Tag: resign

  • جرمن چانسلر سے اختلافات کے بعد ہورسٹ زیہوفر کا مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا

    جرمن چانسلر سے اختلافات کے بعد ہورسٹ زیہوفر کا مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا میرکل اور وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر کے درمیان تارکین کے وطن کے مسئلے پر سامنے آنے والے اختلافات میں مزید شدت آگئی، مذاکرات میں ناکامی کے بعد وزیر داخلہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کو تیار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وزیر داخلہ اور حکمران پارٹی کی قدامت پسند اتحادی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے صدر ہورسٹ زیہوفر نے اتوار کی رات ہونے والے طویل مذاکرات کے بعد اپنے عہدے سے استفعیٰ دینے کو تیار ہوگئے ہیں۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سی ایس یو کے صدر تارکین وطن کے معاملے پر انجیلا میرکل کی پالیسیوں کے سخت مخالف ہیں، جس کے باعث دونوں رہنماؤں کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے سے ہورسٹ زیہوفر اور انجیلا میرکل کے درمیان مہاجرین کے مسئلے پر مشاورت جاری تھی تاکہ جرمنی میں برھتے ہوئے تارکین وطن کے بحران کو حل کیا جاسکے۔

    فرانس کے میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ انجیلا میرکل سے مذاکرات کی ناکامی اور مہاجرین سے متعلق سخت مؤقف اختیار کرنے کی وجہ سے جرمنی کے صوبے باوریا کی سیاسی جماعت سی ایس یو نے بھی ہورسٹ زیہوفر کی حمایت ختم کردی۔

    خیال رہے کہ جرمنی کے وزیر داخلہ نے جرمن چانسلر انجیلا میرکل کو متنبہ کیا تھا کہ 1 جولائی تک تارکین وطن سے متعلق مشترکہ یورپی معاہدے کو عملی جامہ نہ پہنانے کی صورت میں سرحد پر موجود اور دوسرے یورپی ممالک میں پناہ کی درخواست دینے والے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لوٹادیں گے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل نے یورپی یونین کے اجلاس میں تارکین وطن سے متعلق متفقہ معاہدے کو حتمی شکل دی ہے، جس کے بعد اسپین اور یونان، جرمنی سے واپس لوٹائے جانے والے مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زیہوفر کو یورپی ممالک کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر اطمئنان نہیں ہے، لہذا انہوں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد سی ایس یو کسی اور پارٹی ممبر کو وزیر داخلہ کے لیے نامزد کرے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سی ایس یو کے انجیلا میرکل کی حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کی صورت میں جرمن چانسلر کی حکومت مزید مشکلات کا شکار ہوجائے گی اور ممکن ہے کہ حکومت ہی ختم ہوجائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم کے اہم رہنما شبیر قائم خانی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا

    ایم کیو ایم کے اہم رہنما شبیر قائم خانی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا

    ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شبیر قائم خانی نے بھی پارٹی کو خیرباد کہہ دیا، متحدہ رہنما نے فیصلے کو پارٹی انتشارکا نتیجہ قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان بہادرآباد گروپ کے اہم رہنما شبیر قائم خانی نے اپنے آڈیو پیغام میں ایم کیو ایم میں بڑھتے ہوئے اختلافات کے باعث پارٹی سے استعفیٰ دیتے ہوئے ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    شبیر قائم خانی کا کہنا ہے کہ اب نہ ہی کوئی روکنے والا ہے اور نہ ہی کوئی ٹوکنے والا ہے، اس لیے پارٹی میں لوگ اقتدار کے لیے دست و گریباں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج پارٹی میں پتنگ اور پرچم پر کھینچا تانی ہورہی ہے، ایم کیو ایم میں باہمی اختلافات بہت بڑھ گئے ہیں، جس کے باعث میں ذہنی طور پر پریشان اور رنجیدہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ایم کیو ایم کے چند اراکین نے اپنے ضمیر کا سودا کیا، کیوں کہ اب پارٹی میں کوئی روکنے والا نہیں رہا، اگر روکنے والا ہوتا تو پارٹی انتشار کا شکار نہیں ہوتی۔


