Tag: Riddle

  • ان سائنسدانوں میں سے دھوکے باز کون ہے؟

    ان سائنسدانوں میں سے دھوکے باز کون ہے؟

    کسی کا جھوٹ پکڑنے کے لیے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہوتی، اگر کامن سینس سے کام لیا جائے اور بغور مشاہدے کی عادت ڈال لی جائے تو کسی کا بھی جھوٹ باآسانی پکڑا جاسکتا ہے۔

    دراصل بغور مشاہدے کی عادت ایسی فائدہ مند عادت ہے کہ یہ کسی شخص کی اچھائی یا برائی کا بھی پتہ لگا سکتی ہے۔

    تو آج آپ نے اسی مشاہدے کو کام میں لاتے ہوئے تصویر کو دیکھنا ہے اور بتانا ہے کہ لیب کوٹ پہنے ان 3 سائنسدانوں میں سے جعلساز کون ہے جو لیبارٹری میں مجرمانہ نیت سے داخل ہوا ہے۔

    کیا آپ معلوم کرنے میں کامیاب رہے؟ ایک بار پھر غور کیجیئے۔

    تینوں سائنسدانوں میں سے جعلساز دائیں ہاتھ والا شخص ہے۔

    اگر آپ غور سے دیکھیں تو اس کے آئی ڈی کارڈ پر ایک خاتون کی تصویر ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ کسی اور کا کارڈ چرا کر لیبارٹری میں داخل ہوا ہے اور اس کا یہ اقدام بتاتا ہے کہ یقیناً اس کی نیت کچھ اچھی نہیں۔

  • پہیلی بوجھیں: چوری کے بعد پولیس نے گھر کی مالکن کو کیوں گرفتار کیا؟

    پہیلی بوجھیں: چوری کے بعد پولیس نے گھر کی مالکن کو کیوں گرفتار کیا؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دماغ کو جتنا زیادہ کام کرنے پر مجبور کریں گے اتنا ہی وہ فعال ہوتا جائے گا۔ کم کام کرنے والا دماغ آہستہ آہستہ سست اور غیر فعال ہوتا جاتا ہے جس کا نتیجہ غائب دماغی کی صورت میں نکلتا ہے۔

    دماغ کو فعال کرنے کے لیے ماہرین چھوٹی چھوٹی مشقیں بتاتے ہیں جن میں سب سے آسان مشق حساب کے سوالات حل کرنا یا کوئی پہیلی بوجھنا ہے۔

    اسی لیے ہم آپ کے دماغ کی ورزش کے لیے آج آپ کو ایک ملزم کی گرفتاری کا معاملہ بتا رہے ہیں جس میں آپ کو بتانا ہے کہ پولیس نے ملزم کو کیسے پکڑا۔

    امریکا میں چوری کی ایک واردات میں پولیس نے ان خاتون کو دھر لیا جو اپنے گھر سے آرہی تھیں۔

    ایک سرد صبح جب ہر شے برف سے ڈھکی ہوئی تھی، پولیس کو چوری کی اطلاع ملی اور وہ جائے وقوع پر پہنچی تو انہیں وہاں ایک خاتون دکھائی دیں۔

    خاتون نے ایک گھر کی طرف اشارہ کر کے بتایا کہ وہ ان کا گھر ہے اور وہ کچھ ضروری سامان لینے باہر نکلی ہیں۔

    لیکن جب پولیس نے غور کیا تو انہی خاتون کو مجرم پایا اور انہیں گرفتار کرلیا، کیا آپ تصویر دیکھ کر بتا سکتے ہیں کہ پولیس نے ان خاتون کو کس بنیاد پر گرفتار کیا؟

    دراصل پولیس نے جب برف پر قدموں کے نشانات کا جائزہ لیا تو انہوں نے دیکھا کہ خاتون کے قدموں کے نشانات دروازے کے بجائے کھڑکی سے شروع ہورہے ہیں۔

