Tag: Riyadh

  • ریاض: تارکین وطن کو لوٹنے والے ملزمان گرفتار

    ریاض: تارکین وطن کو لوٹنے والے ملزمان گرفتار

    ریاض: سعودی پولیس نے تارکین وطن کو ڈرانے، دھمکانے اور لوٹنے والے 5 غیر ملکی ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض پولیس نے اسلحہ کے بل پر تارکین کو دھمکانے اور لوٹنے والے 5 ایتھوپین شہریوں کو گرفتار کیا ہے، زیر حراست تمام افراد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے مملکت میں داخل ہوئے تھے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان شاکر سلیمان التویجری نے بتایا کہ لوٹ مار کی واردات ریاض کی الدلم کمشنری میں ہوئی تھی، حملہ آوروں کا تعلق ایتھوپیا سے ہے۔

    پولیس ترجمان نے واضح کیا کہ الدلم کمشنری کی پولیس کو اس بات کے ثبوت ملے تھے کہ ایتھوپین غیر ملکی کارکنان کو زدو کوب کرکے ان سے نقدی اور قیمتی سامان لوٹ رہے تھے۔

    پولیس نے تعاقب کر کے ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے 2 پستول، گولہ بارود اور دھاری دار آلات برآمد کرلیے، پولیس نے وارداتیں کرنے والوں کے قبضے سے موبائل سیٹس اور مختلف ممالک کی کرنسی بھی برآمد کی ہے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پانچوں ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔

  • کرونا وائرس سے صحتیابی کی سب سے زیادہ شرح ریاض میں

    کرونا وائرس سے صحتیابی کی سب سے زیادہ شرح ریاض میں

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، اب تک کرونا وائرس سے صحتیابی کی سب سے زیادہ شرح ریاض میں ہے۔

    سعودی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سعودی شہروں میں سب سے زیادہ کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کا تعلق ریاض شہر سے ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ریاض میں مزید 54 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔ ریاض شہر کرونا وائرس سے نجات پانے والوں کی تعداد کے حوالے سے سعودی عرب کے شہروں میں سرفہرست ہے۔

    ریاض ریجن میں کرونا سے متاثرین کی مجموعی تعداد 757 ہوگئی ہے جبکہ وہاں ایکٹیو کیس 577 ہیں جو تمام زیر علاج ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق ریاض میں کرونا سے 3 اموات ہوئی ہیں۔ مکہ مکرمہ اور جدہ میں کرونا وائرس سے کسی مریض کے صحتیاب ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ دونوں شہر کرونا سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد کے حوالے سے ریاض کے بعد آتے ہیں، ان میں شفا یاب ہونے والوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ جدہ میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 123 اور مکہ میں 114 ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے 2 ہزار 605 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 38 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • سعودی عرب: غذائی قلت کی افواہ پھیلانے والا غیر ملکی شخص گرفتار

    سعودی عرب: غذائی قلت کی افواہ پھیلانے والا غیر ملکی شخص گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں گمراہ کن ویڈیو بنا کر غذائی قلت کی افواہ پھیلانے والے غیر ملکی شخص کو گرفتار کرلیا گیا، مذکورہ شخص پر سائبر کرائم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مشرقی ریجن پولیس نے غذائی بحران کی افواہ پھیلانے والے ایک غیر ملکی کو گرفتار کر لیا ہے، مذکورہ شخص نے ایک سپر مارکیٹ میں جا کے ویڈیو بنائی اور دعویٰ کیا کہ دکانوں میں غذائی اشیا کی قلت ہے جس کے باعث بحران پیدا ہونے والا ہے۔

    مشرقی ریجن پولیس کے ترجمان بریگیڈیئر زیاد الرقیطی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر غذائی بحران کا دعویٰ کرنے والے شخص کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس کی متعلقہ ٹیم نے اس کی شناخت کرلی اور اسے گرفتار کر لیا، مذکورہ شخص ایک یمنی تارک وطن ہے جس کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے۔

    ترجمان کے مطابق گرفتار شدہ شخص نے سوشل میڈیا پر افواہ پھیلانے، لوگوں کو گمراہ کرنے، غذائی قلت اور بحران کا بے بنیاد دعوی کیا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ شخص پر سائبر کرائم کی دفعات لاگو ہوتی ہیں، ضابطے کی کارروائی کے بعد اسے متعلقہ محکمے کے حوالے کر دیا جائے گا۔

