Tag: restaurant

  • اسلام آباد : ریسٹورنٹ میں مردہ مرغیوں کا گوشت استعمال کیے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد : ریسٹورنٹ میں مردہ مرغیوں کا گوشت استعمال کیے جانے کا انکشاف

    اسلام آباد : شہر اقتدار کے ایک ریسٹورنٹ میں مردہ مرغیوں کا گوشت استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں چھاپہ مار ٹیم نے گوشت کے نمونے لے کر لیبارٹری بھجوا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ایک ریسٹورنٹ میں مردہ مرغیوں کا گوشت استعمال ہونے کی خبر پر اسسٹنٹ کمشنر کورال اور ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ عملے کو لے کر موقع پر پہنچ گئے۔

    چھاپہ کے دوران اسسٹنٹ کمشنر کورال نے ریسٹورنٹ کی کھنہ برانچ سے گوشت کے نمونے لئے۔ اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں اسسٹنٹ کمشنرکورال محمد اسد کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ میں موجود مرغیوں کا گوشت قبضے میں لے کر اس کے نمونے لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لیبارٹری رپورٹ تک کچھ نہیں کہا جاسکتا، اس کے علاوہ ریسٹورنٹ کے عملے اور مالکان سے تفتیش بھی جاری ہے۔

  • دبئی کے ہوٹلوں میں اب روبوٹ خدمات انجام دیں گے

    دبئی کے ہوٹلوں میں اب روبوٹ خدمات انجام دیں گے

    ابو ظبی : اماراتی ریاست دبئی کے ہوٹلوں میں اب روبوٹ استقبالیہ پر مہمانوں کا خیر مقدم اور ریستورانوں میں کھانے اورمشروبات پیش کیا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روبوٹ بڑی تیزی سے افرادی قوت کے نعم البدل کے طور پر سامنے آ رہے ہیں اور ماہرین نے کہا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب روز مرہ زندگی کے سارے کام روبوٹ کیا کریں گے۔

    ایسا ہی کچھ دبئی میں بھی ہونے جا رہا ہے جہاں اماراتی کمپنیوں نے اعلان کیا ہے کہ مستقبل میں دبئی کے ہوٹل روبوٹ چلائیں گے ،استقبالیہ پر مہمانوں کا خیر مقدم کرینگے۔ ریستورانوں میں کھانے اورمشروبات پیش کیا کریں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اعلان مصنوعی ذہانت کی دنیا کے زیر عنوان نمائش میں کیا گیا۔ امارات کی ایک کمپنی نے یہ بھی بتایا کہ وہ دبئی میں ایسا ریستوران کھولنے کی تیاری کررہی ہے جس کے تمام کام روبوٹ انجام دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست 2019ءمیں افتتاح متوقع ہے۔ جی آئی ایس انٹرنیشنل ٹیکنالوجی کمپنی کے آپریشن ڈائریکٹر محمد الھمدانی نے بتایا کہ انکی کمپنی نے مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والا ایسا روبوٹ تیار کیا ہے جو استقبالیہ کی ملازم خاتون کے طور پر خدمات انجام دے گا جسے(لوسی ) کا نام دیا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ریستوران میں ویٹر کے طور پر بھی کام کرے گا۔ مسکراہٹوں کے ساتھ گاہکوں سے انکی فرمائشیں دریافت کرے گا۔

    الھمدانی کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ اس ٹیکنالوجی سے تیار یہ روبوٹ امارات کی کمپنیوں میں ملازم کے فرائض انجام دے گا۔ اسے اسمارٹ کیمرے اور اسکرین سے لیس کیا گیا ہے۔ یہ اسکرین پر نظر ڈال کر ملازمین کی حاضری اور واپسی ریکارڈ کرسکتا ہے۔

    یہ ربورٹ کیمرے کی مدد سے ملازمین کے احساسات کا بھی پتہ لگا سکے گا۔ وہ بتائے گا کہ ملازم پرجوش ہیں یا سرد مہری کا شکار ہیں، خوش ہیں کہ بیزار ہیں۔

    الھمدانی کا کہنا تھا کہ نئے روبوٹ کی پروگرامنگ کثیر المقاصد ہے۔ یہ افرادی قوت کے ادارے سے ملازمین کے متعلقہ امور برق رفتاری سے انجام دے گا۔ اسے مستقبل میں مزید موثر بنایا جاسکے گا۔ روبوٹ کمپنی میں ملازمت کی درخواستوں کی تفصیلات محفوظ کریگا۔

