اسرائیل کی جانب سے شام کی جنوبی سرحدوں پر بشار الاسد فورسز کے فضائی دفاعی نظاموں والے علاقے کے متعدد مقامات پر راکٹ حملے کئے گئے ہیں۔
شامی خبر رساں ایجنسی SANA کے مطابق رات 2 بج کر 55 منٹ پر ملک کے جنوبی علاقے کے بعض مقامات کو اسرائیلی فورسز نے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے فلسطین کے شمال سے شام کے جنوبی علاقے میں نصب فضائی دفاعی نظاموں پر راکٹ حملہ کیا ہے۔ حملے کے باعث مادّی نقصان ہوا ہے جبکہ اسرائیلی حکام کا حملے سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
دوسری جانب ایرانی حکام کی جانب سے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید سامنے آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اصفہان شہر میں کوئی میزائل حملہ نہیں ہوا، دھماکے کی آوازیں اصفہان میں مشکوک شے کو نشانہ بنانے کی تھیں۔
ایرانی سینئر کمانڈر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ رات کے وقت ہونے والے حملے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
ایرانی سائبر اسپیس سینٹر کے ترجمان حسین دلیریان نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصفہان کی فضا میں 3 ڈرون تباہ کردیے گئے ہیں، میزائل حملے کی ابھی کوئی اطلاع نہیں۔
کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ سے حملہ کیا گیا، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ سے حملہ کیا گیا جو افغان وزارت دفاع کے دفتر کی دیوار پر گرا تاہم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق 9/11 حملوں کی 18 ویں برسی کے موقع پر ایسے حملوں کی توقع تھی۔
امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والی بات چیت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری میٹنگ کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں سے ہونے والی خفیہ ملاقات طے شدہ تھی، میٹنگ بلانے کا آئیڈیا بھی میرا تھا اور اس کو منسوخ کرنے کا بھی، یہاں تک میں نے کسی اور سے اس پر تبادلہ خیال نہیں کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے کیمپ ڈیوڈ میٹنگ کو اس بنیاد پر منسوخ کردیا کیونکہ طالبان نے کچھ ایسا کیا تھا جو انہیں بالکل نہیں کرنا چاہیے تھا۔
بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات ختم کرنے کے بیان پر افغان طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان اپنی کارروائی تیز کر دیں گے، جلد ہی امریکا کو اپنے اس فیصلے پر پچھتانا پڑے گا۔
کابل : امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس کے افغانستان پہنچتے ہی کابل ایئرپورٹ کے قریب راکٹ سے حملہ کیا گیا، طالبان نے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارلحکومت کابل میں حامدکرزئی ایئرپورٹ کے قریب راکٹ حملہ سے گیا گیا ، راکٹ حملے کے بعد حامد کرزئی ایئرپورٹ پر پروازیں منسوخ کردی گئی ہے ۔
افغان میڈیا کے مطابق ایئرپورٹ کے قریب 20 سے 30 راکٹ فائر کے گئے ، راکٹ حملوں کا نشانہ ایئرپورٹ کے قریب نیٹو بیس ہوسکتی ہے تاہم کوئی جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ملی۔
طالبان نے کابل ایئرپورٹ پر راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، راکٹ حملوں کا نشانہ امریکی سیکریٹری دفاع جیمزمیٹس تھے۔
افغان صدر کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نےائیرپورٹ حملےکو ناکام بنادیا ہے۔
امریکی سیکریٹری دفاع نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کابل ائیرپورٹ پرراکٹ حملہ دہشت گردی ہے ، نیٹو چیف نے کہا کہ کابل ائیرپورٹ حملہ طالبان کی کمزوری کا ثبوت ہے۔
خیال رہے راکٹ حملوں سے کچھ دیر قبل ہی امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس بھارت کا دو روزہ بھارت کا دورہ مکمل کرکے افغانستان پہنچے، نیٹوسیکرٹری جنرل اسٹالٹن برگ بھی ہمراہ ہیں۔
امریکی وزیردفاع کاعہدہ سنبھالنے کے بعد جیمس میٹس کا افغانستان کا پہلادورہ ہے، وزیردفاع کی امریکی فورسز کے کمانڈر سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
جیمس میٹس افغان صدراشرف غنی سےبھی ملاقات کریں گے جبکہ جیمس میٹس،نیٹوچیف اوراشرف غنی کی مشترکہ نیوزبریفنگ کا امکان ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
صنعا: یمن کی سمندری حدود میں کارگو شپ پر راکٹ حملے کے نتیجے میں جہاز ڈوب گیا جس کے باعث متعدد افراد جاں بحق ہوگئے جن میں 7 پاکستانی بھی شامل ہیں، جہاز پر 82 افراد سوار تھے۔
اطلاعات کے مطابق جہاز کسی غیر ملکی کمپنی کا ہے، پاکستان سے ایجنٹ شپنگ کمپنی کے ذریعے جہاز پر 8 پاکستانی باشندوں کو نوکری ملی اور وہ اسی وقت جہاز پر موجود تھے کہ حملہ ہوگیا۔
