Tag: rigging

  • راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی: کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی، اور اعلان کیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو ایک پریس کانفرنس میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے دھماکا خیز انکشاف کیا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے، انھوں نے کہا ’’میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کے لیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘

  • حافظ نعیم الرحمان کا پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام

    حافظ نعیم الرحمان کا پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام

    کراچی: حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی پر ضمنی بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں کمپری ہینسو ہائی اسکول کے باہر احتجاج کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جعل سازی کر کے تاریخ دہرا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا پورا دن ہمارے کارکنان کے ساتھ زیادتی ہوئی ان پر تشدد کیا گیا، ہمارے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا، پیپلز پارٹی نے پولیس کے ذریعے سے یہ کام کروائے، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو نکالنے کی کوششیں کی گئیں، لیکن ہمارے کارکنان نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ نیو کراچی یو سی 13 اور 4 میں بدترین صورت حال رہی،

    انھوں نے کہا فارم 11 کے مطابق ہم نے یو سی 4 جیت لی ہے، لیکن نتائج کو تبدیل کیا گیا، نتائج فارم 11 کے مطابق نہیں ہیں، بار بار الیکشن کمیشن سے رابطہ کرتے رہے، لیکن نتائج جاری کرنے میں تاخیر کی گئی۔ انھوں نے مزید کہا الیکشن کمیشن نے یقین دلایا کہ درست نتائج جاری کریں گے۔

    ضمنی بلدیاتی الیکشن: کراچی میں کوئی جماعت سادہ اکثریت حاصل نہ کر سکی

    ادھر پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی پیپلز پارٹی پر دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں، آفتاب صدیقی نے کہا پی پی دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتی، ٹھپے لگے بیلٹ پیپرز سے باکس بھرے گئے، ایم این اے اسلم خان نے کہا کہ ایک بوتھ پر 81 ووٹ کاسٹ ہوئے اور گنتی میں 481 نکلے۔

    دھاندلی کے الزامات پر صوبائی وزیر سعید غنی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جماعت اسلامی کا طرز عمل غیر سیاسی ہے، بات چیت کریں مسئلے کا حل نکالیں، میئر تو پیپلز پارٹی کا ہی بنے گا، انھوں نے کہا ہم نے بلدیاتی الیکشن کے لیے پلان کے ساتھ محنت کی تھی۔

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی سے متعلق اجلاس کل ہوگا

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی سے متعلق اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق اجلاس کل ہوگا، اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کے مطالبے پر تحریکِ انصاف کی حکومت نے انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کل اجلاس بلا لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”حکومت اور اپوزیشن نے کمیٹی ارکان کے نام فائنل کرلیے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کمیٹی کے قیام سے متعلق اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِ صدارت ہوگا، اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شرکت کریں گے۔

    دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن نے کمیٹی ارکان کے نام بھی فائنل کرلیے ہیں، اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے اجلاس میں اراکین کے نام دیے جائیں گے۔

    کمیٹی کے قیام کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن سے مشاورت کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کمیٹی کے قیام کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

    یاد رہے کہ آٹھ دن قبل اپوزیشن کی تسلی کے لیے حکومت کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن چاہتی ہے: شیری رحمان


    پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے پی ٹی آئی کی حکومت پر دھاندلی کے الزامات مسلسل لگتے آ رہے ہیں، وزیرِ اعظم عمران خان اپنی پہلی تقریر میں کہہ چکے ہیں کہ وہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔

    ن لیگ کے صدر شہباز شریف موجودہ حکومت کو دھاندلی کی پیداوار قرار دے چکے ہیں، جب کہ شیری رحمان نے پی پی کی جانب سے تحقیقاتی پارلیمانی کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔

    دوسری طرف خبر ہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرِ دفاع پرویز خٹک کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

  • صدارتی انتخابات میں‌ دھاندلی، تحقیقاتی حکام نے ٹرمپ کو ہٹانے کی تجویز دی تھی، دعویٰ

    صدارتی انتخابات میں‌ دھاندلی، تحقیقاتی حکام نے ٹرمپ کو ہٹانے کی تجویز دی تھی، دعویٰ

    واشنگٹن : اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والے حکام نے ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی تجویز پیش کی تھی جس پر عمل نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق سنہ 2016 میں ہونے والے امریکا کے صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے معاملے پر تحقیقات کرنے والے عملے نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مسند صدارت سے ہٹانے کی تجویز دی تھی۔

    امریکی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کی ہی منتخب کردہ کابینہ کے افراد ناراض ہیں اور جنہوں نے ٹرمپ کو ہٹانے کا مشورہ گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اخبار میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والے حکام نے صدر ٹرمپ کی گفتگو ریکارڈ کرنے اور کابینہ کے ارکان کا تقرر کرنے کی ہدایات کی گئیں تھی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی کابینہ میں نئے ارکان کا تقرر کرنا آئین میں ترمیم کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاوس سے نکالنا تھا۔

    امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ مذکورہ تجاویز گذشتہ برس ایف بی آئی کے ڈائرریکٹر جیمز کومی کو عہدے سے برطرف کرنے کے بعد سامنے آئی تھیں جس پر مختلف وجوہات کے سبب عمل نہیں ہوسکا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات امریکا کے لیے باعث شرم ہے، اسے روکا جائے۔

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • الیکشن میں مبینہ دھاندلی: اپوزیشن کے احتجاج میں اہم رہنماؤں کی عدم شرکت کا امکان

    الیکشن میں مبینہ دھاندلی: اپوزیشن کے احتجاج میں اہم رہنماؤں کی عدم شرکت کا امکان

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018میں نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے آج  احتجاج کا فیصلہ کرلیا، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت تو کردی گئی لیکن بلاول بھٹو اور سراج الحق احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن الائنس نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کرلیا جس کیلئے اپوزیشن رہنماؤں نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔

    اس سلسلے میں ن لیگ، پیپلزپارٹی اوردیگر جماعتوں نے رابطے تیز کردیئے ہیں، ان جماعتوں کی جانب سے اپنے کارکنان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ آج صبح گیارہ بجے الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچ جائیں۔

    دوسری جانب احتجاج سےنمٹنے کیلئے اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی سخت کرنے کیلئےضروری اقدامات کرلیے گئے ہیں، چیف الیکشن کمیشن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرکے ضروری ہدایت دیں۔

    چیف کمشنر اسلام آباد اور ایس پی آپریشنز نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے، چیف الیکشن کمیشن نے ہدایات دی ہیں کہ الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

    ذرائع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قیادت کو الیکشن کمیشن تک جانے دیا جائے گا جبکہ کارکنوں کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ریڈ زون میں پولیس تعینات ہوگی، رینجرز بھی الرٹ رہے گی۔

    دریں اثناء اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج ہونے سے پہلے ہی غیر یقینی کی کیفیت پائی جارہی ہے، ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مطاہرے میں شرکت سے معذرت کرلی ہے، ان کی جگہ جماعت اسلامی دیگر رہنما نمائندگی کریں گے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتیں 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر متفق

    علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی کل کے احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے، ان کی جگہ پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ احتجاج میں شریک ہوگی۔

    ، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر احتجاج کسی معنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا تو قیادت شرکت کرے گی، الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی الیکشن کمیشن کی بڑی ناکامی ہے۔

  • ایم کیوایم کیلئےیہ ہی بڑی دھاندلی ہےکہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، سعید غنی

    ایم کیوایم کیلئےیہ ہی بڑی دھاندلی ہےکہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، سعید غنی

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ پولیس کے ذریعے نتائج تبدیل کرنے کا الزام درست نہیں،ایم کیوایم کیلئے یہ ہی بڑی دھاندلی ہے کہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ الیکشن کے دن کسی پارٹی نے دھاندلی کی شکایت نہیں بھیجی، ووٹوں کی گنتی کے وقت بھی کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی، الیکشن کمیشن کے پاس نتائج آگئے تو فوری نوٹیفکیشن جاری کرنا چاہیے تھا۔

    سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود کہا انتخابات اچھے ہوئے کوئی شکایت نہیں آئی، رینجرز کے رویے کیخلاف صرف میں نے شکایت کی تھی، شکایت میں چنیسر گوٹھ میں لوگوں کو مشکلات کا ذکر کیا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے ہیں، 2013 میں ایم کیوایم نے اپنی مرضی سے پولنگ اسٹیشن بنائے تھے، کراچی کی تاریخ میں ایسے شفاف انتخابات نہیں ہوئے، امید ہے الیکشن کمیشن ہمارا مؤقف تحمل سے سنے گا۔


    مزید پڑھیں : پی ایس114‘ الیکشن کمیشن نےسعیدغنی کی کامیابی کانوٹیفکیشن روک دیا


    انھوں نے مزید کہا کہ ایم کیوایم کیلئے یہ ہی بڑی دھاندلی ہےکہ انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی، ایم کیوایم کو ڈر ہے2018 میں ایسے الیکشن ہوئے تو ان کا صفایا ہوجائیگا۔

    سعید غنی کے رہنما کا کہنا تھا کہ پولیس کے ذریعے نتائج تبدیل کرنے کا الزام درست نہیں، ڈی جی رینجرز،ونگ کمانڈرسمیت اعلیٰ حکام نےخصوصی توجہ دی، میرے کہنے پر پولنگ اسٹیشن تبدیل کرنے کی بات حقائق کے منافی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ پولنگ اسٹیشن تبدیل ہوئے جو میرے کہنے پر نہیں ہوئے تھے، تمام جماعتوں کی مشاورت سے چند پولنگ اسٹیشن کو تبدیل کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات: جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کا عدم اطمینان کا اظہار

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات: جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کا عدم اطمینان کا اظہار

    کراچی: تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے کراچی میں ہونے والے انتخابات میں رینجرز اورالیکشن کمیشن کے کردارپرعدم اطمینان کا اظہار کردیا ہے۔

    جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے اے آروائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کا بلدیاتی الیکشن ایم کیو ایم کوپلیٹ میں رکھ کردیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ کی بنیادپرایم کیوایم کوکراچی پرمسلط کیا جارہا ہے، حکومتی مشینری بھی دھاندلی کے لئے استعمال ہورہی ہے۔

