Tag: Rice Bran Oil

  • چاول کی بھوسی کا تیل بے شمار فائدوں کا باعث

    چاول کی بھوسی کا تیل بے شمار فائدوں کا باعث

    بھارت میں کھانے پکانے کے تیل کی درآمد میں کمی کی وجہ سے مقامی طور پر چاول کی بھوسی سے تیل تیار کیا جارہا ہے جسے ماہرین نے صحت کے لیے بھی بہترین قرار دیا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں کہ چاول کا تیل اپنے اندر کیا فوائد رکھتا ہے۔

    اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور

    چاول کی بھوسی کے تیل میں قدرتی اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں یعنی ٹوکوفیرول، ٹوکوٹریئنول اور اورزینول جو جسم میں آزاد ریڈیکلز کے خلاف کام کرتے ہیں، فری ریڈیکل مختلف دائمی بیماریوں، جیسے اسٹروک، دل کی بیماریوں، اور یہاں تک کہ کینسر کی وجہ بھی بنتے ہیں۔

    قوت مدافعت میں اضافہ

    اوریزانول ایک بہت طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے اور بڑی مقدار میں چوکر کے تیل میں دستیاب ہوتا ہے، اوریزانول دیگر فائیٹو کیمیکل اجزا کے ساتھ مل کر مختلف بیماریوں سے بچنے کے لیے جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔

    کولیسٹرول کم کرنا

    جرنل آف انڈین میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چوکر کا تیل کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

    یہ مطالعہ ان لوگوں پر کیا گیا تھا جن میں ہائی کولیسٹرول تھا اور انہیں 3 ماہ کے لیے 80 فیصد رائس آئل اور 20 فیصد سورج مکھی کا استعمال کرنے کے لیے کہا گیا، نتائج سے ظاہر ہوا کہ ان کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی ہوئی۔

    بالوں کے لیے مفید

    رائس آئل سے بال مضبوط اور چمکدار ہوجاتے ہیں، رائس آئل کی سر پر مالش کرنے سے نہ صرف خشکی اور سکری دور ہو جاتی ہے بلکہ یہ سر کی قدرتی نمی کو بھی برقرار رکھتا ہے۔

    چہرہ شفاف بنائیں

    رائس آئل سے چہرے کی کلینزنگ کی جاسکتی ہے، رائس آئل میں روئی بھگو کر چند منٹ کے لیے اپنے چہرے کی مالش کریں، تھوڑی دیر بعد چہرے کو اچھے صابن سے دھو لیں، اس عمل سے چہرہ نرم و ملائم اور نکھر جائے گا، رائس آئل کے استعمال سے کیل مہاسے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

    جلدی بیماریوں کا علاج

    جلد پر ہونے والی سوزش یا جلن کی صورت میں چاول کے چوکر کا تیل لگانے سے افاقہ ہوتا ہے۔

    جلد میں اگر سوزش ہو تو متاثرہ حصے پر صاف کپڑے سے چند منٹ تک یہ تیل لگائیں، یقیناً اس عمل سے سوزش میں کمی آئے گی۔

  • بھارت میں کھانا پکانے کے تیل کی قلت کے بعد متبادل طریقہ سامنے آگیا

    بھارت میں کھانا پکانے کے تیل کی قلت کے بعد متبادل طریقہ سامنے آگیا

    نئی دہلی: بھارت میں درآمدی تیل کی کمی کی وجہ سے مقامی طور پر چاول کی بھوسی سے تیل تیار کیا جارہا ہے جو عوام میں بھی مقبول ہورہا ہے۔

    بھارت میں چاول کی بھوسی کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ سبزیوں کے تیل کا دنیا کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ملک بھارت عالمی سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے خوردنی تیل کی کمی پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    چاول کی گھسائی میں ایک ضمنی پیداوار، چاول کی چوکر یا بھوسی روایتی طور پر مویشیوں اور مرغیوں کی خوراک کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔

    حالیہ برسوں میں، آئل ملز نے چاول کا تیل نکالنا شروع کر دیا ہے، جو کہ صحت کے بارے میں شعور رکھنے والے صارفین میں مقبول ہے لیکن تاریخی طور پر حریفوں کے تیل سے زیادہ مہنگا ہے۔

    اس صنعت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں چاول کی چوکر کے تیل کی مجموعی کھپت کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے لیکن یہ خوردنی تیلوں میں سب سے تیزی سے بڑھنے والے تیلوں میں سے ایک ہے، اور طلب کو پورا کرنے کے لیے پیداوار اور درآمدات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    انڈونیشیا کی جانب سے پام آئل کی برآمدات پر پابندیوں اور یوکرین سے سورج مکھی کے تیل کی ترسیل میں رکاوٹوں کی وجہ سے عالمی خوردنی تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے حریف تیلوں پر رائس بران آئل کے روایتی پریمیم کو ختم کر دیا ہے۔

    اس سے چوکر کے تیل کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جس کے ذائقے کی خصوصیات سورج مکھی کے تیل سے ملتی جلتی ہیں۔

    بین الاقوامی ایسوسی ایشن آف رائس بران آئل (IARBO) کے سیکرٹری جنرل بی وی مہتا نے کہا کہ جیسے جیسے یوکرین سے سورج مکھی کے تیل کی درآمد میں کمی آئی، صارفین نے اسے چاول کی چوکر کے تیل سے بدلنا شروع کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان عام طور پر اپنی سورج مکھی کے تیل کی دو تہائی سے زیادہ ضروریات یوکرین سے درآمدات کے ذریعے پوری کرتا ہے۔

    بھارت میں، چاول کی چوکر کا تیل اب 1 لاکھ 47 ہزار بھارتی روپے فی ٹن پر فروخت ہو رہا ہے جبکہ سورج مکھی کے تیل کی قیمت 1 لاکھ 70 ہزار روپے ہے۔