    انٹرنیٹ کے ذریعے ملازمت کی درخواستوں پر ہونے والی کارروائی کی بابت بتائے گا۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو انٹرویو کے لئے کب آنا ہے اور کہاں انٹرویو دینا ہے، آسامیاں خالی ہیں یا بھر چکی ہیں یہ تمام کام بھی روبوٹ ہی انجام دے گا۔

  • دنیا کا سب سے بڑا زیر آب واقع ریستوران

    دنیا کا سب سے بڑا زیر آب واقع ریستوران

    ناروے میں دنیا کے سب سے بڑے زیر سمندر واقع ریستوران کا افتتاح کردیا گیا، یہ اپنی نوعیت کا یورپ کا پہلا ریستوران ہے۔

    100 مہمانوں کی بیک وقت میزبانی کرنے والا یہ ریستوران ایک طرف تو سیاحوں کے لیے پسندیدہ مقام کی حیثیت اختیار کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب اسے تحقیقی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیے جانے کا ارادہ ہے۔

    111 فٹ طویل ہوٹل کی عمارت نصف سے زائد سمندر میں واقع ہے۔ ہوٹل میں داخل ہوتے ہی شیشے کی دیواروں کے پار آبی حیات تیرتی نظر آتی ہیں جبکہ چاروں طرف مونگے کی چٹانیں اور سمندر کی لہریں دکھائی دیتی ہیں۔

    اس ریستوران میں کھانے کے لیے سی فوڈ پیش کیا جاتا ہے، ایک وقت کے کھانے کی قیمت 4 سو 30 امریکی ڈالر ہے۔

    کھانے کے ہال کا فرش یوں لگتا ہے جیسے سمندر کی تہہ ہے کیونکہ فرش اور سمندر کی تہہ کے درمیان صرف ایک موٹے شیشے کا فاصلہ ہے۔

    ناروے کے جنوب میں بحر شمال کا یہ حصہ اپنی تلاطم خیزی کے لیے مشہور ہے جو ایک لمحے کے لیے پرسکون اور اگلے ہی لمحے ہنگامہ خیز ہوجاتا ہے، اس کے پیش نظر ریستوران کے در و دیوار اس طرح بنائے گئے ہیں کہ یہ سمندر کی تند و تیز موجوں کو برداشت کرسکیں۔

    ریستوران انتظامیہ کو یقین ہے کہ یہ انوکھا ہوٹل ناروے کی سیاحت میں اضافے کا سبب بنے گا۔

  • دبئی میں‌اے آر وائی دیسی اینڈ مور ریسٹورنٹ کا افتتاح

    دبئی میں‌اے آر وائی دیسی اینڈ مور ریسٹورنٹ کا افتتاح

    ابوظبی : اماراتی ریاست دبئی میں اے آر وائی دیسی اینڈ مور ریسٹورنٹ کا افتتاح ہوگیا جس میں بریانی اور نہاری سمیت تمام لزیذ کھانے دستیاب ہوں گے۔

    اے آر وائی گروپ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں مقیم پاکستانیوں، سیاحت کےلیے ہم وطنوں اور غیر ملکی عوام کی سہولت کے لیے ایسے ریسٹورنٹ کا افتتاح کیا گیا ہے جہاں تمام اقسام کے کھانے پیش کیے جائیں گے۔

    افتتاحی تقریب میں اے آر وائی کے چیئرمین صدر محمد اقبال اور صدر و سی ای او سلمان اقبال بھی شریک تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دیسی اینڈ مور ریسٹورنٹ میں بریانی اور نہاری سے لے کر پاستا سمیت تمام ملکی و غیر ملکی کھانے دستیاب ہوں گے۔

    صدر و سی ای او سلمان اقبال کی جانب سے 100 درہم خرچ کرنے والے سہولت کارڈ ہولڈرز کو 100 لوائلٹی کوئن، پی ایس ایل ٹکٹ اور اے آر وائی جیولرز پر 50 فیصدر ڈسکاؤنٹ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    افتتاح کے موقع پر ریسٹورنٹ میں کھانا تناول کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ دیسی اینڈ مور میں بہت لذیز اور بہترین کھانے رکھے گئے ہیں جس کی تعریف بیان سے باہر ہے۔