پاکستانی باشندوں کو مذکورہ جہاز پر نوکری دلوانے والی ایجنٹ شپنگ کمپنی نے راکٹ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے نتیجے میں مال بردار جہاز ڈوب گیا صرف شپ آفیسر کبیر خادم نامی شخص بچ سکا۔ کمپنی کے مطابق جہاز پر چیف انجینر محمد شعیب، الیکٹریشن ابراہیم سمیت دیگر پاکستانی سوار ہیں۔
ایجنٹ شپنگ کمپنی نے بتایا کہ جہاز پر موجود افراد میں سے 7 پاکستانیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے، یہ اطلاع کل شام کو ملی جس کے بعد عملے کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا گیا ہے تاہم جہا زکے کپتان سمیت دیگر افراد کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔
انصار برنی ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ انصار برنی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ یمن کی سمندری حدود میں موجود ایک نجی کارگو شپ پر نامعلوم افراد نے راکٹ سے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں تاہم حتمی معلومات کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں 7 پاکستانی باشندوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاہم تصدیق کا عمل جاری ہے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے انجم وہاب نے بتایا کہ میزائل حملہ گزشتہ روز ہوا تھا، حملے کی جگہ یمن کی سمندری سرحد کے نزدیک ہے، جہاز پر موجود عملے کے افراد میں چیف آفیسر اور کپتان سمیت 8 افراد پاکستانی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ متعدد ذرائع اور انصار برنی بھی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کتنے پاکستانی زخمی اور جاں بحق ہوئے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم یہ معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ جہاز پر 82 افراد موجود تھے، انصار برنی بھی یمن اور پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
قبل ازیں معلومات حاصل ہوئی تھیں کہ جہاز پر حملے کے نتیجے میں افراد زخمی ہوئے تاہم بعد میں ان کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔
واضح رہے کہ یمن کے نزدیک سے گزرنے والے جہازوں کو صومالی قزاقوں کے حملے کے خدشے کا سامنا رہتا ہے، متعدد بار صومالی بحری قزاقوں نے کارگو اور مسافر بردار جہازوں کو اغوا کرکے حکومتوں سے کروڑوں اور لاکھوں ڈالر وصول کرکے انہیں رہا کیا ہے۔
ماضی میں صومالی قزاقوں کے خلاف کارروائی کے لیے متعدد حکومتوں نے مشترکہ طور پر بحریک اسکواڈ بھی تشکیل دیا، قزاقوں کا زورکم ہوگیا ہے تاہم اب بھی ان کے کچھ گروپ باقی ہیں۔
یہ قزاق ایک کشتی میں راکٹ لانچر لیے گھومتے ہیں، بحری جہاز کو دیکھتے ہی اسے رکنے کی وارننگ دیتے ہیں اور نہ رکنے پر راکٹ سے حملہ کردیتے ہیں، اس جہاز پر بھی راکٹ سے حملہ کیا گیا ہے، خدشہ ہے کہ صومالی قزاقوں نے جہاز کو رکنے کا اشارہ کیا ہوگا اور مزاحمت پر راکٹ فائر کیا ہوگا، تاہم حتمی صورتحال کےلیے معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔
بیروت: مبصرین کے مطابق شام کی حکومتی افواج نے باغیوں کے زیرتسلط دمشق کے ایک بازارپرراکٹ حملہ کیا ہے جس میں 40 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
شام میں تعینات اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ترجمان رامی عبدالرحمن نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ دمشق کے نواحی علاقے مشرقی گھاوٗٹا میں ہونے والے میزائل حملے میں 40 افراد ہلاک جبکہ 100 کے لگ بھگ زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ راکٹ اور مارٹر حملے سے متاثرہ علاقے میں ابھی بھی آگ بھڑک رہی ہے اور مزید ہلاکتوں کا اندیشہ ہے۔
واضح رہےکہ شام میں جنگ کی آگ بری طرح بھڑک رہی ہے اور حکومت اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے آئے دن راکٹ حملے ہوتے رہتے ہیں جس کے سبب بے پناہ جانی نقصان ہورہا ہے۔
مارچ 2011 میں شروع ہونے والے اس قضیے میں اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
اسپن وام : شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں تیزی آگئی، ایف سی قلعہ پر راکٹ حملوں میں تین اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز ایک بار پھر دہشتگردوں کے نشانے پرآگئے ہیں ۔
عسکریت پسندوں نے شمالی وزیرستان کی تحصیل اسپن وام میں ایف سی قلعہ پر حملہ کردیا ،ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے قلعہ پر بیس راکٹ فائر کئے۔ حملے میں تین سیکیورٹی اہلکار جان سے گئے جبکہ دو اہلکار زخمی ہوگئے ۔
حملے کے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ دہشت گردوں کے حملے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سیکیورٹی سخت کردی گئی ۔
سرچ آپریشن کا آغاز کرکے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے ،گزشتہ روز ہی طالبان کے ایک فعال گروہ کے سربراہ عصمت اللہ معاویہ نے عسکری جدوجہد سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