Tag: resolution

  • مسائل کے حل کے لیے اقدامات ہماری اولین ترجیح ہے، عثمان بزدار

    مسائل کے حل کے لیے اقدامات ہماری اولین ترجیح ہے، عثمان بزدار

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئی جی و چیف سیکریٹری کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسران اپنے دروازے عوام کے لیے کھلے رکھیں، عوامی شیاکات اور حل کے لیے 2 گھنٹے مختص کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے چیف سیکریٹری، آئی جی اور اداروں کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسائل کے حل کے لیے اقدامات ہماری اولین ترجیح ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عوام کو افسران و اہلکاروں کے رویّے میں تبدیلی کا احساس ہونا چائیے اور افسران بھی اپنے دروازے عوام کے لیے کھلے رکھیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما عثمان بزدار نے کہا ہے کہ عوامی شیاکات اور حل کے لیے 2 گھنٹے مختص کیے جائیں، عوامی شکایات کے اوقات کو نمایاں طور پر آویزاں کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثما بزدار کا کہنا تھا کہ معاشرے کی ترقی اور عوام کے خدمت کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، مسائل کے لیے حل پر مانیٹرنگ کا جامع نظام وضع کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کے وژن پر عمل پیرا ہو کر ملک و قوم کی تقدیربدلیں گے،عثمان بزدار


    یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان کی منزل کاسفر شروع ہو چکاہے، ان کے وژن پر عمل پیرا ہو کر ملک و قوم کی تقدیربدلیں گے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا ڈی جی خان اور قبائلی علاقوں کے وفود سے ملاقات میں کہنا تھا کہ عوام کی نبض پرہمارا ہاتھ ہے، میں عوام سے ہوں اور ان کے مسائل جانتا ہوں۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ 100 روزہ ایجنڈا عوام کی خدمت کا ایجنڈا ہے، پوری تندہی سے اس ایجنڈے کو مکمل کریں گے، میرے دروازے کھلے ہیں، عوام سے ہروقت رابطہ رکھتا ہوں۔

  • گستاخانہ خاکے: پختونخواہ اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    گستاخانہ خاکے: پختونخواہ اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ قرارداد تحریک انصاف کے فضل الٰہی کی جانب سے پیش کی گئی۔

    قراداد کے متن کے مطابق گستاخانہ خاکوں سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے، حکومت گستاخانہ خاکوں سے متعلق اثر و رسوخ استعمال کرے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلہ ختم نہ کیا گیا تو ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔

    قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا جس کے بعد خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے معاملے پر اس سے قبل سینیٹ اور سندھ اسمبلی میں بھی مذمتی قراردادیں منظور کی جاچکی ہیں۔

  • سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع

    سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع

    کراچی: سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کردی گئی ، جس میں گستا خانہ خاکے بنانے والوں کے خلاف عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے بعد سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کردی گئی، قرارداد ایم کیو ایم کے محمد حسین اور دیگر اراکین نے جمع کرائی۔

    قرارداد میں گستاخانہ خاکے بنانے والوں کے خلاف عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا گستاخانہ خاکے عالمی بھائی چارے کے خلاف سازش ہیں۔

    گذشتہ روز پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کی تھی۔

    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

    قرار داد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھائے، معاملے پر ہالینڈ کی حکومت سے بھرپور احتجاج کیا جائے، توہین آمیز خاکوں کا معاملہ یورپی یونین، امریکا سے بھی اٹھایا جائے۔

    سینیٹ اجلاس میں توہین آمیزخاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد کی منظوری کے بعد وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کریں گے، آزادی اظہار کے نام پراس قسم کی حرکتوں سے مسلم امہ کو تکلیف پہنچتی ہے. یورپ میں بہت کم افراد کوعلم ہے کہ ایسے خاکوں سے ہمیں کیا صدمہ پہنچتا ہے۔

    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان

    انھوں نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کے خلاف اوآئی سی کومتحد کریں گے، اوآئی سی کےذریعے ایک واضح پیغام عالمی سطح پرپہنچایا جائے۔

    اس سے قبل ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے معاملے پر دفتر خارجہ نے نیدر لینڈز کے قائم مقام سفیر کو طلب کرکے اسلام مخالف مہم پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

    دفتر خارجہ نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے اسلام کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا تھا۔

  • توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد : پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی  قرار داد منظور  کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کے متنازع مقابلوں کے خلاف آج سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی۔

    قرارداد میں موقف اختیار کیا گیاکہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

    پی ٹی آئی سینیٹر قائد ایوان شبلی فراز کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کے خلاف پیش کی جانے والی مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    ایوان بالا میں پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلِ وسلم) سے محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے، مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرتے، قرار داد میں کہا گیا ہے۔

    قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھائے، معاملے پر ہالینڈ کی حکومت سے بھرپور احتجاج کیا جائے، توہین آمیز خاکوں کا معاملہ یورپی یونین، امریکا سے بھی اٹھایا جائے۔

    توہین خاکوں خلاف پیش کی گئی مذمتی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کسی مذہب کی توہین آزادی اظہار رائے کے زمرے میں نہیں آتی، توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر وزارت مذہبی امور علماء سے رابطے کرے۔

    اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ قرارداد میں پیش کرنا چاہتا تھا، شبلی فراز نے پیش کردی اچھی بات ہے، جب کہ بیرسٹر سیف نے کہا کہ توہین آمیزخاکوں کےمعاملےکواقوام متحدہ میں اٹھاناچاہیے۔

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ اجلاس قرار داد پیش کرنے کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان بھی اجلاس میں شریک تھے۔


    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


  • فلسطین میں‌ امن کے لیے اقوام متحدہ کی تجویز کو اسرائیل نے مسترد کردیا

    فلسطین میں‌ امن کے لیے اقوام متحدہ کی تجویز کو اسرائیل نے مسترد کردیا

    نیویارک : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کے تحفظ اور پامال ہونے والے انسانی حقوق کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی تجویز کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر کئی دہائیوں سے قابض صیہونی ریاست اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر فلسطینی عوام کے حقوق کو روندتے ہوئے اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطینیوں کے حقوق اور تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی جان و مال کے تحفظ اور ان کے حقوق کی پامالیوں کی روک تھام کے لیے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے پیش کی تھی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گویٹریس کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے پامال ہونے والے حقوق پر 14 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی گئی تھی اور ساتھ ہی ساتھ 4 تجاویز بھی پیش کی تھیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تجاویز پیش کی تھیں فلسطین میں انسانی امداد بڑھائی جائے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے مبصرین کو فلسطین بھیجا جائے، فلسطین کے معاملے پر غیر مسلح مبصرین کی خدمات لی جائیں اور اقوام متحدہ کی تفویض کردہ سیکورٹی فورس کو فلسطین میں تعینات کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ 50 برس کے زائد عرصے سے فلسطین پر فوجی قبضہ کیا ہے۔

    انتونیو گریٹریس نے رپورٹ میں کم زور سیاسی اداروں اور امن و امان کی کوششوں میں تعطل کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کے تحفظ کو چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عملی، قانونی اور سیاسی طور پر مشکل اور پیچیدہ عمل بن چکا ہے۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی شہریوں کو صرف سیاسی حل کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے اور جب تک کوئی حل نہیں نکلتا اس وقت تک اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات پر کام کرنا چاہیے جو اسرائیلیوں کے لیے تحفظ کا باعث ہوں گے۔

  • ملک دشمن بیان پر نواز شریف کے خلاف سندھ اور پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    ملک دشمن بیان پر نواز شریف کے خلاف سندھ اور پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    لاہور : ملک دشمن بیان پر نواز شریف کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کو گرفتار کر کے غداری کا مقدمہ چلایا جائے اور نواز شریف کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ممبئی حملوں سے متعلق بیان پر نواز شریف کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی گئی ، قرارداد تحریک انصاف کے مراد راس کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

    جس میں کہا گیا کہ ایوان نواز شریف کو گرفتار کرکے غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتا ہے، نواز شریف کی بھارت نوازی میں اب کوئی شکوک و شبہات نہیں رہے۔

    قرار داد میں نواز شریف کی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ نوازشریف متنازع بیان کی آڑمیں ملکی تشخص بری طرح متاثر کررہے ہیں۔

    دوسری جانب نوازشریف کے متنازع بیان پر سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کی جانب خرم شیرزمان نے مذمتی قرارداد جمع کرادی، خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ نوازشریف پرغداری کامقدمہ چلایاجائے، ممبئی حملوں پرنوازشریف کاتنازع بیان وطن سےغداری ہے۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ سندھ اسمبلی نوازشریف کے بیان کی مذمت کرے۔


    مزید پڑھیں: ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں، نوازشریف کے بیان پربھارتی میڈیا چلّا اٹھا


    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    جس کے بعد نواز شریف کے متنازعہ بیان کو بھارتی میڈیا نے بھارت کی فتح قرار دیا تھا۔

    پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ترجمان نے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ قائد مسلم لیگ (ن) کے بیان کو بھارتی میڈیا نے توڑ مروڑ کر پیش کیا، انٹرویو کی حقیقت جانے بغیر بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا  درست مان لیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی ، قرارداد میں اقوام متحدہ اور مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی ، مذمتی قرارداد حکمران جماعت مسلم لیگ نون کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ شامی حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو آڑ بنا کر امریکہ ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے شام پر فضائی حملہ دنیا کے امن کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔

