Tag: Road

  • سمندر میں 7 ہزار سال قدیم سڑک دریافت ہوگئی

    سمندر میں 7 ہزار سال قدیم سڑک دریافت ہوگئی

    کروشیا میں زیر آب ایک پتھر سے بنی سڑک دریافت کرلی گئی جس کی قدامت کا اندازہ 7 ہزار برس لگایا جارہا ہے۔

    سائنس دانوں نے کروشیا میں ساحل کے قریب ایک قدیم بستی کی باقیات سے منسلک سمندری کیچڑ کی تہہ میں دبی ہوئی سات ہزار سال پرانی پتھروں سے بنی ایک سڑک دریافت کی ہے۔

    کروشیا کی یونیورسٹی آف زادر کے ماہرین نے پتھر کی قدیم سڑک کو اس وقت دریافت کیا جب وہ کورچولا جزیرے پر سولین کے علاقے کے ساحل سے سمندری مٹی کے ذخائر کو صاف کر رہے تھے۔

    ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق یہ قدیم سڑک ممکنہ طور پر ہوار تہذیب کی سمندر میں ڈوبی ہوئی بستی کو کورچولا کے ساحل سے جوڑتی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پتھر کی سلوں کو، جو 4 میٹر چوڑے پلیٹ فارم کا حصہ تھیں، بظاہر احتیاط سے جوڑا گیا۔

    اس مقام کے قریب سے ملنے والی محفوظ لکڑی کی ریڈیو کاربن ڈیٹنگ سے اس بات کا اندازہ ہورہا ہے کہ پوری بستی 4 ہزار 900 قبل مسیح کے قریب تعمیر کی گئی ہوگی۔

    ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ اس وقت کے قدیم لوگ اس سڑک پر سفر کرتے تھے جو تقریباً سات ہزار سال پہلے بنائے گئے مصنوعی جزیرے کو ساحل سے جوڑتی تھی۔

    زادر یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے فیس بک پر جاری ایک بیان میں کہا کہ کورچولا جزیرے پر سولین کے ڈوبے ہوئی نوولتھک سائٹ کی زیر آب تحقیق میں ماہرین آثار قدیمہ کو ایسی باقیات ملی ہیں جس نے انہیں حیران کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سمندری کیچڑ کی تہوں کے نیچے انہوں نے ایک ایسی سڑک دریافت کی جو ہوار تہذیب کی ڈوبی ہوئی قبل از تاریخ کی ایک بستی کو کورچولا جزیرے کے ساحل سے جوڑتی تھی۔

    سائنس دانوں کا قیاس ہے کہ یہ سڑک، جو اب سطح آب سے تقریباً پانچ میٹر نیچے ہے، اپنے عروج کے زمانے میں ایک فعال جگہ کا حصہ تھی۔

    ماہرین آثار قدیمہ نے اسی علاقے میں موجود دیگر عجیب ڈھانچے کو بھی دریافت کیا ہے، انہوں نے کورچولا جزیرے کے دوسری جانب گراڈینا خلیج میں سولین سے ملتی جلتی ایک اور بستی دریافت کی ہے۔

    گراڈینا خلیج کے مرکزی حصے میں غوطہ خوری اور اس کی کھوج کرتے ہوئے چار سے پانچ میٹر کی گہرائی میں ایک اور ایسی ہی بستی کا وجود دریافت ہوا ہے جو سولین میں واقع ہے۔

    اس مقام پر استرے اور پتھر کی کلہاڑی کے ساتھ ساتھ قربانی کے ٹکڑے جیسے نمونے بھی ملے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوار تہذیب کے لوگ، جو جزیرے کے باشندوں کے اصل گروہوں میں سے ایک تھے، اس وقت انہی علاقوں میں رہ رہے تھے۔ یہ خطہ پتھر کے زمانے سے تعلق رکھنے والی گھریلو بستیوں کے لیے جانا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: عالمی معیار کی جدید شاہراہ کا افتتاح

    سعودی عرب: عالمی معیار کی جدید شاہراہ کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب کے حائل ریجن میں شاندار شاہراہ کا افتتاح کیا گیا ہے، یہ شاہراہ عالمی معیار کے مطابق تیار کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے حائل ریجن میں مثالی شاہراہ کا افتتاح کیا گیا ہے جس سے علاقے کے عوام کو سفر میں آسانی ہوگی۔

