Tag: resolution

  • امریکی صدر کے بیان کیخلاف کے پی کے اسمبلی  میں مذمتی قرارداد جمع

    امریکی صدر کے بیان کیخلاف کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

    پشاور: امریکی صدر کے بیان کیخلاف کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کی دھمکیاں کسی طور پرقبول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی پاکستان پر الزام تراشیوں کیخلاف کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی، قرارداد پیپلز پارٹی کے فخراعظم نے اسمبلی میں جمع کرائی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی صدر کی دھمکیاں کسی طور پر قبول نہیں ، پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے دھمکیاں دی جارہی ہے۔

    مذمتی قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی آزادی پر کسی قیمت سمجھوتہ نہیں کرےگا، عوام بھوکی رہ سکتی ہے، کسی ملک کی غلامی قبول نہیں کرسکتی۔

    قرارداد کے متن کے مطابق ملکی خارجہ پالیسی حکومت ،اپوزیشن مشترکہ طور پر تشکیل دیں،پاکستان پرمیلی آنکھ ڈالنے والوں کا قبرستان بھی یہی ہوگا۔

    یاد رہے کہ افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ساتھ ساتھ پاکستان کو دھمکیاں دے ڈالیں اور کہا اربوں ڈالر دیئے ہیں نتائج چاہئیں، پاکستان کو دہشت گردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ افغانستان میں ہماراساتھ دینے پر پاکستان کوفائدہ ہوگا، دوسری صورت میں اسے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا،  پاکستان اکثر ان افراد کو پناہ دیتا ہے، جو افراتفری پھیلاتے ہیں، پاکستان ہمارا اہم اتحادی ہے، پاکستان نےدہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما جے آئی ٹی رپورٹ،وزیراعظم کے استعفے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    پاناما جے آئی ٹی رپورٹ،وزیراعظم کے استعفے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    لاہور : جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی گئی ۔

    قرارداد پی ٹی آئی رکن شعیب صدیقی نے جمع کرائی‌، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان نے سپریم کورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرا دی ہے، جس کے مطابق نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کرپشن، جھوٹ اور بددیانتی میں ملوث پائے گئے۔

    قرارداد کے مطابق رپورٹ سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔ شریف خاندان کئی سالوں سے عوام اور انکے ووٹ کی تذلیل کر رہا ہے، نواز شریف وزارت عظمٰی کے اہل نہیں رہے، مستعفی ہو جائیں۔


    مزید پڑھیں : جےآئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سفارش


    یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ میں کل پیش کی جانے والی رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف فیملی کاروبار سے فائدہ اٹھاتے رہے، گوشواروں میں غلط بیانی کی، مریم نواز آف شور کمپنیوں نیلسن اور نسکول کی مالک ہیں، شریف فیملی ذرائع آمدن ثابت نہیں کرسکا، مجرم تصور کیا جائے۔

    جے آئی ٹی نےدو ماہ چلنے والی پیشیوں پر پیشیوں کا نچوڑ پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ آف شور کمپنیوں کے ذریعے رقوم منتقل کی گئیں، جن سے نہ صرف برطانیہ میں مہنگی جائیداد خریدی گئی۔ بلکہ برطانیہ، سعودی عرب، یواے ای اور پاکستان میں رقوم گردش کرتی رہیں۔

    رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ قیمتی تحائف اور قرض کی شکل میں رقوم نوازشریف اورحسن نواز نے وصول کیںک، کمپنیاں واضح طورپر خسارے میں تھیں۔ یہ بات آنکھوں میں دھول جھونکنے کے برابر ہے کہ قیمتی جائیدادیں کاروبار سے خریدی گئیں۔

    رپورٹ  میں وزیراعظم نواز شریف ، مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ وادی میں 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور

    پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ وادی میں 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں مقبوضہ وادی پر بھارتی جارحیت اور 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی اور اپوزیشن لیڈر نے کشمیر کمیٹی کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال کی زیرصدارت ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، ایوان نے مقبوضہ وادی پر بھارتی جارحیت اور 12 کشمیریوں کی شہادت کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی جارحیت انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، پاکستانی قوم کشمیریوں کے حقوق دلانے کیلئے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

    قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیریوں پر مظالم بند کرانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔

    پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے مطالبہ کیا کہ کشمیر کمیٹی کے سربراہ فوری طور پر مستعفی ہوں اور کسی فعال اور سرگرم شخص کو کشمیر کمیٹی کی سربراہی دی جائے۔

    ایوان کی کارروائی مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے11کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا


    یاد رہے بھارتی فورسزنے ہفتے کے روز برہان وانی کے ساتھی سبزر احمد بٹ سمیت گیارہ کشمیری نوجوان شہید کئے تھے، پلوامہ کے علاقے ترال میں برہان وانی کے قریبی ساتھی کمانڈر سبزار بھٹ نے دو ساتھیوں سمیت جام شادت نوش کیا جبکہ رام پور اور اڑی میں بھارتی فوج نے آٹھ حریت پسند شہید کئے تھے۔

    اس کی اطلاع پورے کشمیر میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور پورا کشمیر سراپا احتجاج بن گیا۔

  • مشعال کے قتل کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    مشعال کے قتل کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں مردان میں ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے طالب علم مشعال خان کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر نے مشعال خان قتل کے خلاف مذمتی قرارداد ایوان میں پیش کی۔ قرارداد کا متن اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے تیار کیا تھا۔

    پیش کی گئی قرارداد میں توہین رسالت کے قانون کے غلط استعمال کو روکنے اور مشعال خان کے قتل میں قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

    قرارداد میں وفاقی اور صوبائی حکومت سے واقعہ کے ذمہ داران اور سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

    یاد رہے کہ 13 اپریل کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں ایک مشتعل ہجوم نے طالب علم مشعال خان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

    مشعال پر توہین رسالت کا الزام لگایا گیا تاہم گزشتہ روز انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے بتایا کہ مشعال کے خلاف توہین رسالت سے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے۔

    مزید پڑھیں: توہین مذہب کا الزام عائد کرنے والوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، امام کعبہ

    بعد ازاں گزشتہ روز کیس کے مرکزی ملزم وجاہت نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے واقعے کی تمام تر ذمہ داری یونیورسٹی پر ڈال دی تھی۔ ملزم کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے کے لیے جامعہ کی انتظامیہ نے کہا تھا۔

    ملزم کے مطابق انتظامیہ نے اسے کہا کہ مشعال اور ساتھیوں نے توہین رسالت کی ہے جس پر ملزم نے یونیورسٹی انتظامیہ کے کہنے پر طالب علموں کے سامنے مشعال اور ساتھیوں کے خلاف تقریر کی، تقریر میں کہا کہ ہم نے مشعال، عبداللہ اور زبیر کو توہین کرتے سنا ہے۔

    قومی اسمبلی میں وزرا کی غیر حاضری

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ وزرا کی غیر حاضری پر برس پڑے اور کہا کہ وزیر اعظم نے جمہوریت اور آمریت میں فرق ختم کردیا ہے۔ جمہوریت میں فیصلے پارلیمنٹ میں کیے جاتے ہیں اور پارلیمنٹ میں کوئی آتا ہی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے رویے سے خطرناک پیغام جا رہا ہے اور فیصلے پارلیمنٹ سے باہر بیٹھ کر کیے جا رہے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف مکہ، مدینہ اور لندن میں ہمیں کہتے تھے جمہوری نظام مضبوط کرنا ہے۔ آج وزیر ایوان میں کیوں آئیں جب وزیر اعظم خود نہیں آتے۔ کلبھوشن یادیو، افغان بارڈر اور مشعال خان قتل جیسے مسائل پر پارلیمنٹ میں کوئی بات نہیں کی جا رہی۔

    لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر بھی خورشید شاہ نے حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ بغیر آڈٹ سرکولر ڈیٹ کی مد میں 480 ارب ادا کیے جانے کے باوجود آج بھی سرکلر ڈیٹ 385 ارب روپے ہے۔

    اجلاس میں لاپتہ افراد سے متعلق کوئی جواب نہ ملنے پر پیپلز پارٹی کے واک آؤٹ اور شاہدہ رحمانی کی جانب سے کورم کی نشاندہی کے بعد حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی اور اجلاس کل صبح ساڑھے دس بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

  • نیپال میں لاپتہ ہونے والے سابق افسر کی بازیابی کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    نیپال میں لاپتہ ہونے والے سابق افسر کی بازیابی کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

    لاہور : پاک فوج کے نیپال میں لاپتہ ہونے والے سابق افسر کی بازیابی کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپال میں لاپتہ ہونے والے سابق افسر کی بازیابی کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی، پی ٹی آئی رکن ملک تیمور مسعود کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نیپال میں لاپتہ ہونے والے کرنل(ر) حبیب طاہر کو بازیاب کروانے کیلئے سفارتی ذرائع سے نیپالی حکومت کو پابند کرے، سابق فوجی افسر کی نیپال میں گمشدگی میں دشمن ملک کی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ حکومت سفارتی ذرائع سے نیپالی حکومت کو پابند کرے کہ کرنل ریٹائرڈ حبیب طاہر کو بھارت منتقل نہ کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : سابق پاکستانی فوجی نیپال میں لاپتہ


