Tag: Riyadh

  • اسکول بس میں سونے والے بچے کی دردناک موت، والدین سکتے میں آگئے

    اسکول بس میں سونے والے بچے کی دردناک موت، والدین سکتے میں آگئے

    ریاض : مشرقی سعودی عرب کی القطیف کمشنری میں اسکول بس میں بند ہوجانے کے باعث ایک بچہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

    سعودی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بس عملے کی غفلت کا نشانہ بننے والے5 سالہ بچےکی شناخت حسن علوی کے نام سے ہوئی ہے۔

    حادثہ اتوار کے روز پیش آیا، ڈرائیور بس کو بند کرکے چلا گیا تھا، پانچ سالہ سعودی بچہ حسن علوی اسکول بس میں سوتا رہ گیا تھا جو دم گھٹنے سے ہلاک ہوگیا۔

    اس حوالے سے الشرقیہ محکمہ تعلیم کے ترجمان سعید الباحص نے بتایا کہ بس ڈرائیور اسکول پہنچنے پر بچوں کو چیک کرنا بھول گیا تھا۔

    محکمہ تعلیم کے ترجمان نے کہا کہ محکمہ تعلیم نے واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس کی نگرانی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سامی العتیبی کررہے ہیں۔

    بچے کے اہل خانہ خبر ملنے پر دیوانہ وار اسپتال پہنچے لیکن بچے کی لاش  دیکھ کر سکتے میں آگئے الشرقیہ محکمہ تعلیم کے ترجمان نے حسن علوی کے اہل خانہ سے بچے کی ہلاکت پر تعزیت کا بھی اظہار کیا ہے۔

    اسکول بس میں طالب علم کی ہلاکت کا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، صارفین نے متعلقہ حکام سے حادثے کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • سعودی دارالحکومت کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا قدم

    سعودی دارالحکومت کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا قدم

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض کو ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لیے شہر میں صفائی کی بڑی مہم چلائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض میونسپلٹی کے تحت عید الاضحیٰ کے موقع پر شہر کو ماحولیاتی آلودگی سے صاف رکھنے کے لیے صفائی کی وسیع مہم چلائی گئی۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق میونسپلٹی نے اس مہم کے دوران 1980 دورے کیے، شہر میں تمام سلاٹر ہاؤسز کے علاوہ سبزی منڈی اور بکرا منڈی کے بھی دورے کیے گئے۔

    بلدیہ کے مطابق مہم میں مجموعی طور پر 848 صفائی کارکنوں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں، اور شہر بھر میں اسپرے کیا گیا۔

    میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ صفائی مہم میں 300 مختلف قسم کے آلات استعمال کیے گئے، اور ریکارڈ وقت میں آلائشیں صاف کی گئیں۔

  • عوامی مقام پر سعودی خواتین سے ہاتھا پائی اور دھمکیاں، ملزمان گرفتار

    عوامی مقام پر سعودی خواتین سے ہاتھا پائی اور دھمکیاں، ملزمان گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں عوامی مقام پر 2 سعودی خواتین سے ہاتھا پائی کرنے اور انہیں ہتھیار سے دھمکانے والے 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں 2 سعودی لڑکیوں کو ہتھیار کے بل پر دھمکانے اور مار پیٹ کرنے والے افراد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    وائرل ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عوامی ادارے کے سامنے خواتین جمع ہیں، نوک جھونک کے بعد ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔

    ریاض پولیس نے بتایا کہ سعودی لڑکیوں پر حملے میں شامل 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکیوں نے شکایت درج کروائی تھی کہ ان پر 2 خواتین نے حملہ کیا جبکہ ایک شخص نے ہتھیار دکھا کر دھمکی دی اور پھر تینوں فرار ہوگئے۔

    ترجمان کے مطابق تینوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں سے 2 سعودی خواتین ہیں جبکہ ایک مرد ہے، تینوں کے خلاف پوچھ گچھ کی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔

