Tag: retirement

  • ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے 63 سال کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس احمد علی نے کی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر زیادہ کرنے سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، لوگ ریٹائرڈ نہیں ہوں گے تو نئے کیسے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود کہتی ہے فنانشل کرائسز کی وجہ سے ایسا کر رہے ہیں، 3 سال بعد تو پنشن کے لیے اور بھی زیادہ رقم درکار ہوگی۔

    عدالت نے خیبر پختونخوا حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان بھی سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع کے معاملے پر 7 رکنی کمیٹی قائم کرچکے ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے سربراہ ہیں جبکہ سیکریٹری خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، دفاع، قانون اور آڈیٹر جنرل کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے سے متعلق اور ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر قانونی، معاشی اور انتظامی تجاویز دے گی۔

  • شعیب اختر کا محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر مایوسی کا اظہار

    شعیب اختر کا محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر مایوسی کا اظہار

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باﺅلر شعیب اختر نے محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر مایوسی کا اظہار کردیا۔

    شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے لگ رہا ہے محمد عامر کے بعد شاید حسن علی، وہاب ریاض اور جنید خان بھی ریٹائرمنٹ دے دیں۔

    شعیب اختر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 27سالہ محمد عامر ریٹائر کیسے ہوسکتا ہے؟ پاکستان نے ان پر اتنی انوسٹمنٹ کی ہے، انہیں میچ فکسنگ سے نکال کر واپس لائے ہیں اور کھلانے کی کوشش کر رہے۔

    انہوں نے کہا کہ محمد عامر اچھی فارم میں واپس آئے ہیں تو ریٹائرمنٹ دے رہے ہیں، یہ پاکستان کو پے بیک کرنے کا وقت تھا اور آپ کو چاہئے تھا ملک کو ٹیسٹ سیریز جتواتے۔

    سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ یہ سب ٹی20 کے بولر بننا چاہتے ہیں، انہیں ون ڈے کھیلتے ہوئے بھی خوف آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میرے جیسا کوئی کرکٹ بورڈ میں آگیا تو یقین جانیں ٹی 20 کیا اِنہیں پاکستان میں کسی حصے سے بھی نہ کھیلنے دوں، آپ پیسہ بنائیں تاہم پاکستان پہلے ہے، اسے آپ کی ضرورت ہے۔

    ’’یہ جانے کا نہیں بلکہ لوٹانے کا وقت تھا‘‘

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہا اور ٹی ٹوینٹی سمیت ون ڈے کھیل جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی فاسٹ باؤلر کے فیصلے کی تصدیق کی تھی۔

    وسیم اکرم کا محمد عامر کی ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر حیرانی کا اظہار

    فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ آسان نہیں البتہ وہ 2020 کے ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ اور دیگر میچز کو فوکس کرنا چاہتے ہیں۔

  • فاسٹ باؤلر محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ لے لی

    فاسٹ باؤلر محمد عامر نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ لے لی

    لاہور: قومی کرکٹر اور فاسٹ باؤلر محمدعامر نے ٹیسٹ کرکٹ سےریٹائرمنٹ کااعلان کردیا، پی سی بی کے مطابق محمد عامر موجودہ دور کے بہترین ٹیسٹ باؤلر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فاسٹ باؤ لر محمد عامر نے کرکٹ کے روایتی فارمیٹ ٹیسٹ کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے تاہم وہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے رہیں گے۔

    اس موقع پر محمد عامر کا کہنا تھا کہ روایتی ٹیسٹ فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنا میرے لیے اعزازتھا،ٹیسٹ کرکٹ سےریٹائرمنٹ کافیصلہ آسان نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ میچز اور آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2020 میں شرکت کے لیے اپنی فارم اور فٹنس برقرارکھنے کی کوشش کروں گا، پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے اپنے سینے پر گولڈن اسٹار لوگو لگانے کا موقع دیا۔

    محمدعامرنے36ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں جن میں انہوں نے 119وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ایم ڈی پاکستان کرکٹ بور ڈ کا کہنا ہے کہ عامرکاشمارموجودہ دورکےبہترین ٹیسٹ بولرزمیں ہوتاہے۔

    واضح رہے کہ محمد عامر نے جولائی 2009 میں سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا، انہوں نے قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے 36 ٹیسٹ میچز کھیلے جس میں 119 وکٹیں حاصل کیں۔

