Tag: Robbery resistance

  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری جان سے گیا

    کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری جان سے گیا

    کراچی کے علاقے گلزار ہجری میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، 7 ماہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈکیتی کے بڑھتے ہوئے واقعات شہریوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں، پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ناقص تفتیش اور حکومتی خاموشی کی باعث رپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شہر قائد میں ڈاکوؤں نے ایک اور شہری کی جان لے لی اور اس بار ڈاکوؤں نے گلزار ہجری میں 36 سالہ شخص کو مزاحمت کرنے پر گولیاں مار دیں۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق شخص کی شناخت 36 سالہ کریم کے نام سے ہوئی ہے، ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو قتل کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق گرفتارملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور چھینا گیا سامان برآمد ہوا ہے۔

    مقتول کریم کے لواحقین نے بتایا کہ وہ گزشتہ 15 سال سے کراچی میں مقیم اور 3 سال سے ایک چائے کے ہوٹل پر ویٹر کی حیثیت سے کام کررہا تھا۔

    مقتول 4 بچوں کا باپ تھا اور آبائی تعلق عمر کوٹ سے تھا، اسے موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کرکے قتل کیا

    واضح رہے کہ رواں سال کے 7 ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : ملازمت کیلئے کراچی آنے والا نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    حال ہی میں نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر تھرپارکر کے شہری کو قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، نوجوان روزگار کے لیے کراچی میں مقیم تھا۔

    پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر قتل موٹر سائیکل سوار ڈاکو صدام نامی شہری کو گولی مار کر فرار ہوگیا۔

  • گلستان جوہر میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور نوجوان قتل

    گلستان جوہر میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور نوجوان قتل

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران شہریوں کو قتل کرنا معمول بن گیا، گلستان جوہر کے علاقے میں ایک اور شہری کو موت کی نیند سلادیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت 27 سالہ نعمان کے نام سے ہوئی ہے، جس کی لاش کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ نعمان الیکٹریشن کا کام کرتا تھا، 4 بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا، مقتول کی پھوپھی بیرون ملک سے آئی ہوئی تھیں جو واپس جارہی تھیں، نعمان ائیرپورٹ جانے کیلئے نکلا پھر دوست کے ہمراہ موٹرسائیکل پر سوار ہوا۔

    پولیس کے مطابق نعمان دوست کے ہمراہ موٹرسائیکل پر جا رہا تھا،ملزمان نے نہ رکنے پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

    اس سے قبل کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران زخمی ہونے والا نوجوان جان کی بازی ہار گیا، مقتول ذیشان اپنے گھر کے باہر دوست کے بیٹھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری کو قتل کردیا گیا، کورنگی نمبر ڈھائی میں ڈکیتی کے دوران زخمی نوجوان چل بسا۔

    پولیس نے بتایا کہ 33ڈی کارہائشی ذیشان گھرکی دہلیز پر دوستوں کیساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ موٹر سائیکل 2 ڈاکو آئے اور موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔

    نوجوان کی جانب سے مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کردی، ذیشان کو 2 گولیاں لگیں، جس کے بعد نوجوان کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیاگیا، جہاں وہ ایک دن بعد چل بسا۔

    شوہر اور سسر نے نوبیاہتا دلہن کو قتل کردیا

    شہریوں نے فرار ہوتے ڈاکوؤں کوپکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس کے حوالے کردیا، ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونیوالا ذیشان پرائیویٹ کمپنی میں کام کرتا تھا۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، جیل میں قید قاتل پھر سے گرفتار

    ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، جیل میں قید قاتل پھر سے گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل 13 افراد دہشت گردی کا ہدف نکلے، سی ٹی ڈی نے جیل میں قید قاتلوں کو باہر نکال کر پھر سے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پچھلے سال نومبر میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں شروع ہوئیں، اور ایک ہی جماعت کے کارکن مارے گئے، تاہم 2 ٹارگٹ کلرز خود کو اسٹریٹ کرمنلز ظاہر کر کے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوئے تھے اور جیل بھی چلے گئے۔

