Tag: rio olympics 2016

  • ریو اولمپکس میں کامیابی حاصل کرنے والی مسلمان خواتین

    ریو اولمپکس میں کامیابی حاصل کرنے والی مسلمان خواتین

    ریو ڈی جنیرو: ریو اولمپکس 2016 میں جہاں کئی ریکارڈز بنے وہاں خواتین نے بھی بے شمار ریکارڈز قائم کیے۔ رواں برس اولمپکس میں 14 مسلمان خواتین ایسی ہیں جنہوں نے میڈلز جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کیا۔

    :زازیرا زپرکل، قازقستان

    5

    قازقستان کی 22 سالہ زازیرا نے 69 کے جی مقابلوں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :کیمیا علی زادہ، ایران

    9

    اولمپکس میں میڈل جیتنے والی ایران کی پہلی خاتون کھلاڑی کیمیا علی زادہ نے تائی کوانڈو کے مقابلہ میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ وہ کہتی ہیں کہ میری کامیابی ایرانی خواتین کے حوصلے کو مہمیز کرے گی اور امید ہے کہ اگلے اولمپکس میں ہم گولڈ میڈل جیتیں گے۔

    :دلیلہ محمد، امریکا

    1

    امریکن ایتھلیٹ دلیلہ محمد نے ریو 2016 میں 400 میٹر کی ریس میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔

    :ابتہاج محمد، امریکا

    7

    امریکن کھلاڑی 30 سالہ ابتہاج محمد نے شمشیر زنی کے مقابلہ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ جیتنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکن دستہ میں ایک اقلیتی کھلاڑی کی حیثیت سے شریک ہونے کے باعث بہت پرجوش تھیں۔ ان کی یہ کامیابی دیگر مسلمان نوجوانوں کو بھی اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے کی طرف مائل کرے گی۔

    :سارہ احمد، مصر

    8

    مصر کی ویٹ لفٹر سارہ احمد نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ وہ مصر کی جانب سے میڈل جیتنے والی پہلی کھلاڑی اور عرب ممالک کی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے ویٹ لفٹنگ میں کوئی اولمپک تمغہ جیتا ہے۔

    :ہادیہ وہبہ، مصر

    10

    مصر کی ایک اور خاتون کھلاڑی 23 سالہ ہادیہ وہبہ ہیں جنہوں نے 57 کے جی کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا۔

    :مجلندا کلمندی، کوسوو

    2

    مجلندا کلمندی جوڈو مقابلوں میں فتح حاصل کر کے اپنے ملک کی پہلی گولڈ میڈل جیتنے والی کھلاڑی بن گئیں۔

    :ماریہ سٹیڈنک، آذر بائیجان

    4

    آذر بائیجان سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ ماریہ نے فری اسٹائل 48 کے جی کے مقابلہ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :پاٹیمٹ ابکرووا، آذر بائیجان

    11

    آذر بائیجان کی 21 سالہ پاٹیمٹ ابکرووا نے وومینز تائی کوانڈو میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :نور تاتار، ترکی

    14

    ترکی کی 24 سالہ نور تاتار نے تائی کوانڈو کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

    :عالیہ مصطفینہ، روس

    3

    جمناسٹک کے مقابلوں کی کھلاڑی 21 سالہ مصطفینہ نے ریو اولمپکس میں برانز، سلور اور گولڈ کے تمغہ حاصل کیے۔

    :انس بوبکر، تیونس

    12

    تیونس کی کھلاڑی انس نے شمشیر زنی کے مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ اپنی فتح کو انہوں نے تمام عرب خواتین کے نام کردیا۔

    :مروا امری، تیونس

    13

    تیونس کی ایک اور کھلاڑی مروا عمری نے ریسلنگ کےمقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیتا۔

    :سری وہیونی اگستنی، انڈونیشیا

    6

    انڈونیشیا کی 22 سالہ اگستنی نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