    اس کا واضح مطلب یہ تھا کہ خاتون کھڑکی کے راستے باہر آئیں، اور اس کی ضرورت انہیں اس لیے پڑی کیونکہ انہوں نے کھڑکی کے راستے اس گھر میں نقب لگائی اور چوری کر کے اسی راستے سے واپس آگئیں، جبکہ پولیس کو دھوکا دینے کے لیے انہوں نے اس گھر کو اپنا گھر بتایا۔

  • سترہویں صدی کی پینٹنگ بیچنے والے مصور کی جعلسازی کیسے ناکام ہوئی؟

    سترہویں صدی کی پینٹنگ بیچنے والے مصور کی جعلسازی کیسے ناکام ہوئی؟

    جھوٹ پکڑنے کے لیے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہوتی، اگر کامن سینس سے کام لیا جائے اور بغور مشاہدے کی عادت ڈال لی جائے تو کسی کا بھی جھوٹ باآسانی پکڑا جاسکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک مصور کے جھوٹ کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو اگر اپنے مقصد میں کامیاب رہتا تو کسی شخص کو بھاری مالی نقصان پہنچا سکتا تھا، آپ کو اس مصور کا جھوٹ پکڑنے کی کوشش کرنی ہے۔

    اس مصور کو پیسوں کی ضرورت تھی، اس نے اخبار میں ایک اشتہار دیا کہ اس کے پاس سترہویں صدی کی ایک پینٹنگ ہے جو وہ اپنے مالی حالات کی وجہ سے فروخت کرنا چاہتا ہے۔

    اخبار میں اشتہار شائع ہونے کے بعد کئی افراد نے اس سے رابطہ کیا جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل تھا۔

    پولیس افسر نے اس پینٹنگ کو دیکھنے کی خواہش ظاہر کی اور جب وہ اس فن پارے کو دیکھنے کے لیے پہنچا تو اس نے چند لمحوں میں جان لیا کہ مصور جھوٹ بول رہا ہے۔ پینٹنگ سترہویں صدی کی نہیں تھی بلکہ خود مصور کی بنائی ہوئی تھی جو وہ جھوٹ بول کر فروخت کرنا چاہ رہا تھا۔

    کیا آپ جانتے ہیں پولیس افسر نے مصور کا جھوٹ کیسے پکڑا؟

    اگر آپ غور سے دیکھیں تو آپ کو علم ہوگا کہ پینٹنگ میں الیکٹرک پولز اور تاریں موجود ہیں، سترہویں صدی میں بجلی کی تاروں تو کیا بجلی کا ہی وجود نہیں تھا۔ پولیس افسر کے بغور دیکھنے کے بعد مصور کے جھوٹ کا پول کھل گیا اور وہ ایک بڑی رقم لوٹنے میں ناکام رہا۔

  • کیا آپ اس شرارتی بلی کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ اس شرارتی بلی کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    بلیاں اگر شرارتی ہوں تو اپنے مالک کو تگنی کا ناچ نچا سکتی ہیں، ان کا سب سے پسندیدہ کھیل کسی غیر متوقع جگہ جا کر چھپ جانا ہے اور انہیں ہرگز فرق نہیں پڑتا کہ پیچھے ان کا مالک انہیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر بے حال ہوجائے۔

    اب اس بلی کی ساتھی کو ہی دیکھ لیجیئے، گھر میں 2 بلیاں موجود ہیں جن میں سے ایک تو نہایت معصوم ہے جو سامنے ہی بیٹھی ہے، لیکن دوسری نہایت شرارتی ہے جو کہیں نہ کہیں چھپ جاتی ہے۔

    اب بھی وہ اسی طرح چھپی ہے کہ ہم اسے نہیں دیکھ سکتے لیکن وہ ہمیں دیکھ کر ہماری پریشانی سے خوب لطف اندوز ہورہی ہے۔

    کیا آپ اس شرارتی بلی کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ اسے ڈھونڈنے میں کامیاب ہوسکے؟

    اگر نہیں تو جان لیں کہ وہ پیچھے پودوں میں ہی چھپی بیٹھی ہے اور آپ کی الجھن سے خوب لطف اٹھا رہی ہے۔

