Tag: Rex Tillerson

  • امریکا ایران سے نیا جوہری معاہدہ کرنے کے لیے کوشاں

    امریکا ایران سے نیا جوہری معاہدہ کرنے کے لیے کوشاں

    وارسا: امریکی سیکرٹری خارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے سقم دور کیے جائیں گے‘ دوسری جانب ایران نے معاہدے پر مزید کوئی بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکرٹری خارجہ ریکس ٹیلرسن گزشتہ ایک ہفتے سے یورپ کے دورے پر تھے اور اس بات کا اظہار انہوں نے اس دورے کی آخری منزل پولینڈ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسے حوالے سے ورکنگ گروپ نے کا م شروع کردیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے میں موجود سقم دور کرنے کے لیے کام شروع کردیا گیا ہے اور دیکھا جار ہا ہے کہ اس معاہدے کے جاری رہنے کے کیا امکانات ہیں اور ان میں ایران کو کیا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ٹیلرسن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنبیہہ کی تھی کہ اگر معاہدے میں ضروری تبدیلیا ں نہیں کی گئیں تو امریکا اس معاہدے سے باہر نکل جائے گا۔ اس کے بعد ہونے والے اس دورے میں برطانیہ فرانس اور جرمنی – معاہدے کے تمام عالمی فریقوں نے اس پر کام کرنے کے حوالے سے یقین دہانی کرائی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سحر سے قبل اندھیر ا بہت شدید ہوجاتا ہے ۔ ورکنگ گروپ کام کررہا ہے کہ اصول طے کیے جاسکیں اور یہ جانا جائے کہ ان کے کیا اثرات مرتب ہوں گے ۔ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اس مرحلے پر ایران کو مذاکرات میں کس حد تک ملوث کرنا ہے۔

    عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ ہوگئیں‘ امریکا تنہا

    امریکی صدر نے جوہری معاہدے کے ساتھ ایک اور سائیڈ معاہدے کے نہ ہونے کی صورت میں امریکی پابندیاں نہ اٹھانے کا عندیہ دیا تھا جس کے تحت ایران کسی بھی قسم کی ایٹمی سرگرمیاں آہستہ آہستہ دوبارہ شروع نہیں کرسکے گا۔ امریکا یہ بھی چاہتا ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر بھی سخت پابندیا ں عائد کی جائیں ۔ دوسری جانب ایران کی جانب سے اس معاہدے پر مزید کسی قسم کی گفت وشنید اور نئی شرطوں کو شامل کرنے کے خیال کو رد کیا جاچکا ہے۔

    دوسری جانب ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے امریکی صدر کے اعلان کے بعد روس کا دورہ کیا تھا اور اس عالمی معاہدے پر روس کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ٹویٹر پر ایک تنبیہہ آمیز پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ’’ ہرفریق اس بات پر متفق ہے کہ معاہدے کے تمام تر فریق اس کی شقوں کے تحت اس کی پاسداری کریں۔ عالمی نیوکلیئر ایجنسی تصدیق کرچکی ہے کہ ایران معاہدے کی پاسداری کررہا ہے اور اس معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے امریکا کی جانب سے مکمل پاسداری ضروری ہے‘‘۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے اوائل میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آخری مرتبہ ایران کے جوہری معاہدے کی توثیق کررہے ہیں تاکہ یورپ اور امریکہ معاہدے میں
    پائے جانے سنگین نقائص کو دور کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ اگر کسی بھی وقت انہیں اندازہ ہوا کہ اس طرح کا معاہدہ نہیں ہوسکتا تو وہ معاہدے سے فوری طور پر دستبردار ہوجائیںگے۔ ایران پر پابندیوں میں نرمی کی توثیق ہونے پرنرمی میں مزید 120 دن کا اضافہ ہوگیا ہے ۔

