Tag: Riyadh

  • ریاض: لاکھوں کی تعداد میں شجر کاری سے شہر کی آب و ہوا بہتر

    ریاض: لاکھوں کی تعداد میں شجر کاری سے شہر کی آب و ہوا بہتر

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کو گرین ریاض منصوبے کے تحت سرسبز و شاداب کیا جارہا ہے، لاکھوں کی تعداد میں شجر کاری سے شہر کی آب و ہوا میں بہتری آرہی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریاض میونسپلٹی نے گرین ریاض منصوبے کے تحت دارالحکومت میں 16 لاکھ سے زائد پھلواریاں اور پودے لگائے ہیں، یہ کام 5 ماہ کے دوران انجام دیا گیا۔

    میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ گرین ریاض منصوبے کا مقصد سبزہ زاروں کا رقبہ بڑھانا ہے، اس حوالے سے ایک اور پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ اس کی بدولت شہر میں آب و ہوا بہتر ہو رہی ہے اور سبزہ زاروں میں اضافے کی وجہ سے گرمی کی شدت بھی کم ہو رہی ہے۔

    ریاض میونسپلٹی کے مطابق 541 مربع کلو میٹر کے رقبے میں 7.5 ملین درخت لگائے جائیں گے جبکہ سعودی عرب کی 16.4 ہزار کلو میٹر طویل شاہراہوں پر بھی شجر کاری ہوگی۔

    یہ سارا کام سعودی وژن 2030 کے تحت قومی تبدیلی پروگرام کے ضمن میں انجام دیا جا رہا ہے۔

    اس حوالے سے ریاض شہر کے اطراف سبز بیلٹ اور شجر کاری کے حوالے سے ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا گیا ہے جبکہ درختوں، پودوں اور پھلواریوں کی آبپاشی کے نیٹ ورک کا حسن بھی اجاگر کیا گیا ہے۔

    ریاض میونسپلٹی کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق یکم جنوری سے 31 مئی 2020 تک ریاض شہر میں 16 لاکھ 255 پھلواریاں، 10 ہزار 963 درخت، 9 ہزار 760 پودے اور 26 سو کھجور کے درخت لگائے گئے ہیں۔

  • ریاض: لاکھوں ریال مالیت کا سامان چوری کرنے والے گرفتار

    ریاض: لاکھوں ریال مالیت کا سامان چوری کرنے والے گرفتار

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں چوریاں کرنے والے 3 رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کے پاس سے 10 لاکھ ریال مالیت کا سامان برآمد ہوا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریاض پولیس نے چوری کی وارداتیں کرنے والے 3 سعودی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان شاکر التویجری کا کہنا ہے کہ چوری کی وارداتیں کرنے والے 3 سعودی شہریوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔

    مقامی شہریوں کی گرفتاری متعدد کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کی رپورٹس پر کی گئی، شکایات درج کروائی جارہی تھیں کہ الیکٹرانک آلات، ساز و سامان اور عمارتوں اور دفاتر سے بجلی کے کیبل اور میٹرز وغیرہ چوری کیے جا رہے ہیں۔

    پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس نے سراغرسانوں کی مدد سے چوری کی وارداتیں کرنے والوں کی نشاندہی کر کے انہیں حراست میں لیا ہے۔

    شاکر التویجری کے مطابق مسروقہ سامان کی قیمت کا تخمینہ 10 لاکھ ریال تک کا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات خصوصاً کرفیو کے دوران چوری سمیت مختلف وارداتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی تاہم اکا دکا واقعات اب بھی ہو رہے ہیں۔

    سیکیورٹی فورس کے اہلکار قانون نافذ کروانے اور غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے مستعدی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

