Tag: Restaurants

  • کرونا وبا: جاپان کا ریستورانوں سے متعلق اہم اعلان

    کرونا وبا: جاپان کا ریستورانوں سے متعلق اہم اعلان

    ٹوکیو: جاپان نے کرونا پابندیوں میں مزید نرمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹوکیو کی مقامی حکومت، کھانے پینے کے ان مقامات پر کورونا سے متعلقہ تمام پابندیاں ختم کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، جن میں کرونا وائرس کے سدباب کے اقدامات کی تصدیق کرلی گئی ہے۔

    ٹوکیو میں کووِڈ نائنٹین سے متعلقہ ہنگامی حالت ستمبر کے آخر میں ختم ہوچکی ہے،ٹوکیو کی بلدیاتی حکومت نے اس کے بعد وائرس کے دوبارہ تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک مدت مقرر کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: جاپان کا 10 ملین کورونا ویکسین دینے کا اعلان

    اتوار کے روز ختم ہونے والی اس مدت کے دوران وائرس کی روک تھام کے اقدامات کی تصدیق کے بعد ریستورانوں سے کہا گیا تھا کہ وہ رات آٹھ بجے کے بعد گاہکوں کو شراب پیش نہ کریں اور رات نو بجے تک ریستوران بند کر دیں۔

    اب ٹوکیو حکومت کا منصوبہ ہے کہ پیر سے ان پر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں اور انہیں آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دی جائے، مقامی حکومت غیر تصدیق شدہ ریستورانوں پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے پر بھی غور کررہی ہے۔

    یہ فیصلہ اس تناظر میں کیا گیا ہے کہ دارالحکومت ٹوکیو میں کرونا وائرس کے یومیہ نئے متاثرین کی تعداد میں مسلسل کمی آ رہی ہے، ٹوکیو کی مقامی حکومت نے منگل کے روز پچاس سے کم کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • سندھ حکومت نے شادی ہال مالکان کو بڑی خوشخبری سنادی

    سندھ حکومت نے شادی ہال مالکان کو بڑی خوشخبری سنادی

    کراچی: سندھ حکومت نے شادی ہال مالکان کا بڑی خوشخبری سنادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رات گئے پاکستان کیٹرز ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیربلدیات سندھ ناصر شاہ سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ شادی ہالز بند ش سے کئی افراد بے روزگارہوگئے، جس کے باعث ہزاروں افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔

    اس موقع پر ناصر حسین شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شادی ہالز کی بندش کا سخت فیصلہ مجبوری میں کیاتھے، حکومت سندھ کو آپ کی تکالیف کا احساس ہے۔

    ملاقات میں چیئرمین بینکوئٹ ہال ایسوسی ایشن نے صوبائی وزیر سے مطالبہ کیا کہ شادی ہالزکو ایس او پیز کےساتھ کھولنےکی اجازت دی جائے، جس پر ناصر حسین شاہ نے چھ جون سےشادی ہال کھولنےکی یقین دہانی کرائی۔

    گذشتہ روز ہی صدر آل سٹی تاجراتحاد حمادپونا والا کی سربراہی میں وفد نے صوبائی وزیر ناصر شاہ سے ملاقات کی اور سندھ حکومت سے کاروباری اوقات کار شام چھ کے بجائے رات آٹھ بجےتک کرنے کی اپیل کی، ملاقات میں حمادپونا والا نےمطالبہ کیا کہ سیل کیے گئے شاپنگ مالز، دکانوں،شادی ہالز کو بھی ڈی سیل کیاجائے۔

    دوسری جانب کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے ریسٹورنٹس بندش اور ملازمین کی گرفتاریوں کیخلاف احتجاج کیا، ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے الزام عائد کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انتظامیہ اور پولیس کا رویہ انتہائی غیرمہذب ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سیل کئے گئے ریسٹورنٹس کھولے جائیں اور گرفتار ملازمین کو فوری طور پر رہاکیا جائے۔

    ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن سندھ حکومت سےڈائننگ کی اجازت دینےکا مطالبہ کیا۔

