے خدشہ ظاہر کیا کہ استعفوں سے ملک میں افراتفری پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    ادھر عراقی قوانین کے مطابق اگر پارلیمنٹ میں کوئی بھی نشست خالی ہو جاتی ہے تو ان کے انتخابی ضلع میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار ان کی جگہ لے گا، مگر جمعرات سے پارلیمنٹ کی چھٹیاں شروع ہوگئی ہیں اور اب اگست تک ہی تمام اراکین کی واپسی ممکن ہوسکے گی۔

  • 2 سال ورک فرام ہوم کے بعد دفتر بلانے پر 800 ملازمین مستعفی

    2 سال ورک فرام ہوم کے بعد دفتر بلانے پر 800 ملازمین مستعفی

    نئی دہلی: بھارت میں گزشتہ 2 سال سے گھر سے کام کروانے والی ایک کمپنی نے ملازمین کو واپس دفتر بلایا تو 800 ملازمین نے استعفیٰ دے دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایک ٹیک کمپنی کے تقریباً 8 سو سے زائد ملازمین گزشتہ 2 ماہ کے اندر ورک فرام ہوم ختم ہونے پر دوبارہ دفتر بلائے جانے پر نوکری سے مستعفی ہوچکے ہیں۔

    ان ملازمین نے رضا کارانہ طور پر استعفیٰ دیا کیونکہ وہ کرونا وائرس کے بعد سے پچھلے دو سال سے گھر سے کام کرنے کے بعد دفتر واپس نہیں جانا چاہتے تھے۔

    وائٹ ہیٹ جونیئر نامی کمپنی (جو کوڈنگ سیکھنے کا ایک پلیٹ فارم ہے) کی جانب سے گھر سے کام ختم کرنے کی پالیسی کا اعلان 18 مارچ کو ایک ای میل میں کیا گیا تھا جس میں دور دراز کے ملازمین کو ایک ماہ کے اندر دفتر واپس آنے کو کہا گیا تھا۔

    تاہم کمپنی کو معلوم ہوا ہے کہ تقریباً 800 ملازمین نے دفتر واپس آنے کے بجائے استعفیٰ دے دیا جبکہ توقع کی جارہی ہے کہ آنے والے مہینوں میں مزید ملازمین مستعفی ہوجائیں گے۔

    استعفیٰ دینے والے ملازمین میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ایک ماہ کا وقت کافی نہیں تھا، کچھ ساتھیوں کے بچے ہیں جبکہ کچھ کے بوڑھے اور بیمار والدین ہیں، ہمیں دوسرے کام بھی ہیں، اتنے کم وقت میں ملازمین کو واپس بلانا درست نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کو دفتر میں واپس بلانے کی پالیسی اس لیے جاری کی گئی تاکہ کام کرنے والے خود ہی استعفیٰ دے دیں کیوں کہ کمپنی واضح طور پر خسارے میں چل رہی تھی، مارکیٹ میں اپنا نام خراب کیے بغیر اپنے اخراجات کو کم کرنے کے لیے یہ کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھرتی کے وقت، ملازمین کو ان کی ملازمت کے مقام کے بارے میں بتایا گیا تھا، وائٹ ہیٹ جونیئر کے ممبئی اور بنگلور میں دفاتر ہیں، تاہم دو سال تک گھر سے کام کرنے کے بعد ملازمین کا خیال تھا کہ مہنگے شہر میں رہنے کے اخراجات کو برداشت کرنے کے لیے ان کی تنخواہوں کو بڑھانے پر نظر ثانی کی جانی چاہیئے تھی۔

  • بڑی خبر: اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے استعفیٰ دے دیا

    بڑی خبر: اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لئے حکومت نے تُرپ کا پتہ کھیل دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

    قومی اسمبلی اجلاس کے چوتھی بار آغاز پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اجلاس کےدوران مجھے وفاقی کابینہ کی جانب سے  خفیہ دستاویزات بھجوائی گئیں,  خط سے حکومتی مؤقف کو تقویت ملتی ہے۔

    اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، سب سےپہلےملک کاسوچناہے، عمران خان نےاسٹینڈ لیا ہے،خوددارقوم کیلئے زندگی گزاریں گے۔