    سوشل میڈیا کے صارفین نے واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

  • سعودی عرب میں خوفناک حادثہ : ویڈیو دیکھنے والے بھی خوفزدہ

    سعودی عرب میں خوفناک حادثہ : ویڈیو دیکھنے والے بھی خوفزدہ

    ریاض : سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے مشرقی سرکلر روڈ پر تیز رفتاری کے باعث ایک گاڑی پل سے نیچے جا گری جس کے نتیجے میں ڈرائیور زخمی ہوگیا۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق حادثہ اس قدر شدید تھا کہ علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ گاڑی کے زخمی ڈرائیور کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے، جسے اسپتال میں داخل کرادیا گیا۔

    ریاض ٹریفک پولیس نے پل سے گاڑی گرنے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ مقامی شہریوں اور وہاں مقیم غیرملکی اس بات پر حیرت زدہ ہیں کہ پل سے گزرتے ہوئے گاڑی کیسے نیچے آگری۔

    سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشرقی سرکلر روڈ کے پل سے گزرتے ہوئے اچانک ایک گاڑی ریلنگ توڑتے ہوئے نیچے آگرتی ہے۔

    متعلقہ اداروں کے اہلکار واقعہ کے حقائق جمع کر رہے ہیں۔ رپورٹ مکمل ہونے پر رائے عامہ کے لیے جاری  کی جائے گی۔

  • سعودی عرب کے شہر میں یہ کیا ہوگیا؟

    سعودی عرب کے شہر میں یہ کیا ہوگیا؟

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں گرد و غبار کے شدید طوفان کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا، حکام نے غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق دارالحکومت ریاض جمعے کو گرد و غبار کے شدید طوفان کی زد میں رہا، گرد و غبار کے طوفان سے دن میں رات کا گمان ہو رہا تھا۔

    سعودی موسمیات کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ جمعے کو ریاض سمیت مملکت کے مختلف علاقوں میں گرد آلود تیز ہوائیں چلتی رہیں، ہوا کی رفتار 50 کلو میٹر فی گھنٹے سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے حد نظر محدود ہوگئی۔

    قومی مرکز کا کہنا ہے کہ خراب موسم میں احتیاطی تدابیر کی پابندی اشد ضروری ہے، محکمہ ٹریفک نے ڈرائیوروں کو ہیڈ لائٹس آن رکھنے اور احتیاط کا مشورہ دیا ہے۔

    موسمیات کے قومی مرکز میں وسطی علاقے کے ڈائریکٹر عائض البلوی کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز دن میں گرد و غبار کے طوفان کی شدت میں بتدریج کمی آئے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ الشرقیہ اور ریاض میں ہوا کی رفتار ہر 20 منٹ میں 45 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ ہفتے کے روز سے درجہ حرارت میں کمی آنے لگے گی اور موسم بہار کے آخر تک درجہ حرارت بڑھنے لگے گا۔

    دوسری جانب محکمہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ شہری اور مقیم غیر ملکی ویک اینڈ پر پکنک مقامات پر جانے سے گریز کریں، آئندہ چند دنوں تک خراب موسم کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

  • ریاض: معروف چینی کمپنی کا سب سے بڑا اسٹور کھل گیا

    ریاض: معروف چینی کمپنی کا سب سے بڑا اسٹور کھل گیا

    ریاض: چینی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے گروپ نے سعودی دارالحکومت ریاض میں سب سے بڑا بین الاقوامی اسٹور کھول دیا، یہ اقدام ریاض میں انٹرنیشنل ٹیکنالوجی کانفرنس کے موقع پر کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ہواوے کا یہ اسٹور کنگ سلمان روڈ اور ایئرپورٹ اسٹریٹ پر کھولا گیا ہے، اسٹور 2 ہزار مربع میٹر سے زائد رقبے پرتیار کیا گیا ہے۔

    یہاں صارفین کو جی فائیو نیٹ ورک میں ہواوے کی اسمارٹ ٹیکنالوجی اور جدید ترین آلات کی اسپیشل آفرز فراہم کی جائیں گی۔