  • ریو اولمپکس میں شریک پہلی بلوچ خاتون ایتھلیٹ

    ریو اولمپکس میں شریک پہلی بلوچ خاتون ایتھلیٹ

    ریو ڈی جنیرو: برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں یوں تو کئی پاکستانی کھلاڑی شریک ہیں لیکن ایک پاکستانی کھلاڑی ایسی بھی ہے جو پاکستانی دستہ میں شامل نہیں۔

    یہ کھلاڑی مادیہ غفور ہے جو پاکستانی نژاد ہے۔ وہ نیدر لینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں پیدا ہوئی اور وہیں پلی بڑھی۔ مادیہ کے والدین کا تعلق کراچی کے شہر لیاری سے ہے اور وہ لیاری کے ایک سیاسی کارکن لعل بخش رند مرحوم کی پوتی ہے۔

    ریو اولمپکس 2016 میں 23 سالہ مادیہ نیدر لینڈز کی نمائندگی کر رہی ہے۔ وہ پہلی بلوچ خاتون ہے جو کسی اولمپک کے مقابلوں میں شرکت کر رہی ہے۔

    Madiea 2

    مادیہ اپنے اس ریکارڈ کے بارے میں بے خبر تھی۔ وہ کہتی ہے، ’جب مجھے پتہ چلا کہ میں اولمپک کھیلوں میں حصہ لینے والی پہلی بلوچ لڑکی ہوں تو میرے جوش و جذبہ اور خوشی میں اضافہ ہوگیا۔ میرا اس مقام تک پہنچنا بلوچ نوجوانوں کو اپنے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے پر مہمیز کرے گا‘۔

    مادیہ 13 سال کی عمر سے دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لے رہی ہے۔ وہ اس سے قبل ایسٹونیا میں ہونے والی یورپین ایتھلیٹکس جونیئر چیمپئن شپ میں برانز میڈل حاصل کر چکی ہے جہاں وہ 400 میٹر ریس کی دوڑ میں تیسرے نمبر پر آئی۔

    مادیہ ہفتہ کے 6 دن ٹریننگ کرتی ہیں جبکہ ساتواں دن 2 بار جم میں گزارتی ہے۔

    نوجوانوں کے لیے اس کا پیغام ہے، ’اپنے خوابوں پر کبھی سمجھوتہ نہ کرو‘۔

  • ریو 2016: اولمپک ویلج کا بچا ہوا کھانا بے گھر افراد میں تقسیم

    ریو 2016: اولمپک ویلج کا بچا ہوا کھانا بے گھر افراد میں تقسیم

    آپ کے خیال میں کسی ہوٹل میں کتنا کھانا ضائع ہوتا ہوگا؟

    سینکڑوں ٹن؟ ہزاروں ٹن؟

    آج کل برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اولمپک مقابلے چل رہے ہیں جس میں شرکت کے لیے 18 ہزار کھلاڑی، کوچ اور حکام شریک ہیں اور ان کی رہائش ’اولمپک ویلج‘ میں ہے۔

    rio-2
    اولمپک ویلج

    آپ کے خیال میں ان 18 ہزار افراد کا پیٹ بھرنے کے بعد وہاں کتنا کھانا ضائع ہوتا ہوگا؟

    یقیناً اتنی مقدار جسے آپ شمار بھی نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں: برازیل کی فضائی و آبی آلودگی کے باعث کھلاڑیوں کی صحت کو سخت خطرہ

    اب اس مقدار کو 3 سے ضرب دے دیں یعنی ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور عشائیہ۔ ضائع شدہ کھانے کی مقدار یقیناً اندازوں سے بھی کہیں زیادہ ہوگی۔

    برازیل میں ایک طرف تو 21.4 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، صرف ریو ڈی جنیرو میں 56 ہزار افراد بے گھر ہیں اور سڑکوں پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان میں سے 340 بچے ہیں، جبکہ دوسری طرف اولمپک ویلج میں صرف ایک دن میں 12 ٹن خوراک ضائع ہورہی ہے۔

    rio-1

    اب اس کھانے کا کیا کیا جائے؟ معروف اطالوی شیف مسیمو بترا نے اس کا بہترین حل تجویز کیا۔