  • کویتی حکومت کا سفری پابندیوں، ریسٹورنٹس سے متعلق بڑا فیصلہ

    کویتی حکومت کا سفری پابندیوں، ریسٹورنٹس سے متعلق بڑا فیصلہ

    کویت سٹی : کویتی حکام نے حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسٹورانٹس اور کیفے کھولنے کا اعلان کردیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق خلیجی ریاست کویت نے مہلک وبا کرونا وائرس پر قابو پانے کےلیے عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کرلیا۔

    پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کویت کی ورزاء کونسل کی جانب سے کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے کے سبب معمولات زندگی آہستہ آہستہ بحالی کی جانب گامزن ہیں۔

    وزراء کونسل نے کرونا وائرس کی وبائی صورتحال بہتر ہونے پر ملک بھر میں ریسٹورنٹس اور کیفے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے، فیصلے کا اطلاق 23 مئی بروز اتوار سے ہوگا۔

    کویت حکام کا کہنا ہے کہ شہری و غیرملکی حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسٹورنٹس اور کیفوں میں داخل ہوسکیں گے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ کویتی وزراء کونسل کی جانب سے شیشہ ‘حقہ’ کیفوں کو کھولنے کا فیصلہ تاحال ملتوی کردیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کویت حکام کی جانب سے سفری پابندیوں میں نرمی پر بھی غور کیا جارہا ہے۔  بالخصوص ان لوگوں کےلیے جو کرونا ویکسین لگوا چکے ہیں اور ملک کی طرف سے طے شدہ ادارہ جاتی قرنطینہ کی مدت پوری کرچکے ہیں۔

  • سعودی شہریوں نے ایک ہفتے میں کتنی خریداری کی؟ اعداد وشمار جاری

    سعودی شہریوں نے ایک ہفتے میں کتنی خریداری کی؟ اعداد وشمار جاری

    ریاض: ایک ہفتے کے دوران سعودی شہریوں نے کتنے اخراجات کئے اور سب سے زیادہ کن اشیا پر ریال صرف کئے، سعودی سینٹرل بینک نے اعدادوشمار جاری کردئیے ہیں۔

    یہ اعداد وشمار سعودی سینٹرل بینک نے اٹھائیس فروری سے چھ مارچ تک کے جاری کئے گئے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ شاپنگ سینٹرز میں کل کتنی مالیت کی اشیا خریدی گئی ہیں۔

    اخبار 24 کے مطابق سینٹرل بینک نے بتایا کہ ایک ہفتے کے دوران 9.9 ارب ریال ( 91 ملین) خرچ کیے گئے ہیں جو کہ گذشتہ ہفتے کے مقابلے میں 34.6 فیصد زیادہ ہے۔

    سینٹرل بینک کے مطابق گذشتہ اور رواں ہفتے میں اخراجات کا فرق 2.5 ارب ریال ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی فرمانروا کی نایاب ویڈیو وائرل! سابق بادشاہ بھی ویڈیو میں نمایاں

    اس کے علاوہ صارفین نے 1.72 ارب ریال کھانے پینے کی اشیا پر صرف کیے جبکہ دیگر امور پر 1.38 ارب ریال اور ریستورانوں و قہوہ خانوں میں 1.05 ارب ریال خرچ کیے، سامان اور خدمات پر 888.8 ملین ریال اس کے بعد سب سے زیادہ 789.3 ملین ریال صحت خدمات پر لگائے گئے۔

    سعودی سینٹرل بینک کے مطابق 703.7 ملین ریال ملبوسات اور جوتوں، 539.6 ملین ریال ٹرانسپورٹ، 473.5 ملین پیٹرول اسٹیشنوں، 448 ملین تعمیرات، 425.9 ملین ریال فرنیچر اور 345.4 ملین ریال الیکٹرانک اور برقی آلات پر صرف کیے گئے۔

  • سعودی عرب: ریستورانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد

    سعودی عرب: ریستورانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد

    ریاض: سعودی عرب کے تمام شہروں کے ہزاروں ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد کردی گئی ہے، خلاف ورزی پر سخت سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے تمام شہروں کے ہزاروں ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی جمعرات رات دس بجے سے نافذ کردی گئی ہے۔

    دارالحکومت ریاض میں 9 ہزار 623 قہوہ خانوں اور ریستورانوں میں پابندی پر عمل درآمد کیا گیا ہے، یہ ریستوران اور قہوہ خانے ریاض شہر سمیت ریجن کے تمام شہروں اور قصبوں میں واقع ہیں، ٹیبل سروس پر پابندی کرونا وائرس سے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو بچانے کے لیے لگائی گئی ہے۔