  • ریاض: جعلی غذائی اشیا تیار کرنے والا گروہ گرفتار

    ریاض: جعلی غذائی اشیا تیار کرنے والا گروہ گرفتار

    ریاض: سعودی حکام نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر جعلی غذائی اشیا تیار کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا، مذکورہ گروہ غذائی اشیا میں ملاوٹ بھی کر رہا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے ریاض میں جعلی میک اپ اور کھانے پینے کی اشیا تیار کرنے والے غیر قانونی تارکین کی گرفتاری کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر جاری کی ہے۔

    وزارت تجارت کی جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزارت اور سیکیورٹی فورس کے اہلکار ایک گھر پر چھاپہ مار رہے ہیں، گھر کے اندر جعلی غذائی اشیا تیار کی جارہی تھیں جبکہ کافی، چھوٹی الائچی اور مصالحہ جات میں ملاوٹ بھی کی جا رہی تھی۔

    وزارت تجارت نے غیر ملکی جعلسازوں کے خلاف مذکورہ آپریشن سیکیورٹی فورس اور نگراں ٹیموں کے تعاون سے کیا، ترجمان وزارت کے مطابق مکان سے ملنے والی تمام اشیا ضبط کرلی گئیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تارکین وطن کو ایف آئی آر درج کر کے پبلک پراسیکیوشن کی تحویل میں دیا گیا ہے۔

  • سعودی ڈاکٹر نے انسانی ہمدردی کی مثال قائم کردی

    سعودی ڈاکٹر نے انسانی ہمدردی کی مثال قائم کردی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک ڈاکٹر نے انسانیت کی مثال قائم کرتے ہوئے طویل سفر اختیار کر کے اپنے مریض کو دوا اس کے گھر پر پہنچائی، مریض ان کے حسن سلوک سے نہایت احسان مند ہوگیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ کے کنگ فہد اسپتال میں کام کرنے والے ایک سعودی ڈاکٹر نے مثال قائم کرتے ہوئے اپنے مریض کو دوا دینے کے لیے 240 کلو میٹر کا سفر کیا۔

    مذکورہ نوجوان جدہ سے 240 کلو میٹر دور اللیث کمشنری کے دیہی علاقے غمیقہ میں ایک حادثے کا شکار ہو کر معذور ہوگیا تھا۔

    علاج معالجے کے لیے اسے متعدد مرتبہ کنگ فہد اسپتال میں کئی کئی دن تک زیر علاج بھی رہنا پڑا، اس دوران اس کے اپنے معالج کے ساتھ دوستی ہوگئی تھی۔

    چند دن پہلے نوجوان نے اپنے معالج سے فون پر رابطہ کر کے بتایا کہ اس کی ادویات ختم ہونے والی ہیں اور وہ کرفیو کی وجہ سے اسپتال آ کر دوا نہیں لے سکتا، اگر آن لائن سسٹم کے تحت یا کوریئر کمپنیوں کے ذریعے اسے دوا ارسال کردی جائے تو بہت اچھا ہوجائے گا۔

    ڈاکٹر نے آن لائن سسٹم کے ذریعہ دوا لکھنے کی کوشش کی مگر معلوم ہوا کہ نوجوان کا آن لائن سسٹم ابشر میں اکاؤنٹ نہیں ہے، ڈاکٹر نے دوسرا طریقہ اختیار کرتے ہوئے کوریئر کمپنیوں سے رجوع کیا تو معلوم ہوا کہ دوا پہنچانے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔

    اب ڈاکٹر کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ خود 240 کلو میٹر کا سفر کر کے خود غمیقہ جائے اور وہاں پہنچ کر دوا مریض کو فراہم کر دے چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا۔

    مریض کا کہنا ہے کہ ایک دن اچانک مجھے میرے ڈاکٹر کا فون آگیا اور انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں غمیقہ میں ہوں، مجھے اپنے گھر کا لوکیشن بھیج دیں۔

    نوجوان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے محض دوا پہنچانے کے لیے اتنا بڑا سفر کر کے خود کو تکلیف میں ڈالا حالانکہ یہ ان کے فرائض میں نہیں تھا، میرے پاس ڈاکٹر کے شکریہ کے لیے الفاظ نہیں، میں کس طرح ان کے احسان کا بدلہ چکاؤں گا۔