    یاد رہے کہ چند روز قبل ملازمت کے لیے نیپال جانے والے سابق فوجی افسر محمد حبیب نیپال اور بھارت کے سرحدی علاقے سے لاپتہ ہوگئے تھے، جس علاقے سے محمد حبیب لاپتہ ہوئے ہیں، لمبینی نامی وہ علاقہ بھارتی سرحد سے صرف 5 کلو میٹر دور ہے۔

    ذرائع کے مطابق محمد حبیب نے جس ویب سائٹ سے ملازمت حاصل کی وہ بھارت سےچلائی جارہی تھی، تاہم اب وہ ویب سائٹ اور اس کا ٹوئٹر اکاؤنٹ دونوں بند ہیں۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق ان کی تلاش کے لیے پاکستانی حکومت نیپالی حکومت سے رابطے میں بھی ہے۔ اس سلسلے میں نیپالی سفارت خانے کو لیفٹننٹ کرنل ریٹائرڈ حبیب کے تمام سفری دستاویزات پیش کر دیے گئے ہیں۔

  • متحدہ کی پرویز خٹک کے خلاف قرارداد جمع، آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ

    متحدہ کی پرویز خٹک کے خلاف قرارداد جمع، آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے بیان کو ملکی سالمیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کروادی جس میں پرویز خٹک کے خلاف آرٹیکل سکس کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے دیے گئے حالیہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے ایوان میں قرارداد جمع کروادی ہے۔

    متحدہ اراکین نے اسمبلی میں دی گئی قرارداد میں موقف اختیار کیا ہے کہ ’’پرویز خٹک نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیانات دیے، جس میں انہوں نے صوبائیت کو ابھارنے، پاکستانیوں کو دست و گریباں کرنے اور ملک کا حشر نشر کرنے کی دھمکیاں دیں‘‘۔

    قرارداد میں ایم کیو ایم اراکین نے اس قسم کے بیانات پر اظہار مذمت کرتے ہوئے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کے منتخب کردہ اراکین کی رائے کو وفاقی حکومت تک پہنچائیں اور وطن عزیز کے خلاف گستاخانہ کلمات ادا کرنے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کریں۔

    resoulation-1

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اسلام آباد لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، اس ضمن میں پرویز خٹک نے وفاقی حکومت اور نوازشریف کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ہمیں باغی بننے پر مجبور نہ کیا جائے اگر ہم نے یہ قدم اٹھایا تو ملک کا حشر نشر ہوجائے گا۔

  • خیبرپختونخوا اسمبلی میں پانامہ تحقیقات کی قرارداد منظور

    خیبرپختونخوا اسمبلی میں پانامہ تحقیقات کی قرارداد منظور

    پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی نے پانامہ لیکس کی فوری اور غیر جانبدار تحقیقات عدلیہ سے کروانے کی قرارداد اکثریت رائے کے ساتھ منظور کر لی گئی جبکہ مسلم لیگ ن نے قرارداد کی مخالفت کی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر محمد علی شاہ نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے قرار داد پیش کی۔

    ایوان میں پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ’’پاناما لیکس کی صورت میں دنیا کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل سامنے آیا ہے ، اس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے نام بھی شامل ہیں‘‘۔

    پڑھیں:  نوازشریف کی موجودگی میں پارلیمنٹ میں نہیں آئیں گے، عمران خان

     قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہےکہ ’’اپوزیشن کی مشاورت سے ٹی او آرز تشکیل دیے جائیں اور عدلیہ سے پانامہ لیکس کی فوری اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرنے کی سفارش کرے تاکہ ملک کا پیسہ لوٹنے والوں کا احتساب کیا جاسکے‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پاناما لیکس کرپشن کی کھلی کتاب ہے، دال میں کچھ کالاہے، سید خورشید شاہ

    ایوان میں رائے شماری کے دوران مسلم لیگ ن کے اراکین نے مخالفت کی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تاہم تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کے اراکین نے قرارداد کی تائید کی جس کے بعد وہ منظور کرلی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:   پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے پی پی کا بھی جدوجہد کا اعلان

     دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین نے ایک بار پھر وزیر اعظم کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’نوازشریف وزارتِ عظمیٰ کے منصب سے مستعفیٰ ہوں اور اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کریں تاکہ ملک سے کرپشن کی لعنت کو ختم کیا جاسکے‘‘۔