    محمد عامر نے پانچ سالہ پابندی ختم ہونے کے بعد 22 ٹیسٹ میچز کھیلے، پابندی سے قبل انہوں نے 14 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ۔

  • ریٹائرمنٹ کا حیران کن فائدہ

    ریٹائرمنٹ کا حیران کن فائدہ

    کیا بہت سے لوگوں کی طرح آپ بھی ریٹائرمنٹ کو اپنی متحرک زندگی کا اختتام سمجھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کیا کریں گے؟ آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    آسٹریلیا سے شائع ہونے والے جریدے ’ایج اینڈ ایجنگ‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق جب لوگ مکمل طور پر کام کرنا بند کردیتے ہیں تو اس کے ایک سال بعد وہ زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    اس سے قبل ریٹائرمنٹ کے بعد خوشی کے بارے میں متضاد آرا تھیں۔ بعض ماہرین کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کا لوگوں سے ملنا جلنا ختم ہوجاتا ہے اور زندگی میں کچھ کرنے کا مقصد نہیں رہتا جو انسان میں بیزاری پیدا کرتا ہے۔

    دوسرے گروپ کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ وہ کام کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں جو وہ ساری عمر کرنا چاہتے ہیں پر کر نہیں پاتے۔

    اس بارے میں ایک ریٹائرڈ پروفیسر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ’ممکن ہے ریٹائرمنٹ کے بعد خوش رہنے کی وجہ یہ ہو کہ ہم اپنے روزمرہ کے کاموں کو زیادہ اچھے طریقے سے کر سکتے ہیں اور ہمیں کسی چیز کی جلدی نہیں ہوتی‘۔

    تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ ریٹائرڈ افراد ریٹائرمنٹ سے پہلے جو کام کرتے ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ کام کرنے میں نہایت خوشی محسوس کرتے ہیں۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ ریٹائرڈ افراد نے جب جسمانی یا سماجی سرگرمی میں حصہ لیا تو وہ زیادہ خوش اور مطمئن پائے گئے جبکہ گھر کے یا دیگر کام کرنے والے افراد نسبتاً کم مطمئن تھے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد خوش رہنے کا تعلق نیند پوری ہونے سے بھی دیکھا گیا۔

    تحقیق کے مطابق کل وقتی نوکری سے ریٹائر ہونے والے افراد نے اگر کوئی جز وقتی ملازمت بھی کی تو اس سے ان کی خوشی میں اضافہ ہوا اور وہ اس نوکری سے لطف اندوز ہوتے دیکھے گئے۔

    اس بارے میں کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر کینتھ شلٹز کا کہنا ہے، ’جب لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد کام کرتے ہیں تو ان کا تجربہ مختلف ہوتا ہے۔ آپ کیریئر کے معاملے میں دباؤ کا شکار نہیں ہوتے نہ ہی آپ کو دوڑ میں آگے نکلنے کی فکر ہوتی ہے‘۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ جو لوگ ریٹائرمنٹ کے قریب ہوتے ہیں انہیں اضافی کام کرنا بوجھ معلوم ہوتا ہے اور اس سے ان کے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • سعودی استاد ریٹائرمنٹ کے بعد کاشتکار بن گیا، قہوہ کی تیاری اور کاشت شروع کر دی

    سعودی استاد ریٹائرمنٹ کے بعد کاشتکار بن گیا، قہوہ کی تیاری اور کاشت شروع کر دی

    ریاض : سعودی استاد نے تدریس سے ریٹائرمنٹ کے بعد کاشتکاری شروع کردی، جبران محمد المالکی کے باغات میں چھ ہزار کافی کے درخت ہیں ‘ ایک ہزار درخت پیداوار کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی استاد جبران محمد المالکی نے 20 برس شعبہ تدریس میں گزار نے کے بعد اپنے شوق کے لیے ’قہوہ کی تیاری اور کاشت‘ کو مستقل پیشے کے طور پر اپنا لیا۔

    میڈیا گفتگو کرتے ہوئے جبران المالکی کا کہنا تھا کہ مجھے عربی قہوہ کی تیاری سے اسے بچپن سے ہی لگاﺅ تھا، اگر یہ کہوں تو بے جا نہ ہوگا کہ یہ شوق مجھے وراثت میں ملا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 20 برس شعبہ تدریس سے منسلک رہنے کے بعد جب ریٹائر ہوئے تو اپنے شوق کی تکمیل کے لیے تمام وسائل جمع کیے۔

