Tag: rights

  • ایران روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے، روس

    ایران روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے، روس

    ماسکو : روس کے ایوان بالا کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین کوسٹیٹکن کوساچیووف نے کہا ہے کہ روس اس بات کو یقینی بنائے کہ ایران آبنائے ہرمز میں ضبط ٹینکر پر سوار روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی طرف سے ضبط کئے گئے ٹینکر سے متعلق کمپنی نے ایران میں روسی سفارت خانے کو اطلاع دی ،کوساچیو وف نے کہا کہ ہمیں ایران کے ساتھ موجودہ موثر مواصلاتی ذرائع کی مدد سے جلد سے جلد اس معلومات کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اس کی معلومات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو روس کو اس بات کا یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایران ہمارے شہریوں کے حقوق کا احترام کرے۔

    کوسا چیووف نے کہا کہ ہمارے شہریوں کو مغربی ممالک اور ایران کے درمیان جاری سیاسی رسہ کشی میں یرغمال نہیں بنایا جانا چاہیے۔

    واضح رہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز سے جس برطانوی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لیا ہے، اس میں سوار عملے کے 23 افراد میں سے اٹھارہ کا تعلق بھارت سے ہے جبکہ دیگر پانچ شہریوں کا تعلق فلپائن اور روس سے ہے۔

     بھارت اور فلپائن کی حکومتوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ  آبنائے ہرمز سے ایرانی قبضے میں لیے جانے والے برطانوی آئل ٹینکر کے عملے میں ان کے شہری بھی شامل ہیں۔

    بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ بھارتی حکام ایران میں متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ بھارتی شہریوں کی بازیابی جلد از جلد ممکن بنائی جائے، انہوں نے کہا کہ اس بحری جہاز میں اٹھارہ بھارتی موجود ہیں۔

    منیلا میں وزرات خارجہ نے کہا کہ تہران میں ان کے سفیر کوشش میں ہیں کہ اس ٹینکر میں سوار ایک فلپائنی شہری کو جلد از جلد رہا کر دیا جائے۔

  • پانچ سال بعد روس دوبارہ یورپی یونسل میں‌ حق رائے دہی استعمال کرے گا

    پانچ سال بعد روس دوبارہ یورپی یونسل میں‌ حق رائے دہی استعمال کرے گا

    برسلز : روس پانچ سال بعد دوربارہ یورپی کونسل کے انتخابات میں ووٹ دے سکے گا، روس سے اس کا یہ حق یوکرائن کے علاقے کریمیا کو روس میں ضم کر لینے کے بعد چھین لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی نے پانچ سالہ وقفے کے بعد روس کو دوبارہ ووٹ کا حق دے دیا ہے،ماسکو سے اس کا یہ حق یوکرائن کے علاقے کریمیا کو روس میں ضم کر لینے کے بعد چھین لیا گیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس بارے میں یورپی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی نے گرما گرم بحث کے بعد ایک قرارداد منطور کر لی گئی، قرارداد کی ایک سو اٹھارہ ارکان نے حمایت اور باسٹھ نے مخالفت کی جبکہ دس ارکان نے اپنی رائے محفوظ رکھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کریملن نے اس پارلیمانی اسمبلی سے نکل جانے کی دھمکی بھی دے دی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی کونسل کے رکن ممالک کی تعداد سینتالیس ہے اور یہ یورپ کی سب سے بڑی بین الاقوامی تنظیم ہے۔ یہ کونسل رکن ممالک کے تقریبا تراسی کروڑ یورپی شہریوں کے انسانی حقوق کے احترام اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے کام کرتی ہے۔

  • سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    ریاض : سعودی حکام نے انسانی حقوق کی علمبردار اور حقوق نسواں کیلئے جدوجہد کرنے والی تین خواتین رضاکاروں کو عارضی طور پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے انسانی حقوق کی علمبردار متعدد خواتین رضاکاروں کو ایک برس قبل سعودی حکومت کے خلاف اور خواتین کی آزادی کےلیے آواز اٹھانے پر گرفتار کیا تھا جن میں سے تین رضاکار خواتین کو عدالت نے عارضی طور پر رہا کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے اتوار تک مزید خواتین کی رہائی متوقع ہے، جنہیں غیر ملکیوں سے رابطوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی سعودی تنظیم اے ایل کیو ایس ٹی کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والی خواتین میں ایمان الفجان، عزیزہ یوسف اور رقیہ المحارب شامل ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان لین مالوف نے خواتین رضاکاروں کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ رہائی مستقل ہونی چاہیے کیونکہ ان خواتین کو حقوق نسواں کے لیے آواز اٹھانے کے جرم میں قید کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ خواتین صرف پُر طریقوں سے حقوق نسواں کےلیے جدوجہد کررہی تھیں جس کی پاداش میں انہیں اپنے عزیزوں سے دور کرکے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا کہ رہائی پانے والی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی دیگر خواتین پر عائد الزامات ختم کرکے انہیں بھی غیر مشروط رہائی دے۔

    خیال رہے کہ انسانی حقوق اور حقوق نسواں کےلیے کوششیں کرنے والی گیارہ خواتین کو گزشتہ برس جون میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں‌ قید خواتین رضاکار ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل برطانیہ کی انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب سے متعلق اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے صوبے جدہ کی دھابن جیل میں قید انسانی حقوق کی عملبردار خواتین کو دوران تفتیش جنسی زیادتی، تشدد اور دیگر ہولناک زیادتیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں قید خواتین رضاکاروں کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    ایمنسٹی انٹرنینشل نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گرفتار خواتین رضاکاروں کو دوران تفتیش بجلی کے جھٹکے لگائے گئے اور اس قدر کوڑے مارے گئے ہیں کہ متاثرہ خواتین کھڑی ہونے کے بھی قابل نہیں رہیں۔

    جاری رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ تفتیش کاروں نے کم از کم 10 خواتین کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تفتیش کاروں نے جبراً ایک دوسرے کو بوسہ دینے پر مجبور کیا گیا۔