    بترا اٹلی میں ایک ریستوران اوشتریا فرانچسکانا کے مالک ہیں اور رواں سال ان کے ریستوران کو دنیا کے بہترین ریستوران کا اعزاز مل چکا ہے۔ وہ آج کل اولمپک میں شریک کھلاڑیوں کو بہترین ذائقوں سے روشناس کروانے کی کوششوں میں مصروف ماہرین اور شیفس کی رہنمائی کے لیے ریو ڈی جنیرو میں مقیم ہیں۔

    انہوں نے ضائع شدہ کھانے کو ری سائیکل کر کے بے گھر افراد تک پہنچانے کا منصوبہ پیش کیا۔ اس منصوبے کو بے حد پسند کیا گیا اور اس پر کام شروع کردیا گیا جس کے بعد ایک روز قبل ضائع شدہ کھانے کو مختلف مشینوں کے ذریعہ پیک کر کے اولمپک ویلج کے آس پاس بے گھر افراد میں تقسیم کردیا گیا۔

    rio-3

    اس سے قبل یہ کھانا کچرے اور کوڑے دانوں میں پھینکا جارہا تھا اور اس کی وجہ اعلیٰ حکام سے اس منصوبے کی منظوری اور وسائل کی عدم دستیابی تھی۔

    بترا پچھلے 2 مہینوں سے اس خیال پر کام کر رہے تھے اور ان کے مطابق برازیلین صدر ڈیلما روسیف نے اس منصوبے کے لیے حامی بہت رد و کد کے بعد بھری۔ ’شاید وہ ہم پر بھروسہ نہیں کر پا رہی تھیں‘ انہوں نے بتایا۔

    ان کے اس کام میں ا کئی امریکی شیفس بھی شامل ہیں جبکہ کئی افراد رضاکارانہ طور پر کام کر رہے ہیں اور ان کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔

    ایک اندازے کے بعد اولمپک کھیلوں کے اختتام تک 19 ہزار کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے جا چکے ہوں گے۔

  • ریو ڈی جنیرو میں جاری اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کا سفر ختم ہوگیا

    ریو ڈی جنیرو میں جاری اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کا سفر ختم ہوگیا

    ریو ڈی جنیرو : جاری اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کا سفر ختم ہوگیا، تمام ہی ایتھلیٹ خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔

    ریو اولمپکس میں پاکستان کا مختصر دستہ مختصر وقت میں ہی باہر ہوگیا، تمام سات ایتھلیٹ کوالیفائنگ راونڈ سے بھی آگے نہ گئے، پاکستانی ایتھلیٹ نجمہ پروین خواتین کی دو سو میٹر دوڑ میں بہتر کھلاڑیوں میں سترویں نمبر پر رہیں۔

    pak-2

    اس سے قبل پاکستانی جوڈو کے کھلاڑی حسین شاہ سو کلوگرام کیٹیگری کے دوسرے راؤنڈ میں یوکرینی کھلاڑی سے زیر ہوئے۔

    pak-5

    pak-3

    پاکستانی تیراک حارث بانڈے اور شوٹر مناہل سہیل پہلے ہی روز اولمپکس مقابلوں سے باہر ہوگئے تھے۔

    pak-7

    pak-1

    پاکستانی شوٹر غلام مصطفی بشیر پچیس میٹر ریپڈ فائر پسٹل مقابلے میں کوالیفائی نہ کرسکے جبکہ تیراک لیانا سوان پچاس میٹر فری اسٹائل تیراکی کے مقابلوں میں قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکیں۔

    pak-6

    چار سو میٹر کے دوڑ میں پاکستانی ایتھلیٹ محبوب علی بھی پہلے راؤنڈ سے آگے نہ بڑھ سکے۔

    پاکستان نے اولمپکس مقابلوں میں آخری بار طلائی تمغہ سنہ انیس سو چوراسی کے لاس اینجلس اولمپکس میں ہاکی کے میدان میں جیتا تھا، اس کے بعد سے اولمپکس سے کوئی بڑی خوشخبری نہیں آئی۔

