Tag: rickshaw driver

  • لتا منگیشکرکومتاثرکرنے والے گلوکارماسٹراسلم

    لتا منگیشکرکومتاثرکرنے والے گلوکارماسٹراسلم

    کراچی : سوشل میڈیا کے ذریعے خوبصورت آواز اور سروں سے اپنی پہچان کرانے والے رکشا ڈرائیور ماسٹر محمد اسلم کا کہنا ہے کہ گلوکاری کا شوق بچپن سے تھا اور اگر معاشی طور پر بے فکری ہو تو اس شوق کا جاری رکھنا آسان ہوجا تا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ رکشا ڈرائیور ماسٹر اسلم نے ڈیڑھ سال قبل جب استاد غلام علی کی ٹھمری گائی تو اس کا سوز سوشل میڈیا پر پاکستان اوربھارت کے عوام کے دلوں کو چھو گیا۔


    Master Aslam graces 11th Hour by arynews

    ان کا گا نا جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو سروں کی دیوی لتا منگیشکر نے بھی ان کو مائیک کے سامنے کھڑا دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    ماسٹر محمد اسلم نے کہا کہ میں گزشتہ سات سال سے رکشا چلا رہا ہوں اور یہ ہی میرا ذریعہ معاش ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال قبل کسی نے میری آواز میں گانا ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر چلادیا تھا جو بہت مقبول ہوا اور بھارت کی مشہور ترین گلوکارہ لتا منگیشکر جی نے میری تعریف کی جو میرے لئے باعث اعزاز ہے۔

    اس کے بعد ملکی اورغیرملکی میڈیا چینلز نے میرے گھرآ کر مجھ سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچپن میں گھر والوں سے چھپ کر گانا سیکھنے جایا کرتا تھا۔

    مجھے حیدرآباد میں میرے استاد امید علی خان اور فتح علی خان سے سیکھنے کا موقع ملا، اس کے بعد معاشی پریشانیوں کی وجہ سے اس شوق کو پورا نہیں کر سکا، بس گنگنا کر ہی اپنا دل بہلا لیتا ہوں۔

  • جیکب آباد میں پولیس اہلکاروں کا رکشا ڈرائیور پر وحشیانہ تشدد

    جیکب آباد میں پولیس اہلکاروں کا رکشا ڈرائیور پر وحشیانہ تشدد

    جیکب آباد : پولیس اہلکاروں نے رکشا ڈرائیور کی سر بازار دھلائی کردی۔ اہلکاروں نے رکشے والے کو مار مار کراس کے کپڑے تک پھاڑ دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پولیس گردی کی انتہا ہوگئی۔ مطابق جیکب آباد کے بانو بازار کے اندر رکشا کو جانے کی اجازت نہیں ہے لیکن بعض بدمعاش اہلکار بازار میں رکشے کے داخلے کے عوض ڈرائیوروں سے رقم لیتے ہیں۔


    NEWS@6 – 17th June 2016 by arynews

    اس رکشا ڈرائیور نے ان کی جیب نہ بھری جس پر مشتعل ہوکر ان پولیس اہلکاروں نے دن دہاڑے ایک غریب رکشا ڈرائیور کی دھلائی کردی، وردی والوں نے بھر ے بازار میں نہتے رکشے والے کو مار مار کر بے حال کردیا۔

    ڈنڈے چلائے۔ کپڑے پھاڑ دیئے۔ اپنے ہتھیار سے بھی رکشے والے پر تشدد کیا۔ شہری خاموش تماشائی بنے پولیس اہلکاروں کو تشدد کرتے دیکھتے رہے۔ پولیس اہلکاروں کا تعلق جیکب آباد سٹی تھانے سے ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات : پی ٹی آئی نے رکشہ ڈرائیور کو ٹکٹ دے دیا

    بلدیاتی انتخابات : پی ٹی آئی نے رکشہ ڈرائیور کو ٹکٹ دے دیا

    لاہور : سیاست میں عام آدمی کا کردار بہت محدود ہوگیا ہے ،لیکن لاہور کے رکشہ ڈرائیور میاں عظیم نے جنرل کونسلر کے طور پر امیدوار بن کر اسے غلط ثابت کردیا ہے۔

    پی ٹی آئی نے ٹکٹ دیا تو محلے دار بھی سپورٹ کے لئے کمر بستہ ہوگئے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ الیکشن کے لئے امیر طبقہ تو اپنی انتخابی مہم چلا ہی رہا ہے ۔

    یونین کونسل 156 میں تحریک انصاف کے امیدوار برائے جنرل کونسلر میاں عظیم کے جو رکشہ چلا کر اپنے چھ بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔ مگر الیکشن لڑنے کے لئے پھر بھی میدان میں ہیں۔

    رکشہ ڈرائیور امیدوار میاں عظیم اپنے رکشے پر ہی انتخابی مہم چلارہے ہیں۔اور جیت کے لئے پر امید ہیں۔ رکشہ ڈرائیور امیدوار دولت مند سیاستدانوں سے تنگ محلے داروں نے بھی انتخابی مہم چلانے کے لئے کمر کس لی ہے۔

    تحریک انصاف کے امیدوار چاہتے ہیں کہ باقی جماعتوں کو بھی اس کے طبقے کے لوگوں کو ٹکٹ دینے چاہیئں۔