    ایرانی پارلیمنٹ نے امریکہ کی نئی پابندیوں اور معاہدے کو ختم کرنے کی کوشش کے جواب میں ملک کے میزائل پروگرام اور پاسداران انقلاب کے بیرون ملک آپریشنز کے لیے 50 کروڑ ڈالر فنڈز مختص کرنے کی منظوری بھی دے دی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ریکس ٹلرسن عہدہ نہیں چھوڑ رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ریکس ٹلرسن عہدہ نہیں چھوڑ رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کو عہدے سے ہٹانے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عہدہ نہیں چھوڑ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کہا کہ بعض معاملات پرٹلرسن سے اختلافات ہیں مگرحتمی فیصلہ میراہوتاہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم مل کر کام کریں گے اور امریکہ کو عظیم تربنائیں گے۔ انہوں نے وزیرخارجہ ریکس ٹلرس کے عہدہ چھوڑنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے بھی ریکس ٹلرس کے عہدہ چھوڑنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخارجہ ریکس ٹلرس اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی قیادت کرتے رہیں گے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں غیرملکی خبررساں ادارے کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ وائٹ ہاؤس سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن کو سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائک پومپیو سے تبدیل کرنے پرغور کر رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا پاکستان میں استحکام کا خواہش مند ہے‘ ٹیلرسن

    امریکا پاکستان میں استحکام کا خواہش مند ہے‘ ٹیلرسن

    نئی دہلی: امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ پاکستانی قیادت سے دوستانہ ماحول میں بات ہوئی‘ پاکستان کے ساتھ مل کرمثبت طریقے سے کام کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز منگل نئی دہلی میں بھارتی ہم منصب سمشاسوراج کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے بھارتی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ مل کرکام کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    امریکی وزیرخارجہ نے بھارتی صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پاکستانی قیادت سے دہشت گردی ‘ خطے میں استحکام سمیت دیگر علاقائی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی‘ امریکا ‘ پاکستان کے ساتھ مل کر مثبت طریقے سے کام کرنا چاہتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ خطے میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے سبب پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں‘ امریکا کسی بھی صورت پاکستان میں عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    امریکی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا افغان پالیسی میں بھارت اہم ہے‘ بھارت کے کندھے سے کندھا ملا کرکھڑے ہیں‘ اور امریکا خطے میں بھارت کو ایک ابھرتی ہوئی طاقت کے طور پر دیکھنے کا خواہاں ہے۔

    پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں‘ امریکی وزیرخارجہ*

    انہوں نے اس پریس کانفرنس میں بھارت کے ساتھ جاری دفاعی ‘ تجارتی اور سیاسی نوعیت کے معاملات کے مزید فروغ کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

    اسی پریس کانفرنس میں شمالی کوریا کے ساتھ تھارت اوربھارتی سفارت خانے کی موجودگی کے سوال پر سشما سوراج نے گول مول جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا شمالی کوریا کے ساتھ تجارتی حجم انتہائی کم ہے اور امریکا کے مفادات کے لیے اس کے دوست ملک کا سفارت خانہ وہاں ہونا ضروری ہے۔

    اس موقع پر بھارتی وزیرِخارجہ نے روایتی پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک پھرپاکستان پردہشت گردوں کی مدد کا الزام عائد کیا اوربھارتی صحافی نے سوال کے ذریعے پریس کانفرنس کو پاکستان مخالف اعلامیے میں تبدیل کرنے کی بے سرو پا کوشش بھی کی۔ بھارتی میڈیا مشترکہ پریس کانفرنس کوامریکا اور بھارت کا مشترکا بیان کہتا رہا۔

    پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات

    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے  گزشتہ روزاپنے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہاؤس میں شاھد خاقان عباسی سے ملاقات کی تھی ‘ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل قدر ہیں۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیرداخلہ احسن اقبال، وزیردفاع خرم دستگیر، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    مذاکرات میں پاکستان کو بھارت کی جانب سے غیرمستحکم کرنے کےاقدامات پر بات چیت کی گئی، اس کے علاوہ بھارت کی بلوچستان میں مداخلت اورایل اوسی پرجارحیت پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں پاک امریکا تعلقات اورخطے کی صورتحال پربھی گفتگو کی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، امریکی وزیرخارجہ

    پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، امریکی وزیرخارجہ

    اسلام آباد : امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل قدر ہیں،خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ دیرپا تعلقات کےخواہاں ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ملاقات کے موقع پر کیا، تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہاؤس میں شاھد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیرداخلہ احسن اقبال، وزیردفاع خرم دستگیر، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کو بھارت کی جانب سے غیرمستحکم کرنے کےاقدامات پر بات چیت کی گئی، اس کے علاوہ بھارت کی بلوچستان میں مداخلت اورایل اوسی پرجارحیت پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں پاک امریکا تعلقات اورخطے کی صورتحال پربھی گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر پاکستان کی جانب سے افغانستان میں قیام امن کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ بھی دی گئی، پاکستان نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا۔

    امریکی حکام کوبریفنگ میں پاکستان کا مؤقف تھا کہ بھارت خطےمیں امن کی کوششوں کیلئےخطرہ ہے، خطےمیں دہشت گردی کے خاتمےکیلئے اقوام عالم کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

    امریکی وزیر خارجہ نے اپنے چار گھنٹے کے دورہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے، پاکستان سےتعلقات کواہمیت دیتے ہیں، اُن کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان سےمعیشت سمیت دیگرشعبوں میں تعاون کافروغ چاہتا ہے۔

    وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی جنگ قربانیاں دےکرلڑی ہے۔۔ امریکاکےساتھ دیرپاتعلقات کےخواہاں ہیں۔

    دریں اثناء آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے ملاقات کی، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، افغانستان میں قیام امن اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی، چار گھنٹے کے مختصر دورہ پاکستان کے بعد ٹیلرسن بھارت کیلئے روانہ ہو گئے۔

    قبل ازیں کابل کے دورے کے بعد امریکی وزیر خارجہ پاکستان پہنچے تو ان کے مؤقف میں واضح تبدیلی نظرآئی، گزشتہ روز ڈو مور کا مطالبہ کرتے دکھائی دینے والے امریکی وزیرخارجہ وزیر اعظم ہاؤس میں مسکراتے چہرے کے ساتھ داخل ہوئے۔

  • ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائے ہوں، رضا ربانی

    ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائے ہوں، رضا ربانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان کیلئے جو لہجہ استعمال کیا وہ مناسب نہیں، ریکس ٹلرسن کا بیان ایسا ہے جیسے وہ پاکستان کے وائسرائےہیں۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی, میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کے بیان سے یہ پتا چلا کہ مذاکرات کے لیے شرائط رکھی گئیں ہیں، وزیرخارجہ خواجہ آصف ان کے بیان سے متعلق وضاحت دیں۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ امریکی پالیسی پر پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانےکا کہا گیا تھا، امریکا کو سمجھا دیں کہ پارلیمنٹ نے کس طرح کی قرارداد منظور کی، امریکی وزیرخارجہ پارلیمنٹ کی قراردادیں ضرورپڑھیں۔

    علاوہ ازیں سینیٹ نےعوامی مفاد کے حامل انکشافات بل کی منظوری دے دی، عوامی مفاد سے وابستہ افراد اور انکشافات کرنے والوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا ، مذکورہ بل وزیر قانون زاہد حامد کی جانب سے پیش کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچ گئے


    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ اراکین اپنی گفتگو میں مروڑ کا لفظ استعمال نہ کریں ورنہ اس لفظ کو کارروائی سے حذف کردیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کا پاکستان سے ڈومورکا مطالبہ


    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹر نہال ہاشمی نے پارٹی قیادت کی مقبولیت پر اپنی گفتگو میں مروڑ کا لفظ استعمال کیا تھا، جس پر سینیٹر کامل علی آغا نے کا کہنا تھا کہ ساڑھے چار برس سے ان کے پیٹ میں پارلیمنٹ کا مروڑ کیوں نہیں اٹھا؟ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ مروڑ کے الفاظ حذف ہوتے رہیں گے۔

  • امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچ گئے۔ دفتر خارجہ کے حکام نے امریکی وزیر خارجہ کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن پاکستان پہنچ گئے جہاں نور خان ایئر بیس پر دفتر خارجہ کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔

    ریکس ٹلرسن اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ملاقات کریں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ ایک روزہ دورے کے دوران پاکستان کی سول اور عسکری قیادت سے باہمی تعلقات، افغانستان میں امن اور اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    ان کے دورہ پاکستان کے ایجنڈے میں پاک امریکا تعلقات، افغانستان میں قیام امن، دہشت گرد گروہوں کے خلاف مشترکہ ایکشن اور خطے میں سلامتی کے امور بھی زیر غور آئیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کو خواجہ آصف نے 14 اگست اور چار اکتوبر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی تھی جبکہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس دسمبر میں پاکستان آئیں گے۔

    گزشتہ دنوں ریکس ٹلرسن نے امریکی نژاد مغوی خاندان کی بازیابی پر حکومت پاکستان اور پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا پاکستان کی حکومت اور فوج کی طرف سے تعاون پر بھی ان کا دل کی گہرائی سے شکر گزار ہے۔

    تاہم ایک روز قبل امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے، اب پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات انسداد دہشت گردی کے خلاف کارروائی سے مشروط ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان نے افغانستان جنگ کی  بھاری قیمت ادا کی ، وزیرداخلہ احسن اقبال

    پاکستان نے افغانستان جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ، وزیرداخلہ احسن اقبال

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے امریکا کے ڈومور کے مطالبے پر دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ملک میں شدت پسندوں کے ننانوے فیصد ٹھکانے تباہ کر دیےگئےہیں، ملک میں امن تیزی سے بحال ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغان جنگ کی بھاری قیمت ادا کی، افغان جنگ کے بعد پاکستان میں دہشتگردی اور اسمگلنگ کی لہر آئی ، اسامہ بن لادن کو ہم سے ہمارے اتحادیوں نے متعارف کرایا تھا، افغان جنگ کے بعدنائن الیون واقعے سے بھی پاکستان کو نقصان پہنچا۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان دوہزار کے پاکستان سے پر امن ا ور بہتر ہے، ملک میں شدت پسندوں کے ننانوےفیصد ٹھکانے تباہ کر دیےگئےہیں ملک میں امن تیزی سے بحال ہو رہا ہے

    احسن اقبال نے کہا کہ انسانی سمگلنگ کا مسئلہ بے روزگاری کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے، عالمی فریم ورک کےتحت انسانی سمگلنگ منشیات،جرائم کی روک تھام پرکام کیا جارہا ہے، انسانی اسمگلنگ کا تنازعات میں گھرےخطوں سے بڑا تعلق ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ افغان جنگ کی وجہ سےہمیں متعددمسائل کاسامنا کرناپڑا، پاکستان 30لاکھ سےزائدافغان مہاجرین کی دیکھ بھال کررہاہے، ملک کی شرح نمو بڑھ رہی ہے بجلی بحران پرکافی حدتک قابو پالیا گیا ہے۔

    وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ ہم نے سویت یونین کےخلاف جنگ لڑی معاشرے کوآج بھی افغان جنگ کےباعث مسائل کاسامنا ہے، کلاشنکوف کلچر اور منشیات افغان جنگ کےنتیجےمیں ہمیں ملے۔


    مزید پڑھیں : امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کا پاکستان سے ڈومورکا مطالبہ


    یاد رہے کہ امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے، اب پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات انسداد دہشت گردی کے خلاف کارروائی سے مشروط ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن 24 اکتوبرکو پاکستان آئیں گے

    امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن 24 اکتوبرکو پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد : امریکی وزیرخارجہ اور وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کاباضابطہ اعلان کردیا گیا، امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن چوبیس اکتوبرکوپاکستان پہنچیں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن پاکستان کاایک روزہ دورہ کرینگے،ذرائع کاکہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ وزیراعظم خاقان عباسی، وزیر دفاع خواجہ آصف،آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقاتیں کرینگے۔