  • اولمپکس میں حصہ لینے والے بدقسمت ترین کھلاڑی

    اولمپکس میں حصہ لینے والے بدقسمت ترین کھلاڑی

    اولمپکس کھیلوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے۔ کچھ کھلاڑی سونے کے تمغہ جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ کچھ فتح سے 2 قدم پیچھے رہ جاتے ہیں اور اس لمحہ کو اپنی ساری زندگی کا بدقسمت ترین لمحہ سمجھتے ہیں۔

    یہاں ہم کچھ ایسے ہی کھلاڑیوں کا ذکر کر رہے ہیں جن کی بدقسمتی عین وقت پر آڑے آگئی اور وہ فتح سے صرف چند قدم دور ہونے کے باوجود شکست کھا گئے۔

    :دوراندو پیٹری

    9

    لندن اولمپکس 1908 میں اطالوی کھلاڑی دوراندو پیٹری ریس کے دوران تھکاوٹ کا شکار ہوگئے اور بار بار رکنے لگے۔ ان کی حالت اتنی خراب ہوئی کہ انہیں 2 ڈاکٹرز کی مدد سے فنشنگ لائن عبور کرنی پڑی۔ مدد لینے کے باعث وہ ریس میں نااہل قرار پائے۔ بعد ازاں ان کے کوچ نے الزام عائد کیا کہ ان کی یہ حالت ناشتے میں زیادہ اسٹیک کھانے کے باعث ہوئی۔

    :فرانسسکو لزارو

    7

    اسٹاک ہوم اولمپکس 1912 میں پرتگالی کھلاڑی فرانسسکو لزارو نے دوڑ سے قبل سورج کی حدت سے بچاؤ کے لیے پورے جسم پر موم لگا لیا۔ اس عمل سے ان کے جسم کے تمام مسام بند ہوگئے اور پسینہ خارج نہ ہوسکا۔ یوں ریس کے دوران ہی وہ جسمانی کیمیائی توازن بگڑنے سے موت کا شکار ہوگئے۔

    :ویم ایساجس

    10

    ونٹر اولمپکس 1960 میں جنوبی امریکی ملک سورینام سے پہلے کھلاڑی ویم ایساجس اولمپک مقابلوں میں شریک ہوئے۔ لیکن بدقسمتی سے ان کے کوچ نے غلطی سے انہیں ریس کا وقت غلط بتا دیا جس کے باعث وہ سوتے رہ گئے اور ان کی بے خبری میں ریس شروع ہوگئی۔

    :ملکھا سنگھ

    2

    بھارت کے مشہور کھلاڑی ملکھا سنگھ بھی روم اولمپکس 1960 میں بدقسمتی سے نہیں بچ پائے۔ دوڑ میں وہ تقریباً فنشنگ لائن کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن پھر اچانک وہ پہلے سے چوتھے نمبر پر آگئے۔ ہوا دراصل یوں کہ انہوں نے جیتنے سے قبل ہی جشن منانا شروع کردیا اور ان چند سیکنڈز کے وقفہ میں ان سے پیچھے والے آگے نکل گئے۔

    :میری ڈیکر

    13

    لاس اینجلس اولمپکس 1984 میں خواتین کی 3000 میٹر کی ریس میں جنوبی افریقہ کی کھلاڑی زولا بڈ نے اپنی امریکی حریف میری ڈیکر کو دھکا دے کر آگے نکلنے کی کوشش کی۔ میری اس وقت سب سے آگے دوڑ رہی تھیں اور ان کے جیتنے کے امکانات نہایت روشن تھے۔ لیکن اس دھکے سے وہ نیچے گر گئیں اور انہیں زخمی حالت میں ریس سے باہر ہونا پڑا۔

    جنوبی افریقی کھلاڑی زولا بڈ اس کے بعد سب سے آگے ہوگئیں۔ تاہم انہوں نے گولڈ میڈل لینے سے انکار کردیا جس کی وجہ انہوں نے بعد میں یہ بتائی کہ وہ افسوس سے دو چار مقامی کراؤڈ کے سامنے تمغہ نہیں لے سکتی تھیں۔ انہیں ڈر تھا کہ کہیں کوئی مشتعل تماشائی ان پر حملہ نہ کردے۔