  • ریسٹورنٹ انتظامیہ کی غفلت، سوپ کے ساتھ چوہا بھی پکا دیا

    ریسٹورنٹ انتظامیہ کی غفلت، سوپ کے ساتھ چوہا بھی پکا دیا

    اوٹاوا: آپ نے ریسٹورنٹ کے کچن میں چوہے تو گھومتے  ہی دیکھیں ہوں گے لیکن خاتون گاہک نے ویڈیو بنا کر ہوٹل انتظامیہ  کی صفائی کا  پردہ چاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہر ’وینکونور‘ کے ایک ریسٹورنٹ میں ایسا منفرد واقعہ پیش آیا جس نے کھانے پینے کے شوقین افراد کو نہ صرف چونکایا بلکہ  وہ سوچنے پر بھی مجبور ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینکونور میں واقع ریسٹورنٹ میں کھانے کے لیے آئی خاتون نے جب اپنے من پسند سوپ کا آرڈر کیا تو  اسے  عجیب کیفیت سے گزرنا پڑا جس کا شاید اُس نے کبھی تصور بھی نہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: منفرد ریسٹورنٹ: جہاں ویٹرز گونگے بہرے ہیں

    ’پائی سن‘ نامی کینیڈین خاتون کا کہنا  تھا کہ اس نے ریسٹورنٹ میں ’چوڈر‘ (خاص قسم کا سوپ) پینے کی خواہش کا اظہار کیا، جب سوپ پیش کیا گیا تو اس کے اندر چوہا بھی تھا۔

    خاتون نے موقع پاتے ہی منظر کو کیمرے میں محفوظ کیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردیا، جس کے  بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک نئی بحث چھڑ گئی اور ریسٹورنٹ انتظامیہ کو صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب ہوٹل انتظامیہ نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے کچن میں صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، اگر کسی کو شک ہے تو وہ دورہ بھی کرسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کا پہلا ریسٹورنٹ، جہاں‌‌ ہرطرف خوف ہے

    بعد ازاں فوڈ اتھارتی کی کارروائی کے نتیجے میں ریسٹورنٹ کو جرمانے کے طور پر ایک دن کے لیے بند کیا گیا، تاہم انتظامیہ واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے سے تاحال انکاری ہے۔

  • ریستوران میں پیدا ہونے والی بچی کے لیے تاحیات مفت کھانے کا اعلان

    ریستوران میں پیدا ہونے والی بچی کے لیے تاحیات مفت کھانے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی ریاست ٹیکساس میں واقع ’چک فل اے ریستوران‘ میں فالن نامی خاتون نے بچی کو جنم دیا تو ریستوران کے مالک نے بچی کے لیے تاحیات مفت کھانے سمیت کئی مراعات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے مقامی فاسٹ فورڈ ریستوران میں چند روز قبل ایک خاتون نے بچی کو جنم دیا تھا، جس کے بعد ریستوران انتظامیہ نے نومولود بچی کے لیے 16 برس بعد بچی کو ملازمت کی پیش کش، تاحیات مفت کھانا اور پہلی سالگرہ منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے ’چک فل اے ریستوران‘ کی ٹیکساس میں واقع برانچ میں خاتون نے گریسلن مائی وائلٹ نامی بچی کو جنم دیا تھا، جس پر برانچ کے مالک نے بچی کے لیے ملازمت سمیت کئی مراعات کا اعلان کیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریستوران برانچ کے مالک نے بچی کی پہلی سالگرہ ریستوران کی جانب سے کرنے کی پیش کش بھی کی تھی جسے بچی کے والدین نے خوش دلی سے قبول کرتے ہوئے حامی بھرلی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچی والدین اسپتال جارہے تھے تاہم دوران سفر فالن نامی خاتون کو تکلیف محسوس ہونے کی صورت میں ریستوران میں چلے گئے، جہاں بچی کی پیدائش ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • گھارو میں یورپی معیار کا انوکھا ریسٹورنٹ، جہاں‌ غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں

    گھارو میں یورپی معیار کا انوکھا ریسٹورنٹ، جہاں‌ غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں

    ٹھٹھہ:سندھ کے چھوٹے سے شہر گھارو میں ایک ایسا حیران کن ریسٹورنٹ بھی ہے، جس کی صفائی ستھرائی کا معیار کسی یورپی ریسٹورنٹ سے کم نہیں اور جہاں غیرملکی بھی کھانا کھانے آتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گھارو میں عمران کیفے نامی ایک انوکھا ریسٹورنٹ ہے، جہاں بڑے شہروں کے ہوٹلوں سے بھی زیادہ صفائی کا خیال رکھا جاتا ہے، بیرے سیاہ رنگ کی بے داغ وردی اور صاف ستھرے جوتے پہنتے ہیں، جب کہ کک سر اور منہ ڈھانپ کر کھانا پکاتے ہیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے ایک بار گھارو سے گزرتے ہوئے اس صاف ستھرے ریسٹورنٹ کو دیکھا تھا. پروگرام میزبان اقرار الحسن نے کچھ عرصے بعد اس کا تفصیلی دورہ کیا اور کیفے عمران کے مالک سے گفتگو کی۔