  • ریاض: گودام سے ہزاروں غیر معیاری ادویات برآمد

    ریاض: گودام سے ہزاروں غیر معیاری ادویات برآمد

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک گودام پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران 3 ہزار غیر معیاری ادویات ضبط کرلی گئیں، گودام اور فارمیسی کو سیل کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق دارالحکومت ریاض میں ایک فارمیسی کے گودام سے 3 ہزار غیر معیاری ادویہ کا سٹاک برآمد کر کے ضبط کرلیا گیا ہے۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) کے افسران نے خصوصی رپورٹ پر وزارت تجارت، وزارت صحت اور سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے فارمیسی کے گودام پر چھاپہ مارا تھا، فارمیسی اور گودام دونوں کو سربمہر کردیا گیا ہے۔

    فارمیسی کے گودام سے مختلف قسم کی غیر معیاری دواؤں، اینٹی بائیوٹک، میک اپ اورطبی لوازمات برآمد ہوئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ گودام میں یہ اشیا اتھارٹی کے مقرر کردہ ضوابط کو نظر انداز کر کے نامناسب جگہ ذخیرہ کی گئی تھیں۔

    سعودی ایف ڈی اے کے افسران نے فارمیسی اور گودام کو سربمہر کر کے حکم دیا ہے کہ قواعد و ضوابط کی پابندی کرتے ہوئے گودام کو ازسر نو ترتیب دیا جائے اور آئندہ غیر معیاری دوائیں گودام میں نہ رکھی جائیں۔

  • سعودی دارالحکومت ریاض کو خواتین سے منسوب کردیا گیا

    سعودی دارالحکومت ریاض کو خواتین سے منسوب کردیا گیا

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض کو رواں برس خواتین سے منسوب کردیا گیا، یہ فیصلہ سعودی عرب کے رواں برس عرب خواتین کمیٹی کا صدر رہنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق عرب خواتین کمیٹی کا 39 واں اجلاس عرب لیگ کے بینر تلے 9 اور 10 فروری کو سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوگا جس میں عرب ممالک کے وفود، وزرا، سربراہان، عرب خواتین کے قومی اداروں، عرب اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب ایک برس تک عرب خواتین کمیٹی کا صدر رہے گا، اس موقع پر ریاض کو سنہ 2020 میں عرب خواتین کے دارالحکومت کا نام دیا جائے گا۔

    عرب خواتین کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں اہم موضوعات شامل ہیں جس میں عرب دنیا میں خواتین کی خود مختاری کے اقدامات پر بحث سرفہرست ہے۔

    اجلاس میں عرب معاشروں میں خواتین کے کردار کو فروغ دینے سے متعلق وزارتی کانفرنس کی سفارشات کا جائزہ بھی لیا جائے گا جبکہ خواتین سے متعلق بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر غور ہوگا۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ان دنوں سعودی عرب میں وژن 2030 کے مطابق خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لیے متعدد اصلاحات نافذ کی جا رہی ہیں۔

    ان اصلاحات کی بدولت سعودی خواتین کو مختلف شعبوں میں کامیابی ملی ہے، خواتین کے حوالے سے قانون سازی ہوئی ہے اور کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔

  • ریاض کے قدیم بازار کی 100 سال پرانی تصویر

    ریاض کے قدیم بازار کی 100 سال پرانی تصویر

    ریاض: سعودی عرب کی کنگ عبد العزیز اکیڈمی نے ریاض کے قدیم بازار کی 100 سال پرانی تصویر جاری کردی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق یہ تصویر 1322 ہجری مطابق 1914 کی ہے۔ الخرازین نامی یہ بازار امام ترکی بن عبداللہ جامع مسجد کے برابر میں محل کی فصیل سور النسا (خواتین والی دیوار) کے نیچے واقع ہے۔

    تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بازار کے اطراف کھجور کے درخت نظر آرہے ہیں اور بازار کی دکانیں کچی ہیں۔

