Tag: revolution

  • جارجیا میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، درجنوں گرفتار

    جارجیا میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، درجنوں گرفتار

    تبلیسی : جارجیا کے دارالحکومت تبلسی میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، حکمران جماعت کی پارلیمانی انتخابات میں فتح کے بعد سے ریاست ہنگامہ آرائی کا شکار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی مخالفت میں ہونے والے مظاہروں کے ردعمل میں جارجیا کے وزیر اعظم اراکلی کوباخیدزے نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کسی صورت انقلاب کی اجازت نہیں دے گی۔

    حکمران جماعت جارجین ڈریم پارٹی نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ چار سال کے لیے یورپی یونین کے ساتھ الحاق کے مذاکرات کو معطل کر رہی ہے جسے یورپی یونین کی جانب سے "بلیک میل” قرار دیا گیا۔

    Georgian police

    اپوزیشن کی جانب سے اس بیان پر شدید ردعمل سامنے آیا جارجیا میں اپوزیشن جماعتوں کی کال پر مظاہرین دارالحکومت کا رخ کیا اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    اس حوالے سے جارجیا کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دارالحکومت تبلیسی میں رات کے وقت ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران 107 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    مظاہرین نے مرکزی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے زبردست مظاہرہ کیا اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں10اہلکار زخمی ہوگئے۔

    Protests

    جواب میں پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ جارجیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ بلاک میں شامل ہونے سے مقصد سے دستبردار ہونا نہیں، رپورٹ کے مطابق جارجیا کی حکومت نے یورپی یونین پر بلیک میلنگ کا الزام لگایا ہے۔

    واضح رہے کہ ” ڈیموکریٹک جارجیا‘‘یا جی ڈی پارٹی کو عرف عام میں کوٹسیبی بھی کہا جاتا ہے، یہ جارجیا کی ایک روس نواز سیاسی جماعت ہے۔

  • ‘خطے میں کسی ’انقلاب‘ کو رونما نہیں ہونے دیں گے’

    ‘خطے میں کسی ’انقلاب‘ کو رونما نہیں ہونے دیں گے’

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے قازقستان میں جاری شورش کے تناظر میں بین الاقوامی قوتوں کو پیغام دیا ہے کہ روس خطے میں کسی ’انقلاب‘ کو رونما نہیں ہونے دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو سابق سوویت ریاستوں کے رہنماؤں سے ملاقات میں روسی صدر پیوٹن نے واضح کیا کہ وسطی ایشیائی ملک قازقستان میں شورش کو رفع کرنے کے لیے ماسکو سے بھیجی گئی فوج ’محدود‘ وقت تک قیام کرے گی۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوج کا ایک دستہ قازقستان بھیجا گیا اور میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ یہ محدود وقت کے لیے ہے۔

    صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ قازقستان کو ’بین الاقوامی دہشت گردی‘ کا نشانہ بنایا گیا، انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روس خطے میں کسی ’انقلاب‘ کو رونما نہیں ہونے دے گا۔

    خیال رہے کہ قازقستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کے دوران تشدد میں اہل کاروں سمیت ڈیڑھ سو سے زائد افراد مارے گئے۔

    روسی صدر نے کہا کہ اجتماعی سیکیورٹی کی تنظیم (سی ایس ٹی او) کے تحت افواج قازق صدر قاسم جومارت توقائیف کی درخواست پر بھیجی گئیں کیوں کہ قازقستان کو ’بین الاقوامی دہشت گردی کی جارحیت‘ کا سامنا تھا۔

    قازقستان کے صدر نے اس اجلاس میں بتایا کہ سی ایس ٹی او نے ان کے ملک میں ڈھائی سو سیکیورٹی ہارڈ ویئرز سمیت دو ہزار فوجی اہل کار بھیجے ہیں۔