    اس نے کہا کہ یہ ڈاکٹر کی انسانیت نوازی ہے کہ انہوں نے محض ایک مریض کے لیے اتنی زحمت اٹھائی۔

  • کرونا وائرس: ریاض میں 500 سے زائد آن لائن نکاح

    کرونا وائرس: ریاض میں 500 سے زائد آن لائن نکاح

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے بحران کے دوران دارالحکومت ریاض میں 500 سے زائد جوڑوں کے آن لائن نکاح منعقد کیے گئے، نئی سہولت کے تحت نئے جوڑے کے نکاح کی ساری کارروائی آن لائن نمٹا دی جاتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت انصاف نے کہا ہے کہ دارالحکومت ریاض میں کرونا وائرس کے بحران کے دوران 542 نکاح آن لائن کیے گئے۔

    وزارت نے آن لائن نکاح کے لیے ’ناجز‘ گیٹ کے ذریعے دلہا دلہن کو عدالتوں میں حاضری کے بغیر نکاح کی سہولت فراہم کر رکھی ہے۔

    وزارت انصاف نے آن لائن نکاح کی سہولت نئے کرونا وائرس سے مقامی شہریوں کو بچانے کی خاطر متعارف کروائی ہے۔ اس طریقہ کار کی بدولت نئے جوڑے کو نکاح کی کارروائی کے لیے عدالت نہیں آنا پڑتا اور ساری کارروائی آن لائن نمٹا دی جاتی ہے۔

    آن لائن نکاح کے تحت نئے جوڑے کو نکاح خواں کے انتخاب کی سہولت دی جاتی ہے، نکاح کی تاریخ اور وقت کا انتخاب آن لائن ہوجاتا ہے۔

    نکاح نامے کی توثیق بھی عدالتوں اور وزارت انصاف کے مختلف دفاتر کے چکر لگائے بغیر آن لائن ہو جاتی ہے۔

    آن لائن نکاح سے ایک سہولت یہ بھی مہیا ہوتی ہے کہ نئے جوڑے کو طبی معائنے کے لیے اسپتال نہیں جانا پڑتا بلکہ یہ کام بھی آن لائن انجام پا جاتا ہے۔

    علاوہ ازیں مقامی شہریوں کو نکاح کا اندراج محکمہ احوال مدنیہ میں کروانا پڑتا ہے، نکاح کا اندراج آن لائن ہو جاتا ہے اور اس کے لیے الگ سے کوئی کارروائی کی ضرورت پیش نہیں آتی۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کا شکار خاتون کے یہاں بچے کی ولادت

    سعودی عرب: کرونا وائرس کا شکار خاتون کے یہاں بچے کی ولادت

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کووڈ 19 کی شکار خاتون کے یہاں صحت مند بچے کی ولادت ہوئی، بچے میں کرونا وائرس موجود نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کرونا وائرس کی دوسری مریضہ ہے جس نے بچے کو جنم دیا ہے، اس سے قبل مدینہ منورہ میں ایک افغان خاتون کے یہاں صحت مند بچے نے جنم لیا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ خاتون کو ریاض کے میڈیکل کمپلیکس میں جن کی کرونا وائرس کی رپورٹ مثبت آئی تھی اور وہ اپنے حمل کے آخری ہفتے میں تھیں۔

    مذکورہ خاتون چند روز قبل کرونا کا شکار ہوئی تھیں جس کے بعد انہیں آئیسولیٹ کردیا گیا تھا، خاتون کی باقاعدہ دیکھ بھال طبی عملہ کر رہا تھا۔

    بعد ازاں ریاض کے الامام عبد الرحمٰن الفیصل میڈیکل کمپلیکس میں انہوں نے بچے کو جنم دیا۔ ولادت کے بعد نومولود کا مکمل طبی معائنہ کیا گیا جس میں کرونا وائرس کا کوئی جرثومہ نہیں پایا گیا۔