    ایم کیو ایم کی ایک اور پتنگ پاکستان ہاؤس میں جا گری


    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان گذشتہ کئی دنوں باہمی اختلافات کا شکار ہے، اختلافات کے باعث ایم کیو ایم کے متعدد رہنما انتشار کے تنگ آکر پارٹی چھوڑ چکے ہیں جبکہ متعدد رہنماؤں نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے آپسی تنازعات کے باعث منتخب اراکین اسمبلی اور ذمہ داران و کارکنان کی پتنگیں کٹنے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، گذشتہ پانچ روز کے دوران متحدہ پاکستان کے چار اراکین اسمبلی نے پی ایس پی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں اور گذشتہ روز ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی نے پارٹی چھورتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی میں شمول ہوگئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم سیکیورٹی مشیر جنرل مک ماسٹر نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا ہے، مک ماسٹر کو امریکی صدر کی سکیورٹی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں عہدوں سے متعلق غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے سکیورٹی امور مک ماسٹر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، جس نے ٹرمپ انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل مک ماسٹر امریکی صدر کے تیسرے سیکیورٹی ایڈوئزر تھے، انہیں ٹرمپ کی ملکی سیکیورٹی کے حوالے سے اختیار کی جانے والی جارحانہ پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر برائے سیکیورٹی امور کا استعفیٰ بھی ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے روس اور برطانیہ کے خراب ہوتے تعلقات میں برطانیہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ خود امریکا کی اندرونی امن و امان کی صورتحال بھی ٹھیک نہیں ہے۔


    امریکہ میں سیاہ فام پارسل بموں نشانے پر


    واضح رہے رواں ماہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں اب تک چار بم دھماکے ہوچکے ہیں جس میں دو شہری ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے، بم دھماکوں میں ملوث ملزمان نسل پرستی کی بیناد پر سیاہ فارم شہریوں کے گھروں پر دھماکہ خیز مواد پارسل کی صورت بھیجے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی چینل نے خبردی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرجنرل ایچ آر مک ماسٹر کو استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ اگلے ماہ تک واہٹ ہاؤس چھوڑ کر چلے جائے گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھاکہ انہوں نے جنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کے مشیر کےعہدے کے لیے منتخب کیا تھا۔


    ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر عہدے سے مستعفی


    خیال رہے کہ اسی ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، گیری کوہن کو بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ان کی جگہ مائیکپومپیو کو وزارت کا قلمدان سونپ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نوازشریف ،شہبازشریف اور رانا ثنااللہ31 دسمبر تک سرینڈرکردیں،طاہرالقادری

    نوازشریف ،شہبازشریف اور رانا ثنااللہ31 دسمبر تک سرینڈرکردیں،طاہرالقادری

    لاہور: سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ نوازشریف، شہبازشریف اور رانا ثنااللہ 31 دسمبر تک سرینڈر کردیں،31 دسمبر کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کروں گا، نوازشریف کا عدلیہ کے فیصلوں کو دوہرا معیار قرار دینا آئینی بغاوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نےآج پھر عدلیہ کیخلاف ہرزہ سرائی کی، نوازشریف نے ہرزہ سرائی کرکےبغاوت کاارتکاب کیاہے، عدلیہ کے فیصلوں کو دوہرا معیار قرار دینا آئینی بغاوت ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ عدل وانصاف کاخون کرنے والے عدلیہ کی حرمت کاخون کررہےہیں، یہ لوگ ملک میں بغاوت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اہم اداروں اور عدلیہ سے درخواست ہے ہرزہ سرائی کا نوٹس لیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف میں تاخیر برداشت نہیں کریں گے

    پی اے ٹی سربراہ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف میں تاخیر برداشت نہیں کریں گے، ہوسکتا ہے آج میں ٹائم فریم کا اعلان کردوں، تھوڑا انتظار کریں، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14بے گناہ معصوم شہریوں کو خون بہایا گیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کےانصاف کیلئے زیادہ انتظار نہیں کروں گا۔