  • جرمن پولیس کی کارروائی، نیو نازی گروپ کے 7 دہشت گرد گرفتار

    جرمن پولیس کی کارروائی، نیو نازی گروپ کے 7 دہشت گرد گرفتار

    برلن : جرمن پولیس نے خفیہ اطلاعات پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے نیو نازی گروپ کے 7 دہشت گردوں کو حراست گرفتار کرلیا ہے، مذکورہ افراد نے 3 اکتوبر کو حملوں کی منصوبہ کی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی پولیس نے شدت پسند تنظیم بنانے کے شبے میں 7 افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جن کا سن 20 سے 23 برس کے درمیان جبکہ تعلق نیو نازی گروپ سے بتایا جارہا ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے مذکورہ افراد کو خفیہ اطلاعات موصول ہونے پر جرمنی کے صوبے سیکسنی اور باویریا کے مختلف شہروں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم بنانے کے جرم میں گرفتار ساتوں افراد کی گرفتار ایک مشتبہ شخص کی نشاندہی پر کی گئی ہے جسے 14 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ انتہائی دائیں بازو کے دہشت گردوں کی حراست کے لیے کمانڈوز کے خصوصی دستوں نے بھی پولیس اہلکاروں کے ہمراہ چھاپہ مار آپریشن میں شرکت کی تھی۔

    جرمن میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد’ریوولوشن کیمنٹز ‘ نامی شدت پسند تنظیم عمل میں لانے کے لیے سرگرم تھے جس کا مقصد غیر ملکی افراد، سیاست دان اور حکومتی ملازمین کو ہدف بنانا تھا۔

    واضح رہے کہ کیمنٹز جرمنی کے مشرق میں واقع ایک شہر ہے، جہاں رواں برس اگست میں ایک جرمن شہری کو قتل کیا گیا تھا جس کے بعد شہر شدید ہنگامے پوٹ پڑے تھے اس دوران غیر ملکیوں حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔

    جرمن حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ گرفتار افراد کے خلاف خفیہ اطلاعات پر کارروائی عمل میں لائی گئی تھی، حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد کا تعلق نیو نازی گروپ سے ہے جو کیمنٹز اور گرد نواح میں سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔

    جرمن حکام نے بیان میں مزید بتایا کہ مذکورہ افراد کی جانب سے 3 اکتوبر مشرقی اور مغربی جرمنی کے اضمام کے روز دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ کی ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ 3 اکتوبر 1990 کو مغربی اور مشرقی جرمنی کا اضمام ہوا تھا، اس لیے 3 اکتوبر کو حکومت کی جانب سے جرمنی میں عام تعطیل کی جاتی ہے۔

  • باغی جالب کی فائل آج بھی کھلی ہے؟

    باغی جالب کی فائل آج بھی کھلی ہے؟

    اردو زبان کے شعلہ بیان شاعرحبیب جالب کی آج 25 ویں برسی منائی جارہی ہے‘ ان کی بیٹی طاہرہ جالب نے اس موقع پرکہا کہ آج بھی مسائل وہی ہیں لیکن آج کوئی جالب نہیں ہے۔

    حبیب جالب کو شاعرِعوام اورشاعرِانقلاب کے نام سے یاد کیا جاتا ہے‘ انہوں نے ساری زندگی حکمرانوں اور کے عوام دشمن فیصلوں کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے گزاری اوراسی جدوجہد میں اپنی زندگی کے بارہ قیمتی سال سلاخوں کے پیچھے گزاردیئے۔

    آپ متعدد مجموعہ ہائے کلام کے خالق ہیں جن میں برگِ آوارہ، صراط مستقیم، ذکربہتے خوں کا، گنبدِ بیدار، اس شہرِخرابی میں، گوشے میں قفس کے، حرفِ حق، حرفِ سرِدار،احادِ ستم اور کلیاتِ حبیب جالب شامل ہیں۔