    جبران محمد المالکی کا کہنا تھا کہ 20 سالہ تدریسی کیریئر کے دوران بھی ہمیشہ یہ سوچا کرتا تھا کہ کیا مجھے زندگی میں کبھی یہ موقع ملے گا کہ قہوہ کی کاشت اور تیاری کرسکوں، سچی لگن اورقہوے سے جنون کی حد تک محبت نے مجھے منزل تک پہنچا دیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد جبران محمد المالکی نے اپنے گاﺅں سے کچھ فاصلے پر اہل قریہ سے بات کرکے متروکہ زمینوں پر جسے انہو ں نے اس وجہ سے چھوڑ دیا تھا کہ وہاں آمد ورفت کافی دشوار تھی انہیں حاصل کیا اور وہاں ’ کافی‘ کی کاشت شروع کردی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جازان کمشنری کے پہاڑی علاقے بنی مالک کے رہائشی اور استاد اپنے شوق کی تکمیل کے لیے اب کاشتکار بن چکے تھے۔

    جبران محمد المالکی نے مزید بتایا کہ اس نے متروکہ زمین کو کافی محنت کے بعد کاشت کے لیے ہموار کر کے اسے ’قہوے کے باغات ‘ میں تبدیل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جازان کمشنری میں اب المالکی کے ’قہوے کے باغات‘ مشہور ہیں جہاں اعلی درجے کے کافی کے بیج دستیاب ہوتے ہیں۔

    جبران محمد المالکی کے باغات میں چھ ہزار کافی کے درخت ہیں اور ایک ہزار درخت پیداوار کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، باغ سے سال میں ایک ہی فصل تیار ہوتی ہے، ہر درخت سے تین کلو گرام کافی کے بیج حاصل ہو تے ہیں۔

    جبران محمد المالکی کہنا تھا کہ ’اج یہ لہلہاتے باغات میری ذاتی محنت کا ثمر اور میرے شوق کی تکمیل ہیں۔جو خواب میں بچپن سے دیکھاکرتا تھا آج پورا ہو گیا۔

  • معاوضہ کیوں نہیں دیا؟ بلڈر نے غصّے میں تیار کردہ گھروں کو مسمار کردیا

    معاوضہ کیوں نہیں دیا؟ بلڈر نے غصّے میں تیار کردہ گھروں کو مسمار کردیا

    لندن : کنسٹرکشن کمپنّی میں ملازمت کرنے والے شخص نے اُجرت ادا نہ کرنے پر ریٹائرڈ لوگوں کےلیے تیار کردہ گھر گرا دئیے اور سارے واقعے ویڈیو بھی بناتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی کنسٹرکشن کمپنی کے غیر ملکی ملازم ڈینئیل نیگو تنخواہ ادا نہ ملنے پر برہم ہوگیا اور اپنی ہی کمپنی کے تیار کردہ گھروں کو مسمار کرنا شروع کردیا، برطانوی عدالت نے ڈینئیل کو ریٹائرڈ لوگوں کے گھر مسمار کرنے پر عدالت نے قید کی سزا سنا دی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 31 سالہ بلڈر ڈینئیل نیگو اپنی پوری کاروائی کے دوران سیٹیاں بجاتا رہا، گانے سنتا رہا اور ویڈیو بھی بناتا رہا۔

    بلڈر ڈینئیل گھروں کو تباہ کرتے ہوئے کہتا رہا کہ ’خوبصورت گھروں، کم زمین بوس ہورہے ہو پھر دوبارہ بنو گے، تمہاری تباہی کی وجہ میری اُجرت کی ادائیگی نہ کرنا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے ریٹائرڈ لوگوں کےلیے تیار پانچ گھروں کو مسمار کیا ہے جس کی کل مالیت 8 لاکھ 5 ہزار پاؤنڈ (تقریباً 15 سے 16 کروڑ پاکستانی) بنتی ہے۔

    ڈینئیل کا کہنا تھا کہ ’کمپنی نے مجھے 16 پاؤنڈ تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی اس لیے میں نے انہیں سبق سکھانے کےلیے گھروں کو مسمار کردیا‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے مذکورہ شخص کو جائے وقوعہ سے ہی گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تھا۔