    انکا کہنا تھا کہ بریفنگ کے اختتام پر شاید ایک اور وارننگ کا اعلان کردوں، شہبازشریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کےوقت اورآج بھی وزیراعلیٰ ہیں، ساڑھے3 سال سے انصاف مانگ رہے ہیں، ریاست کی ذمےداری ہے ، شہریوں اور ریاستی اداروں کی حفاظت کرے۔

    طاہرالقادری  نے کہا کہ حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کوسنجیدہ نہیں لیا، ریاست سے کہتا ہوں ریاستی اداروں کی حرمت کو للکارا جارہا ہے، ٹارگٹ کیلئے لاشیں گرانے کا حکم دیا گیا یہ بات ریکارڈ پر ہے، ریاست،ریاستی ادارے، نوازشریف، شہبازشریف جواب دیں۔

    نوازشریف اورشہبازشریف دسمبرکےآخرتک سرینڈرکردیں

    ان  کا کہنا تھا کہ نجفی رپورٹ میں لکھاہے13تھانوں کی پولیس کوماڈل ٹاؤن بھیجاگیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی بھی ذمہ دار کیخلاف کارروائی نہیں ہوئی۔

    سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف دسمبرکےآخرتک سرینڈرکردیں،دسمبرکےآخرتک وقت دے رہاہوں، ہمیں انصاف فراہم کریں نوازشریف اورشہبازشریف آپ کوقتل عام کا جواب دیناہوگا، نوازشریف اورشہبازشریف کو14شہیدوں کابدلہ دیناہوگا۔

    نوازشریف اورشہبازشریف کو14شہیدوں کابدلہ دیناہوگا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ چنددنوں کی بات ہےسن لیں ورنہ میں اہم اعلان کروں گا، جن لوگوں نےآپ کاحکم ماناان لوگوں کو آپ نے نوازا، آپ کے مرضی کے ریفریوں کے ساتھ میچ نہیں ہونے دینگے،

    دسمبرکےآخرتک انصاف،عہدے چھوڑنے کا وقت دےرہاہوں

    علامہ طاہر القادری نے کہا کہ  راناثنااللہ31دسمبرتک استعفیٰ دے دیں، 31 دسمبرکےبعدآئندہ کےلائحہ عمل کااعلان کروں گا، دسمبرکےآخرتک انصاف،عہدے چھوڑنے کا وقت دےرہاہوں، آپ کی مرضی کےبینچ نہیں چاہتے، ایک کیس کافیصلہ سامنےآیااورآپ چیختےپھررہےہیں، ایک اورفیصلہ آئیگا، جس میں آپ کی چیخیں دنیا میں سنی جائیں گی۔

    ایک کیس کا فیصلہ آگیا، ایک اورفیصلہ آئیگا، جس میں آپ کی چیخیں دنیا میں سنی جائیں گی

    سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ 31 دسمبرتک شہبازشریف راناثنااللہ خودکوقانون کےحوالےکریں،طاہرالقادری سیکریٹریزوزیراعلیٰ کےماتحت تھے بڑا آپریشن کیسے ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • وفاقی وزیرداخلہ احتساب کورٹ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر رینجرز پر برہم، استعفیٰ کی دھمکی

    وفاقی وزیرداخلہ احتساب کورٹ میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر رینجرز پر برہم، استعفیٰ کی دھمکی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیرداخلہ کو رینجرز نے احتساب کورٹ میں داخلے سے روک دیا، جس کے بعد وزیر داخلہ احسن اقبال رینجرز پر برہم ہوگئے اور مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان کیا اور کہا کہ رینجرز نے چیف کمشنر کے احکامات نہیں مانے، کٹھ پتلی وزیرداخلہ نہیں بن سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف پنجاب ہاؤس اسلام آباد سے احتساب عدالت پہنچے، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ جوڈیشل کمپلیکس کی سیکیورٹی کا انتطام رینجرز نے سنبھالا ہوا ہے۔

