Tag: river chenab

  • دریائے چناب میں  سیلاب کا  خطرہ عارضی طور پر ٹل گیا

    دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ عارضی طور پر ٹل گیا

    لاہور: دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ عارضی طورپرٹل گیا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے گزشتہ روز 3لاکھ کیوسک سیلابی ریلے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے بعد سیلاب کا خطرہ عارضی طورپرٹل گیا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے کہا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 71867 کیوسک ہے ،دریائے چناب اسوقت معمول کے مطابق بہہ رہا ہے۔

    دریائے چناب میں گزشتہ روز پانی کا بہاؤایک لاکھ 20 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا تھا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے گزشتہ روز 3لاکھ کیوسک سیلابی ریلے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی تھی ، فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن کا کہنا تھا کہ مرالہ کے مقام پر 2 سے 3 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزرے گا ، سیلابی ریلہ آج دن 2 بجے سے رات ایک بجے تک مرالہ سے گزرے گا۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اونچے درجے کے سیلاب کےنقصان سے بچاؤ اور دریا کے کنارے آباد افراد کی منتقلی کے اقدمات کیے جائیں ، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، چنیوٹ اور جھنگ متاثر ہوسکتے ہیں۔

  • دریائے چناب میں اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑدیا گیا

    دریائے چناب میں اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑدیا گیا

    جھنگ:  دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا دباؤ مسلسل بڑھنے کے باعث بیراج اور جھنگ شہر کو بچانے کے لیے اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑ دیا گیا ہے۔

    پنجاب بھر میں سیلاب کےمنہ زور ریلے ہر چیز اپنےساتھ بہالےجارہے ہیں اور اپنے پیچھے تباہی کی المناک داستانیں رقم کررہے ہیں، تریموں بیراج سے سات لاکھ کیوسک سے بڑا سیلابی ریلے نے بیراج پر دباؤ بڑھا دیا، جس کے بعد جھنگ شہر اور تریموں بیراج کو محفوظ بنانے کے لئے اٹھارہ ہزاری بند توڑ دیا گیا ہے۔

    بند توڑتے ہی سیلابی ریلہ اٹھارہ ہزاری شہر میں داخل ہوگیا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلاب میں گھیرے تیس ہزار افراد کو پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

    ادھرجھنگ بھکرروڈ پر پرانا بائی پاس اور مہلوآنہ پانی میں ڈوب گئے ہیں ،تریموں بیراج سے تقریبا ڈھائی سو کلومیٹر دور ہیڈ پنجند کےمقام پر پانی کا بہاو چھیاسی ہزارنوسو پچپن کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے، دریا کی قریبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    علی پور کے مقام ہیڈ پنجند اور دریا چناب کی مرکزی بند کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہیں، ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر بند توڑنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

    ادھر ساہوال میں دریا راوی میں کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے،  سیکڑوں دیہات اور فصلیں دریا برد ہوگئیں ہیں، ضلعی انتظامیہ کیجانب سے ریلیف کیمپ اور میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں، اوکاڑہ میں سیلاب کے باعث آٹھ ہزار ایکڑرقبہ پر مشتمل کھڑی فصیلں زیر آب آگئی۔

    دریائے راوی میں سیلابی ریلے کے باعث فیروزوالا اور نارنگ منڈی کے قریب نالہ ڈیگ میں طغیانی کے باعث چار دیہات میں سیلابی ریلہ داخل ہوگیا، حاجی کوٹ، شانتی، پٹھان کالونی اور رانا ٹاؤن کے علاقے زیر آب آگئے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں گھیرے لوگوں کی مدد کے لئے پاک فوج کے تازہ دم دستے اپنی ذمے داریاں ادا کررہے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بھی متاثرین کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