    تصویر میں سامان خریدنے اور فروخت کرنے کے لیے مردوں کے علاوہ خواتین بھی نظر آرہی ہیں۔

    کنگ عبد العزیز اکیڈمی نے اس سے قبل مدینہ منورہ کی 100 سال پرانی تصویر بھی جاری کی تھی۔ تصویر میں شہر کے چھوٹے سے رقبے کو دیکھا جاسکتا ہے اور اس میں مسجد نبوی ﷺ کا رقبہ بھی بہت کم ہے۔

    اس دور میں مدینہ منورہ میں نخلستانوں کے مناظر عام تھے جو تصویر میں بھی نظر آرہا ہے۔ ادارے کے مطابق دارالمدینہ المنورہ عجائب گھر میں بھی مدینہ منورہ کی تاریخ اور ثقافت دیکھنے کو ملتی ہے۔

    عجائب گھر اب تک مدینہ منورہ کے تاریخی اور قابل دید مقامات سے متعلق 44 سے زائد کتب شائع کر چکا ہے جبکہ مدینہ منورہ کی تہذیب و تمدن پر خصوصی تحقیق بھی کر رہا ہے۔

  • ریاض میں گمنام قبروں کی دریافت نے کھلبلی مچادی

    ریاض میں گمنام قبروں کی دریافت نے کھلبلی مچادی

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض کے ایک آباد علاقے میں 10 گمنام قبریں دریافت ہوئی ہیں، واقعہ رپورٹ ہونے پر حکام نے علاقے کا دورہ کیا تو قبریں کھول کر خالی کی جاچکی تھیں۔

    سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے ایک علاقے سے نامعلوم افراد کی 10 قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ انجانی قبروں کی دریافت نے پورے علاقے میں کھلبلی مچا دی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض کی بلدیاتی کونسل کے رکن ابراہیم فہید العنزی مشرقی ریاض کا دورہ کر رہے تھے جہاں ایک مقام پر اچانک ایک احاطے کے اندر وہ 10 قبریں دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    العنزی کے مطابق احاطے کے 4 دروازے تھے مگر سب کے سب کھلے ہوئے تھے۔ یہ مقام النظیم سے 9 کلو میٹر مشرق میں واقع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ زیادہ حیرت اس وقت ہوئی جب دوبارہ اس جگہ کا دورہ کیا تو پتا چلا کہ وہ قبریں ساری کی ساری کھلی ہوئی تھیں اور ان میں کچھ بھی نہیں تھا۔ اس سے لگتا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی راز ہے۔

    العنزی کا کہنا تھا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ یہ احاطہ رہائشی محلوں اور وہاں موجود فیکٹریوں کے قریب واقع ہے۔

    العنزی نے فوری طور پر ایک خط بلدیاتی کونسل کو لکھا، کونسل نے ریاض میونسپلٹی کو اس کی اطلاع دی لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا ہے کہ قبروں کی دریافت کو 15 روز گزر چکے ہیں، ایک ہفتے قبل النظیم پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کروا کر پورے واقعہ کی تفصیلات بھی پیش کردی گئی ہیں۔

    العنزی نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ایسا نہیں جس پر خاموشی اختیار کی جائے۔ واقعہ کی تحقیقات اشد ضروری ہے۔

    انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ اس میں غیر قانونی تارکین وطن کا ہاتھ ہوسکتا ہے، مذکورہ علاقے میں تارکین وطن بڑی تعداد میں آباد ہیں اور ان کی تعداد اندازاً 10 ہزار سے زائد ہوگی۔