    اب ڈی آئی جی سی ٹی ڈی آصف اعجاز شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ وارداتیں دراصل دہشت گردی کا شاخسانہ تھیں، جن میں اہلسنت والجماعت کے کارکنان کو ٹارگٹ کیا گیا تھا، نئے سرے سے تفتیش کے بعد 13 افراد کے قتل میں ملوث 2 ٹارگٹ کلرز وقار عباس اور حسین اکبر کو جیل سے باہر نکالا گیا اور ٹارگٹ کلنگ میں گرفتار کیا گیا۔

    ڈی آئی جی کے مطابق گرفتار ملزمان نے تیرہ افراد کو مارنے اور 14 کو زخمی کرنے کا اعتراف کیا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کے 24 سہولت کار اور 4 ٹارگٹ کلرز کا ایک گروپ ہے، جن کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اس گروپ کا ماسٹر مائنڈ حسین موسوی بیرون ملک مقیم ہے، حسین موسوی ٹارگٹ پوائنٹ، فنڈ اور سہولت کاری فراہم کرتا ہے، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم زینبیون سے ہے، جب کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، ملزمان سے ایک ریکی لسٹ بھی برآمد کی گئی ہے۔

    آصف اعجاز شیخ نے بتایا کہ جو وارداتیں کی گئیں تھیں ان میں بظاہر اسٹریٹ کرائم میں مزاحمت پر فائرنگ سے ہلاکتیں معلوم ہوتی تھیں، لیکن جب سی ٹی ڈی انٹیلیجنس نے وارداتوں کی جانچ کی تو انکشاف ہوا کہ ہدف ایک ہی جماعت کے کارکن تھے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ دہشت گردوں کو بیرون ملک مقیم ماسٹر مائنڈ حسین موسوی عرف مسلم چلاتا تھا، اور ٹیم کو ٹارگٹ کی تصویر اور دیگر معلومات فراہم کرتا ہے۔

  • نجی و سرکاری اسپتالوں کی بڑی بے حسی، ڈکیتی مزاحمت پر زخمی یتیم نوجوان اپاہج ہو گیا

    نجی و سرکاری اسپتالوں کی بڑی بے حسی، ڈکیتی مزاحمت پر زخمی یتیم نوجوان اپاہج ہو گیا

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والا یتیم نوجوان عدنان اسپتالوں کی بڑی نا اہلی کے باعث اپاہج ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری صرف ڈاکوؤں کے نہیں بلکہ اسپتالوں کے رحم و کرم پر بھی آ گئے ہیں، گزشتہ روز سرجانی میں ہونے والے تکلیف دہ واقعے نے درد مند دلوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والے یتیم نوجوان عدنان نے صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک 6 ایمبولینسوں میں 2 پرائیویٹ اسپتالوں سمیت 5 اسپتالوں کا سفر کیا، جس میں کراچی کے 3 سب سے بڑے سرکاری اسپتال بھی شامل ہیں اور اسپتالوں کی شدید بے حسی کے سبب آخر اس کی ٹانگ کاٹنی پڑ گئی۔

    گولیاں لگنے کے واقعے کے بعد غریب نوجوان تڑپتا رہا، لیکن پولیس موقع پر پہنچی نہ کوئی کارروائی کی گئی، کراچی کے تین بڑے سرکاری اسپتال بھی مکمل طور پر ناکام ہو گئے، نوجوان تڑپتا رہا، چیختا رہا اور 2 پرائیویٹ اسپتال پیسے مانگتے رہے، جب کہ شدید زخمی نوجوان کو پانچ اسپتالوں میں جانے کے لیے 6 مرتبہ ایمبولینسز میں لیٹنا پڑا۔