    یہ عریجا اور جانین چوراہے کے درمیان حائل قصیم شاہراہ کا ایک حصہ ہے اور اسے عالمی معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔

    شاہراہ 15.8 کلومیٹر طویل ہے، اس کی ایک ایک خوبی یہ ہے کہ جانوروں کو چراگاہوں میں لانے لے جانے کے لیے خاص علامتیں لگائی گئی ہیں، ٹرکوں کے لیے سائیڈ پارکنگ کا انتظام ہے۔ جگہ جگہ انتباہی بورڈ نصب کیے گئے ہیں۔

    ایک خصوصیت یہ ہے کہ شاہراہ کے دونوں جانب دھاتی باڑھ لگائی گئی ہے، شاہراہ پر زمینی پینٹ اور کیٹ آئیز بھی لگائی گئی ہیں۔ شاہراہ کو عبور کرنے کے لیے مختلف مقامات پر بالائی چوراہے بنائے گئے ہیں جو محفوظ گزرگاہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    شاہراہ پر دی جانے والی سہولتوں سے ٹریفک حادثات روکنے میں مدد ملے گی۔

  • بھارت: سڑک پر تیندوے کی لاش دیکھ کر لوگ خوفزدہ

    بھارت: سڑک پر تیندوے کی لاش دیکھ کر لوگ خوفزدہ

    نئی دہلی: بھارت میں جنگل کے بیچوں بیچ سے گزرنے والی سڑک پر ایک تیندوا گاڑی کی ٹکر سے ہلاک ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ کے ضلع محبوب نگر میں ایک تیندوا مردہ پایا گیا، مقامی افراد نے محکمہ جنگلات کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی۔

    محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے سڑک پر مردہ پڑے تیندوے کا معائنہ کیا اور بتایا کہ تیندوے کی عمر تقریباً 2 سال ہے۔

    محکمہ جنگلات کے مطابق قومی شاہراہ 167 کے اطراف میں جنگل ہونے سے کی وجہ سے رات کے وقت ٹریفک کم ہوتی ہے، تاہم تیندوا سڑک عبور کرنے کے دوران کسی نامعلوم گاڑی کی زد میں آنے سے ہلاک ہوا۔

    محکمے اس سلسلے میں تحقیقات میں مصروف ہے۔

  • محفوظ سڑکوں کے حوالے سے سعودی عرب کا بین الاقوامی اعزاز

    محفوظ سڑکوں کے حوالے سے سعودی عرب کا بین الاقوامی اعزاز

    ریاض: سعودی عرب محفوظ سڑکوں کے حوالے سے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں آگیا، مملکت میں ٹریفک حادثات کا تناسب کم ہو کر صرف 21 فیصد رہ گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت نقل و حمل کا کہنا ہے کہ ہمارا ہدف مملکت بھر کی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات سے اموات کو صفر تک لانا ہے۔

    وزارت نقل و حمل نے سنہ 2020 کے دوران مملکت کے مختلف علاقوں میں 2 ہزار کلو میٹر سے زیادہ طویل سڑکوں کا جال بچھایا ہے اور سعودی عرب کی شاہراہیں بین الاقوامی معیار کی ہیں۔

    وزارت نقل و حمل نے شاہراہوں کی اصلاح و مرمت کے بھی متعدد منصوبے نافذ کیے جن کی بدولت مملکت میں ٹریفک حادثات کا تناسب کم ہو کر 21 فیصد رہ گیا، ٹریفک حادثات کی وجہ سے شدید زخمی ہونے والوں کا تناسب 20 فیصد رہ گیا۔

    وزارت نقل و حمل کا کہنا ہے کہ اس نے 4 لاکھ 27 ہزار کلو میٹر سے زیادہ کی سڑکوں پر مختلف علامات بنوائی ہیں، علاوہ ازیں اسمارٹ آلات کی مدد سے حادثات کے بارے میں انفارمیشن سسٹم قائم کیا ہے۔

    نائب وزیر نقل و حمل بدر الدلمی کے مطابق وزارت نے گزشتہ عشروں کے دوران 73 ہزار کلو میٹر سے زیادہ طویل سڑکیں تیار کیں، ان میں شاہراہیں بھی شامل ہیں۔ دو رویہ سڑکیں بھی ہیں اور ون وے والے راستے بھی ہیں۔

