Tag: rohangiya muslims

  • آنگ سان سوچی کے پاس مظالم روکنے کا آخری موقع ہے، اقوام متحدہ

    آنگ سان سوچی کے پاس مظالم روکنے کا آخری موقع ہے، اقوام متحدہ

    نیو یارک : اقوام متحدہ نے میانمار حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کیخلاف فوجی کارروائی نہ روکی گئی تو یہ سانحہ خوفناک رخ اختیار کر لے گا، آنگ سان سوچی کے پاس مظالم روکنے کا یہ آخری موقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینتونیو گوتریز نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کو پیغام دیا ہے کہ ان کے پاس روہنگیا مسلمانوں پر فوجی کارروائی روکنے کیلئے آخری موقع ہے۔

    اگر منگل کو قوم سے اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کسی اقدام نہ کا اعلان نہ کیا تو سانحہ بہت بھیانک ہو جائے گا اور بدقسمتی سے مستقبل میں اس کے بدلنے کا امکان مجھے نظر نہیں آتا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میانمار میں فوجی کارروائی نسل کشی کے مترادف ہے۔

    بی بی سی کے مطابق انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کو ملک میں واپس آنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میانمار میں فوج کو ابھی بھی سبقت حاصل ہے اور رخائن میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسے جاری رکھنے پر مصر ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مطالبہ کیا کہ برمی فوج کے مظالم سے میانمار میں قیامت خیز انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، مظلوم مسلمانوں پر حملے ناقابل قبول ہیں لہذا حکومت فوری طور پر فوجی کارروائی بند کرے۔

    سیکریٹری جنرل نے مطالبہ کیا کہ انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے روہنگیا کے مہاجرین کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور کیمپس میں خوراک و طبی سہولیات کا فوری انتظام کروایا جائے تاکہ لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔

  • برمی مسلمان عید الاضحیٰ پر قربانی بھی نہیں کرسکتے

    برمی مسلمان عید الاضحیٰ پر قربانی بھی نہیں کرسکتے

    ینگون : برمی مسلمانوں پر میانمار فوج کے مظالم تاحال جاری ہیں، عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی مسلمانوں کو قربانی کرنے میں بے انتہا مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ایک جانور کے عوض ہزاروں روپے ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمارمیں موت کارقص اب بھی جاری ہے، مختلف ممالک کی جانب سے موجودہ صورتحال پر تشویش اور مذمت کے باوجود مقامی باشندوں پر میانمار فوج کے مظالم میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی اقرارالحسن جو ان دنوں برما میں موجود ہیں ان کا کہنا ہے کہ برما میں مسلمانوں کو قربانی کرنا تقریباً ناممکن ہے۔

    قربانی کرنے کے لئے مقامی حکومت کو 50 ہزار سے ایک لاکھ تک ٹیکس دینا پڑتا ہے۔‬ کسی بھی شہر میں کسی بھی جگہ قربانی کرنے کیلئے انتظامیہ کو ایک جانور پر مقامی کرنسی کے مطابق پچاس ہزار روپے بطور ٹیکس ادا کرنا پڑتے ہیں اور اگر اس جانور کو لا کر ایک مہینے تک پالا جائے تو اس کا ٹیکس ایک لاکھ روپے تک جا پہنچتا ہے۔

    اس بات سے ثابت ہے کہ ایک عام مسلمان جس کا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہی کیوں نہ ہو وہ قربانی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، مسلمانوں کی حالت زار کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ تیس سال سے یہاں مسجد بنانے کی اجازت نہیں ہے بلکہ جو مساجد موجود ہیں ان کی مرمت بھی نہیں کی جاسکتی۔


    مزید پڑھیں: میانمار حکومت نے مسلمانوں پرمظالم کو مسترد کردیا


    دوسری جانب برما کے مسلمانوں پر ہرابھرتا سورج ایک نئے ظلم کی داستان سناتا ہے، میانمار کے نسل پرستوں نے روہنگیامسلمانوں کو زندہ درگور کردیا، گاؤں دیہات جلا کر راکھ کر دیئے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں: میانمار میں مسلمانوں پر تشدد تشویشناک ہے، مارک ٹونر


    بدھ مت دہشت گردوں نے ہزاروں روہنگیا مسلمان جلا ڈالے، ہزاروں افراد اپنی جان بچانے کیلئے کیمپوں میں مارے مارے پھر رہے ہیں۔

