Tag: Riyadh Metro

  • ریاض میٹرو اور سٹی بسوں کے لیے شیڈول کا اعلان

    ریاض میٹرو اور سٹی بسوں کے لیے شیڈول کا اعلان

    سعودی عرب میں ریاض پبلک ٹرانسپورٹ نے ریاض میٹرو اور سٹی بسوں کیلیے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاض میٹرو کے تمام روٹس پر سروس سنیچر سے جمعرات صبح چھ سے رات بارہ بجے تک جبکہ جمعہ کو صبح آٹھ سے رات بارہ بجے تک ہو گی۔

    پبلک ٹرنسپررٹ اتھارٹی کا ریاض بس سروس کے حوالے سے کہنا تھا پبلک بسیں روزانہ صبح پانچ سے رات بارہ بجے تک چلیں گی۔

    رپورٹس کے مطابق ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ میں مسافروں سے کہا گیا کہ وہ سفر کی منصوبہ بندی کے لیے میٹرو اور بس سروس کے شیڈول سے اپ ڈیٹ رہیں۔

    یاد رہے ریاض میٹرو کے 6 روٹس ہیں، بلیو لائن جس کی لمبائی 25.3 کلو میٹر ہے۔ اورنج لائن 40.7 کلو میٹر طویل ہے۔ یلو لائن کی لمبائی 29.5 کلو میٹر ہے۔ گرین لائن کی طوالت 12.9 کلو میٹر ہے جبکہ پرپل لائن 29.7 کلو میٹر طویل ہے۔

    یکم دسمبر 2024 کو ریاض میٹرو کے آغاز سے اب تک 18 ملین مسافر ریاض میٹرو کے سفر سے مستفید ہوچکے ہیں۔

    سعودی عرب میں تمام کیفے اور ریسٹورنٹس کے لیے نئے ضوابط:

    سعودی عرب میں تمام کیفے اور ریسٹورنٹس نئے ضوابط کے پابند ہوں گے جن کے تحت انہیں کاغذی اور الیکٹرانک مینو، بشمول آن لائن ڈیلیوری پلیٹ فارمز پر غذائی اجزاء کی مکمل تفصیلات ظاہر کرنا لازمی ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق کیفے اور ریسٹورنٹس کے مینو میں تفصیلی غذائی معلومات شامل ہوں گی جیسے کیلوریز کی مقدار، چکنائی، شکر اور سوڈیم کی شرح نیز وہ اجزاء جن سے الرجی ہو سکتی ہے تاکہ صارفین صحت کے لیے بہتر فیصلے کئے جاسکیں۔

    نئے ضوابط کے مطابق اُن کھانوں کے ساتھ ’نمک دانی‘ کا نشان لگانا ضروری ہوگا جن میں نمک کی مقدار زیادہ ہو اور مشروبات میں کیفین کی مقدار بھی واضح طور پر درج کرنا ہوگی نیز ہر کھانے کی آئٹم سے حاصل شدہ کیلوریز کو جلانے کے لیے درکار وقت کی وضاحت بھی کی جائے گی۔

    سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

    رپورٹس کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے یہ اقدام شفافیت کو فروغ دینے اور مملکت میں غذائی معیار زندگی بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد صحت مند انتخاب کی حوصلہ افزائی اور کھانوں کے اجزا کے بارے میں عوامی آگاہی کو بڑھانا ہے۔

  • ریاض میٹرو میں اکانومی اور فرسٹ کلاس کیلئے ٹکٹ کی قیمت کیا ہوگی؟

    ریاض میٹرو میں اکانومی اور فرسٹ کلاس کیلئے ٹکٹ کی قیمت کیا ہوگی؟

    سعودی عرب میں ریاض رائل کمیشن کے سی ای او ابراہیم السلطان نے بتایا کہ ریاض میٹرو میں 6500 سعودی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جن میں 50 فیصد خواتین شامل ہیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ ریاض میٹرو اب تعمیراتی مرحلے سے نکل کر آپریشنل اسٹیج پر آچکی ہے، منصوبے پر روز اول سے ہی منظم انداز میں کام کیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے بتایا کہ مزید سروسز کا جلد اعلان کیا جائے گا جو عالمی سطح پر اپنی نوعیت کی پہلی ہوں گی۔

    ریاض میٹرو کے ٹکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اس کی قیمت کم رکھی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے مستفید ہوسکیں۔ اکانومی کلاس کے کرایے 4 ریال سے 140 ریال تک جبکہ فرسٹ کلاس کیلیے 11 ریال سے 250 ریال تک ہوں گے۔