    اس موقع پر وزیرسرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و کمیونیکیشن انجینیئر عبداللہ السواحہ، ای سپورٹس سعودی آرگنائزیشن کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر، ہواوے گروپ برائے مشرق وسطیٰ و افریقہ کے چیئرمین بیبلو نینگ، ہواوے کے ایگزیکٹو چیئرمین ایرک یانگ اور متعدد اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔

    وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ سعودی حکومت ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیزی سے سرکاری اداروں، پرائیوٹ سیکٹر کی کمپنیوں اور انفرادی سطح پر یہ کام انجام دیا جارہا ہے، سعودی عرب ہواوے کمپنی اور ملکی و علاقائی سطح پر کاروبار پھیلانے کی پالیسی کا خیر مقدم کرتا ہے۔

  • سعودی عرب : ریاض کیلئے بڑا اعزاز، کاروباری افراد کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب : ریاض کیلئے بڑا اعزاز، کاروباری افراد کیلئے بڑی خبر

    ریاض : سعودی عرب کا دارالحکومت ریاض نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کے عالمی اورعلاقائی مرکز میں تیزی سے تبدیل ہورہا ہے بلکہ یہ تفریحی سہولیات اورمختلف تفریحی سرگرمیوں کا مرکز بھی بن رہا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق ریاض اس سے قبل طویل عرصہ سے بین الاقوامی بینکرز اور کاروباری اداروں کی جانب سے اسے شہر کو کام کی سہولیات کے طور پر ہی جانا جاتا تھا اور ویک اینڈ سرگرمیاں کہیں اور گزارنے کا سوچتے تھے۔

    رپورٹ میں روئٹرز نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی مقامی اسٹاک مارکیٹ کا2.6 ٹریلین ڈالر کا کیپیٹلائزیشن ابوظہبی، دبئی اور قطر کے مشترکہ سرمایہ سے چار گنا زیادہ ہے۔

    مملکت میں آئندہ چار سال میں نجکاری کے ذریعے55 بلین ڈالر اکٹھا کرنا چاہتی ہے جس میں تیل کی بڑی کمپنی سعودی آرامکو کے مزید اثاثے اور ایکویٹی کی فروخت شامل نہیں۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے آئندہ دہائی میں ملکی معیشت کو تیل کےعلاوہ 3.2 ٹریلین ڈالر کی سرکاری اور نجی سرمایہ کاری کا تصور دیا ہے۔

    تداول میں رجسٹرڈ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی تعداد 2019 میں 6 فیصد سے دگنی ہو گئی ہےاورکورونا وباکے دوران سعودی عرب کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    رواں سال کے آغاز میں ریاض شہر کے لیے ریجنل ہیڈ کوارٹر پروگرام کے عمل کا آغاز کیا گیا جس کا حتمی مقصد دنیا بھر کی 480 معروف کمپنیوں کو ریاض میں اپنی شاخیں قائم کرنا ہے۔

    اس پروگرام کے تحت ابتدائی طور پر 24 کمپنیوں نے سائن اپ کیا تھا جس کے بعد ریاض میں اب 44 انٹرنیشنل کمپنیوں کے ریجنل ہیڈ کوارٹر موجود ہیں جب کہ مزید بین الاقوامی اداروں کو راغب کرنے کے لیے مہم جاری ہے۔

    ریاض بھی ایک سماجی صحرا بن سکتا ہے۔ میامی ریپر پٹبل کے گیگس، ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کے میچز اورنیو کاسل یونائیٹڈ فٹ بال کلب کی سعودی ملکیت مغرب کے ساتھ ثقافتی فاصلے کو کم کرتی ہے۔

    ورلڈ ایکسپو2030 کی میزبانی کے لیے ریاض شہر میں بیورو انٹرنیشنل ڈیس ایکسپوزیشنز کو حال میں ایک بریفنگ بھی دی گئی ہے۔

    ریاض سٹی کے رائل کمیشن کے سی ای او فہد الرشید نے بتایا ہے کہ 1950میں ڈیڑھ لاکھ باشندوں پر مشتمل قصبہ تھا جو کہ اب دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں سے ایک بن گیا ہے۔