    ریاض میونسپلٹی نے بتایا کہ جمعرات کی رات 10 بجے سے 6 تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لاگو کردی گئی، اس کے تحت 143 شادی گھر 14 سو 1 ہوٹلوں کے ہالز، 116 تفریحی مراکز، 40 گیمز مراکز، 632 اسپورٹس سینٹرز اور 9 سینما گھر شامل ہیں۔

    ریاض میونسپلٹی نے انتباہ دیا کہ کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات ہوں گے،خلاف ورزی پر انتہائی سزا دی جائے گی۔ پورے ہفتے چھاپہ مہم ہنگامی بنیاد پر چلائی جائے گی۔

    ریاض میونسپلٹی نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے اپیل کی کہ وہ جہاں بھی ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھیں فوراً 940 پر رابطہ کر کے مطلع کریں، القصیم میونسپلٹی نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 14 ادارے سیل کیے ہیں۔

    مکہ میونسپلٹی نے ایس او پیز کی پابندی نہ کرنے پر 25 قہوہ خانے اور تجارتی ادارے سیل کردیے جبکہ مقررہ ڈریس کوڈ کی پابندی نہ کرنے پر کارکنان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

    جدہ میونسپلٹی نے ترجمان محمد البقمی نے بتایا کہ میونسپلٹی نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 19 بلدیاتی کونسلوں کے دائرے میں آنے والے تجارتی مراکز پر چھاپے مار کر 104 کو سیل کردیا، ان میں سے 3 مشہور تجارتی مراکز ہیں، انسپکٹرز نے 380 چھاپے مارے۔

    جدہ میونسپلٹی نے پھر پورے شہر میں سینی ٹائزنگ بڑے پیمانے پر شروع کی ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے جن ایس او پیز کا اعلان کیا گیا تھا ان پر عملدر آمد کیا جا رہا ہے۔ 30 روز تک شادی تقریبات اور کمپنیوں کے پروگرام معطل رہیں گے پابندی میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔

    سماجی پروگراموں میں 20 سے زیادہ افراد شریک نہیں ہوسکتے، یہ پابندی 10 دن تک رہے گی توسیع ہوسکتی ہے، تمام تفریحی پروگرام 10 روز کے لیے معطل ہیں، پابندی میں توسیع کا امکان ہے۔

    سینما گھر اور انڈور تفریحی مراکز، گیمز کے مقامات، شاپنگ سینٹر اور اسپورٹس سینٹر 10 روز تک بند رہیں گے، اس میں بھی مزید توسیع ہوسکتی ہے، کرونا ایس او پیز کی پابندی کروانے کے لیے نگراں ٹیمیں بڑے پیمانے پر چھاپہ مہم چلائیں گی۔

    وزارت بلدیات و دیہی آبادیاتی امور نے پابندیوں پر عمل درآمد کے لیے فیلڈ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

    وزارت بلدیات و دیگر نگراں ادارے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کی کڑی نگرانی کریں گے، سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جارہے ہیں۔ جگہ جگہ انتباہی بورڈ بھی لگائے جا رہے ہیں۔

    قبرستانوں میں جنازے کی نماز 24 گھنٹے میں کسی بھی وقت ادا کی جاسکتی ہے، یہ سہولت بھیڑ بھاڑ کو روکنے کے لیے دی جارہی ہے۔ قبرستانوں میں جنازے کی نماز کی جگہیں متعین ہیں، ایک قبر سے دوسری قبر کے درمیان تقریباً 100 میٹر کا فاصلہ رکھا جائے گا۔

  • کرونا وائرس: فرانس میں ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان

    کرونا وائرس: فرانس میں ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت ریستوران اور دکانیں بند کرنے کا اعلان کردیا گیا، فرانس میں اسکول پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے فرانس میں کیفے، ریستوران، سنیما، نائٹ کلبز اور دکانیں بند کی جارہی ہیں۔

