Tag: rigging in election

  • جوڈیشل کمیشن قائم، پہلا اجلاس آج ہوگا

    جوڈیشل کمیشن قائم، پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ناصر الملک نےانتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا ہے، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج سپریم کورٹ میں ہوگا۔

    سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا، کمیشن کے سربراہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ناصر الملک خود ہوں گے، دوسرے ارکان جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجازافضل خان ہیں۔

    کمیشن کا پہلا اجلاس آج ایک بجے سپریم کورٹ بلڈنگ میں منعقد کیا جائے گا۔

      آرڈیننس کے تحت کمیشن کو پینتالیس روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ حکومت کو دینی ہے، کمیشن کوتحقیقات کے لئے ضابطہ فوجداری اور ضابطہ دیوانی کے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے۔

    توہین عدالت کے حوالے سے رائج ملکی قانون کمیشن کے لئے بھی موثر ہوگا تاہم کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد اس پر تنقید یا تجزیہ پر توہین عدالت کا قانون لاگو نہیں ہوگا۔

  • جوڈیشل کمیشن کا قیام،عدالت نے7مئی تک حکومت سے جواب مانگ لیا

    جوڈیشل کمیشن کا قیام،عدالت نے7مئی تک حکومت سے جواب مانگ لیا

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

    درخواست گزارنے مؤقف اختیار کیا کہ انتخابات کی تحقیقات کیلئے کمیشن کا قیام غیر قانونی ہے، دھاندلی کیسزکی سماعت صرف الیکشن ٹربیونل میں کی جاسکتی ہے، سپریم کورٹ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان معاہدے کی پابند نہیں۔

    عدالت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق صدارتی آرڈینس کو غیرآئینی قرار دے، عدالت نے وفاقی حکومت اور وزراتِ داخلہ سے سات مئی تک جواب طلب کرلیا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کےاراکین اسمبلی کےاستعفوں کی منظوری کیلئے درخواست کی سماعت لاہورہائیکورٹ میں  ہوئی،درخواست سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے بیٹے ارسلان افتخار کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    درخواست گزار کے مطابق استعفے کے بعد اراکین پارلیمنٹ دوبارہ اسمبلیوں میں نہیں بیٹھ سکتے، عدالت استعفی منظور کرتے ہوئے نشستیں خالی قرار دینے کا حکم دے۔

    سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں تحریک انصافِ کے اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی ۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دستورکے مطابق چالیس روز تک غیرحاضر رہنے والا رکن پارلیمنٹ نااہل ہوجاتا ہے، پی ٹی آئی اراکین ساڑھے سات ماہ سے اسمبلی نہیں آئے۔

    بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت پی ٹی آئی کے تمام اراکین کو نااہل قرار دے۔