    ڈینیئیل کا کہنا تھا کہ میں واپس رومانیا جانا چاہتا تھا لیکن اُجرت نہ ملنے کے باعث نہیں جا پارپا تھا، اس لیے میں نے ادارے کو سبق سکھایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت نے بلڈر کو ریٹائرڈ افراد کے گھر مسمار کرنے کے جرم میں 4 برس قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکام دے دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈینئیل نیگو سنہ 2015 رومانیہ سے ملازمت کےلیے برطانیہ آیا تھا۔

  • اظہر علی کا ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

    اظہر علی کا ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ون ڈے کپتان اظہر علی نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ اظہر علی کا کہنا ہے کہ میری زیادہ پہچان ٹیسٹ کرکٹ ہے، وہاں ریکارڈ مزید بہتر کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ون ڈے کپتان اظہر علی نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

    اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے اظہر علی کا کہنا تھا کہ میری زیادہ پہچان ٹیسٹ کرکٹ ہے، وہاں ریکارڈ مزید بہتر کروں گا۔ سرفراز احمد ٹیم کو اچھے طریقے سے لیڈ کر رہے ہیں۔ ’میری پوری سپورٹ سرفراز احمد کے ساتھ ہے‘۔

    اظہر علی کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں میرا فوکس بیٹنگ پر ہے، ٹی 20 کرکٹ میں نے کھیلی ہی نہیں تو اس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کہاں سے کروں۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے پوری کوشش کی اور پرفارمنس دی، چانس ملنا نہ ملنا اللہ کی طرف سے ہوتا ہے۔ میرے حساب سے یہ ریٹائرمنٹ کے لیے اچھا وقت ہے۔ اپنے فیصلے سے پہلے چیف سلیکٹر سمیت سب سے بات کی۔

    اظہر علی کا کہنا تھا کہ انجری سے ریکوری کے بعد فٹنس مزید بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان کی کپتانی کرنا کبھی بھی آسان نہیں رہا۔ ریٹائرمنٹ لی تاکہ جو لڑکے کھیل رہے ہیں انہیں پورا موقع ملے۔

    سابق کپتان اظہر علی نے سنہ 2011 میں ون ڈے ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے 53 ون ڈے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

    اظہر علی نے 53 ون ڈے میچز میں 1 ہزار 8 سو 45 رنز بنائے۔ انہوں نے 3 سنچریز اور 12 نصف سنچریز اسکور کیں۔

  • کیا محمد حفیظ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے ہیں؟

    کیا محمد حفیظ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے ہیں؟

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے رویوں سے دل برداشتہ ہوکر ریٹائرمنٹ کا سوچنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کپتان محمد حفیظ سینٹرل کنٹریکٹ میں تنزلی پر ناراض ہوگئے، دل برداشتہ ہوکر انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا سوچنے لگے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں اے سے بی کیٹیگری میں تنزلی پر محمد حفیظ دلبرداشتہ ہیں اور انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ محمد حفیظ نے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ان اقدامات پر سخت ناراض ہیں۔


    آئی سی سی پر تنقید: محمد حفیظ کو پی سی بی سے معافی مل گئی


    خیال رہے کہ حفیظ دورہ زمبابوے میں بھی ٹیم منجمنٹ سے نالاں تھے، حفیظ کو دو ٹی ٹوئنٹی میں پر فارم نہ کرنے پر ڈراپ کردیا گیا تھا، جبکہ زمبابوے کے خلاف پانچوں ون ڈے میچز میں حفیظ کو نہیں کھلایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز 33 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دیے تھے، ’اے‘ اور ’بی‘ کیٹیگری میں چھ چھ کھلاڑی، ’سی‘ میں 9 جبکہ ’ڈی‘ کیٹیگری میں 5 کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے، اسی طرح ’ای‘ کیٹیگری میں 7 کھلاڑی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ نئے کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں 20 سے 25 فیصد اضافہ اور میچ فیس میں 20 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جو اگست سے نافذالعمل ہو گا۔