    عدنان کے ساتھیوں نے زخمی ہونے کے بعد عدنان کے ساتھ پیش آنے والے ’حادثے‘ کا تکلیف دہ احوال بیان کیا ہے، ساتھیوں کے مطابق عدنان سرجانی میں دکان پر ملازمت کرتا ہے، 4 مسلح ملزمان لوٹ مار کے لیے آئے تھے، عدنان بھاگا تو ملزمان نے اس پر 2 گولیاں چلا دیں جو اسے جا لگیں۔

    ساتھیوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد وہ سب سے پہلے عدنان کو الشفاء پرائیویٹ اسپتال لے گئے تھے لیکن انھوں نے کیس لینے سے انکار کر دیا جس پر وہ عدنان کو عباسی اسپتال لے گئے، لیکن عباسی نے بھی علاج سے انکار کر دیا اور پھر وہ ضیاالدین اسپتال پہنچ گئے۔

    ساتھیوں کے بیان کے مطابق ضیاالدین اسپتال نے یومیہ 35 ہزار روپے مانگے تو وہ عدنا کو لے کر جناح اسپتال پہنچ گئے لیکن جناح اسپتال کے عملے نے کہا کہ ہم علاج نہیں کر سکتے، جس پر وہ زخمی عدنان کو دوپہر 2 بجے سول اسپتال لے گئے۔

    عدنان کے ساتھیوں نے بتایا کہ سول اسپتال کے ٹراما سینٹر نے ان سے کہا کہ اب علاج نہیں ہو سکتا، ٹانگ کاٹنی پڑے گی۔ کراچی کے اسپتالوں کی اس بے حسی کے باعث یتیم نوجوان عدنان کی ٹانگ ران سے کاٹ دی گئی۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر گولیاں مار دینے والے 4 ملزمان پکڑے گئے (سی سی ٹی وی فوٹیج)

    ڈکیتی مزاحمت پر گولیاں مار دینے والے 4 ملزمان پکڑے گئے (سی سی ٹی وی فوٹیج)

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر گولیاں مار دینے والے 4 ملزمان کو پولیس نے پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلال کالونی میں پولیس نے 2 مختلف کارروائیوں میں ٹیکنیکل بنیادوں اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے اسٹریٹ کرائم کی درجنوں وارداتوں میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کو بے دریغ گولیاں چلا دیتے تھے، اور اکثر وارداتوں میں پولیس کیپ کا بھی استعمال کرتے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان میں علی ڈان، عمران کنچہ، جہانزیب اور سہیل شامل ہیں، ملزمان نے ایک دکاندار کو بھی ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی کیا تھا، علی ڈان اور عمران کنچہ نے بلال کالونی میں شہری کو ڈکیتی مزاحمت پر گولی ماری تھی، جب کہ شہری آصف نے عمران کنچہ کو جوابی فائرنگ سے زخمی کر دیا تھا۔

    ملزمان نے کچھ عرصہ قبل اسپیشل برانچ کے اہلکار تنویر کو بھی لوٹا تھا، اور اہلکار سے موبائل فون اور سرکاری اسلحہ چھین کر فرار ہو گئے تھے، ملزم سہیل کے قبضے سے اہلکار تنویر کا موبائل فون بھی برآمد ہو گیا ہے، ملزمان نے پستول کا نام فائل اور گولیوں کا نام میموری کارڈ رکھا ہوا تھا۔

    ایس ایس پی معروف عثمان کے مطابق شہریوں سے چھینے گئے موبائل فونز یہ ملزمان 8 سے 10 ہزار روپے میں فروخت کر دیا کرتے تھے، جب کہ جہانزیب نامی خریدار موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی تبدیل کر دیتا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے 15 موبائل فون، 2 موٹر سائیکلیں، 4 پستول اور لیپ ٹاپ برآمد ہوئے ہیں۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر پاکستانی نژاد کینیڈین قتل، غریب بچوں کو شاپنگ کروانے نکلا تھا