    طبی عملے کا کہنا ہے کہ خاتون کی حالت بھی بہتر ہے اور وہ تیزی سے روبصحت ہو رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے 20 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیںِ جبکہ اب تک 152 اموات ہوچکی ہیں۔

  • ریاض میں گاڑیاں چھیننے والا گروہ گرفتار

    ریاض میں گاڑیاں چھیننے والا گروہ گرفتار

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں گاڑیاں چھیننے اور چوری وارداتوں میں ملوث گروہ گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کے قبضے سے 7 مسروقہ گاڑیاں بھی برآمد ہوئیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض میں پولیس نے اسلحہ کے زور پر گاڑیاں چھیننے اور چوری کی وارداتوں میں ملوث 5 رکنی گروہ کو گرفتار کیا ہے۔

    ریاض ریجن کے پولیس ترجمان کرنل شاکر التویجری کا کہنا ہے کہ پولیس کو گروہ کی تلاش تھی جس کے بارے میں مختلف علاقوں میں رپورٹ درج کروائی گئی تھی، پولیس ٹیم ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرگرم عمل تھی بالآخر انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

    ملزمان نے ابتدائی تحقیقات میں 20 گاڑیاں چوری کرنے کا اعتراف کیا جبکہ ان کے قبضے سے 7 مسروقہ گاڑیاں بھی برآمد ہوئیں جن کے بارے میں مختلف تھانوں میں رپورٹ کروائی گئی تھی۔

    کرنل التویجری نے مزید بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے واردات کے دوران استعمال ہونے والی پستول اور ایک بندوق بھی برآمد ہوئی۔

    گروہ میں 4 سعودی اور ایک یمنی شامل ہے جن کی عمریں 20 سے 40 برس کے درمیان ہیں۔

    ملزمان کا ریمانڈ حاصل کر کے ان سے مزید تحقیقات جاری ہیں جس کے بعد ان کا چالان تحقیقاتی ادارے میں جمع کروایا جائے گا جہاں سے مقدمہ دائر کر کے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

  • ریاض: جعلی اشیا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ

    ریاض: جعلی اشیا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض شہر کے وسط میں واقع جعلی اشیا تیار کرنے کے کارخانے کو سیل کردیا گیا، ضبط شدہ جعلی مواد تلف کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت کی تفتیشی ٹیموں نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے تعاون سے ریاض شہر کے وسط میں واقع ایک بنگلے میں قائم جعلی اشیا تیار کرنے کے کارخانے کو سیل کردیا ہے۔

    وزارت تجارت نے ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ وزارت کو اطلاع ملی تھی کہ شہر کے ایک پوش رہائشی علاقے میں غیر قانونی طور پر کارخانہ قائم کیا گیا ہے جہاں نامعلوم اشیا تیار کی جاتی ہیں۔

    اطلاع ملنے پر چھاپہ مارا گیا جہاں صفائی کے لیے استعمال ہونے والا مواد اور بیوٹیشن کا سامان جعلی طریقے سے تیار کیا جا رہا تھا۔

    بنگلے سے بیوٹیشن کے لیے استعمال کی جانے والے مواد کی 39 ہزار تیار شدہ جعلی بوتلیں برآمد ہوئیں جبکہ 5 لاکھ سے زائد بوتلوں کے ڈھکن بھی برآمد ہوئے جنہیں معروف برانڈ کا ظاہر کیا جاتا تھا۔

    وزارت تجارت نے بنگلے کو سیل کر کے وہاں سے برآمد ہونے والا تمام جعلی سامان ضبط کر کے تلف کر دیا، جعلی طریقے سے فیکٹری لگانے والوں کے خلاف مقدمہ دائر کر کے ان کا چالان متعلقہ ادارے کو ارسال کردیا گیا۔