    نواز شریف کے پیشی کے موقع پر رینجرز نے وفاقی وزراء خواجہ سعدرفیق، مائزہ حمید،دانیال عزیز ، وزیرداخلہ احسن اقبال ،پرویزرشید، طارق فضل چوہدری کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روک دیا گیا اور کہا کہ صرف فریقین کےوکلا کوعدالت میں داخلےکی اجازت دی گئی ہے۔

    جس پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب چیزیں ریکارڈ پر آنی چاہیے ، یہ کیا ہورہا ہے، انچارج کون ہے یہاں کا اسے فوری بلاؤ، نوازشریف کی آج عدالت میں پیشی ہے ، نوازشریف نے خود کوانصاف کے عمل میں شریک کیا، چیف کمشنر اسلام آباد کی نگرانی میں انتظامات کئےگئے تھے، ایسے انتظامات کئے تھے کہ عدالت کا تقدس برقرار رہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ عدالتوں کے دروازے کھلے ہوتے ہیں ، جمہوریت میں شفاف ٹرائل کئے جاتے ہیں، بندکمروں میں ٹرائل مارشل لا میں ہوتے ہیں ، شفاف ٹرائل دیکھنا میڈیا اور عام آدمی کا حق ہے ،چند لوگوں کو صرف اندر جانے کی اجازت دی گئی۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کی احتساب عدالت میں دوسری پیشی


    وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے مستعفی ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ فورس کہیں اور سے حکم لیکر کارروائی کرے گی تو ایسا نہیں چلے گا، ایک ریاست کے اندر دوسری ریاست نہیں چل سکتی، رینجرز نے سول انتظامیہ کی حکم عدولی کی، سول انتظامیہ کے احکامات کی حکم عدولی کی تحقیقات کروں گا۔

    جوڈیشل کمپلیکس کے باہر وزیرداخلہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح نئی صورتحال سامنے آئی ، رینجرز نےاچانک سیکیورٹی سنبھال لی، صورتحال کا نوٹس لئے بغیر نہیں رکھ سکتا، دیکھاجائے گا حکومت کی رٹ کو کس نے چیلنج کیا ہے، کہا گیانوازشریف کےعلاوہ کسی کو اندر جانے نہیں دی جائیگی۔

    انھوں نے کہا کہ رینجرز کے مقامی کمانڈر کوبلایا گیا تو وہ نہیں آئے ، جس نے بھی یہ اقدامات کئے اس کے خلاف ڈسپلنری ایکشن ہوگا، یہ برداشت نہیں کرسکتاکہ فورس میرے ماتحت ہواوراحکامات کہیں اورسے آئیں، کہا گیا نوازشریف کے سوا کسی کو اندر جانےکی اجازت نہیں دی جائیگی ، ساتھیوں کو کمرہ عدالت میں نہیں جانے دیا گیا۔

    بعد ازاں وزیرداخلہ احسن اقبال غصے میں عدالت سےواپس روانہ ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف30سال سےاحتساب کےعمل سےبھاگ رہےتھے، اب پکڑے جا چکے ہیں، عمران خان

    نوازشریف30سال سےاحتساب کےعمل سےبھاگ رہےتھے، اب پکڑے جا چکے ہیں، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 30 سال سے احتساب سے فرار اختیارکرنے والے وزیراعظم پکڑے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عمران خان کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف اب پکڑے جا چکے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ نوازشریف احتساب کرنے والوں کو نہ خریدنے کی سازش کی بات کرتے ہیں، نوازشریف30سال سے احتساب کے عمل سے بھاگ رہے تھے۔

    عمران خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری، اثاثے چھپانے اور جعلسازی کے ثبوت سامنے آنے کے باوجود نواز شریف کا مستعفی ہونے سے انکار کرنا شرمناک بات ہے۔

    نواز شریف صرف اقتدار کو بچانے کیلئے اپنے مرحوم والد اور بچوں کو بدنام کر رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میاں صاحب جھوٹ بولنےوالاصادق امین نہیں رہتا،وزیراعظم مستعفی ہوں، خورشید شاہ