    وزارت نقل و حمل نے گزشتہ سال 2 ہزار کلو میٹر طویل سڑکوں کا بھی افتتاح کیا جس کے باعث پکی سڑکوں کی کل لمبائی 75 ہزار کلو میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت نے ٹرانسپورٹ کے 33 نئے منصوبے 6 علاقوں میں نافذ کروائے ہیں۔

    الدلمی کا مزید کہنا تھا کہ شاہراہوں کے جال کے حوالے سے سعودی عرب نے پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے، دنیا بھر میں محفوظ شاہراہوں کے حوالے سے سعودی عرب ٹاپ 10 ممالک کی فہرست میں آچکا ہے۔

  • خیبر پختونخواہ حکومت کا سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام

    خیبر پختونخواہ حکومت کا سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام

    پشاور: خیبر پختونخواہ کابینہ نے سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے متعدد سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کابینہ نے سیاحت کے لیے اہمیت کی حامل اہم سڑکوں کی تعمیر کی منظوری دے دی، 127 کلو میٹر سڑکیں عالمی بینک کے تعاون سے تعمیر کی جائیں گی۔

    منصوبے میں 24 کلو میٹر ٹھنڈیانی سڑک کی توسیع بھی شامل ہے۔ 35 کلو میٹر وادی سپات کوہستان کی تعمیر، 45 کلو میٹر شیشی کوہ تا مداکلاشٹ چترال روڈ اور 23 کلو میٹر مانکیال تا بڈہ سیرئے روڈ بھی منصوبے میں شامل ہے۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ سڑکوں کی تعمیر سے سفری سہولیات میسر ہوں گی، سڑکوں کی تعمیر سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے تمام علاقوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔

    خیال رہے کہ پختونخواہ کے 3 سیاحتی علاقوں کالام، کمراٹ اور کیلاش کے لیے الگ اتھارٹیز قائم کردی گئی ہیں جن کا مقصد یہاں کی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔

    اتھارٹیز کے قیام سے ان علاقوں کی سیاحت کو مزید تقویت ملے گی، اتھارٹیز علاقوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کریں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اتھارٹیز کے قیام کے بعد تعمیرات یا عمارت کی خلاف ورزی پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، بغیراجازت رہائشی اسکیموں سے متعلق 3 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

  • بھارت: 500 روپے کے پراسرار نوٹوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    بھارت: 500 روپے کے پراسرار نوٹوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران سڑکوں پر پراسرار نوٹ نظر آنا شروع ہوگئے، لوگ ان نوٹوں کو چھونے سے گریز کر رہے ہیں اور خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

    بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر رائچور میں پراسرار طور پر سڑک پر 500 کے نوٹ نظر آنا شروع ہوگئے، لوگ ان نوٹوں کو چھونے سے گھبرا رہے ہیں۔

    کئی افراد نے اس بارے میں پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس مذکورہ مقام پر پہنچ گئی۔ پولیس نے نوٹوں کو اپنے قبضے میں لے کر لوگوں سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ نوٹوں پر کرونا وائرس بھی ہوسکتا ہے اور کوئی جان بوجھ کر اسے پھیلانے کے لیے یہ عمل کر رہا ہے، علاقے کے لوگ خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے ان نوٹوں کو جانچ کے لیے لیباریٹری روانہ کیا گیا ہے۔ رائچور کے ضلع ایس پی ڈاکٹر وید مورتی نے اپیل کی ہے کہ یہ پراسرار نوٹ کہیں بھی دیکھے جائیں تو فوراً پولیس کو اطلاع دی جائے۔

    پولیس نے عوام سے نوٹوں کو نہ چھونے کی اپیل بھی ہے اور کہا ہے کہ لوگ افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔

  • زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ میں عظیم الشان منصوبے کا اعلان

    زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ میں عظیم الشان منصوبے کا اعلان

    ریاض: سعودی حکومت نے دنیا بھر سے آنے والے زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ میں عظیم الشان منصوبے کی تعمیر کا اعلان کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ سے شہدائے احد کے مقام تک 5 کلو میٹر طویل شاہراہ کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ شاہراہ کے منصوبے کو ’جادہ احد‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ نئی تعمیر کی جانے والی شاہراہ 2 رویہ ہوگی اور دونوں جانب 7، 7 ٹریکس ہوں گے۔ پہلے 3 ٹریک گاڑیوں، 2 بسوں اور ایک موٹر سائیکل کے لیے مخصوص ہوگا، مسجد نبوی ﷺ سے پیدل شہدائے احد تک جانے والوں کے لیے بھی ایک ٹریک علیحدہ سے تعمیر کیا جائے گا جس کی چوڑائی 9 میٹر ہوگی۔