    فہد الرشید نے ریاض میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں گورننگ باڈی کو آگاہ کیا ہے جس میں خصوصی طور پرعالمی پیمانے پر کھیلوں کے تیار کیا جانے والا بلیوارڈ اور ریاض میں بنایا جانے والا کنگ سلمان پارک ہے جو نیویارک کے سینٹرل پارک سے چار گنا اور لندن کے ہائڈ پارک سے دس گنا بڑا ہے۔

    اس کے علاوہ ریاض سٹی میں دنیا کے سب سے بڑے پبلک ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کا جال بھی بچھایا جا رہا ہے۔ ریاض گرین پروجیکٹ میں ہونے والی پیشرفت کے علاوہ گردو نواح میں سبزہ زاروں کو دوام بخشنے اور شہر کو صحت مند سرگرمیوں کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

  • سعودی دارالحکومت میں ورلڈ ایکسپو کی تیاریاں

    سعودی دارالحکومت میں ورلڈ ایکسپو کی تیاریاں

    ریاض مملکت سعودی عرب کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے، سعودی اعداد و شمار کے مطابق شہر کی کل آبادی71 لاکھ کے لگ بھگ ہے جو سعودی عرب کی کل آبادی کا 20 فیصد ہے۔

    رائل کمیشن فار ریاض سٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فہد الرشید نے ریاض شہر کی تیز رفتار تبدیلی اور یہاں پرجاری ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسپو2030 انٹرنیشنل کی میزبانی کے لیے مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ریاض شہر کو 2030 تک دنیا کے 10 بڑے شہروں کی معیشتوں میں سے ایک میں تبدیل کرنے کے لیے بڑے منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہیں

    سعودی عرب کا دارالحکومت ریاض ایسا بین الاقوامی شہر ہے جہاں اس کے بسنے والے ایک تہائی باشندے غیر سعودی ہیں۔

    فہدالرشید نے بیورو انٹرنیشنل ڈس ایکسپوزیشن کی آرگنائزنگ باڈی کی طرف سے بلائے گئے، آن لائن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض شہر سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرنے والا شہر ہے۔

    Saudi Arabia launches bid to host World Expo 2030 in Riyadh | Arab News PK

    انہوں نے کہا کہ1950 میں ڈیڑھ لاکھ باشندوں کے ایک قصبے سے ابھرتا ہوا ریاض 200 بلین ڈالر سے زیادہ کی مجموعی پیداوار کے ساتھ دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں سے ایک بن گیا ہے۔

    فہد الرشید نے ریاض شہر کے ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تو صرف شروعات ہے۔

    انہوں نے بیوروانٹرنیشنل ڈس ایکسپوزیشن کی گورننگ باڈی کو ریاض میں جاری کئی ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا، جن میں سپورٹس بلیوارڈ، نیویارک کے سینٹرل پارک سے چار گنا بڑا اور لندن کے ہائیڈ پارک سے دس گنا بڑا کنگ سلمان پارک ہے۔

    Riyadh submits formal request to host Expo 2030, Saudi Arabia's Crown  Prince says | Al Arabiya English

    ریاض شہر کو دنیا کے سب سے بڑے پبلک ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس سے مربوط کیا جا رہا ہے۔  ریاض گرین پروجیکٹ کے طور پر شہر اور اس کے ارد گرد سبزہ زاروں کو بڑھا کر ریاض کو خوبصورت اور صحت مند شہر بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

    سعودی دارالحکومت میں ہر شہری کے لیے ایک درخت سکیم کے حساب سے15 ملین درخت لگا کر دنیا کا سب سے بڑا شہری اقدام کر رہا ہے۔

    اس منصوبے سے ان درجہ حرارت کم کرنے، کاربن فوٹ پرنٹ اور بجلی کی طلب کم کرنے میں مدد ملے گی۔2030 کا ریاض ایک جامع اور پائیدار شہر ہوگا۔