    امریکی وزیرخارجہ کوخواجہ آصف نے چودہ اگست اورچار اکتوبر کو دورہ کی دعوت دی تھی، دورہ پاکستان کے ایجنڈے میں پاک امریکی تعلقات سمیت افغانستان میں قیام امن اور خطے میں سلامتی کے امور زیر بحث آئیں گی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں استحکام دیکھنا چاہتےہیں، امریکی وزیرخارجہ

    امریکی وزیردفاع جیمز میٹس دسمبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے، امریکی خارجہ کا پاکستانی حکام سے ملاقاتوں کا شیڈول طے کیا گیاہے۔


    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے امریکی وزیرخارجہ کا اظہارلاتعلقی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • امریکی وزیرخارجہ  ریکس ٹلرسن سعودی عرب روانہ

    امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن سعودی عرب روانہ

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن پانچ ممالک کے دورے کے آغاز پر سعودی عرب روانہ ہوگئے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کے مطابق وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن پانچ ممالک کے دورے پر روانہ ہوگئے ، آج سعودی عرب پہنچیں گے، وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن ریاض میں سعودی حکام سے مذاکرات کریں گے، جس میں سعودی قطر تنازع سمیت خطے کی صورتحال پر بات چیت کی جائے جبکہ عراقی اور سعودی حکام کی کوآرڈینیشن کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    امریکی وزیرخارجہ پاکستان سمیت قطر،بھارت اورسوئٹرزلینڈ بھی جائیں گے۔

    دورہ پاکستان میں ریکس ٹلرسن پاکستانی سول اورعسکری قیادت سے باہمی تعلقات سمیت اہم علاقائی اوربین الاقوامی امورپرتبادلہ خیال کریں گے جبکہ  خطے کے امن کے لئے خطرہ بننے والے دہشتگردگروپوں کیخلاف مشترکہ ایکشن پربھی بات کی جائیگی۔

    امریکی وزیرخارجہ قطر اور بھارت کا دورہ بھی کریں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے مغوی خاندان کی بازیابی پر حکومت پاکستان اور پاک فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ پاکستان کی حکومت اورفوج کی طرف سے تعاون پربھی ان کا دل کی گہرائی سے شکرگزارہے۔


    مزید پڑھیں : افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے ، ریکس


    یاد رہے چند روز قبل امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اپنے بیان میں کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے، پاک بھارت کشیدگی خطے کے مفاد میں نہیں، مستحکم افغانستان میں سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کا ہے، طالبان کے لیے واضح پیغام ہے امریکا افغانستان سے کہیں نہیں جارہا۔

    ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی سرحدوں پر اس وقت شدید کشیدگی ہے، پاک بھارت کشیدگی خطے کے مفاد میں نہیں، پاک بھارت سرحد کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، امید ہے پاکستان دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک بھارت کشیدگی خطے کے مفاد میں نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    پاک بھارت کشیدگی خطے کے مفاد میں نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے، پاک بھارت کشیدگی خطے کے مفاد میں نہیں۔

    امریکی پالیسی ساز ادارے سے خطاب کرتے ہوئے ریکس ٹلرسن نے کہا کہ مستحکم افغانستان میں سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کا ہے، طالبان کے لیے واضح پیغام ہے امریکا افغانستان سے کہیں نہیں جارہا۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی سرحدوں پر اس وقت شدید کشیدگی ہے، پاک بھارت کشیدگی خطے کے مفاد میں نہیں، پاک بھارت سرحد کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت افغانستان کی تعمیر نو میں اہم کردار ادا کررہا ہے، امریکا بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شانہ بشانہ کھڑا ہے، امید ہے پاکستان دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گا۔

    یہ پڑھیں: مغویوں کی بازیابی پرحکومت پاکستان کےشکرگزارہیں‘ ریکس ٹلرسن

    ریکس ٹلرسن نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنا مہذب قوم کا انتخاب نہیں ذمہ داری ہے، امریکا بھارت کے ساتھ مضبوط تعلقات چاہتا ہے۔

    انہوں نے چین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی چین کے سمندروں میں چین کا اشتعال انگیز رویہ براہ راست بین الاقوامی قوانین کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے جس کے خلاف بھارت اور امریکا کا موقف ایک ہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