    آپ کی شہرت کی ابتدا مشہورپاکستانی فلم زرقا میں’رقص زنجیر پہن کربھی کیا جاتا ہے‘ نظم کرنے پرہوئی۔ آپ کو ملنے والے اعزازات میں نگار ایوارڈ اورنشانِ امتیاز (2009) شامل ہیں۔


    جالب نے زندگی کے بارہ سال سلاخوں کے پیچھے گزاردیے‘ حوالات تو ان کا آنا جانا لگا ہی رہتا تھا

    جب کوئی نیا افسرآتا تو کہتا تھا کہ باغی جالب کی فائل لے آؤ


    جالب غربت کے ماحول میں جیے اور غریب کے عالم میں ہی دنیا سے گزر گئے لیکن اردو کے دامن میں مظاہمتی شاعری کا اتنا بڑا ذخیرہ چھوڑگئے کہ جب بھی اردو بولنے والے نظام کے خلاف مزاحمت کا علم بلند کریں گے تو رجز میں جالب کے اشعار ہی پڑھے جائیں گے۔

    ان کی بیٹی طاہرہ جالب اپنے والد کے مشن سے بے پناہ متاثر ہیں اور اسے آگے بڑھانے کے لیے ان دنوں ’فکر جالب فاؤنڈیشن‘ کے نام سے ایک این جی اوکے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔

    اے آروائی نیوز نے ان کی برسی کے موقع پر ان کی بیٹی ’طاہرہ جالب ‘ کا خصوصی انٹرویو کیا جس میں وہ اپنے والد کی جدوجہد اوراپنے اوران کے رشتے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہارکررہی ہیں۔

    post-4
    طاہرہ جالب

    طاہرہ جالب سے خصوصی گفتگو


    اے آروائی نیوز: اپنے اورحبیب جالب کے رشتے کے بارے میں بتائیے‘ بحیثیت باپ آپ نے انہیں کیسا پایا؟۔

    طاہرہ جالب: پہلا سوال ہی انتہائی مشکل ہے‘ ایک باپ اور بیٹی کے رشتے کو کبھی بھی لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ آج مجھے جو بھی عزت‘ شرف اورمحبتیں ملتی ہیں یہ سب ان کے تعلق سے ہیں۔ ان کی ساری زندگی انتہائی مصروف گزری اور ہمارے پاس مستقل طورپروہ عمر کے ان دنوں میں آئے جب ان کی طبعیت انتہائی ناساز رہنے لگی تھی۔ اس وقت میں ان کے سارے کام میں بہت شوق سے کیا کرتی تھی‘ انہیں نہلانا‘ ان کے بالوں میں کنگا کرنا۔ انہیں شدید ناگوار گزرتا تھا کہ میں انہیں جوتی پہناؤں لیکن علالت کے سبب انہیں یہ برداشت کرنا پڑا جب کہ میرے لیے یہ ایک اعزاز کی بات تھی۔

    post-1
    جالب بیماری کے ایام میں امین مغل کے ہمراہ

    اے آروائی نیوز: جالب نے ہتھکڑی نامی ایک نظم لکھی تھی اس کا پسِ منظر بتائیے؟

    طاہرہ جالب: انہوں نے یہ نظم ہماری بڑی بہن جمیلہ نورافشاں کو مخاطب کرکے لکھی تھی اور باپ بیٹی کے وہ جذبات اب تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں۔ ہماری وہ بہن اب اس دنیا میں نہیں رہیں۔

    اے آروائی نیوز: جالب کئی شہروں میں مقیم رہے‘ کراچی اور لاہور میں زندگی کیسی گزری؟