    ا نہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کیساتھ اپنی زندگی کا لمباعرصہ گزارا ہے، آئین اورحلف کاپابندہوں، حلف کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا۔

     اسدقیصر نےکہا  کہ ہم نے ملک کےتحفظ کاحلف اٹھایاہواہے، آئین کاپابندہوں اور اسی کے تحت حلف اٹھایاہواہے۔ فیصلہ کرتاہوں کہ اسپیکر کےعہدے سےمستعفی ہوتا ہوں ۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کے اہم ترین اجلاس کے بعد اسپیکر اسد قیصر اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیراعظم ہاؤس میں عمران خان سے ملاقات کی، جس میں کابینہ اراکین کی منظوری کی روشنی میں عمران خان نے دھمکی آمیز خط اسد قیصر سے شیئر کیا تھا۔

    ملاقات ختم ہونے کے بعد اسد قیصر پارلیمنٹ ہاؤس کے لیے روانہ ہوئے تو وزیراعظم نے انہیں دوبارہ طلب کیا، جس پر وہ فوراً واپس پہنچے، اس دوران ڈپٹی اسپیکر بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچے اور بعد ازاں اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے۔

  • ایمیزون کے مالک کا عہدے سے دستبرداری کا اعلان، نیا سربراہ کون ہوگا؟

    ایمیزون کے مالک کا عہدے سے دستبرداری کا اعلان، نیا سربراہ کون ہوگا؟

    واشنگٹن: دنیا کی مشہور آن لائن کمپنی "ایمیزون” کے بانی اور مالک جیف بیزوس نے کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر (سی ای او) کے عہدے سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کمپنی ملازمین کے نام اپنے ایک مراسلہ میں جیف بیزوس کا کہنا تھا کہ کمپنی کے سی ای او کے منصب سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

    ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ میں پر جوش ہوں کہ میں "ایمیزون بورڈ” کے ایگزیکٹو چیئرمین کی حیثیت سے کام کروں گا اور اینڈی جسی کمپنی کے نئے سی ای او ہوں گے، مجھے اینڈی جیسی پر پورا اعتماد ہے۔ وہ ایک بہترین لیڈر ثابت ہوں گے

    جیف بیزوس کا کہنا تھا کہ ایمیزون بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایگزیکٹو چیئرمین کی حیثیت سے ان کا کردار انہیں کمپنی سے منسلک رہنے کا موقع فراہم کرے گا۔ بقول ان کے اس کے بعد وہ ڈے 1 فنڈ، بیزوز ارتھ فنڈ، بلیو اوریجن، دی واشنگٹن پوسٹ اور دیگر معاملات پر بھی توجہ دینے کے قابل ہوجائیں گے۔

    جیف بیزوس اب کمپنی کے میڈیا اور خلائی پروگراموں سے متعلق بعض اہم منصوبوں پر زیادہ توجہ دینا چاہتے ہیں اسی لیے اس عہدے سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ستاون سالہ جیف بیزوس کی ملکیت اور اثاثوں کی مجموعی مالیت تقریبا ًدو سو ارب ڈالر ہے اور اس وقت وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

    واضح رہے کہ تیس برس قبل جیف بیزوس نے اس کمپنی کی ابتدا ایک آن لائن بک اسٹور سے کی تھی اور پھر اسے ایک غیر مثالی کمپنی میں بدل ڈالا جو اب ہر چھوٹی سے بڑی چیز فروخت کرتی ہے، ایسا کرتے کرتے جیف بیزوس جہاں دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے وہیں کمپنی بھی وسیع تر ہوتی گئی اور فلمیں، ویب سیریز اور براہ راست کھیل کے مقابلے تک نشر کرنے لگی۔

  • پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز مستعفی

    پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز مستعفی

    لاہور: پنجاب کے ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا، مستعفی ہونے ڈاکٹرز میں میو اسپتال کے 14 اور جناح اسپتال کے 7 ڈاکٹرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ٹیچنگ اسپتالوں سے 48 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دے دیا، ہیلتھ کیئر میڈیکل ایجوکیشن نے ڈاکٹرز کے مستعفی ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    میو اسپتال کے 14، جناح اسپتال کے 7، چلڈرن اسپتال لاہور کے 6 اور ڈی جی خان اسپتال کے 4 ڈاکٹرز نے استعفیٰ دیا۔