    فرانس میں اب تک کرونا وائرس کے 4 ہزار 500 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور 91 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لوگوں کی بڑی تعداد اب بھی گھروں سے باہر نکل رہی ہے لہٰذا مجبوراً یہ قدم اٹھانا پڑا، اس دوران فوڈ اسٹورز، فارمیسی اور پیٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی تاہم دفاتر کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کے گھر سے کام کرنے کے سسٹم کو جلد سے جلد وضع کریں۔

    وزیر اعظم نے بتایا کہ اتوار کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات معمول کے مطابق ہوں گے تاہم اس دوران سخت حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔

    فرانس میں پہلے ہی اسکول بند کیے جا چکے ہیں اور 70 سال سے زائد افراد کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، اب دیگر افراد کو بھی بلا ضرورت باہر نہ نکلنے اور گھروں میں رہنے کی تاکید کردی گئی ہے۔

    فرانس کا پڑوسی ملک اٹلی اس وقت یورپ کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 14 سو سے تجاوز کر گئی ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 5 ہزار 835 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 56 ہزار 533 ہوگئی ہے۔

  • سعودی عرب: زائرین کی صحت کا خیال رکھنے کے لیے ریستورانوں پر کڑی پابندیاں عائد

    سعودی عرب: زائرین کی صحت کا خیال رکھنے کے لیے ریستورانوں پر کڑی پابندیاں عائد

    ریاض: سعودی عرب میں زائرین و سیاحوں کی حفظان صحت کا خیال رکھنے کے لیے ریستورانوں پر کڑی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    سعودی اخبار کے مطابق سعودی وزارت بلدیات و دیہی امور نے ریستورانوں اور عربی کھانے ’حنیذ‘ اور ’مندی‘ تیار کرنے والے مراکز پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔ پابندیاں حفظان صحت کے ضوابط سے متعلق ہیں۔ خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی کا انتباہ جاری کیا جائے گا۔

    وزارت کے ماتحت حفظان صحت کے ادارے کا کہنا ہے کہ ان کا بنیادی مقصد مقامی شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور زیارت و سیاحت کے لیے آنے والوں کی صحت کا تحفظ ہے۔

    ادارے کی جانب سے حفظان صحت کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاتی ہے اور ریستورانوں نیز مختلف قسم کے کھانے تیار کرنے والے مراکز کو احتیاطی تدابیر اپنانے پر مجبور کیا جاتا ہے تاکہ زہر خورانی کا مسئلہ پیدا نہ ہو۔

    ریستورانوں اور عربی کھانے تیار کرنے والے مراکز کے لیے حفظان صحت کے لائحہ عمل میں تاکید کی گئی ہے کہ روٹی تیار کرنے اور کھانے بنانے کے لیے مخصوص قسم کے تندور کا استعمال کیا جائے، اس بات سے تحریری طور پر انہیں آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔

    یہ پابندی بھی لگائی گئی ہے کہ تندور کے ڈھکن ایسی دھات کے ہوں جو زنگ آلود نہ ہوتے ہوں اور تندور کے اوپر والے حصے اور اس کے درمیان خاص فاصلہ رکھا جائے۔ اس سلسلے میں متعدد تکنیکی پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں۔

    ہدایات کے مطابق عربی کھانے تیار کرنے والے مراکز موٹے کپڑے کی 2 تہیں استعمال کریں اور اس کے اوپر تندور کو بند کرنے کے لیے ریت کی تہہ لگائی جائے اور تندور کی حرارت کے اخراج کو قوت کے ساتھ روکا جائے، کپڑا روزانہ کی بنیاد پر صاف کیا جائے۔

    ریستورانوں کو لوہے یا معدنیات کے کین استعمال کرنے سے منع کر دیا گیا ہے۔ ریستوران اور عربی کھانے تیار کرنے والے مراکز بجلی، گیس، کوئلے یا پتھر سے چلنے والے چولہے استعمال کرنے کے پابند ہیں۔

    ایک پابندی یہ بھی لگائی گئی ہے کہ ہر ریستوران اپنے یہاں دھوئیں کے اخراج کا معقول انتظام کرے۔ دھوئیں اور ناپسندیدہ بو ریستوران میں نہ آنے پائے اور دھواں پابندی سے باہر نکلتا رہے۔

    ایگزاسٹ فین 50 سینٹی میٹر سے کم سائز کے نہ ہوں اور چمنی برابر کی عمارت سے 2 میٹر اونچائی پر ہو۔