    طاہرہ جالب: میری پیدائش تو خیر لاہور کی ہے‘ جالب صاحب تقسیم کے بعد کراچی آئے تو ان کے بڑے بھائی مشتاق حسین مبارک جو کہ محکمہ اطلاعات و نشریات کے ڈائریکٹر تھے۔ کراچی میں جیکب لائن میں انہیں کوارٹر ملا ہوا تھا۔ جالب صاحب انہی کے دفتر میں پیون کی حیثیت سے کام کرتے تھے ‘ وہ انتہائی مشکل دور تھا۔ تایا کے اپنے پانچ بچے تھے اورپھر ہم لوگ بھی انہی کے ساتھ اس کوارٹر میں رہا کرتے تھے۔ لاہور آئے تو یہاں پہلے سنت نگر میں رہے تو وہاں بھی مشکلات درپیش رہیں الغرض آرام دہ زندگی کبھی نہیں گزری۔

    اے آر وائی نیوز: جالب صاحب جن دنوں جیل میں ہوا کرتے تھے تو ان مشکل ایام میں کون لوگ ساتھ دیا کرتے تھے؟

    طاہرہ جالب: ابو نے کُل 12 سال کا عرصہ جیل میں گزارا ہے اور سب سے طویل وقت جو ان کا جیل میں گزرا وہ ضیا الحق کے دور کا تھا جب انہوں نے پونے دو سال جیل میں گزارے۔ اس عرصے میں ان کے جیل سے پیغامات اپنے دوستوں کے نام ‘ محلے کے دوکانداروں کےنام آتے تھے کہ میرے گھر والوں کا خیال رکھنا انہیں راشن وغیرہ کی کمی نہ ہو‘ میں باہر آتے ہی قرضہ ادا کردوں گا تو یہ سارے لوگ بہت خیال رکھتے تھے۔

    post-3
    جالب کی گرفتاری کا منظر

    اس کے علاوہ جن نامور لوگوں نے ان مشکل اوقات میں ہماری مدد کی ان میں کشور ناہید آنٹی کو میں کبھی نہیں بھول سکتی‘ احسان صاحب تھے‘ منٹو انکل کی طرف سے پیغامات آتے رہتے تھے اور وہ مالی مدد بھی کردیا کرتے تھے۔ ان کے علاوہ اعتزاز احسن بھی اکثرآیا کرتے تھے اورجب جالب صاحب رہا ہوجاتے تو یہی سارے افراد ہمارے ڈیڑھ کمرے کے کچے گھر میں جمع رہتے اور ہمارے ٹوٹے ہوئے برتنوں میں کھاتے پیتے تھے۔

    اے آروائی نیوز: کہتے ہیں کہ ایک کامیاب شخص کی پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے ‘ کیا بیگم ممتاز جالب وہ خاتون ہیں جنہوں نے جالب کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کیا؟

    طاہرہ جالب: جی! یقیناً ایک کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے اور ناکام مرد کے پیچھے عورتوں کا لیکن جالب کا معاملہ الگ ہے ان کی کامیابی کے پیچھے تین خواتین کا ہاتھ ہے۔

    سب سے پہلے تو میری دادی اور جالب صاحب کی والدہ رابعہ بصری جن کی تربیت نے جالب کو حق گوئی کا عادی بنایا اور اتنا بے باک بنایا کہ مصائب کا سامنا کرکے بھی کلمۂ حق نہ چھوڑا جائے۔

    دوسری جالب کی بہن اور میری پھوپی رشیدہ بیگم کہ جن کی محنت کے سبب جالب کا پہلا مجموعہ کلام برگِ آوارہ ممکن ہوا ورنہ جالب خود اس قدر لاپرواہ تھے کہ اپنا کلام کاغذ کے ٹکڑوں اور سگریٹ کے ڈبوں پر لکھ کر ادھر ادھر رکھ دیا کرتے تھے۔ انہوں نے ہی اس سب کلام کو سنبھال کر رکھا اور جالب کو فکری تحریک بھی دیتی رہیں۔

    post-2

    بیگم ممتازجالب کا کردار

    اور اب بات کرتے ہیں میری والدہ بیگم ممتاز جالب کی‘ یقیناً ان کا بہت بڑا کردار ہے اور میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہی کہ وہ میری ماں ہیں بلکہ اس لیے کہ انہوں بہت ایثار کیا۔ جالب کبھی بھی کسی بھی ایسے موقع پر موجود نہیں ہوتے تھے جب ایک بیوی کو اپنے شوہر کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے خصوصاً بچوں کی پیدائش کے موقع پر بھی۔ لیکن انہوں نے کبھی شکوہ نہیں کیا اور والد کو کبھی روز مرہ کی ضروریات کمانے کے لیے مجبورکیا بلکہ ہمیشہ اپنے پھٹے کپڑوں اور تنگی پر راضی رہیں اور ہمیں بھی یہی تربیت دی۔