    ان کے علاوہ لاہور جنرل اسپتال کے 3، الائیڈ اسپتال فیصل آباد، سول اسپتال بہاولپور، یکی گیٹ اسپتال، سروسز اسپتال اور لیڈی ایچی سن کے 2، 2 ڈاکٹرز مستعفی ہوئے۔

    کوٹ خواجہ سعید، شاہدرہ ٹیچنگ، گوجرانوالہ ٹیچنگ اسپتال اور میاں منشی اسپتال کے 1، 1 ڈاکٹر نے استعفیٰ دیا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ملک بھر کے ڈاکٹرز حفاظتی سامان اور سہولیات مہیا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈاکٹرز کو 1 ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب کے ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے میں کرونا وائرس کی شرح سب سے زیادہ ہے، 20 فیصد ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں طبی عملے کے 2 ہزار 940 ٹیسٹ کروائے گئے جس کے بعد طبی عملے کے 562 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

  • مصر میں ڈاکٹرز کے اجتماعی استعفے

    مصر میں ڈاکٹرز کے اجتماعی استعفے

    قاہرہ: مصر میں المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے اجتماعی استعفے دے دیے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت کی لاپرواہی و ہٹ دھرمی کے باعث طبی عملہ سخت خطرات کا شکار ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مصر میں المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے اجتماعی استعفے دے کر پورے ملک کو حیرت میں ڈال دیا، ڈاکٹروں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے استعفے پیش کیے۔

    اپنی فیس بک پوسٹس میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہمارا ساتھی کارولید یحییٰ کرونا وائرس سے متاثر ہو کر چل بسا اس کے باوجود ہمیں حفاظتی سہولتیں نہیں دی جا رہی ہیں۔

    المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈائریکٹر اشرف شفیع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کے اجتماعی استعفے ابھی تک نہیں ملے، اسپتال میں معمول کے مطابق کام چل رہا ہے۔

    ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کرونا وائرس کی وبا سے متاثرین کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے ساتھ ہٹ دھرمی والا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزارت نے پی سی آر کے حوالے سے جو فیصلے کیے ہیں اور ڈاکٹروں کے آئسولیشن کے حوالے سے جو ہدایات جاری کی ہیں ان کی وجہ سے اب تک 18 سے زائد ڈاکٹر اور طبی عملے کے افراد وائرس سے متاثر ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، ڈاکٹر ولید یحییٰ کا کیس آخری تھا۔

    ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ وزارت طبی عملے کو وائرس سے بچنے کے لیے حفاظتی لوازمات فراہم کرنے کے سلسلے میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اسی وجہ سے وائرس طبی عملے میں پھیلتا چلا جارہا ہے۔ بہت سارے ایسے ڈاکٹروں کو ایسی ذمہ داریاں دی گئی ہیں جن کا ان کے اسپیشلائزیشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    علاوہ ازیں طبی عملے کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ٹریننگ دی جارہی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی واضح پروٹوکول اپنایا جارہا ہے۔

    ڈاکٹروں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایک طرف تو ہمارے جائز مطالبات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جارہا ہے اور دوسری جانب ہمیں زبان کھولنے پر محکمہ جاتی کارروائی اور سیکیورٹی فورس کی دھمکی دی جارہی ہے۔

    ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپتالوں میں تنفس کے مریض کثیر تعداد میں لائے جا رہے ہیں اور علاج کے حوالے سے کوئی و اضح حکمت عملی ترتیب نہیں دی گئی ہے جس سے اسپتال مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔

  • وزیر اعظم کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا اپنے عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا اپنے عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا (وائی بی ایم) اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ یوسف بیگ مرزا نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا۔

    یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا ہے۔

    یوسف بیگ مرزا کو گزشتہ برس دسمبر میں وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور میڈیا مقرر کیا گیا تھا۔ وہ کئی نجی چینلز میں کلیدی عہدوں پر قائم رہے۔