  • اس تصویر میں چپلوں کی جوڑی تلاش کریں

    اس تصویر میں چپلوں کی جوڑی تلاش کریں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دماغ کو جتنا زیادہ کام کرنے پر مجبور کریں گے اتنا ہی وہ فعال ہوتا جائے گا۔ کم کام کرنے والا دماغ آہستہ آہستہ سست اور غیر فعال ہوتا جاتا ہے جس کا نتیجہ غائب دماغی کی صورت میں نکلتا ہے۔

    دماغ کو فعال کرنے کے لیے ماہرین چھوٹی چھوٹی مشقیں بتاتے ہیں جن میں سب سے آسان مشق حساب کے سوالات حل کرنا، کوئی پہیلی بوجھنا یا کسی چیز کو غور سے دیکھ کر اس کا مشاہدہ کرنا ہے۔

    اسی لیے ہم آپ کے دماغ کی ورزش کے لیے آج آپ کو ایک تصویر دکھا رہے ہیں۔

    تصویر میں بے شمار چپلیں موجود ہیں، آپ نے غور سے انہیں دیکھنا ہے اور ان کی جوڑیاں تلاش کرنا ہے۔

    کیا آپ نے چپلوں کی جوڑیاں تلاش کرلیں؟ آپ کو بتاتے چلیں کہ تمام جوڑیاں مکمل ہونے کے بعد صرف ایک چپل ایسی بچ جائے گی جس کا دوسرا پاؤں موجود نہیں، آپ نے اسی چپل کو الگ کرنا ہے۔

    کیا آپ نے تمام جوڑیاں مکمل کرلیں؟ ایک بار پھر غور سے دیکھ لیں۔

    صحیح جواب یہ ہے۔

  • کیا آپ تصویر میں موجود دوسری بلی ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ تصویر میں موجود دوسری بلی ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دماغ کو جتنا زیادہ کام کرنے پر مجبور کریں گے اتنا ہی وہ فعال ہوتا جائے گا۔ کم کام کرنے والا دماغ آہستہ آہستہ سست اور غیر فعال ہوتا جاتا ہے جس کا نتیجہ غائب دماغی کی صورت میں نکلتا ہے۔

    دماغ کو فعال کرنے کے لیے ماہرین چھوٹی چھوٹی مشقیں بتاتے ہیں جن میں سب سے آسان مشق حساب کے سوالات حل کرنا، کوئی پہیلی بوجھنا یا کسی چیز کو غور سے دیکھ کر اس کا مشاہدہ کرنا ہے۔

    اسی لیے ہم آپ کے دماغ کی ورزش کے لیے آج آپ کو ایک تصویر دکھا رہے ہیں۔

    تصویر میں بظاہر ایک بلی موجود ہے، لیکن اگر آپ غور کریں تو آپ کو دوسری بلی بھی یہیں کہیں دکھائی دے جائے گی۔

    بس آپ نے اسی بلی کو ڈھونڈنا ہے۔

    کیا آپ کو جواب مل گیا؟ ایک بار پھر غور سے دیکھ لیں۔

    صحیح جواب یہ ہے۔

    اگر آپ بھی ان میں سے ایک ہیں جو اس کا جواب نہیں ڈھونڈ پائے تو یہ کوئی پریشانی کی بات نہیں۔ زیادہ تر افراد بلی کو ہی غور سے دیکھ کر اس کی دم کے پیچھے سے دوسری بلی برآمد کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کم ہی افراد پس منظر پر غور کرتے ہیں۔

  • کیا آپ تصویر میں موجود غلطی پکڑ سکتے ہیں؟

    کیا آپ تصویر میں موجود غلطی پکڑ سکتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دماغ کو جتنا زیادہ کام کرنے پر مجبور کریں گے اتنا ہی وہ فعال ہوتا جائے گا۔ کم کام کرنے والا دماغ آہستہ آہستہ سست اور غیر فعال ہوتا جاتا ہے جس کا نتیجہ غائب دماغی کی صورت میں نکلتا ہے۔