  • ریٹائرمنٹ زندگی میں خوشی لانے کا سبب

    ریٹائرمنٹ زندگی میں خوشی لانے کا سبب

    کینبرا: آسٹریلیا میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    آسٹریلیا سے شائع ہونے والے جریدے ’ایج اینڈ ایجنگ‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق جب لوگ مکمل طور پر کام کرنا بند کردیتے ہیں تو اس کے ایک سال بعد وہ زندگی سے صحیح معنوں میں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    اس سے قبل ریٹائرمنٹ کے بعد خوشی کے بارے میں متضاد آرا تھیں۔ بعض ماہرین کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کا لوگوں سے ملنا جلنا ختم ہوجاتا ہے اور زندگی میں کچھ کرنے کا مقصد نہیں رہتا جو انسان میں بیزاری پیدا کرتا ہے۔

    دوسرے گروپ کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد لوگ وہ کام کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں جو وہ ساری عمر کرنا چاہتے ہیں پر کر نہیں پاتے۔

    اس بارے میں ایک ریٹائرڈ پروفیسر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ’ممکن ہے ریٹائرمنٹ کے بعد خوش رہنے کی وجہ یہ ہو کہ ہم اپنے روزمرہ کے کاموں کو زیادہ اچھے طریقے سے کر سکتے ہیں اور ہمیں کسی چیز کی جلدی نہیں ہوتی‘۔

    تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ ریٹائرڈ افراد ریٹائرمنٹ سے پہلے جو کام کرتے ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ کام کرنے میں نہایت خوشی محسوس کرتے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے 124 افراد کو منتخب کیا گیا جن کی عمر تقریباً 62 کے قریب تھی۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ ریٹائرڈ افراد نے جب جسمانی یا سماجی سرگرمی میں حصہ لیا تو وہ زیادہ خوش اور مطمئن پائے گئے جبکہ گھر کے یا دیگر کام کرنے والے افراد نسبتاً کم مطمئن تھے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد خوش رہنے کا تعلق نیند پوری ہونے سے بھی دیکھا گیا۔

    تحقیق کے مطابق کل وقتی نوکری سے ریٹائر ہونے والے افراد نے اگر کوئی جز وقتی ملازمت بھی کی تو اس سے ان کی خوشی میں اضافہ ہوا اور وہ اس نوکری سے لطف اندوز ہوتے دیکھے گئے۔

    اس بارے میں کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر کینتھ شلٹز کا کہنا ہے، ’جب لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد کام کرتے ہیں تو ان کا تجربہ مختلف ہوتا ہے۔ آپ کیریئر کے معاملے میں دباؤ میں نہیں ہوتے نہ ہی آپ کو دوڑ میں آگے نکلنے کی فکر ہوتی ہے‘۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ جو لوگ ریٹائرمنٹ کے قریب ہوتے ہیں انہیں اضافی کام کرنا بوجھ معلوم ہوتا ہے اور اس سے ان کے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کے60 سالہ سی او او کی ریٹائرمنٹ کے باوجود ملازمت جاری

    پی آئی اے کے60 سالہ سی او او کی ریٹائرمنٹ کے باوجود ملازمت جاری

    کراچی : ریٹائر منٹ کی عمر میں پی آئی اے کے سی او او کی بھرتی کا معاملہ اٹک گیا، 30اکتوبر کو ساٹھ سال کی عمر مکمل کرنے والے سی او او ضیاء قادر قریشی کو عمر کی رعایت تا حال نہ مل سکی.

    تفصیلات کے مطابق اگست دو ہزار سترہ میں دو سالہ کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والےسی او او ضیاء قادر قریشی کی ساٹھ سال بعد بھی ملازمت جاری ہے۔

    مذکورہ سی او او کی ملازمت جاری رکھنے کے لئے وزیر اعظم ہاؤس کو خط لکھا گیا تھا تاہم ڈھائی ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود عمر کی رعایت کے لئے وزیر اعظم کی جانب سے منظوری تاحال نہ مل سکی۔


    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے سی او اوکی مدت ملازمت بڑھانے کیلئے حکومت کوخط


    اس کے باوجود موصوف عہدے پر براجمان ہیں، ساٹھ سال کی عمر کے بعد ملازمت جاری رکھنا خلاف قانون ہے۔ اس حوالے سے جب ترجمان پی آئی اے سے بار ہا رابطہ کیا گیا تو وہ دستیاب نہیں ہوسکے۔


    مزید پڑھیں: پی آئی اے: ریٹائرمنٹ کی عمرمیں بھرتی، سی او او دستاویزات جمع نہ کراسکے


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