    وائی بی ایم 9 سال تک پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) بھی رہ چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سرکاری ٹی وی میں کئی اصلاحات کیں۔

    رواں برس جولائی میں انہیں قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے طلب کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آئیں۔ نیب کی جانب سے کی گئی انکوائری میں یوسف بیگ مرزا سے متعلق ہوش ربا انکشافات سامنے آئے تھے۔

    نیب کے مطابق وائی بی ایم کو ہر 3 سال بعد قواعد کے برعکس پھر 3 سال کے لیے ایم ڈی لگایا جاتا رہا، انہوں نے 9 سال میں 2335 افراد کو پی ٹی وی میں بغیر اشتہار اور ٹیسٹ بھرتی کیا۔

    نیب کے مطابق یوسف بیگ نے میرٹ کے برخلاف من پسند افراد کو بھاری معاوضے اور مراعات بھی دیں۔ ان کے دور میں 50 ملازمین کو مبینہ طور پر بغیر اشتہار اور ریگولر پے اسکیل میں رکھا گیا۔

    نیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوسف بیگ مرزا نے من پسند افراد کو گروپ ایوارڈز سے نوازا، اس اقدام سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مبینہ طور پر نجی پروڈکشن سے بنے ہوئے ڈرامے بھی خریدے حالانکہ پی ٹی وی کے پاس تجربہ کار اور تربیت یافتہ پروڈیوسرز موجود تھے۔

  • معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا مستعفی ہوگئے

    معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا مستعفی ہوگئے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ذاتی وجوہات کی بنیاد پر استعفیٰ دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ میں فخریہ طور پر کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے ایک ایسا ماحول تشکیل دینے کے لیے بھرپور کوششیں کیں جس میں پولیو کا خاتمہ اولین ترجیح ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جلد ہی ایک کال سینٹر کا بھی افتتاح کیا جانے والا ہے جو پولیو ویکسین کے حوالے سے لوگوں کو معلومات فراہم کرسکے گا۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت ایسی پوزیشن پر کھڑا ہے جب پولیو کا خاتمہ ہمیشہ کے لیے ممکن ہے۔

    خیال رہے کہ بابر بن عطا کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب اینڈ پولیو پاکستان نے ملک میں 72 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔

  • یہود مخالف نسلی تعصب کا الزام، برطانوی رکن پارلیمنٹ پارٹی رکنیت سے مستعفی

    یہود مخالف نسلی تعصب کا الزام، برطانوی رکن پارلیمنٹ پارٹی رکنیت سے مستعفی

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ لوئیز ایلمن نے اپنی قیادت پر یہود مخالف نسلی تعصب کے الزام کے ردعمل میں 55 سالہ پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ لوئیز ایلمن اپوزیشن جماعت لیبرپارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کے یہودی نسل پرستی میں اضافہ کے الزام پر پارٹی کی 55 سالہ رکنیت سے مستعفی ہوگئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ لوئیز ایلمن نے اپنے ٹویٹ میں خدشہ ظاہر کیا کہ ممکنہ عام انتخابات میں اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن کی قیادت ملک کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی رکنیت سے استعفیٰ کے بعد کسی دوسری جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کریں گی اور اگر پارٹی قیادت میں تبدیلی آئی تو وہ واپس آ سکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ممکنہ عام انتخابات میں کوربن کے وزیراعظم بننے کا امکان ہے، لیکن مجھے یقین ہے کہ جیریمی کوربن وزیراعظم کے عہدے کے لیے موزوں نہیں ہیں۔

    کیا ہماری زندگی بیکار ہے؟ سیاہ فام یہودیوں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج

    برطانوی رکن پارلیمنٹ کا مزید کہنا تھا کہ جیریمی کوربن کی قیادت میں لیبر پارٹی میں یہودی نسل پرستی کو ہوا دینے کے باعث یہودی اراکین کو نہ صرف جماعت سے کالا گیا بلکہ نفرت انگیز باتوں کا بھی سامنا کرنا پڑا اور ہم کوربن کو ملک کی قیادت کی اجازت نہیں دے سکتے۔