    پیدل چلنے والوں کے لیے مخصوص حصے پر 15 ہزار درختوں کے علاوہ گھاس کا خصوصی فرش بچھایا جائے گا۔

    موٹر سائیکلوں کے لیے بنائے جانے والے ٹریک کی چوڑائی 2.8 میٹر رکھی جائے گی جبکہ مخصوص افراد کے لیے بھی خصوصی طور پر سڑک منصوبے میں شامل ہے۔

    محکمہ بلدیہ کے مطابق 5 کلومیٹر طویل اس شاہراہ کی تعمیر کا مقصد شہر نبوی ﷺ میں آنے والے زائرین کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ نئی تعمیر ہونے والی شاہراہ کا آغاز مسجد نبوی ﷺ سے ہوگا جو شہدائے احد کے مقام پر ختم ہوگی۔

    شاہراہ کی دونوں جانب پارکنگ کے لیے جگہیں رکھی جائیں گی تاکہ وہاں اپنی گاڑیوں میں آنے والے زائرین کو پارکنگ میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    پیدل چلنے والوں کے لیے شاہراہ کے اطراف میں طہارت خانے اور دکانوں کے علاوہ کھانے پینے کے اسٹالز بھی تعمیر کیے جائیں گے تاکہ مسجد نبوی ﷺ سے پیدل شہدائے احد تک جانے والے، راستے میں نہ صرف آرام کر سکیں بلکہ اشیائے خور و نوش اور ضرورت کی دیگر اشیا بھی خرید سکیں۔

    شاہراہ پر جدید ترین انتباہی نوٹس بورڈز اور سائن نصب کیے جائیں گے جبکہ صوتی سسٹم سے ذریعے زائرین کی رہنمائی کے لیے خصوصی انتظامات بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔

  • ایسی سڑک جو پیدل چلتے افراد کو نگل گئی

    ایسی سڑک جو پیدل چلتے افراد کو نگل گئی

    بیجنگ: چین میں انوکھا واقعہ اس وقت پیش آیا کہ جب راہ چلتے کئی افراد اچانک سڑک میں دھنس گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے جنوبی شہر میں نیکی گلے پڑگئی، سڑک پر گڑھے میں گرے شخص کی طرف مدد کے لیے لپکنے والے کئی افراد کو بھی سڑک نے نگل لیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق زیرزمین یہ لائنیں فراہمی آب کے لیے تعمیر کی گئی ہیں جس کا اوپری حصہ پانی کی مسلسل روانی اور لیکیج کے باعث کمزور پڑ گیا، جس کے باعث پہلے ایک شہری زمین میں دھنسا بعد ازاں مدد کے لیے کئی افراد پہنچے تو سڑک پر گہرا شگاف پڑ گیا اور متعدد افراد جاگرے۔

    خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑک پر تقریباً 10 فٹ لمبی، 3 فٹ چوڑی اور 1 فٹ گہری کھائی بن چکی ہے، البتہ انتظامیہ نے مرمتی کام شروع کردیا ہے۔ گندے اور بارش کے پانی کی مسلسل روانی سے بھی زیرزمین دیگر نکاسی آب کی لائنیں بھی کمزور ہوچکی ہیں۔

    واٹر سپلائی کمپنی کے مطابق پانی کی فراہمی روک کر مرمتی کام کررہے ہیں، ممکنہ طور پر 3 جنوری تک کام مکمل کرلیا جائے گا۔ اتنظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر مزید کسی نقصان سے بچنے کے لیے ایکشن لیا۔

  • کار کے ذریعے فرنیچر منتقل کرنے کی انوکھی کوشش

    کار کے ذریعے فرنیچر منتقل کرنے کی انوکھی کوشش

    گلاسگو: اسکاٹ لینڈ میں ٹرک کے بجائے کار کے ذریعے فرنیچر منتقلی کی انوکھی کوشش پولیس نے ناکام بنا دی۔

