Tag: Reversed

  • کیا ذیابیطس سے نجات پانا ممکن ہے؟

    کیا ذیابیطس سے نجات پانا ممکن ہے؟

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ غذا میں تبدیلی لا کر ذیابیطس ٹائپ ٹو یعنی شوگر سے نجات پانا یا اسے ریورس کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کینیڈا کی برٹش کولمبیا یونیورسٹی اور برطانیہ کی ٹیسائیڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا اور طبی ماہرین (فارماسٹ) کی نگرانی کے ذریعے ذیابیطس کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

    اس تحقیق میں ماہرین کے زیر انتظام ایک خصوصی غذائی پلان تیار کیا گیا اور 12 ہفتوں تک ذیابیطس کے مریضوں پر اس کی آزمائش کی گئی۔

    ان مریضوں کو کم کیلوریز، کم کاربوہائیڈریٹس اور زیادہ پروٹین والا غذائی پلان دیا گیا اور ان کی ادویات کے استعمال کی مانیٹرنگ کی گئی۔

    ماہرین نے بتایا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کا علاج ہوسکتا ہے اور کئی بار اسے غذائی مداخلت کے ذریعے ریورس بھی کیا جاسکتا ہے، مگر ہمیں ایسی حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے جس میں لوگ غذائی عادات میں تبدیلی پر عمل کرسکیں جبکہ اس دوران ان کی ادویات کی تبدیلیوں پر بھی نظر رکھی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ فارماسٹ کو ادویات کے حوالے سے مہارت ہوتی ہے اور وہ ذیابیطس کے مریضوں کی نگہداشت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جب ذیابیطس کے مریض کم کیلوریز یا کاربوہائیڈریٹس والی غذا استعمال کرتے ہیں، تو ان کو گلوکوز کی سطح کم کرنے والی ادویات کا استعمال کم کرنے یا نہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، کمیونٹی فارماسٹ اس حوالے سے مؤثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    اس تحقیق میں 50 فیصد رضا کاروں کو کم کیلوریز، کم کاربوہائیڈریٹس اور زیادہ پروٹین والی غذا کا استعمال کروایا گیا جبکہ اس دوران ماہرین نے ان کا معائنہ جاری رکھا۔

    12 ہفتے بعد ذیابیطس کے ایک تہائی مریضوں کے لیے ادویات کی ضرورت نہیں رہی جبکہ کنٹرول گروپ کو بدستور ادویات کی ضرورت رہی۔

    محققین کے مطابق پہلے گروپ کے گلوکوز کنٹرول، اوسط جسمانی وزن، بلڈ پریشر اور مجموعی صحت میں نمایاں بہتری بھی آئی۔

    انہوں نے بتایا کہ غذائی حکمت عملی کو اپنانا بیماری کو ریورس کرنے کی کنجی ہے جس کے ساتھ ضروری ہے کہ فارماسٹ بھی ادویات کے استعمال کی مانیٹرنگ کرے۔

    اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیچر کمیونیکشن میں شائع ہوئے۔

  • جو بائیڈن نے ٹرمپ کا ایک اور ایگزیکٹو آرڈر واپس لے لیا

    جو بائیڈن نے ٹرمپ کا ایک اور ایگزیکٹو آرڈر واپس لے لیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے مقبول ایپس ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر پابندی کی کوشش پر مبنی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز کو واپس لے لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ وہ چین سے منسلک سافٹ ویئر ایپلی کیشنز کا جائزہ لیں گے اور قومی سلامتی کے خدشات کی نشاندہی کریں گے۔

    نئے ایگزیکٹو آرڈر میں امریکا کے محکمہ تجارت کو ہدایت دی گئی ہے کہ چین کی جانب سے تیار کی جانے والی یا سپلائی یا کنٹرول کی جانے والی ایپس میں ملوث لین دین کا ثبوت پر مبنی تجزیہ کریں۔

    حکام کو خاص طور پر ایسی ایپس کے بارے میں تشویش لاحق ہے جو صارفین کا ذاتی ڈیٹا اکٹھا کرتی ہیں یا چینی فوجی یا انٹیلی جنس سرگرمیوں سے منسلک ہیں۔

    سینئر انتظامی عہدیداران کے مطابق امریکی محکمہ تجارت امریکیوں کی جینیاتی اور ذاتی صحت سے متعلق معلومات کی مزید حفاظت سے متعلق سفارشات پیش کرے گا اور چین یا دیگر مخالفین سے منسلک کچھ سافٹ ویئر ایپس کے خطرات کو حل کرے گا۔

    جوبائیڈن انتظامیہ کا یہ اقدام اس تشویش کی عکاسی کرتا ہے کہ امریکی شہریوں کے ذاتی ڈیٹا کو چین سے منسلک مقبول ایپس کے ذریعے بے نقاب کیا جاسکتا ہے، جو امریکا کا ایک اہم اقتصادی اور سیاسی حریف ہے۔

    گزشتہ روز سینیٹ نے بھی ایک بل منظور کیا تھا جس کا مقصد بڑھتے ہوئے بین الاقوامی مقابلے کا سامنا کرنے کے لیے امریکی سیمی کنڈکٹر کی تیاری، مصنوعی ذہانت اور دیگر ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

    رواں برس کے آغاز میں امریکی انتظامیہ نے مقبول ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کی حمایت کی تھی اور عدالت سے قانونی تنازع ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ امریکی حکومت نے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے درپیش قومی سلامتی کے خطرات کا وسیع جائزہ لینا شروع کردیا تھا۔