    یقین کریں کہ والد کی وفات کے بعد اگر کسی موقع پر ہم نے حکومت کی جانب سے کوئی امداد حالات کے تقاضے کے تحت قبول کی تو ہمارے گھرمیں لڑائی ہوجاتی تھی اوروالدہ یہی کہا کرتی تھیں کہ ’یہ تم لوگوں نے اچھا نہیں کیا جالب ہوتے تو وہ کبھی نہیں لیتے‘۔

    اےآروائی نیوز: کیا آج بھی عوام کو بیدار کرنے والی جالب کی شاعری کے اثرات موجود ہیں؟

    طاہرہ جالب: دیکھیں! صورتحال ایسی ہے کہ سب اچھے بھی نہیں اور سب برے بھی نہیں۔ میں جالب کی بیٹی ہوں مجھے ورثے میں ملا ہے کہ میں کسی بھی طور آمریت کو قبول نہیں کرسکتی۔ پہلے بھی ایسا ہوتا تھا کہ جمہوری دور ہو یا آمرانہ ‘ عوام کی آواز کو دبانے کے لیے رولز اینڈ ریگولیشن آتے تھے اور جالب ان کے خلاف بغاوت کرتے تھے۔ آج بھی جمہوری دور ہے اور ایسے قوانین آتے ہیں لیکن اب کوئی ساغر نہیں‘ کوئی ساحرنہیں اورنہ ہی کوئی جالب ہے کہ جو بغاوت کا علم بلند کرے‘ آج عوام کو اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لیے کوئی جگہ میسر نہیں ہے۔

    اے آروائی نیوز: برسرِاقتدار حلقے جب جالب کی نظمیں پڑھتے ہیں تو آپ کیسا محسوس کرتی ہیں؟

    طاہرہ جالب: ہنستے ہوئے! دیکھے اب اگرکوئی جالب کو پسند کرتا ہے اوران کا کلام پڑھتا ہے تو میں اسے روک نہیں سکتی لیکن مجھے اس بات کا دکھ ہوتا ہے کہ جالب کا کلام پڑھ کر حکمراں طبقے ان کی روح کو کچوکے لگاتے ہیں‘ کیونکہ جالب جن محلات کے خلاف تھے وہ انہیں حکمرانوں کے ہیں۔ انہوں نے پرائیویٹائزیشن کے نام پر مزدور کے منہ سے روٹی چھینی ہے‘ کیا وہ جانتے ہیں کہ محنت کش کے پسینے میں گندھی روٹی کاذائقہ کیسا ہے؟ نہیں نہ تو پھر انہیں جالب کا کلام نہیں پڑھنا چاہیے۔


     

  • لوٹ مارکے بعد نوازشریف کو انقلاب کے خواب آ رہے ہیں، فواد چوہدری

    لوٹ مارکے بعد نوازشریف کو انقلاب کے خواب آ رہے ہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ قوم کو لوٹنے کے بعد نواز شریف کو انقلاب کے خواب دکھائی دینے لگے ہیں، سب جانتے ہیں کہ میاں صاحب احتساب سے بچنے کیلئے فساد چاہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، فواد چوہدری نے سابق وزیر اعظم کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے21سال تک ان مقدمات پر کارروائی نہیں ہونےدی۔