    حافظ نعیم نے الیکشن کمیشن سندھ کے سربراہ کواس سارے معاملے کا ذمہ دارقراردیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن پولنگ اسٹیشنوں پررینجرزموجود ہے وہاں قبضہ نہیں ہوا جبکہ فیڈرل بی ایریا کے پولنگ اسٹیشن پرایم کیوایم قابض ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ متعدد بار الیکشن کمیشن کوتحریری طور پر مطلع کیا کہ کراچی میں الیکشن کے دوران فوج تعینات کی جائےتاہم ہمارا یہ مطالبہ منظورنہیں کیا گیا۔


    رینجرزکے کردار سے مطمئن نہیں، عمران اسماعیل


    تحریک انصاف کے رہنماء عمران اسماعیل نے بلدیاتی انتخابات میں رینجرز کے کردار پرعدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں رینجرزکے کردارسے مطمئن نہیں ہیں، رینجرز نے ویسے انتظامات نہیں کئے جیسے عید الاضحیٰ پر کھالوں کی چھینا جھپٹی روکنے کے لئے کئے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ تمام پولنگ اسٹیشن کے اندراورباہر رینجرز تعینات کی جائے جو کہ نہیں ہوا ہے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن 2013 کی طرح شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا ہے

  • سندھ اپوزیشن کا بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا الزام

    سندھ اپوزیشن کا بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا الزام

    کراچی: سندھ کے سابق وزیراعلیٰ ارباب غلام رحیم اوراپوزیشن رہنما شہریارمہرنے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت پیش کردئیے، دوسری جانب ذوالفقارمرزا نے الزام لگایا ہے کہ سندھ حکومت نے دھاندلی کے لئے پولیس کا استعمال کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے اپوزیشن ممبران اور مرزا گروپ نے بلدیاتی انتخابات میں صوبے بھرمیں بے ضابطگیوں کے ثبوت پیش کردئیے۔

    ارباب غلام رحیم نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں کے ذریعے دھاندلی کی گئی جبکہ ووٹرز کو پیسے بھی دئیے گئے۔

    ارباب غلام رحیم اور پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما شہریار مہر نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکام ہوگیا۔

    اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ سندھ ذوالفقارمرزا نے کہا کہ سندھ حکومت نے پولیس کو دھاندلی کے آلے کے طورپراستعمال کیا، انہوں نے صوبے میں انتخابات کے دوران امن وامان برقراررکھنے پر رینجرزکے کردارکو سراہا۔

    مرزا نے یہ بھی کہا کہ بلاول بھٹو کو بدین لاکر انکی توہین کرائی گئی ہے۔

    اس موقع پر اپوزیشن پارٹی کے ممبران نے دھاندلیوں اور بے ضابطگیوں کے خلاف وائٹ پیپربھی جاری کیا گیا۔

  • انتخابی مہم میں کی راہ میں مشکلات کھڑی کی جارہی ہے: عمران خان

    انتخابی مہم میں کی راہ میں مشکلات کھڑی کی جارہی ہے: عمران خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حکمران جماعت مسلم لیگ ن، پولیس اور الیکشن کمیشن پرالزام عائد کیا ہے کہ انہیں آئندہ الیکشن کی تشہیری مہم سے روکا جارہاہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کریں گے کہ مسلم لیگ ن، پنجاب پولیس اور الیکشن کمیشن کے ممبراب این اے 122 لاہور اور این اے 154 لودھراں میں ان کی انتخابی مہم میں رکاوٹیں حائل کررہے ہیں۔

    عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک فہرست لہرائی اورانتخابات میں اپنی جماعت کا منشور لے کرجانے کا اعلان کیا۔

    اس موقع پر عمران خان نے الیکشن 2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ ن اورالیکشن کمیشن کے ممبران پر دھاندلی کے الزامات کا اعادہ کیا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی جماعت 4 اکتوبر کواسلام آباد میں تاریخ سازریلی نکالے گی اورشریف برادران کی کمیشن بے نقاب کرے گی۔

  • کے پی میں دھاندلی، سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن سے نوٹس کا مطالبہ

    کے پی میں دھاندلی، سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن سے نوٹس کا مطالبہ

    پشاور: خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات میں شامل تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    خیبرپختونخواہ میں گزشتہ روزبلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا جس میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف پرپیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم سمیت تقریباً تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

    سابق صدر آصف زرداری نے خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک پردھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سےان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    جمعیت العلمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صوبائی حکومت پربلدیاتی دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے برقع پوش بیلٹ پیپر پرٹھپے لگاتے رہے۔

    مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے رہنما پیرصابر شاہ نے صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے سری کوٹ ہری پورمیں ہزاروں افرادکو ووٹ کےحق سےمحروم کردیا۔

    ایم کیوایم کےقائدالطاف حسین کا کہنا تھا خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کےدوران متعددعلاقوں میں خواتین کو ووٹنگ سے روکا گیا،انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کو کالعدم قراردیا جائے اور غیرجانبدار مبصرین کی نگرانی میں کرائے جائیں۔