    یہاں آئندہ دنوں کاروباری حضرات اور ہنر مندوں کے لیے ترجیحی منزل ہوگی جو عالمی معیار کی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات پیش کرتے ہوئے سب کے لیے معیار زندگی کو یقینی بناتے ہیں۔

    تخلیقی پہلو پربات کرتے ہوئے فہد الرشید نے واضح کیا کہ ریاض میں تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    ریاض آرٹ پروگرام کا مقصد دارالحکومت کو بغیر دیواروں کے ایک گیلری میں تبدیل کرنا ہے جس میں ہزار سے زیادہ آرٹ کے نمونے پورے شہر میں نصب کیے جائیں گے۔

    ریاض شہر کے شاندار ورثے کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وراثت کی یہ اکائیاں ہمارے ماضی کی کھڑکی بن جائیں گی۔ریاض کو تفریح ​​کی منزل بنانے کے لیے ہم کھیل ، ثقافت اور تفریح ​​کے لیے ایک نئی بین الاقوامی منزل بنا رہے ہیں۔

  • "سعودی عرب خطے میں امن واستحکام کیلئےکوشاں رہےگا”

    "سعودی عرب خطے میں امن واستحکام کیلئےکوشاں رہےگا”

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ ایران کے ایٹمی معاملےپر سنجیدگی کےساتھ نمٹناہوگا اور افغانستان کو خطےمیں خطرات کی آماجگاہ بننےسے روکنا پڑیگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کہا کہ خلیجی تعاون کونسل ( جی سی سی) مشرق وسطی میں سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں امن واستحکام کےلیے کوشاں تھا اور رہے گا، انہوں نے کہا کہ عراق میں استحکام پیدا کرنا ضروری ہے، یمن میں سیاسی حل تک رسائی ناگزیر ہے اور مکالمہ ہی تنازعات کے حل کا مثالی طریقہ ہے۔

    اپنے خطاب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ایران کے ایٹمی معاملے سے سنجیدگی کے ساتھ نمٹنا ہوگا، انہوں نے زور دے کر کہا کہ افغانستان کو خطے میں خطرات کی آماجگاہ بننے سے روکنا پڑے گا۔

    اجلاس میں جی سی سی کے چھ رکن ملکوں کے رہنماوں اور وفود نے مشترکہ تعاون کو مضبوط بنانے، چیلنجوں کا سامنا کرنے اور خطے کے مستقبل کے حوالے سے توجہ مرکوز کرنے بات چیت کی گئی۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے سربراہ کانفرنس میں شریک وفود کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد و یکجہتی کانفرنس کی بددولت ہی العلا سربراہ کانفرنس موثر فیصلے کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

  • ریاض گلوبل میڈیکل بائیو ٹیکنالوجی کانفرنس اگلے ہفتے ہوگی

    ریاض گلوبل میڈیکل بائیو ٹیکنالوجی کانفرنس اگلے ہفتے ہوگی

    ریاض: سعودی عرب میں میڈیکل ٹیکنالوجی کی بین الاقوامی کانفرنس 14 سے 16 ستمبر کو ہوگی جس میں سعودی اور بین الاقوامی ماہرین شرکت کریں گے جبکہ بائیو ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بین الاقوامی ماہرین اور سائنسدان بھی اس میں حصہ لیں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں میڈیکل ٹیکنالوجی کی انٹرنیشنل ریاض سربراہ کانفرنس منگل کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت ہوگی۔

    افتتاح نیشنل گارڈز کے وزیر شہزادہ عبد اللہ بن بندر کریں گے۔

    کانفرنس کا انتظام کنگ عبداللہ انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ سینٹر (کیمارک)، کنگ سعود ہیلتھ سائنس یونیورسٹی کے تعاون سے کررہا ہے، کیمارک وزارت نیشنل گارڈز کے ماتحت ہے۔

    کانفرنس 14 سے 16 ستمبر کو ہوگی جس میں سعودی اور بین الاقوامی ماہرین شرکت کریں گے جبکہ بائیو ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بین الاقوامی ماہرین اور سائنسدان بھی اس میں حصہ لیں گے۔