    میاں صاحب جھوٹ بولنےوالاصادق امین نہیں رہتا،وزیراعظم مستعفی ہوں، خورشید شاہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے کہا کہ میاں صاحب جھوٹ بولنے والاصادق امین نہیں رہتا،وزیراعظم مستعفی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اپوزیشن اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جےآئی ٹی کی رپورٹ سب کے سامنے ہے، حالات انتہائی سنجیدہ ہیں، بھارت نوازشریف سے متعلق پریشان ہے، بھارت پریشان ہے کہ نوازشریف کیخلاف سب کچھ ثبوت کیساتھ آیا۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے جےآئی ٹی اور پھر رپورٹ کو بھی متنازع بنانے کی کوشش کی، وزیراعظم نے خود کہا تھا کہ استعفیٰ دے دوں گا، وزیراعظم نے وعدہ خلافی کرتے ہوئے مستعفی نہ ہونے کا اعلان کررہے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میاں صاحب جھوٹ بولنے والا صادق اور امین نہیں رہتا، اپوزیشن چاہتی ہےاسمبلیاں تحلیل نہ ہوں، سب کی خواہش ہے حکومت اپنی مدت پوری کرے، وزیراعظم استعفیٰ دیں اپوزیشن کا مشترکہ مطالبہ ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کےساتھ کھڑے ہیں فیصلےکا احترام کریں گے، میاں صاحب قوم آپ سے استعفیٰ مانگ رہی ہے، لیکن پوری قوم چاہتی ہے کہ سسٹم چلتا رہنا چاہیے اور اسمبلیاں چلتی رہنی چاہئیں۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم کواستعفیٰ دینا ہوگا، اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ کا مطالبہ


    اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس میں وزیراعظم سے استعفیٰ لینے اور اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے پراتفاق کیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے سے متعلق تمام اختیار اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو دیدیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پانامالیکس : مالٹا کے وزیراعظم مستعفی، الیکشن کا اعلان کردیا

    پانامالیکس : مالٹا کے وزیراعظم مستعفی، الیکشن کا اعلان کردیا

    ویلیٹا : پاناما پیپرز میں اہلیہ کا نام آنے پر مالٹا کے وزیراعظم نے حکومت توڑ کر نئے الیکشن کرانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کے پیپرز نے دنیا بھر میں ایک تہلکہ مچایا ہوا ہے، پیپرز میں نام آنے کے بعد مختلف ممالک کی کئی اہم شخصیات اپنے سرکاری عہدوں سے مستعفی ہوئیں تو کئی لوگ اس کیس مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اسی حوالے سے مالٹا کے وزیراعظم جوزف مسکت بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔

    اس کی وجہ یہ نہیں کہ وہ خود اس معاملے میں ملوث تھے بلکہ انہوں نے پانامہ پیپرز میں اپنی اہلیہ کا نام آنے پر استعفیٰ دیا۔
    پاناما پیپرز میں وزیراعظم مالٹا جوزف مسکت کی اہلیہ کی آف شور کمپنیاں سامنے آئی تھیں جس کے بعد انہوں نے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر ملک میں نئے الیکشن کرانے کا بھی اعلان کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاناما لیکس : مالٹا کےعوام کا وزیراعظم کیخلاف مظاہرہ، استعفے کا مطالبہ

    اس سے قبل اپریل2016میں پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد مالٹا میں بھی ہنگامہ برپا ہوگیا تھا، ہزاروں افراد نے مظاہرے کے دوران وزیراعظم جوزف مسکت سے استعفےکا مطالبہ کیا۔

    ویلیٹا میں ہونے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اخلاقی طور پر حکومت کرنے کا کوئی اختیار نہیں رہا۔ انہیں فوری مستعفی ہو جانا چاہیئے، انہوں نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

  • آئی سی سی کے چئیرمین ششانک منوہرعہدے سے مستعفی

    آئی سی سی کے چئیرمین ششانک منوہرعہدے سے مستعفی

    دبئی : انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کے چئیرمین ششانک منوہر نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ذاتی وجوہات کے باعث مستعفی ہوا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ سے مبینہ اختلافات کے بعد ششانک منوہر نے آئی سی سی کے چئیرمین کے عہدے سے استعفی دے دیا۔ ششانک منوہر صرف آٹھ ماہ کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے ہیں۔