    دماغ کو فعال کرنے کے لیے ماہرین چھوٹی چھوٹی مشقیں بتاتے ہیں جن میں سب سے آسان مشق حساب کے سوالات حل کرنا، کوئی پہیلی بوجھنا یا کسی چیز کو غور سے دیکھ کر اس کا مشاہدہ کرنا ہے۔

    اسی لیے ہم آپ کے دماغ کی ورزش کے لیے آج آپ کو ایک تصویر دکھا رہے ہیں، آپ کو بتانا ہے کہ اس تصویر میں کیا غلطی ہے۔

    تصویر میں ایک کلاس روم کا منظر ہے جہاں ٹیچر ایک طالب علم کو ڈانٹتی دکھائی دے رہی ہیں۔

    آپ نے اس تصویر کو غور سے دیکھ کر بتانا ہے کہ اس میں کیا غلطی ہے۔

    کیا آپ کو جواب مل گیا؟ ایک بار پھر غور سے دیکھ لیجیئے۔

    صحیح جواب ہے، پیچھے موجود دروازے کے قبضے الٹی سمت موجود ہیں، یعنی جس رخ پر دروازے کا ہینڈل ہے اسی رخ پر قبضے موجود ہیں۔

    اگر آپ بھی ان میں سے ایک ہیں جو اس کا جواب نہیں ڈھونڈ پائے تو یہ کوئی پریشانی کی بات نہیں۔ زیادہ تر افراد ٹیچر اور طالبعلم کو ہی مرکز نگاہ بنائے رکھتے ہیں اور آس پاس ان کی نظر کم جاتی ہے۔

  • کیا آپ اس قتل کے مجرم کو پکڑنے میں امریکی پولیس کی مدد کرسکتے ہیں؟

    کیا آپ اس قتل کے مجرم کو پکڑنے میں امریکی پولیس کی مدد کرسکتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دماغ کو جتنا زیادہ کام کرنے پر مجبور کریں گے اتنا ہی وہ فعال ہوتا جائے گا۔ کم کام کرنے والا دماغ آہستہ آہستہ سست اور غیر فعال ہوتا جاتا ہے جس کا نتیجہ غائب دماغی کی صورت میں نکلتا ہے۔

    دماغ کو فعال کرنے کے لیے ماہرین چھوٹی چھوٹی مشقیں بتاتے ہیں جن میں سب سے آسان مشق حساب کے سوالات حل کرنا یا کوئی پہیلی بوجھنا ہے۔

    اسی لیے ہم آپ کے دماغ کی ورزش کے لیے آج آپ کو ایک قتل کا کیس بتا رہے ہیں، جس میں قاتل کو پکڑنے کے لیے پولیس کی مدد کرنی ہے۔

    امریکا میں 4 دوست باقاعدگی سے سوانا (بھاپ) باتھ لینے کے لیے آتے ہیں، جب بھی وہ یہاں آتے ہیں ان کے ساتھ کچھ نہ کچھ سامان ضرور ہوتا ہے۔

    جیک ایک موسیقار ہے جو موسیقی سننے کے لیے اپنے ساتھ آئی پوڈ لاتا ہے۔ اسٹیو ایک بینکر ہے جو اپنے ساتھ صرف پانی یا جوس کا تھرماس لے کر آتا ہے۔ پیٹرک اور مائیکل وکیل ہیں جو اپنے ساتھ عدالتی دستاویزات لے کر آتے ہیں تاکہ انہیں پڑھا جائے۔

    ایک دن پولیس کو اطلاع ملتی ہے کہ ان میں سے ایک دوست پیٹرک قتل ہوچکا ہے، پولیس جائے وقوع پر پہنچ کر تینوں دوستوں کو زیر تفتیش لے لیتی ہے۔

    پیٹرک کا قتل ایک تیز دھار آلے سے کیا گیا ہے لیکن پولیس کو وہاں ایسی کوئی شے نہیں ملتی۔ کیا آپ اصل قاتل تک پہنچنے میں پولیس کی مدد کرسکتے ہیں؟