    ڈکیتی مزاحمت پر پاکستانی نژاد کینیڈین قتل، غریب بچوں کو شاپنگ کروانے نکلا تھا

    کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر پاکستانی نژاد کینیڈین کو قتل کر دیا گیا، مقتول امین علوی غریب بچوں کو شاپنگ کروانے نکلے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم آباد بورڈ آفس کے قریب پاکستانی نژاد کینیڈین امین علوی کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کر دیا گیا، مقتول دوپہر میں 4 غریب بچوں کو نارتھ ناظم آباد کے گھر سے لے کر نکلے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول امین علوی پہلے بینک اور منی چینجر گیا اور پھر بچوں کو شاپنگ کے لیے ناظم آباد لے کر پہنچا تھا، جہاں وہ لٹیروں کا نشانہ بن گئے۔

    مقتول کے ساتھ جانے والے بچے نے بیان دیا کہ موٹر سائیکل پر 2 مسلح افراد آئے، ایک اتر کر گاڑی کے قریب آیا، اور آتے ہی کہا جو کچھ ہے نکال دو جس پر انکل نے کہا کہ کیا چاہیے۔

    ڈکیتی مزاحمت پر آلو پیاز کا بیوپاری قتل، مقتول 6 بیٹیوں کا باپ تھا

    بچے کے بیان کے مطابق ’’مسلح شخص نے انکل کی جیبوں میں ہاتھ ڈالا تو انکل نے پیچھے کر دیا، جس پر اس نے فائرنگ کر دی اور روڈ پر کھڑے ساتھی کے ساتھ فرار ہو گئے، انکل کئی منٹوں تک سڑک پر پڑے رہے کوئی بھی اٹھانے نہیں آیا۔‘‘

    بچے کا کہنا تھا کہ کئی گاڑیاں رُکیں لیکن کسی نے مدد نہ کی پھر ایک رکشے والے نے مدد کی، اسپتال پہنچے تو علاج کے دوران انکل کا انتقال ہو گیا، پولیس والے بھی دیر سے پہنچے جب سب کچھ ہو گیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول امین علوی پاکستانی نژاد کینیڈین 5 سال پہلے غیر ملکی ایئر لائن سے ریٹائرڈ ہوئے تھے، وہ ہر سال دو تین بار کراچی آتے تھے، مقتول کے لواحقین آج کراچی پہنچیں گے جس کے بعد تدفین ہوگی۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر آلو پیاز کا بیوپاری قتل، مقتول 6 بیٹیوں کا باپ تھا

    ڈکیتی مزاحمت پر آلو پیاز کا بیوپاری قتل، مقتول 6 بیٹیوں کا باپ تھا

    کراچی: شہر قائد میں صبح سویرے ڈاکوؤں نے ایک اور شہری کی جان لے لی، ڈکیتی مزاحمت پر آلو پیاز کا بیوپاری قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جرائم کا جن قابو میں نہ آ سکا، اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے 11 میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے آلو پیاز کا بیوپاری 45 نسیم کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

    مقتول 6 بیٹیوں کا باپ تھا، ورثا نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس قاتلوں کو فوری گرفتار کرے، پولیس حکام کے مطابق مقتول کو اقبال مارکیٹ تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ میں کو گولیاں ماری گئیں۔

    ورثا نے بتایا کہ مقتول نسیم آلو پیاز کا بڑا بیوپاری تھا، مقتول تاجر صبح سویرے سبزی منڈی جانے کے لیے گھر سے نکلا تھا، کہ اسے گولیاں ماری گئیں، وہ چھ بیٹیوں کا باپ، اور چار بھائیو میں دوسرے نمبر پر تھا۔

    لمکا شاپ پر 82 ہزار کی رقم لوٹنے والوں کی فوٹیجز سامنے آ گئیں

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کے مطابق ملزم پہلے سے راستے پر موجود تھا، نسیم کے ساتھ اس کی گاڑی میں ڈرائیور اور مزدور بھی تھے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    پولیس حکام کے مطابق قاتل ایک لاکھ روپے سے زائد کی رقم لوٹ کر فرار ہوئے، مقتول کے ورثا کے ابتدائی بیانات قلم بند کر لیے، جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کراچی میں رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہو گئی ہے۔

  • کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ، دکاندار جاں بحق

    کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ، دکاندار جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے پوش علاقے میں ڈکیتی مزاحمت پر دکاندار کو قتل کرنے والے ملزمان عوام کے ہتھے چڑھ گئے ہیں، جہاں ان کی درگت بناڈالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈکیتی مزاحمت کا واقعہ گزری میں پیش آیا، جہاں دو ملزمان دکان پر ڈکیتی کی نیت سے داخل ہوئے اور مزاحمت پر دوکاندار کو قتل کردیا۔

    واقعے کے بعد ملزمان فرار ہورہے تھے کہ دکانداروں کے ہتھے چڑھ گئے، ساتھی کے جاں بحق ہونے پر دکاندار انتہائی مشتعل تھے اور انہوں نے ملزمان کو پکڑ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، اسی تشدد میں عوام نے بھی دکانداروں کا ساتھ دیا اور ملزمان پر تشدد کرتے رہے۔

    صورت حال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے گزری پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور ملزمان کو دکانداروں اور عوام سے چنگل سے بمشکل نکالا اور تھانے منتقل کیا۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے، روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں شہری اپنی قیمتی اشیا سے محروم ہورہے ہیں۔

    اس تمام معاملے کا خوفناک پہلو یہ ہے کہ اگر کوئی ڈکیت عوام کے ہتھے چڑھ جاتا ہے تو عوام اسے پولیس کے حوالے کرنے کے بجائے اس پر بہیمانہ تشدد کیا جاتا ہے۔

    رمضان المبارک میں کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں ایسا ہی دلخراش واقعہ رونما ہوا تھا، جہاں موٹر سائیکل چھیننے کے دوران شہریوں نے ڈکیتوں پر پکڑا تھا، جہاں انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اسی واقعے میں ایک شخص نے ڈکیت کے سر پر بھاری پتھر مار کر اسے لہولہان کردیا تھا۔

  • تھرپارکر: ڈکیتی میں مزاحمت پر دو بھائی قتل، علاقہ مکین سراپا احتجاج

    تھرپارکر: ڈکیتی میں مزاحمت پر دو بھائی قتل، علاقہ مکین سراپا احتجاج

    تھرپارکر : ڈکیتی مزاحمت پر مٹھی تھرپارکر میں دو تاجربھائیوں کو قتل کر دیا گیا، لوٹ مار کی وارداتوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے، شہر بند کرادیا، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکرمیں لوٹ مارکا بازارگرم ہوگیا، مٹھی کے بازار میں ڈکیتی میں مزاحمت پر ڈاکوؤں نے دو تاجر بھائیوں کو گولیاں ماردیں.

    اطلاعات کے مطابق جیسے ہی صبح تاجربھائیوں نے دکان کھولی تو موٹر سائیکل سوار ڈاکو پہنچ گئے، لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر گولی چلادی۔

    تاجروں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لے جا یا گیا، جہاں دوران علاج دونوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا، دو بھائیوں کے قتل پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے شہربند کرا دیا۔

    مظاہرین نے ٹائرجلائے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنماشاہ محمود قریشی نے دہرے قتل کے اس واقعے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس لیتے ہوئے وزیرداخلہ سندھ سے رپورٹ طلب کرلی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔ آئی جی سندھ نے قتل میں ملوث ڈاکوؤں کی گرفتاری میں مدد پر پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

    علاوہ ازیں مٹھی میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں دو تاجر بھائیوں کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ مقتولین کے رشتہ دار کی مدعیت میں3نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے میں ڈکیتی، قتل اوردہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کی انکوائری کاحکم دیدیا ہے، انہوں نے کہا کہ واردات میں جو بھی ملوث ہوا اسے کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