    اس رپورٹ میں پروگرام میزبان نے وہاں موجود گاہکوں سے بات چیت کی، جنھوں نے اس کی کوالٹی کو نہ صرف اطمینان بخش بلکہ قابل تعریف ٹھہرایا۔ سرعام کی ٹیم نے فیملی ہال میں بیٹھے افراد خواتین و افراد سے بھی گفتگو کی۔

    اس دوران وہاں چند غیرملکی بھی موجود تھے، جنھوں نے یہاں کے معیار کو بین الاقوامی معیارات کے عین مطابق اور قابل ستائش قرار دیا۔

    بعد میں ٹیم نے ریسٹورنٹ کے کچن کا دورہ کیا۔ یاد رہے کہ عام طور ریسٹورنٹ کے کچن ہی سب سے زیادہ بری حالت میں ہوتے ہیں، البتہ یہاں صفائی کا مکمل خیال رکھا گیا تھا، اسٹور میں تمام چیزیں ترتیب سے رکھی تھیں اور کوکنگ ایریا میں بھی حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھا گیا تھا۔

    اس موقع پر کیفے کے مالک نے کہا کہ یہ ان کا ریسٹورنٹ کا اولین تجربہ ہے۔ انھوں نے ابتداہی سے اصولوں کو مقدم رکھا. یہ ان کے والدین اور اساتذہ کی تربیت ہے، جو ریسٹورنٹ میں دکھائی دے رہی ہے۔


    اقرارالحسن کی پورے پاکستان کو’’سرعام‘‘ کی ٹیم میں شمولیت کی دعوت


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی ریستوران نے امریکا میں دھوم مچادی

    پاکستانی ریستوران نے امریکا میں دھوم مچادی

    واشنگٹن: ایک طرف جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مہاجرین اور مسلمان ممالک کے شہریوں کے لیے سخت قوانین اور پابندیاں متعارف کروانے میں مصروف ہیں، وہیں وائٹ ہاؤس سے تھوڑے ہی فاصلے پر ایک پاکستانی مسلمان اپنے ریستوران میں بے گھر، غریب اور مہاجر افراد کو مفت کھانا فراہم کر کے پورے شہر کا ہر دلعزیز بن چکا ہے۔

    سنہ 1996 میں امریکا منتقل ہونے والے قاضی منان صوبہ پنجاب کے شہر جہلم کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔

    جس وقت وہ امریکا آئے اس وقت ان کی جیب میں صرف 3 ڈالر موجود تھے۔

    یہاں پہنچنے اور بے روزگاری کا کٹھن وقت گزارنے کے بعد منان نے اپنا کام شروع کرنے کا سوچا اور کسی نہ کسی طرح ایک چھوٹا سا ریستوران کھول لیا۔

    اس ریستوران کو کھولتے ہوئے منان کے ذہن میں اپنی ماں کی سکھائی ہوئی ایک بات تھی، ’تم چاہے کتنے بھی غریب ہو، اپنے حصے میں دوسروں کو حصہ دار ضرور بنانا، پھر دیکھنا خدا کس طرح ہر مشکل میں تمہاری مدد کرے گا‘۔

    اسی اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے منان نے غریب اور بے گھر افراد کے لیے اپنے ریستوران کے دروازے کھول دیے۔

    وہ بتاتے ہیں کہ شروع میں کسی کو علم نہیں تھا کہ یہاں غریب افراد مفت میں کھانا کھا سکتے ہیں۔ لہٰذا ہر روز شام کے وقت وہ قریبی پارک میں جاتے اور وہاں موجود بے گھر افراد کو جمع کر کے اپنے ریستوران میں لے آتے جہاں انہیں ان کا من پسند کھانا بغیر کوئی رقم خرچ کیے بغیر مل جاتا۔

    آہستہ آہستہ منان کے کاروبار میں برکت پیدا ہوتی گئی۔

    صرف چند ڈالرز سے شروع کیا جانے والا یہ ریستوران اب واشنگٹن میں 2 شاخوں کی شکل میں موجود ہے جبکہ منان کے پاس لیموزین گاڑیوں کا پورا فلیٹ جمع ہوچکا ہے جن میں وہ شہر کے مختلف حصوں سے غریب اور بے گھر افراد کو اپنے ریستوران میں بلوا کر کھانا کھلاتا ہے۔