    انہوں نے احتساب نہ ہونے تک نوازشریف کو بطور وزیر اعظم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مسلم لیگ ن نوازشریف کی جگہ کسی اور کو وزیر اعظم کے عہدے پر نامزد کرے‘‘۔

  • رینجرز اختیارات میں توسیع، پی ٹی آئی، فنکشنل اور ن لیگ کا مشترکہ قرارداد لانے کا فیصلہ

    رینجرز اختیارات میں توسیع، پی ٹی آئی، فنکشنل اور ن لیگ کا مشترکہ قرارداد لانے کا فیصلہ

    کراچی :رینجرز کے اختیارات کی مدت میں توسیع کیلئے پی ٹی آئی، فنکشنل اور ن لیگ نے مشترکہ قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے.

    صوبائی حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع سندھ اسمبلی کی منظوری سے مشروط کر رکھی ہے۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی آغاز سراج درانی نے کہا ہے کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے، ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف رینجرزکی کارروائیوں کی حمایت کرتے ہیں، کراچی آپریشن یا کسی ادارے کو اختیارات دینے پر تحفظات نہیں۔

    فنگشنل لیگ کی رہنما نصرت سحر عباسی نے اختیارات کو محدود کرنا بڑی مچھلیوں کو چبانے کی کوشش قرار دے دیا۔

    یاد رہے کہ رینجرز کو کراچی میں امن و امان کی بدترین صورتحال پر کنٹرول کیلئے وفاقی حکومت کی ہدایت پرسندھ حکومت نے کراچی آپریشن کیلیے خصوصی اختیارات دیئے تھے، رواں سال آٹھ جولائی میں چار ماہ کی توسیع کی گئی جو چھ دسمبر کو ختم ہوگئی۔

  • اشتعال انگیزتقاریر: الطاف حسین کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور

    اشتعال انگیزتقاریر: الطاف حسین کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف تین قراردادیں منظورکرلی گئیں اس موقع پرایم کیو ایم کے کے ارکان کی جانب سے ہنگامہ آرائی جاری رہی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج بروز جمعہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف قراردادیں پیش کی گئیں۔

    متفرق قراردادیں پاکستان تحریکِ انصاف، مسلم لیگ ن اورمسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے پیش کی۔

    تحریک انصاف کی جانب سے ثمر علی خان نے، مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے نند کمار اور مسلم لیگ ن کی جانب سے شفیع جاموٹ نے قراردادیں پیش کی۔

    قراردادوں میں غیرملکیوں سے مدد طلب کرنے ، سندھ کو تقسیم کرنے کے بات کرنے اور اہم قومی اداروں پر تنقید کرنے پرایم کیو ایم کے قائد کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو وطن واپس بلوا کران کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے قرارداد کی حمایت کی گئی تاہم کسی رہنما کی جانب سے ایوان سے خطاب نہیں کیا گیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے اراکین نے قرارداد کی مخالفت میں موقف اختیار کیا کہ کسی جماعت کے قائد کے خلاف اسمبلی میں قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی۔

    ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سردار احمد نے اسپیکر تک اپنی جماعت کاموقف پہنچایا اورقرارداد کو رد کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے ایم کیو ایم کے مطالبے کے بجائے قراردادیں ایوان میں پیش کرنے پرترجیح دی۔

    قرارداد پیش کئے جانے کے دوران ایم کیو ایم مسلسل احتجاجاً ہنگامہ آرائی کرتی رہی، سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

  • ایل سی ڈی اسکرینز کی ریزولوشن کو 4گنا کیا جا سکتا ہے

    ایل سی ڈی اسکرینز کی ریزولوشن کو 4گنا کیا جا سکتا ہے

    ریسرچرز نے عام ایل سی ڈی اسکرینز کی ریزولوشن کو چار گنا تک بہتر اور ریفریش ریٹ کو دو گنا تک تیز رفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    کمپیوٹر گرافکس کے حوالے سے شہرت یافتہ کمپنی نویڈیا کے ریسرچرز نے ایک سیدھی سادھی لیکن انوکھی تکنیک استعمال کرکے مارکیٹ میں عام دستیاب اور سستی ایل سی ڈی اسکرینز کی ریزولوشن کو چار گنا تک بہتر اور ریفریش ریٹ کو دو گنا تک تیز رفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    اس تکنیک میں دو ایل سی ڈی اسکرینز کو ایک دوسرے کے اوپر مخصوص طریقے سے رکھا جاتا ہے، جس سے ان کی مجموعی ریزولوشن چار گنا تک بڑھ جاتی ہے۔