    ان کی آج بھی یہی کوشش ہے کہ ہے کہ کسی طرح مقدمات پرکارروائی روک دی جائے، میاں صاحب احتساب سے بچنے کیلئے اداروں پر سازش کے الزامات لگاتے ہیں۔

    ترجمان پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے31سال تک ملک کو لوٹا اور اب انہیں انقلاب کے خواب دکھائی دینے لگے، قوم اب بیدار ہوگئی ہے اور سب جانتی ہے، ادارے بھی فعال ہوچکے ہیں آپ کو قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس کرنا ہوگی۔


    مریم نواز کی جدوجہد کا مقصد لوٹی گئی دولت بچاناہے،فواد چوہدری

    ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ8سال کے دوران حسن نواز کے نام پر16 کمپنیوں میں 30کروڑ روپے کا لین دین کب اور کیسے ہوا؟ اربوں روپے کی جائیدادیں بچوں کے نام پر کس نے لگوائیں؟

  • علماء ملکی ترقی میں مثبت کردارادا کرنے میں ناکام رہے،عمران خان

    علماء ملکی ترقی میں مثبت کردارادا کرنے میں ناکام رہے،عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک جس نہج پر پہنچ چکا ہے ۔اس کے ذمے دار ناصرف سیاست دان اور فوجی جرنیل بلکہ علمائے کرام بھی ہیں۔

    اسلام آباد میں علماءومشائخ کانفرنس سے خطاب میں عمران خان نے علماء سے گلہ کیا کہ وہ ملک کی ترقی میں مثبت کردار اداکرنے میں ناکام رہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ مدارس کوبدنام کرنا سراسرظلم ہے۔

     انہوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کی چوری سے ملک میں جمہوریت کیسےپروان چڑ سکتی ہے،عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص طبقہ ملک کو لوٹنے میں مصروف ہے، ان کا احتساب کیے بغیر ملک صحیح سمت پرلانا مشکل ہے۔

     عمران خان نے کہا ہے کہ فرانس میں جو کچھ بھی ہوا اس کے ذمہ دار مسلمان رہنماءہیں کیونکہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کیخلاف مسلم ممالک کے رہنماﺅں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ چھوٹا سا طبقہ ملک کو لوٹ رہا ہے۔ دین کے نام پر سیاست کرنے والوں کی قیمتیں لگتی دیکھی گئیں۔

  • طاہرالقادری اورعمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان

    طاہرالقادری اورعمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کی سعودی عرب میں ملاقات کا امکان ہے، جس میں موجودہ حالات میں حکومت مخالف تحریک کے دوسرے دور کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری پیر کے روز سے مدینہ منورہ میں موجود ہیں۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اپنی نئی دلہن ریحام خان کے ہمراہ آج عمرہ کے لئے روانہ ہورہے ہیں۔ جہا ں دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات کا قوی امکان ہے۔

     ملاقات میں موجودہ حالات میں پیٹرول، لوڈ شیڈنگ اور گیس کے بحران اور انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہ دینے کے تناظر میں عمران خان اور طاہرالقادری کے درمیان حکومت مخالف تحریک کے لئے تبادلہ خیال ہوسکتا ہے۔

     پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نوراللہ صدیقی نے عمران خان سے طاہرالقادری کی کسی طے شدہ ملاقات کی تردید کرتے ہوئے اس کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔

    واضح رہے اس سے قبل جب دونوں پارٹیوں نے حکومت مخالف دھرنوں کا آغازکیا تھا تو حکومتی حلقوں کی طرف سے ان کی لندن میں ہونے والے ملاقات کا تذکرہ کیا جاتا تھا، یہ بھی یاد رہے کہ ابتدائی تردید کے بعد دونوں قائدین نے لندن میں ہونے والی ملاقات کی حقیقت کی بھی تسلیم کر لی تھی۔

  • پی اے ٹی کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کی مذمت میں ریلی

    پی اے ٹی کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کی مذمت میں ریلی

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام مختلف شہروں میں سانحہ پشاور کی مذمت میں ریلیاں نکالی گئیں۔