    منان کی کامیابی پوری امریکی میڈیا کی توجہ حاصل کرچکی ہے۔ امریکی میڈیا اسے ایک قابل تقلید اور مثالی پناہ گزین کے نام سے یاد کرتا ہے۔

    تاہم منان کو اس مقبولیت سے کوئی دلچسپی نہیں۔ وہ کہتا ہے کہ یہ سب وہ مقبولیت حاصل کرنے کے لیے نہیں بلکہ خدا کے لیے کر رہا ہے۔

    منان کے ریستوران میں صرف عام افراد ہی نہیں بلکہ سیاستدان، اداکار، حکومتی عہدیدار اور جج بھی آتے ہیں۔

    وہ انہیں پاکستان کے بارے میں بتاتا ہے اور پاکستان کی خوبصورت ثقافت و سیاحتی مقامات پر مبنی فلمیں بھی دکھاتا ہے۔

    اس طرح منان امریکا میں پاکستان کا ایک مثبت تاثر پیش کر رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کا پرانا جہاز خوبصورت ریسٹورنٹ میں تبدیل

    پی آئی اے کا پرانا جہاز خوبصورت ریسٹورنٹ میں تبدیل

    کراچی : شہریوں کیلئے منفرد اقدام ، پی آئی اے کے پرانے جہاز کو خوبصورت ریسٹورنٹ میں تبدیل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرپورٹ سکیورٹی فورس نے پی آئی اے کے پرانے طیارے کو ایسے انداز میں تبدیل کیا کہ وہ ایک خوبصورت اور شاہانہ ریسٹورنٹ کا منظر پیش کرنے لگا۔

     

    پی آئی اے ترجمان دانیال گیلانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیا ریسٹورنٹ شروع کر دیا گیا ہے۔

    پی آئی اے نے جمبو جیٹ 747-300 اے پی بی ایف وی کو 2014 میں اپنے بیڑے سے ہٹالیا تھا، جس کو بعد میں کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ منتقل کردیا گیا اور انسداد دہشت گردی کی تربیت کی غرض سے اے ایس ایف کو عطیہ کیا گیا تھا۔

    جہاز میں بیٹھنے کا انتظام ، دیواروں ، چھت اور فرش کی سجاوٹ نئے انداز میں کی گئی ہے۔

    خیال رہے یہ یہ پہلی بار نہیں جب پی آئی اے کے پرانے جہاز کو کسی اور کام کیلئے زیرِ استعمال لایا گیا ہو، اس سے قبل ایک طیارے کو بھارت میں ریسٹورنٹ میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

    یہ نیا ریسٹورنٹ خاص طور پر رمضان کے مہینے میں افطار کے اوقات میں کراچی کی ایک مقبول جگہ ثابت ہو سکتا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • علی رضاعابدی کے ریسٹورنٹ کی غیرقانونی بندش ختم کرائی جائے، الطاف حسین

    علی رضاعابدی کے ریسٹورنٹ کی غیرقانونی بندش ختم کرائی جائے، الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے اپیل کی ہے کہ حق پرست رکن قومی اسمبلی علی رضاعابدی کے ریسٹورنٹ پر رینجرز کے چھاپے کے دوران قبضہ میں لی گئی تمام اشیاء واپس کرائی جائیں اورانکے ریسٹورنٹ کی غیرقانونی بندش فی الفورختم کرائی جائے۔

    ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ رینجرز اہلکاروں نے جمعرات کی شب کلفٹن کے علاقے میں حق پرست رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے ریسٹورنٹ پر غیرقانونی چھاپہ مارکر ریسٹورنٹ کے مینیجراور علی رضاعابدی کے کزن کو گرفتارکیا اور ریسٹورنٹ کو سیل کردیا ۔

    رینجرز کی جانب سے ریسٹورنٹ پر تالے ڈالنے کے مختلف جواز پیش کیے جارہے ہیں اور علی رضا عابدی کو معاشی طورپر نقصان پہنچا کر ہراساں کیاجارہا ہے ۔

    الطاف حسین نے کہاکہ علی رضا عابدی کے ریسٹورنٹ پر چھاپے کے دوران رینجرزکے اہلکاروں نے لیپ ٹاپ، کمپیوٹر، کیمرہ ریکارڈنگ اور دیگر اشیاء اپنے قبضے میں کرلیں ۔

    الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے اپیل کی کہ اس سے پہلے کہ ان اشیاء کو ضائع کیاجائے یہ تمام اشیاء رینجرز کے قبضے سے واگزار کراکرواپس کرائی جائیں اور علی رضا عابدی کے ریسٹورنٹ کی غیرقانونی بندش فی الفورختم کرائی جائے۔