    :گریگ لوگنس

    8

    سیول اولمپکس 1988 میں امریکی تیراک گریگ لوگنس پانی میں چھلانگ لگاتے ہوئے اپنا سر تختہ سے ٹکرا بیٹھے اور زخمی ہوگئے۔ تاہم بعد میں اگلے 2 اولمپکس کھیلوں میں انہوں نے تیراکی کے مقابلوں میں سونے کے تمغے حاصل کیے۔

    :روئے جانز

    11

    سیول اولمپکس 1988 میں مشہور امریکی باکسر روئے جانز کی شکست نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔ ریفری نے ان کے مقابل جنوبی کورین حریف کو فاتح قرار دیا۔ تاہم بعد میں انکشاف ہوا کہ ریفری کو جنوبی کورین حکام کی جانب سے رشوت دی گئی جس کے بعد یہ فیصلہ منسوخ کردیا گیا۔

    :فریڈرک ویس

    فرانسیسی باسکٹ بال کے کھلاڑی فریڈرک ویس اپنی 7 فٹ طویل القامتی کی وجہ سے مشہور ہیں تاہم 2000 کے سڈنی اولمپکس میں ان کے ساتھ برا واقعہ پیش آگیا۔ امریکا کے ساتھ میچ کے آخری منٹ میں انہوں نے بال کو باسکٹ کی جانب پھینکا لیکن اچانک امریکی کھلاڑی ونس کارٹر نے پھرتی سے چھلانگ لگائی اور ان کے اوپر چڑھ کر بال کو باسکٹ میں جانے سے پہلے ہاتھ لگا دیا جس کے بعد ہونے والا گول امریکا کے نام ہوگیا۔

    یہ ایک ایسی حیرت ناک پھرتی تھی جس نے خود امریکی کھلاڑیوں کو بھی دنگ کردیا۔ میڈیا نے اسے موت کا ڈنک (باسکٹ بال میں کیا جانے والا گول) قرار دیا۔

    :جینس برنائی

    12

    بیجنگ اولمپکس 2008 میں ہنگیرین ویٹ لفٹر جینس برنائی اپنے پہلے اولمپک میں شریک ہوئے۔ ان کی سابقہ کامیابی کی بدولت انہیں پورا یقین تھا کہ وہ گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہیں گے۔ لیکن ویٹ لفٹنگ کے دوران ان کا کندھا اتر گیا اور ان کے جیتنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔

    جینس کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا اور اس کے بعد وہ کبھی کسی اولمپک میں شریک نہیں ہوئے۔

    :میلورڈ کیوک

    6

    بیجنگ اولمپکس 2008 ہی میں سربیا کے تیراک میلورڈ کوویک امریکی مقبول کھلاڑی مائیکل فلپس کو شکست دے کر تاریخ رقم کرنے والے تھے، مگر مائیکل نے ان سے پہلے پانی کے اندر ہی سے فنشنگ دیوار کو چھو لیا اور ایک بار پھر گولڈ میڈل کے حقدار بن گئے۔

    :جونی کوئین

    4

    امریکی کھلاڑی جونی کوئین یوں تو ایک کامیاب کھلاڑی تھے لیکن 2014 کے سوچی ونٹر اولمپکس میں ان کے ساتھ دو عجیب و غریب واقعات پیش آئے۔ ایک بار ورزش کے دوران مکے مارتے ہوئے ان کے باتھ روم کی دیوار ٹوٹ گئی۔ دوسری بار وہ کافی دیر تک لفٹ میں پھنسے رہے۔

    ان کے مداحوں نے ان واقعات کو ’بد شگونی‘ سے تشبیہہ دی اور واقعی اولمپکس مقابلوں میں انہیں خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑا۔