    دوسری جانب اپوزیشن کے رکن ملک تیمور مسعود کی جانب سے پنجاب پولیس اور بالخصوص ڈولفن فورس کے خلاف قرارداد جمع کروائی گئی، قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ اربوں روپوں کی سرمایہ کاری سے پنجاب میں بننے والی نئی ڈولفن فورس امن و امان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ صوبے میں گذشتہ تین ماہ کے دوران سو سے زائد افراد کا بے رحمانہ قتل اور سینکڑوں ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں ۔


    مزید پڑھیں : امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا


    پیپلز پارٹی کے رکن میاں خرم جہانگیر وٹو کی جانب صوبے میں خواتین اور بچوں سے جسم فروشی اور ہیروئن کی سرعام فروخت کے خلاف قرارداد جمع کروائی گئی ، قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس کی ایماءپر مختلف شہروں میں چلنے والے اس مکروہ دھندے کے خلاف شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا نے اتحادیوں کے ساتھ مل کرشام پرحملہ کیا ، امریکی اوربرطانوی میزائلوں نے دوما شہر میں فوجی تنصیبات اور کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کونشانہ بنایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کا بیان، شیخ رشید اورعمران خان کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

    پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کا بیان، شیخ رشید اورعمران خان کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

    اسلام آباد : پارلیمنٹ پرلعنت بھیجنے کے بیان پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور شیخ رشید کےبیان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، قرار داد میں کہا گیا ہے پاکستان کےعوام کی تذلیل کی گئی۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایوان عمران خان اور شیخ رشید کے پارلیمنٹ کیلئے استعمال کئے گئے الفاظ کی سخت مذمت کرتا ہے، دونوں ایوان کے رکن ہیں لیکن پارلیمان کے تقدس کو مجروح کیا۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ پارلیمان جمہورکانمائندہ ادارہ ہے ،جمہوریت کے بغیر کوئی نظام نہیں چل سکتا۔

    قرارداد منظوری کے وقت تحریک انصاف کے ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے۔


    مزید پڑھیں : مال روڈ جلسہ، عمران خان کی پارلیمنٹ پر شدید تنقید


    یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے احتجاج میں اپنے خطاب میں کہا تھا کہ جو پارلیمنٹ انصاف نہ دے سکے اور مجرم کو پارٹی کا صدر بنا دے ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں۔

    جلسے سے خطاب میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی پارلیمنٹ پر شدید تنقید کی اور اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف لاہورہائیکورٹ بارمیں قرارداد پیش

    ٹرمپ کی دھمکیوں کیخلاف لاہورہائیکورٹ بارمیں قرارداد پیش

    لاہور : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کےخلاف لاہور ہائیکورٹ بار میں قرارداد پیش کی گئی ہے جس کے بعد قرارداد پر ہائیکورٹ بار کا اجلاس 31 اگست کو ہوگا۔

     تفصیلات کے مطابق رائے خرم محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز بیان اور نئی افغان پالیسی کے بعد خطے میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہونے سے صورتحال نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔

    امریکہ افغانستان میں اپنی مسلسل ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر یہ کہہ کر ڈال رہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، حالانکہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں سے 90%کا تعلق افغانستان اور انڈیا سے آنے والے دہشت گردوں سے ہے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود اتحادی افواج اور افغان فورسز ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ افغانستان میں طالبان کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد امریکہ اس جنگ کا دائرہ پاکستان تک پھیلانے کی سازش کر رہا ہے تاکہ یہاں خانہ جنگی کا ماحول پیدا کر کے ملک میں عدم استحکام پیدا کیا جائے۔

    رائے خرم محمود ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 80ہزار شہری بشمول آرمڈ فورسز جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔

    سرد جنگ کے دوران جو امریکی ترجیحات تھیں ان میں بہت زیادہ تبدیلی آ چکی ہے، امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان اور وسط ایشیاء میں اپنے مفادات کیلئے بھارت کے ساتھ پارٹنر شپ کر چکے ہیں۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ارباب اختیار اپنے نااہل وزیر اعظم کا رونا رونے کی بجائے پاکستان کو درپیش گھمبیر صورتحال سے نکالنے کیلئے موثر حکمت عملی اپنائیں اور پاکستان کے شہریوں کو اعتماد میں لیں۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف نے وزارت خارجہ اپنے پاس رکھ کر نااہل ہونے کا ثبوت دیا ہے جس کی وجہ سے خارجہ پالیسی ناکام ہوئی اور پاکستان کو بہت نقصان ہوا۔

    قراداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کو سخت اور منہ توڑ جواب دیا جائے اور کوئی قابل وزیر خارجہ منتخب کیا جائے۔