Tag: respiratory disease

  • کراچی : سرد ہوائیں چلنے کے باعث بچوں میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ

    کراچی : سرد ہوائیں چلنے کے باعث بچوں میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ

    کراچی : سرد ہوائیں چلنے کے باعث بچوں میں سانس کی بیماریاں بڑھ گئیں قومی ادارہ صحت اطفال میں روزانہ 3ہزار بچے لائےجارہے ہیں، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ والدین نومولود اور کم عمربچوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں اضافے کے اثرات بچوں کی صحت پر بھی پڑرہے ہیں، قومی ادارہ برائے صحت برائے اطفال میں تین ہزار سے زائد بچوں کو یومیہ معائنے کے لیے لایا جارہا ہے۔

    سردی کی شدت میں اضافے کے دوران اگرنومولود اور کم عمر بچوں کیلئے والدین کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جائے تو بچوں کے موسمی اثرات سے متاثر ہونے کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ برائے صحت اطفال کم عمر بچوں میں سانس تیزی سے چلنے کے ڈیڑھ ہزار سے زائد واقعات چوبیس گھنٹوں کے دوران سامنے آتے ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین اطفال کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا والدین کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے تاہم بیشتر والدین ان امور کو نظرانداز کردیتے ہیں۔

    حالیہ موسم میں این آئی سی ایچ کی ایمرجنسی اور او پی ڈی میں آنے والے کم عمر بچوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

  • چنیوٹ کے محکہ صحت کے 94 فیصد ملازم ’بیمار‘نکلے

    چنیوٹ کے محکہ صحت کے 94 فیصد ملازم ’بیمار‘نکلے

    چنیوٹ: پنجاب میں محکمہ صحت کے ملازمیں خود کئی خطرناک بیماریوں کے شکارنکلے‘ محض چنیوٹ میں 94 فیصد ملازم مختلف امراض کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ میں محکمہ صحت کے ملازمین کے لیے ایک روزہ کیمپ لگایا گیا جس میں ملازمیں کے مختلف اقسام کے ٹیسٹ کیے گئے جن کی رپورٹ نے محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھادیئے ہیں۔

    ایک روزہ کیمپ میں کل 729 ملازمین کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 94 فیصد ملازم مختلف بیماریوں میں مبتلا نکلے‘ طبی کیمپ میں 622 ملازمین کو ہیپاٹائٹس کی ویکسین فراہم کی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ صحت کے 37 ملازمیں شوگر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہیں جبکہ 15 ملازمین سانس کی بیماری کا شکار ہیں۔

    یاد رہے کہ یہ کیمپ محکمہ صحت کے ملازمین کے لیے لگایا گیا تھا جو کہ سرکاری اسپتالوں میں غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارتے ہیں‘ ان ملازمین کو بنیادی حفاظتی اقدامات کی اشیا جیسا کہ ماسک یا دستانے وغیرہ بھی اکثر اوقات میسر نہیں ہوتے۔

    چنیوٹ جیسے بڑے علاقے میں محکمہ صحت کے ملازمیں کی اپنی صحت کی یہ صورتحال نشاندہی کررہی ہے کہ دیہی علاقوں میں یہ صورتحال مزید ناگزیدہ ہوگی اور غریب عوام انہی ملازمین سے علاج کرانے پر مجبور ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