Tag: robot news anchor

  • مارکیٹ میں ایک اور "روبوٹ نیوز اینکر” نے انٹری دے دی

    مارکیٹ میں ایک اور "روبوٹ نیوز اینکر” نے انٹری دے دی

    بیجنگ : چینی سائنسدانوں نے مصنوعی ذہانت کی حامل ایک اور نیوز کاسٹر کو متعارف کرادیا ہے، جس نے دیکھنے والوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں مصنوعی ذہانت اور اینی میشن سے تیار کردہ نیوز اینکر نے خبریں سنانی شروع کردی ہیں جو صرف کمپیوٹر میں ہی پائی جاتی ہے تاہم اس کا لب و لہجہ اور خبریں پڑھنے کا انداز ایک حقیقی نیوز کاسٹر سے نقل کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے چین کے سرکاری میڈیا پیپلز ڈیلی نے بتایا ہے کہ اس نے اپنی نیوز اینکرز کی ٹیم میں ایک اور رکن کا اضافہ کردیا ہے جس کا نام رین شیارونگ ہے، لیکن یہ انسان حقیقت میں موجود ہی نہیں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ مصنوعات ذہانت کی مدد سے کام کرنے والی نیوز اینکر ہے جو 24 گھنٹے نیوز کوریج فراہم کرسکتی ہے۔ ریان شیارونگ ویب سائٹ اور ٹیلی ویژن پر بھی نظر آسکتی ہے، یہ اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی کی طرح ہی سوال پوچھے جانے پر معلومات فراہم کرسکتی ہے۔

    بتایا جارہا ہے کہ ایک ایپ کی مدد سے کوئی بھی شخص اس نیوز اینکر سے سوال پوچھ سکتا ہے جبکہ وہ مختلف موضوعات پر جواب دینے کی اہلیت رکھتی ہے جن میں تعلیم، وبا کی حفاظتی تدابیر، ہاؤسنگ، ایمپلائمنٹ، ماحولیاتی حفاظت سمیت کئی موضوعات شامل ہیں، تاہم وہ پوچھے گئے سوالات کا محدود الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ہی جواب دے سکتی ہے۔

    جب مصنوعی ذہانت کی حامل اس اینکر نے اپنے آپ کو متعارف کروایا تو بتایا کہ ’میرا نام رین شیارونگ ہے، میں ایک اے آئی ڈیجیٹل اینکر ہوں اور پیپلز ڈیلی چائنا سے منسلک ہوگئی ہوں۔‘

    یہ مزید کہتی ہے کہ ہزاروں نیوز اینکرز نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت مجھے فراہم کی ہے جس کی مدد سے میں پورے سال 24 گھنٹے بغیر کسی آرام کے خبریں فراہم کرسکتی ہوں۔

    واضح رہے کہ چین میں ہی اس سے قبل سال 2018 میں مصنوعی ذہانت اور اینی میشن سے تیار کردہ دنیا کا پہلا نیوز اینکر متعارف کرایا تھا، اس نیوز اینکر کی تیاری میں چین کے مشہور سرچ انجن سوگو اور ژن ہوا ایجنسی نے مل کر کام کیا تھا۔

  • دنیا کا پہلا روبوٹ اینکر متعارف

    دنیا کا پہلا روبوٹ اینکر متعارف

    بیجنگ: چینی ماہرین نے دنیا کا پہلا مصنوعی ذہانت پر مبنی روبوٹ اینکر متعارف کرادیا جس نے آزمائشی مرحلے کے دوران پیشہ وارانہ انداز سے خبریں پڑھ کر سب کو حیران کردیا۔

    چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق ماہرین نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک نئی ایجاد کرتے ہوئےورچوئل نیوز اینکر پیش کیا جو مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلیجنس) کی سہولیات سے آراستہ ہے۔

    ژنہوا نے دعویٰ کیا کہ اینکر انسان کی شکل سے نہ صرف مماثلث رکھتا ہے بلکہ اُن ہی کی طرح خبریں پڑھتے وقت چہرے کے تاثرات بھی ظاہرکرتا ہے۔

    روبوٹ اینکر بالکل اسی طرح خبریں پڑھے گا جیسے کسی چینل پر کوئی پیشہ وارانہ شخص نیوز پڑھتے نظر آتا ہے، اس کی آواز بھی ہوبہو انسانوں کی طرح ہے۔

    انگریزی زبان میں خبریں پڑھنے والا یہ اینکر ابتدائیہ میں بالکل اسی طرح سے سامنے آتا ہے جیسے دیگر اینکرز آتے ہیں، یعنی سلام دعا کے بعد صارف کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ  ’ہیلو آپ دیکھ رہے ہیں انگلش نیوز پروگرام‘۔

    ماہرین نے تجرباتی ویڈیو بھی شیئر کی جس میں روبوٹک اینکر کو یہ بولتے دیکھا جاسکتا ہے کہ ’میں آپ کو اطلاع دینے کے لیے مسلسل کام کروں گا کیونکہ میرے سامنے مختلف خبریں آرہیں ہیں، نئے انداز سے آپ کو حالات سے آگاہی دوں گا‘۔

    دوسری جانب چین میں ملازموں کے حقوق کے لیے بنائی جانے والی تنظیموں نے اس روبوٹ کو انسان دشمن قرار دیا کیونکہ اُن کا خیال ہے کہ اس کے مارکیٹ میں آنے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوجائیں گے۔