    شاہ عبدالعزیز پبلک ٹرانسپورٹ پروجیکٹ کے ڈیجیٹل سروسز سپروائزر ڈاکٹر ماہر شیرہ نے بتایا کہ ریلوے ٹریک کی مجموعی لمبائی 176 کلو میٹر ہے جبکہ 3000 کلو میٹر بسوں کا ٹریک اس کے علاوہ ہے۔ اس پروجیکٹ کا شمار دنیا کے اہم اور بڑے منصوبوں میں ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ریاض میٹرو پروجیکٹ کا افتتاح کردیا ہے۔

    افتتاحی تقریب کے دوران سعودی عرب کے شاہ سلمان کو منصوبے کی تفصیلات پر مبنی ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں اس منصوبے کی اہمیت اور تکمیل کے مراحل کو اجاگر کیا گیا۔

    سعودی عرب: مختلف شعبوں میں لاکھوں شہریوں کو روزگار کی فراہمی

    کل چھ ٹریکس پر مشتمل میٹرو پروجیکٹ کے تین ٹریکس یکم دسمبر سے عوام کے لیے کھول دیے جائیں گے، جن کی مجموعی لمبائی176کلومیٹر ہے۔

  • ریاض میٹرو 27 نومبر سے جزوی آپریشن شروع کریگی، ٹکٹ کتنا ہوگا؟

    ریاض میٹرو 27 نومبر سے جزوی آپریشن شروع کریگی، ٹکٹ کتنا ہوگا؟

    سعودی عرب میں ریاض میٹرو کا جزوی آغاز 27 نومبربروز بدھ سے کیا جارہا ہے، پہلے مرحلے میں تین روٹس کے لیے سروس کا آغاز کیا جائے گا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تین روٹس کے لیے سروس کا آغاز ہونے کے بعد دسمبر کے وسط تک مزید تین روٹس کے لیے سروس شروع کردی جائے گی۔

    پہلے مرحلے میں العروبہ سے البطحا اور کنگ خالد ایئرپورٹ سے رنگ روڈ عبدالرحمان بن عوف اور شیخ حسن بن حسین تک ہو گا جو مکمل گنجائش کے ساتھ 27 نومبر سے شروع ہو گی۔

    میٹرو سروس کا دوسرا مرحلہ جس کا آغاز دسمبر کے وسط میں ہوگا۔ یہ روٹ شاہ عبداللہ روڈ سے شاہ عبدالعزیز سٹی تک مسافروں کو سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔

    ذرائع کا کرایوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ اس بارے میں اعلان چند روز میں کیا جائے گا۔

    انتظامیہ کی کوشش ہے کہ کرایوں کو مناسب رکھا جائے۔ زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسافروں کو سہولت فراہم کی جائے تاکہ سڑکوں پر ٹریفک ازدحام کی کیفیت کو بھی کم کرنے میں مدد مل سکے۔

    یاد رہے کہ سعودی کابینہ نے اپریل 2012 میں ریاض میں ٹریفک کے مسائل کوکنٹرول کرنے کے لیے میٹرو منصوبے کی منظوری دی تھی جس کے بعد منصوبے پر کام کا آغاز کردیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سے قائم رئیل سٹیٹ کی ترقیاتی کمپنی ’روشن‘ کی جانب سے فیفا ورلڈ کپ 2034 کے لیے ریاض میں ’روشن اسٹیڈیم‘ کی تعمیر کے لیے ٹینڈرز طلب کر لیے گئے ہیں۔

    اسٹیڈیم میں 46 ہزار سے زائد تماشائیوں کی گنجائش ہو گی، مجوزہ اسٹیڈیم 4 لاکھ 50 ہزار مربع میٹر پر محیط ہو گا۔

    سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سے روشن کمپنی کا قیام 2020 میں کیا گیا تھا۔ کمپنی نے مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے تحت مملکت کو سپورٹس کے حوالے سے عالمی سطح پر مقبول بنانے کے لیے نمایا کردار ادا کیا ہے۔

    واضح رہے کہ سٹیڈیم سے ملحق دو رہائشی ہوٹلز، فاسٹ فوڈ اور ریستوران وغیرہ بھی تعمیر ہوں گے، مجوزہ اسٹیڈیم کی تعمیر انتہائی جدید خطوط پر کی جائے گی جس میں توانائی کے لیے سولر سسٹم کا استعمال کیا جائے گا۔

    عمرہ زائرین کی مسجد الحرام میں بارش کے دوران نماز عصر کی ادائیگی

    واضح رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2034 کے تحت 32 میچز کا انعقاد کیا جائے گا، جس کے لئے مملکت کے مختلف شہروں میں 11 اسٹیڈیم تعمیر کیے جائیں گے جن میں سے 8 اسٹیڈیم ریاض میں جبکہ دیگر جدہ، الخبر، ابھا اور نیوم میں تعمیر کئے جائیں گے۔