  • ریاض میں جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والا گرفتار

    ریاض میں جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والا گرفتار

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں پولیس نے جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا، جعلی پاس حاصل کرنے والے متعدد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق دارالحکومت ریاض میں جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والا ایک گروہ پکڑا گیا ہے جو شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے ایک پاس بنانے پر 3 ہزار ریال لیتا تھا۔

    وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا پر گروہ کے ٹھکانے پر چھاپہ مارنے کی کارروائی جاری کی ہے، ریاض پولیس کا کہنا ہے کہ خفیہ معلومات موصول ہوئی تھیں کہ ریاض میں ایک گروہ جعلی کرفیو پاس تیار کر رہا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اس دوران شہر کی متعدد چوکیوں پر جعلی کرفیو پاس لینے والے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، گروہ کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس کے ایک فرد نے ان سے رابطہ کیا۔

    پولیس کے مطابق خفیہ پولیس اہلکار نے گروہ سے 30 پاس بنوانے کا مطالبہ کیا، ایک پاس کی قیمت 3 ہزار ریال مقرر کی گئی۔

    جب جعلی کرفیو پاس تیار ہوگئے تو وصول کرنے اور رقم حوالے کرنے کے لیے جگہ مقرر کی گئی، جب وہاں دونوں کی ملاقات ہوئی تو پولیس نے چھاپہ مار کر گروہ کے چند افراد کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس کے مطابق گروہ کی نشاندہی پر ان کے ٹھکانے پر بھی چھاپہ مارا گیا جہاں سے جعلسازی میں استعمال ہونے والی اشیا ضبط کی گئیں۔

  • سعودی عرب: گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر اور نرس گرفتار

    سعودی عرب: گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر اور نرس گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی خاتون ڈاکٹر اور نرس کو گرفتار کرلیا گیا، سعودی حکومت نے گھر پر علاج معالجے کی خدمات فراہم کرنے کے لیے مخصوص عملے کو ہی لائسنس جاری کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض ریجن میں غیر قانونی طور پر گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی خاتون ڈاکٹر اور نرس کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    گرفتار کی جانے والی نرس وزٹ ویزے پر سعودی عرب میں مقیم تھیں جو لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ مل کر غیر قانونی طریقے سے لوگوں کو ان کے گھروں پر علاج معالجے کی خدمات مہیا کرتی تھیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ریاض ریجن میں وزارت صحت کو اطلاع ملی تھی کہ ایک لیڈی ڈاکٹر گھروں پر میٹرنٹی کی خدمات فراہم کر رہی ہے، وزارت صحت نے متعلقہ سیکیورٹی ادارے کے تعاون سے ملزمہ کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کی۔

    وزارت صحت کے شعبہ نگرانی کے اہلکار عبد اللہ القحطانی نے بتایا کہ لیڈی ڈاکٹر اور نرس طبی احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر مریضوں کا معائنہ کرتی تھیں، علاوہ ازیں مریضوں سے حاصل کیے گئے خون کے نمونوں کو طبی اصولوں کے خلاف محفوظ کیا جاتا تھا جس سے سیمپلز خراب ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر اور نرس سے برآمد ہونے والے طبی آلات کو بھی عام طریقے سے رکھا گیا تھا۔ انہیں اصولوں کے مطابق سینی ٹائز بھی نہیں کیا جاتا ہے جس سے مرض پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

    القحطانی نے مزید کہا کہ لیڈی ڈاکٹر اور نرس کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں متعلقہ ادارے کے سپرد کر دیا گیا جہاں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے وزارت صحت کی جانب سے موجودہ حالات کے پیش نظر گھروں پر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مخصوص طبی عملے کو ہی اجازت دی گئی ہے جو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد گھروں میں علاج کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

    باقاعدہ لائسنس یافتہ معالجین کو ہی گھروں پر جا کر علاج و معالجے کی خصوصی اجازت دی گئی ہے، لائسنس کے بغیر کوئی بھی معالج ہوم سروس از خود فراہم نہیں کرسکتا۔