  • عالمی ایلچی کی یمنی نائب صدر سے اہم ملاقات، مذاکرات کی ضرورت پر زور

    عالمی ایلچی کی یمنی نائب صدر سے اہم ملاقات، مذاکرات کی ضرورت پر زور

    صنعاء : یمنی حکومت کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’حوثیوں کو جنگ بندی معاہدے کے تحت الحدیدہ اوردیگربندرگاہوں سے نکلنے پرمجبورکیاجائے‘۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی آئینی حکومت کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں اقوام متحدہ کے یمن کےلیے خصوصی ایلچی مارٹن گریفیتھس کے ساتھ اہم ملاقات کی ہے ۔ یمنی حکومت اور یو این مندوب کے درمیان دو ماہ کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن کی آئینی حکومت نے اقوام متحدہ کے ایلچی پر عدم تعاون اور حوثی باغیوں کے جرائم پر نرم رویہ برتنے کے الزامات عاید کرنے کے بعد ان کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق یمن کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے سویڈن میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کے تحت حوثیوں کو الحدیدہ اور دوسری بندرگاہوں سے اپنے جنگجو نکالنے اور معاہدے کی پاسدارای پر زور دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی طرف سے یک طرفہ طور پرالحدیدہ سے انخلاءکو آئینی حکومت کی طرف سے ایک ڈرامہ قرار دیا، اس کے ساتھ ساتھ آئینی حکومت نے یو این ایلچی پر حوثیوںکی طرف داری کا بھی الزام عاید کیا تھا۔

    یمنی حکومت نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے عالمی ادارے کی جانب سے سویڈن معاہدے پر عمل درآمد کرانےاور آئینی حکومت کی تجاویز پرعمل درآمد پر زور دینے کا خیر مقدم کیا۔

    یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق یواین ایلچی کو بتایا گیا کہ آئینی حکومت ہی ملک کی حقیقی نمائندہ ہے، اقوام متحدہ اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان روابط امن عمل آگے بڑھانے کےلیے کلید ثابت ہوسکتے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ملاقات میں یمن کے نائب صدر نے کہا کہ ان کی حکومت اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر امن عمل کو صحیح ٹریک پر لانے اور تین بنیادی مطالبات اور سویڈن معاہدے پرعمل درآمد کے لیے ہرممکن تعاون جاری رکھے گی۔

    یو این مندوب سے ملاقات کے دوران نائب صدر نے حوثیوں کی جانب سے ملک میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر روشنی ڈالی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا پڑوسی برادر ملک سعودی عرب پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے ذریعے حملوں کے ساتھ عالمی بحری جہاز رانی کے لیے خطرہ ثابت ہو رہے ہیں۔

    سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونےوالی ملاقات میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے خلیجی امن فارمولے اور اس کے انتظامی میکنزم پرعمل درآمد یقینی بنانے، نیشنل ڈائیلاگ کانفرنس کے فیصلوں پرعمل کرنے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 پرعمل درآمد کرتے ہوئے یمن کے متحارب فریقین کے درمیان تعطل کا شکار بات چیت کی بحالی کی کوششیں تیز کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

  • یو اے ای کی سمندری حدود میں دو تیل بردار سعودی بحری جہازوں پر حملہ

    یو اے ای کی سمندری حدود میں دو تیل بردار سعودی بحری جہازوں پر حملہ

    ابوظبی : متحدہ عرب امارات کی سمندری حدود میں سعودی تیل بردار جہازوں پر حملہ، حملے کے وقت دونوں جہاز یو اے ای کی کمرشل بحری حدود میں فجیرہ کے قریب سے گذر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر توانائی انجینئر خالد الفالح نے پیر کے روز اس امر کی تصدیق کی ہے کہ متحدہ عرب امارات کی سمندری حدود کے قریب دو سعودی جہازوں کے خلاف تخریبی کارروائی کا ارتکاب کیا گیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی ”ایس پی اے“ نے وزیر توانائی کے حوالے سے بتایا کہ 12 مئی بروز اتوار صبح چھ بجے دو سعودی تجارتی بحری جہازوں کو تخریبی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت دونوں جہاز یو اے ای کی کمرشل بحری حدود میں فجیرہ کے قریب سے گذر رہے تھے۔ ایک کمرشل جہاز راس تنورہ بندرگاہ سے سعودی تیل لے کر امریکا جا رہا تھا جہاں اس تیل کو سعودی پیٹرولیم کمپنی آرامکو کے ایجنٹوں کو فراہم کیا جانا تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ تخریبی حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی متاثرہ جہازوں سے تیل رسنے کی اطلاعات ہیں، تاہم حملے میں جہاز کے ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

    خالد الفالح نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد بحری نقل وحرکت اور دنیا بھر میں صارفین کو تیل کی محفوظ سپلائی کو گزند پہنچانا تھا۔

    انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ بین الاقوموامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ بحری نقل وحرکت اور تیل لے جانے والے جہازوں کی حفاظت کے لئے اقدام اٹھائے کیونکہ اسے نقصان پہنچنے کی صورت میں توانائی مارکیٹ اور اس سے وابستہ اقتصادی سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات کے پانیوں کے نزدیک چار تجارتی بحری جہاز ’تخریب کاری‘ کی کارروائی کا ہدف بنے تھے۔ متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ نے اتوار کو اس واقعے کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ اس میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے۔

    یو اے ای کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وام‘ نے وزارت خارجہ کا ایک بیان جاری کیا ہے اور اس میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ حکام نے تمام ضروری اقدامات کرلیے ہیں اور وہ مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

  • سعودی عرب کے شہریوں کے لیے ویزے کی شرط ختم کردی، فواد چوہدری

    سعودی عرب کے شہریوں کے لیے ویزے کی شرط ختم کردی، فواد چوہدری

    ریاض: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کاکہناہے وزیراعظم عمران خان کے آنے سے پاک سعودی عرب باہمی تعلقات میں گرمجوشی آئی، سعودی عرب کے شہریوں کے لیے ویزے کی شرط ختم کردی ہے، اب سعودی عرب کے شہری ایئرپورٹ پر ہی ویزہ لے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض میں وزیراطلاعات فوادچوہدری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا سعودی عرب میں 20 لاکھ پاکستانی ملکی معیشت کےلیے کام کر رہے ہیں اور مقیم پاکستانی ترسیلات کا ایک چوتھائی بھیج رہے ہیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان کےآنےسےباہمی تعلقات میں گرمجوشی آئی، پاک بھارت کشیدگی میں سعودی عرب نےتناؤ کم کرنے کی کوشش کی، پاکستان میں فنون لطیفہ کے ادارے بہت مضبوط ہیں، سعودی عرب کوفنون لطیفہ سے متعلق مدد دے سکتے ہیں۔

    وزیراطلاعات نے کہا سعودی عرب کےشہریوں کےلیے ویزے کی شرط ختم کردی ہے،اب سعودی عرب کے شہری ایئرپورٹ پر ہی ویزہ لے سکتے ہیں ، امید ہے سعودی شہری بڑی تعدادمیں پاکستان آئیں گے۔

    ان کا کہنا تھا سعودی عرب کی جانب سےسیاحت پاکستانی معیشت کی سنبھالا دینے کے لیے ضروری ہے ، سعودی عرب نے قیام کے فوری بعد ہی پاکستان کو تسلیم کیا، حکومتی اقدامات سے پاکستان میں سیاحت کو فروغ مل رہا ہے۔

    مزید پڑھیں :   پاکستان اور سعودی عرب کا فلم ڈراما پروڈکشنز میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

    فوادچوہدری نے کہا سعودی عرب سے ڈارموں کے تبادلے کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ سعودی ایئرلائن میں پاکستانی موادپیش کریں، ہمارے ہیں سینیما کلچرکی تجدید ہورہی ہے، سعودی حکام چاہتےہیں پاکستانی سرمایہ کاران کے یہاں سینما بنائیں۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا ہمارے ڈراموں کامعیارکافی بہترہے،فلموں کا معیار بھی بہتر ہوا، پاکستانی فلمیں لگتی ہیں تو بھارتی فلمیں بزنس نہیں کر پاتیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے سعودی وزیر ثقافت سے بات چیت کے دوسرے دور میں دونوں ممالک کے درمیان فلم اور ڈراما پروڈکشنز میں تعاون بڑھانے کے لیے ورکنگ گروپ پر اتفاق ہو ا تھا۔

    وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  تھا کہ پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ولی عہد کے دورہ پاکستان کے بعد تعاون میں جدت آئی، پاکستان میں سعودی شہریوں کے لیے آن ارائیول ویزے کی سہولت دی گئی ہے، عرب ممالک کے سیاح پاکستانی معیشت میں کردار ادا کریں گے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین گزشتہ روز سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے تھے جہاں ان کا استقبال ایئر پورٹ پر پاکستان کے سفیر اعجاز راجا اور سعودی کلچرل وزارت کے حکام نے کیا تھا۔