    :ماریہ اتکینا

    5

    سوویت یونین کے زمانے کی کھلاڑی ماریہ اتکینا 4 دفعہ اولمپکس کے دوڑ کے مقابلوں میں شریک ہوئیں لیکن سونے کا تمغہ تو دور کی بات، وہ کبھی ٹاپ 5 میں بھی جگہ نہ بنا سکیں۔

    :لیزا کری کینی

    3

    آسٹریلیا کی تیراک لیزا کری کینی کامن ویلتھ گیمز میں 7 سونے کے تمغوں سمیت 10 تمغے جیت چکی ہیں۔ مگر اسے انتہا درجہ کی بدقستی کہیئے کہ 13 اولمپک کھلیوں میں شرکت کے باوجود وہ وہاں ایک بھی تمغہ نہ جیت سکیں۔

    :ریک اولسن

    14

    ڈنمارک کی بیڈ منٹن کی کھلاڑی ریک اولسن 6 اولمپکس مقابلوں میں حصہ لے چکی ہیں۔ وہ ہر بار بیڈ منٹن کے چار سیٹس میں سے 3 میں تو فتح یاب ہوجاتی ہیں مگر آخری سیٹ کبھی نہیں جیت پاتیں۔

  • ریو اولمپکس،  چینی ایتھلیٹ کی ساتھی کھلاڑی کو شادی کی پیشکش

    ریو اولمپکس، چینی ایتھلیٹ کی ساتھی کھلاڑی کو شادی کی پیشکش

    ریو ڈی جنیرو : ریو اولمپکس میں چینی ایتھلیٹ نے ساتھی کھلاڑی کو پوڈیم پر شادی کی پیشکش کرکے خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    کھیلوں کا سب سے بڑا ایونٹ دو ایتھلیٹس کے لئے ناقابل فراموش بن گیا، چینی ایتھلیٹ نے شادی کی پیشکش کیلئے انوکھا انداز اپنایا، ریو میں جاری اولمپکس میں سینکڑوں شائقین کی موجودگی میں چینی تیراک نے اپنی گرل فرینڈ کو ہیرے کی انگوٹھی پیش کردی۔

    c2

    تین میٹر اسپرنگ بورڈ ایونٹ میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی چینی ایتھلیٹ ہی زی نے اپنا میڈل ہی وصول کیا تھا کہ اچانک ان کے بوائے فرینڈ ان کے سامنے جا پہنچے اور 25 سالہ کن کائی نے گھٹنوں کے بل بیٹھ کر شادی کی پیشکش کرتے ہوئے انگوٹھی پیش کی، جس پر چینی ایتھلیٹ حیرت میں مبتلا ہوگئی۔

    c2

    25 سالہ کن کائی نے دل کی بات کہی جس پر وہ بھی انکار نہ کرسکی اور شرماتے ہوئے اپنا چہرے منہ سے چھپا لیا اور پھر ان کے بوائے فرینڈ نے انگوٹھی پہنائی۔

    C-post-1

    کن خود بھی ایک ایتھلیٹ اور مردوں کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیت چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ریو اولمپکس میں اس سے قبل برازیل کی رگبی ٹیم کے کھلاڑی ایسادورا سرولا نے مرجوری اینیا سے اولمپکس کے دوران منگنی کی تھی۔

  • پیراک مائیکل فیلپس نے کیرئیر کا23واں طلائی تمغہ جیت کر ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا

    پیراک مائیکل فیلپس نے کیرئیر کا23واں طلائی تمغہ جیت کر ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا

    ریو ڈی جنیرو : ریو اولمپکس میں تاحال امریکا کی حکمرانی برقرار ہے، پیراک مائیکل فیلپس نےکیرئیر کا تئیسواں طلائی تمغہ جیت کرریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

    تاریخ کے بہترین اولمپیئن مائیکل فیلپس نے امریکا کو ایک اور طلائی تمغہ جتوادیا، امریکا چوبیس گولڈ میڈلز کے ساتھ تاحال سب سے آگے ہیں، مردوں کی چار ضرب دو سو میٹر فری اسٹائل ریس میں مائیکل فیلپس نے ریو اولمپکس کا پانچواں اور کیرئیر کا تئیسواں گولڈ جیت کرریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