     ڈاکٹر طاہرالقادری نے آڈیو پیغام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ تسلیم کرنے اور انتہا پسند تنظیموں کی بیرونی فنڈنگ بند کرنے کا مطالبہ کردیا، لاہور میں احتجاجی ریلی مسجد شہدا سے شروع ہوکر چیرنگ کراس پر اختتام پذیر ہوئی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آڈیو پیغام میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اقدامات تجویز کئے۔

    ریلی سے ڈاکٹر رحیق عباسی نے خطاب میں دہشت گردوں کے ساتھیوں کا خاتمہ بھی ضروری قراردیا،اقلیتی رہنماوں نے بھی سانحہ پشاور کے شہدا سے اظہار یکجہتی کیا، خواتین اور بچے بھی دہشت گردوں کے خلاف جہاد کے لئے پر عزم ہیں، شرکاء ریلی نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے دہشت گردی کے خلاف فتاویٰ کو نصا ب تعلیم کا حصہ بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • کل لاہوربند کردیں گے، گلوبٹ چھوڑے گئے تو مقابلہ کریں گے، عمران خان

    کل لاہوربند کردیں گے، گلوبٹ چھوڑے گئے تو مقابلہ کریں گے، عمران خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کہتے ہیں کل لاہور بند ہوگا، رانا ثناء اللہ جیسے گلوبٹ چھوڑے گئے تو مقابلہ کریں گے،حکومت سے مذاکرات کیلئے ایم او یو بنادیا ہے۔

    تحریک انصاف کے مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں عوام مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں۔ آئین کہتا ہے کہ شفاف الیکشن سے حکومت بنتی ہے۔ دھاندلی سے آنے والی حکومت کے اقدامات بھی غیر آئینی ہوتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ الیکشن میں تاریخی فراڈ ہوا۔

     عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم لاہور والوں سے ایک دن کی قربانی مانگ رہے ہیں، یہ احتجاج اس ملک کے مستقبل کیلئے ہے، کسی ایک جماعت کیلئے نہیں، لاہور کے تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایک دن کی قربانی دیں لیکن ہم کاروبار بند کرنے کیلئے کسی پر دبائو نہیں ڈالیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ وہ کسی صورت الیکشن آڈٹ کے بغیر پیچھے نہیں ہٹیں گے، اگر حکومت نے چار حلقے کھول دیئے ہوتے تو سب کچھ پتا چل جانا تھا، ان کا کہنا تھا ہم نے مذاکرات کے لئے ایم او یو تیار کر لیا ہے، اگر حکومت نے منگل تک جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا تو پاکستان بند نہیں کریں گے ۔

  • سیاست میرے لیے جہاد ہے، عمران خان

    سیاست میرے لیے جہاد ہے، عمران خان

    میانوالی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہےکہ سیاست میرے لیے جہاد ہے، انسان ظلم اورناانصافی کیخلاف کھڑا ہوتا ہے تو معاشرے کا فائدہ ہوتا ہے۔

    نمل کالج میانوالی میں تقریب تقسیم اسناد سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو تعلیم دینا سب سے بڑا کام ہے، ہم نے اپنے لوگوں پرظلم کیا،ملک میں تین تعلیمی نظام بنائے گئے۔خواب ہے میانوالی میں آکسفورڈ سے بڑی یونی ورسٹی بنے۔

     عمران خان کا کہناتھا کہ کوئی چیز ناممکن نہیں، جب تک آپ خود ہارنہیں مانتے کوئی آپکو ہرانہیں سکتا،کون سوچتا تھا کہ میں ایک سو بائیس دن کنٹینرپرکھڑا ہوں گا، عمران خان نے کہا کہ ہے،قوم ظلم کے خلاف آواز اٹھائے، لوگ ناانصافی کو برداشت نہ کریں،میں پوری قوم کو جگانا چاہتا ہوں۔