    آپ نے ٹرک اور ٹرلوں کے ذریعے گھروں کے فرنیچرز ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتے دیکھے ہوں گے، لیکن اسکاٹ لینڈ میں ایک شہری نے کار کے ذریعے فرنیچر اپنے مقررہ مقام تک پہنچانے کی ناکام کوشش کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں ایسے شہری کو پولیس نے دھرلیا جو کار کے ذریعے بھاری بھرکم صوفاچیئرز(کرسیاں) ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کررہا تھا۔

    صوفوں کو بغیر کسی حفاظتی انتظامات کے کار کی چھت اور ڈِگی پر باندھا گیا تھا، جو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا سبب بھی بن سکتا تھا۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق جب شہری سے اس ٹریفک قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو اس نے ازراہ مذاق مشورہ دیا کہ اس قسم کے ٹریفک صوفے ہونے چاہیئیں۔

    چند پیسے بچانے کی خاطر بعض اوقات شہری ایسے اقدامات اٹھاتے ہیں جو کسی بھی حادثے یا ناخوشگوار واقعے کا سبب بن سکتے ہیں۔

  • سڑک پر یہ زرد اور سفید دھاریاں کیوں بنائی جاتی ہیں؟

    سڑک پر یہ زرد اور سفید دھاریاں کیوں بنائی جاتی ہیں؟

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ سڑکوں پر بنی ہوئی زرد اور سفید حاشیے یا لائنز کا کیا مطلب ہے؟ بہت کم لوگ ان کا مطلب جانتے ہیں۔

    صرف سفر کے شوقین افراد سڑک پر بنے مختلف سائنز (نشانات) سے اچھی طرح آشنا ہوتے ہیں۔ انہیں علم ہوتا ہے کہ کس سائن کا کیا مطلب ہے۔

    دراصل ہم میں سے اکثر افراد اپنے تعلیمی اداروں اور دفاتر میں جانے کے لیے تقریباً روز ہی سفر کرتے ہیں لیکن ہم میں سے بہت کم افراد سگنل کی لال، زرد، سبز بتی کے علاوہ کسی اور سائن پر غور کرتے ہوں گے۔

    تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سڑک پر بنی ان زرد اور سفید دھاریوں کا کیا مطلب ہے۔


    تقسیم شدہ سفید لائن

    کچھ سڑکوں پر سفید رنگ کی ٹوٹی ہوئی یا تقسیم شدہ لائنز بنی ہوتی ہیں۔ یہ عموماً ان سڑکوں پر ہوتی ہیں جو مرکزی شاہراہ سے ذیلی سڑک میں تبدیل ہو رہی ہوتی ہیں اور ان پر بہت کم ٹریفک ہوتی ہے۔

    ان پر بنی سفید لائنز کا مطلب ہے کہ آپ احتیاط کے ساتھ اپنی لین تبدیل کرسکتے ہیں یعنی ایک قطار سے دوسری قطار میں جا سکتے ہیں۔ لیکن احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔


    غیر تقسیم شدہ سفید لائن

    غیر تقسیم شدہ سیدھی سفید لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی لین کسی صورت تبدیل نہیں کر سکتے۔ یہ لائن شہر کی مرکزی اور مصروف شاہراہوں پر بنی ہوتی ہے تاکہ جلدی میں لوگ لین بدلنے سے باز رہیں اور سڑک پر کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔


    تقسیم شدہ زرد لائن

    road-4

    ٹوٹی ہوئی زرد لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی آگے والی گاڑی کو کراس کرسکتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے پہلے آس پاس کے ٹریفک اور راہ گیروں کا خیال رکھیں۔


    غیر تقسیم شدہ ایک زرد لائن

    road-6

    کسی سڑک پر ایک سیدھی زرد لائن آپ کو غیر معمولی احتیاط کے ساتھ گاڑی کراس کرنے کی ہدایت دیتی ہے۔


    دو زرد لائنیں

    road-5

    سڑک پر دو سیدھی زرد لائنیں آپ کو اپنی لین میں سیدھا گاڑی چلانے کا انتباہ کرتی ہیں۔ اس لائن کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کو کراس کرنے کی کوشش ہرگز مت کریں۔


    ایک سیدھی اور ایک تقسیم شدہ زرد لائن

    ان دو لائنوں کا مطلب ہے کہ اگر آپ تقسیم شدہ لائن کے ساتھ چل رہے ہیں تو آپ اگلی گاڑی کو کراس کر سکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