    اس سے قبل انہوں نے 2004، 2008 اور 2012 کے اولمپکس میں بھی اس ریس میں کامیابی حاصل کی تھی، مائیکل فیلپس برازیل میں جاری ایونٹ میں اب تک 5 طلائی اور ایک چاندی کا تمغہ جیت چکے ہیں۔

    gold

    امریکی ایتھلیٹ کی اولمپکس مقابلوں میں کْل تمغوں کی تعداد 28 ہوگئی ہے جن میں 23 طلائی جبکہ چاندی 3 اور کانسی کے دو میڈلز شامل ہیں، انہوں نے 2012 اولمپکس میں ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کیا تھا تاہم انہوں نے یہ فیصلہ 2014 اپریل میں ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لے لیا تھا اور ریو اولمپکس 2016 میں رسائی حاصل کی۔

    خواتین کے روئنگ مقابلوں نے ٹیم امریکا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، برطانیہ نے چاندی اور رومانیہ نے کانسی کا میڈل جیتا۔

    us-rio

    خواتین کی سو میٹر ریس جمیکا کی ٹھامسن کے نام رہی، جمیکن ایتھلیٹ نے مقررہ فاصلہ دس اعشاریہ سات ایک سکینڈز میں طے کیا۔

    RIO POST 1

    ویٹ لفٹنگ کے چورانوے کے جی مقابلوں میں ایران کے صہرب مورادی نے دو سو اکیس کلو وزن اٹھا کر طلائی تمغہ اپنے نام کیا۔

    RIO POST 2

    مو فراح برطانیہ کی کامیاب ترین اولمپکس ایتھلیٹ قرار پائیں، دس ہزارمیٹر ریس میں مو فراح میڈل جیت کر اولمپکس میں مسلسل تیسرا طلائی تمغہ لے اڑے۔

    RIO POST 3

    RIO POST 4

    خواتین کے ٹینس مقابلوں میں پورٹوریکو کی مونیکا نے جرمنی کی اینجلک کربر کو اپ سیٹ شکست دی اور پوئیرٹوریکو کی تاریخ میں پہلا گولڈ میڈل جیتا۔

  • ریو اولمپکس،امریکی پیراک مائیکل فیلپس نے 22واں گولڈ میڈل جیت لیا

    ریو اولمپکس،امریکی پیراک مائیکل فیلپس نے 22واں گولڈ میڈل جیت لیا

    ریو اولمپکس میں امریکی پیراک مائیکل فیلپس نے چوتھا اور کیرئیر کا ریکارڈ بائیسواں گولڈ میڈل جیت لیا، امریکہ سولہ طلائی تمغوں کے ساتھ میڈلز ٹیبل پر سرفہرست ہے۔

    سوئمنگ کی تاریخ کے کامیاب ترین پیراک مائیکل فیلپس نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا، مائیکل فیلپس مسلسل چار ایونٹس کی ایک ہی کیٹگری میں گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے سوئمر بن گئے۔

    rio-2

    امریکی پیراک نے دو سو میٹر انفرادی میڈلے میں عمدہ کارکردگی دکھائی اور موجودہ ایونٹ میں مسلسل چوتھا اور کیرئیر کا بائیسواں گولڈ میڈل جیت لیا، انھوں نے 2004، 2008 اور 2012 کے اولمپکس میں بھی اس ریس میں کامیابی حاصل کی تھی۔

    امریکی سوئمر بائیس گولڈ کے علاوہ اولمپکس میں دو چاندی اور دو کانسی کے تمغے بھی حاصل کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب رگبی میں فجی نے برطانیہ کو ہراکر پہلا گولڈ میڈل حاصل کیا، رگبی سیون میں کانسی کا تمغہ جنوبی افریقہ کو ملا جس نے جاپانی ٹیم کو شکست دی۔

    rio-5

    جمناسٹک میں امریکہ کی سائمن بائلز بہترین ایتھلیٹ قرار پائیں۔

    rio-4

    rio-7

    ریو اولمپکس میں چھٹے روز امریکہ سولہ گولڈ اور مجموعی طور پر اڑتیس میڈلز کے ساتھ سرفہرست ہے۔ چین کا گیارہ طلائی تمغوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔

  • مصر کی سارہ احمد اولمپکس میں تمغہ جیتنے والی پہلی عرب خاتون بن گئیں

    مصر کی سارہ احمد اولمپکس میں تمغہ جیتنے والی پہلی عرب خاتون بن گئیں

    ریو میں جاری اولمپکس میں امریکا کی حکمرانی برقرار ہے، امریکہ گیارہ گولڈ، گیارہ چاندی اور دس کانسی کے تمغوں کے ساتھ ٹاپ پر براجمان ہے، چین کا دس گولڈ میڈلز کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔

    برازیل کے شہر ریو میں اولمپکس کے پانچویں دن مصری ویٹ لفٹر سارہ احمد خواتین کے 69 کلوگرام کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیت کر عرب دنیا کی پہلی ایتھلیٹ بن گئی ہیں۔

    SARA POST 1

    حجاب میں ملبوس 18 سالہ سارہ احمد نے 255 کلوگرام وزن اٹھایا، چین کی شیانگ یانمے اور قازقستان کی ظہیرہ زاپارکول کے بعد سارہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    مصر نے ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں آخری بار 1948 میں اولمپکس تمغہ جیتا تھا۔

    دوسری جانب ایونٹ کے پانچویں روز مردوں کے سو میٹر فری اسٹائل سوئمنگ ایونٹ میں آسٹریلیا کے پیراک چارملرز نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا۔
    RIO POST 1

    جاپان نے جوڈو اور جمناسٹک میں غیر معمولی کارکردگی دکھاتے ہوئے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
    RIO POST 2

    دو سو میٹر سوئمنگ ایونٹ میں قازقستان کے سوئمر نے حیران کن طور پر طلائی تمغہ سینے پر سجایا۔

    RIO POST 4

    RIO POST 3

    ویمنز ایونٹ میں اسپین کی تیراک بازی لے گئیں، میگا ایونٹ میں آج بھی ایتھلیٹس کے درمیان میڈل کے حصول کی جنگ جاری رہے گی۔

  • عالمی نمبر ایک اور دفاعی چیمپئین سرینا ولیمز اولمپکس سے باہر

    عالمی نمبر ایک اور دفاعی چیمپئین سرینا ولیمز اولمپکس سے باہر

    ریو ڈی جنیرو: ریو اولمپکس میں عالمی نمبر ایک اور دفاعی چیمپئین امریکہ کی سرینا ولیمز ویمنز سنگلز ٹینس ایونٹ کے تھرڈ راؤنڈ میں شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئیں۔

    یوکرین کی ایلینا سیویٹولینا نے امریکی ٹینس اسٹار سرینا ولیمز کو چھ، چار اور چھ، تین سے شکست دی، سرینا میچ میں مکمل آف کلر دکھائی دیں، الینا نے پہلا سیٹ چھ چار سے جیتا، دوسرے سیٹ میں بھی امریکہ ٹینس اسٹار مزاحمت نہ کرسکیں، دفاعی چیمپئین سرینا ولیمز کو تھرڈ راؤنڈ میں یوکرین کے الینا سویٹولینا کے ہاتھوں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور چھ تین سے ناکامی کے بعد ریو اولمپکس سے باہر ہوگئیں۔

    سرینا کی شکست کو ریو اولمپکس کا سب سے بڑا اپ سیٹ قرار دیا جارہا ہے۔


     

    مزید پڑھیں : عالمی نمبر ایک سربیا کے نوواک ڈوکوچ ریو اولمپکس سے باہر


    اس سے قبل مینز سنگلز میں عالمی نمبر ایک سربیا کے نواک ڈوکوچ کے پہلے راونڈ میں شکست کے بعد ویمنز ایونٹ میں بھی ورلڈ نمبر ون کھلاڑی کو اپ سیٹ شکست ہوگئی۔