    اگر نہیں تو ہم آپ کی اور پولیس کی مدد کیے دیتے ہیں۔

    قاتل دراصل اسٹیو ہے جو اپنے تھرماس میں تیز دھار برف ڈال کر لے آیا اور قتل کے بعد واپس اس ٹکڑے کو تھرماس میں ڈال دیا، جب تک پولیس پہنچی برف کا تیز دھار ٹکڑا پانی میں پگھل چکا تھا۔

  • کیا آپ اس تصویر میں موجود غلطی پکڑ سکتے ہیں؟

    کیا آپ اس تصویر میں موجود غلطی پکڑ سکتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے دماغ کو جتنا زیادہ کام کرنے پر مجبور کریں گے اتنا ہی وہ فعال ہوتا جائے گا۔ کم کام کرنے والا دماغ آہستہ آہستہ سست اور غیر فعال ہوتا جاتا ہے جس کا نتیجہ غائب دماغی کی صورت میں نکلتا ہے۔

    دماغ کو فعال کرنے کے لیے ماہرین چھوٹی چھوٹی مشقیں بتاتے ہیں جن میں سب سے آسان مشق حساب کے سوالات حل کرنا یا کوئی پہیلی بوجھنا ہے۔

    اسی لیے ہم آپ کے دماغ کی ورزش کے لیے آج آپ کو ایک تصویر دکھا رہے ہیں، آپ کو بتانا ہے کہ اس تصویر میں کیا غلطی ہے۔

    تصویر میں ایک ٹائیگر اور مرغی پہلو بہ پہلو تیراکی کرتے نظر آرہے ہیں، بوجھیں کہ اس تصویر میں کیا غلطی ہے؟

    کیا آپ کو جواب مل گیا؟ ایک بار پھر غور سے دیکھ لیجیئے۔

    صحیح جواب ہے کہ مرغیوں کے پروں کی ساخت ایسی ہوتی ہے کہ وہ زیادہ دیر تک تیر نہیں سکتیں، کسی بڑے دریا، سمندر یا تالاب میں ان کو چھوڑ دینا ان کی موت کے مترادف ہوگا کیونکہ زیادہ پانی میں وہ جلدی ڈوب جائیں گی۔

    البتہ تھوڑے سے جمع شدہ پانی میں وہ مختصر وقت کے لیے تیر سکتی ہیں۔

    دوسرا جواب یہ ہے، کہ اگر کوئی مرغی ماہر تیراک بھی ہو تو وہ ایک ٹائیگر کے ساتھ تیر کر کیوں اس کی خوراک بننا چاہے گی؟

  • کیا آپ اس معمے کو حل کرسکتے ہیں؟

    کیا آپ اس معمے کو حل کرسکتے ہیں؟

    تصویری پہیلیوں کو حل کرنا ایک دماغی مشق ہے جو کبھی کبھی کر لینی چاہیئے، اس سے دماغ کی ورزش ہوجاتی ہے۔

    گزشتہ دنوں انٹرنیٹ پر سامنے آنے والی پہیلی نے بھی لوگوں کو سر کھجانے پر مجبور کردیا ہے۔

    یہ ایک تصویر ہے جس میں 7 بالٹیاں پائپس سے منسلک ہیں اور سب سے اوپر ایک نلکے سے پانی بہہ رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ سب سے پہلے کون سی بالٹی بھرے گی؟

    کچھ کو لگتا ہے کہ یہ چاروں کپ ایک ہی وقت میں بھریں گے، جبکہ اکثریت کے خیال میں 2 یا 7 وہ بالٹیاں ہیں جنھیں سب سے پہلے بھرنا چاہیئے۔

    کیا آپ نے اس کا جواب ڈھونڈ لیا؟ اگر نہیں تو جواب نیچے تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔

    بالٹی نمبر 4 کو جانے والا پائپ بند ہے، 5 کو جانے والا پائپ بھی بند ہے جبکہ 6 کی جانب جانے والا پائپ بھی بند ہے۔

    2 کے مقابلے میں ایک نمبر سے 3 کی جانب جانے والا پائپ نیچے ہے تو اس کا جواب ہے کہ 3 نمبر بالٹی سب سے پہلے بھرے گی، کیونکہ اس سے نکلنے والے دونوں پائپس بند ہیں۔