    آئی سی سی نے ششانک منوہر کے مستفی ہونے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بدھ کے روز منوہر کا استعفی موصول ہوا ہے۔ ششانک منوہر گزشتہ سال مئی میں بلا مقابلہ آئی سی سی کے چئیرمین منتخب ہوئے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ششانک منوہر نے ذاتی وجوہات کے سبب عہدہ چھوڑا ہے لیکن بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق منافع کی تقسیم کے معاملے پر بی سی سی آئی اور ششانک منوہر میں ٹھن گئی تھی۔ جو ان کے عہدہ چھوڑنے کا سبب بتایا جارہا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق 59 سالہ ششانک منوہر گذشتہ سال مئی میں دو سال کی مدت کے لیے اس عہدے کے لیے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے تھے۔

    وہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے دو بار صدر رہ چکے ہیں۔ ششانک منوہر نے ایک بیان میں مستعفی ہونے کی وجہ کو ذاتی وجہ قرار دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ آئی سی سی مستقبل میں اونچا مقام حاصل کرے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ششانک منوہر سنہ 2008 سے 2011 تک بی سی سی آئی کے صدر رہے۔ جگ موہن ڈالمیا کے انتقال کے بعد انہیں ایک بار پھر اکتوبر 2015 میں بی سی سی آئی کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔

  • متحدہ میں کوئی نوکری نہیں، اگر نکلی تو خود پوری کریں گے، خواجہ اظہار

    متحدہ میں کوئی نوکری نہیں، اگر نکلی تو خود پوری کریں گے، خواجہ اظہار

    کراچی: ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہےکہ دو ہزار اٹھارہ میں اپنا وزیراعلیٰ منتخب کروا کر سندھ کو ترقی دیں گے اور  سکھر،لاڑکانہ، خیرپوراورٹھٹھہ کوکراچی کے برابر لائیں گے۔

    کورنگی میں ایم کیو ایم کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور تشدد ایک دوسرے کی ضد ہیں، دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے ایم کیو ایم اپنا بھر پور کردار ادا کرسکتی ہے۔

    کنونیر متحدہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پہلے بھی متحدہ تھی اور آج بھی متحد ہے، یہ بکاؤ مال نہیں جس کے لوگ پیسوں کی وجہ سے ادھر اُدھر چلے جائیں جبکہ ایم کیو ایم کو تقسیم کرنے کے خواہش مند افراد اور جماعتیں کے کارکنان خود منقسم ہورہے ہیں۔

    پڑھیں: متحدہ پتنگ کی ڈور مشرف کے ہاتھ آئے گی، نبیل گبول

     انہوں نے کہا کہ  آئندہ آنے والے مہینوں میں تاریخی اور فیصلہ کُن جلسہ کریں گے، ملکی میں برسوں سے قائم جاگیرداری، وڈیرہ شاہی اور کوٹا سسٹم کی باقیات کو مل کر ختم کریں گے۔

    اس موقع پر اپوزیشن لیڈر اور متحدہ رہنما خواجہ اظہار الحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ہمارے استعفوں کا مطالبہ کررہے ہیں مگر ہم مستعفی ہوکر کراچی کسی کو نہ پلیٹ میں رکھ کر دیں گے اور نہ ہی ایسے عناصر کو اپنے علاقوں میں قابض ہونے دیں گے۔

    مزید پڑھیں: دہشت گردی سے نمٹنے کی حکومتی حکمت عملی ناقص ہے : خواجہ اظہار الحسن

     خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ دبئی میں پرویز مشرف سے میری ملاقات کو اپنی خواہش اور خبر بنایا جا رہا ہے، ایم کیو ایم میں کوئی نوکری خالی نہیں اور اگر نوکری نکلی بھی تو اس کی جگہ ایم کیو ایم کے اندر سے پوری کی جائے گی۔