  • روہنگیا مسلمانوں کے لیے آزاد ریاست ہونی چاہئیے، مولانا فضل الرحمان

    روہنگیا مسلمانوں کے لیے آزاد ریاست ہونی چاہئیے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے لیے آزاد ریاست ہونی چاہئیے، سی پیک کے بعد ملک کو سیاسی عدم استحکام سے دوچارکیا گیا،  ڈونلڈٹرمپ کی پالیسی سےامریکی عزائم عیاں ہوگئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سی پیک کی صورت میں پاکستان چین کے وژن کاپہلا زینہ ہے۔

    سی پیک کا منصوبہ چین سے تبت اور بنگلادیش سے ہوتا ہوا برما جائے گا، برما میں تیل اور معدنی ذخائر سب سے پرانے ہیں، سی پیک کے منصوبے کے بعد ملک کو سازش کے ذریعے سیاسی عدم استحکام سے دوچارکیا گیا۔

    امریکہ خطے میں جغرافیائی تبدیلی چاہتا ہے

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دھمکی دی ہے، امریکا اپنے مفاد کی خاطر خطے کی جغرافیائی صورتحال تبدیل کرنا چاہتا ہے، امریکا افغانستان سے فوج واپس بلانے کی بجائےمزید بھیج رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی سے امریکی عزائم عیاں ہوگئے، دنیا میں ایک سرد جنگ شروع ہوچکی ہے۔

    میانمار میں انسانیت کی تذلیل ناقابل بیان ہے

    مولانافضل الرحمان نے برما کی حالیہ صورتحال پر کہا کہ جس طرح میانمار میں انسانیت کی تذلیل ہو رہی ہے ناقابل بیان ہے، ہما را مطالبہ ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے لیے آزاد ریاست ہونی چاہیے، اتنی سفاکی اور بربریت پر دنیا خاموش ہے، امریکا اور یورپ ایک واقعے پر آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر طیب اردگان نے نے روہنگیا مسلمانوں کے معاملے پر آواز اٹھائی، ہمیں بھی ترک صدرجیسا کردار ادا کرنا چاہئے، آج ہم اکیلے نہیں پوری قوم ہمارے ساتھ ہے، ہمیں اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی سےخیرکی توقع نہیں رکھنی چاہئے، او آئی سی خود اس وقت آئی سی یو میں ہے۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • میانمارفوج نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں

    میانمارفوج نے بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھا دیں

    لندن : میانمار فوج نے روہنگیا مسلمانوں پر مطالم میں مزید اضافہ کردیا، بنگلہ دیش سے ملحقہ سرحد پر بارودی سرنگیں بچھانا شروع کردیں، اس بات کی تصدیق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برمی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش کی جانب جانے سے روکنے کیلئے سرحدی علاقوں میں بارودی سرنگیں بچھا دیں، ان سرنگوں کے نتیجے میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم ایک شہری ہلاک اور دو بچوں سمیت تین افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اپنی جانیں بچا کر بھاگنے والے نہتے افراد کے خلاف اس انتہائی گھناؤنی حرکت کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بنگلہ دیش کے حکام نے بھی میانمار فوج کی طرف سے سرحد پر بارودی سرنگیں بچانے کے اقدام پراحتجاج کیا ہے۔

    میانمار کے صوبے رخائن میں فوجی کی طرف سے مبینہ قتل عام سے بچنے کے لیے گزشتہ دو ہفتوں میں بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد دو لاکھ نوے ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں بھوکے پیاسے اور خوفزدہ مہاجرین کا بنگلہ دیش پہنچنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔

  • میانمارکا مستقل حل ایسٹ تیمورکی طرزپرتلاش کرنا ہوگا، فیصل محمد

    میانمارکا مستقل حل ایسٹ تیمورکی طرزپرتلاش کرنا ہوگا، فیصل محمد

    جینوا : میانمار میں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام پوری عالم انسانیت کے لیے ایک لمحہ فکریہ بن چکا ہے اس کے فوری خاتمہ اور مستقل حل کیلے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو فوری نوٹس لینا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار بین الالقوامی تنازعات میں ثالثی کے ماہرعالمی مصالحت کار فیصل محمد نے اے آر وائی نیوزکے نمائندے صلاح الدین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میانمار کا مسلئہ بھی ایک طویل عرصے سے حل طلب ہے تاہم اس پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے اب یہ انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو چاہئیے کہ وہ بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کو فوری طور پر روکنے کیلئے جلد اور ٹھوس اقدامات اٹھائے۔

    انہوں نے میانمار کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برما کی حکومت صرف مذہبی بنیادوں پر انہیں اپنا شہری تسلیم نہیں کرتی جبکہ وہ اسی سرزمین کے وارث ہیں، لہذا فی الوقت یہ ضروری ہوگیا ہے کہ اقوام متحدہ دارفور اور ایسٹ تیمور کی طرز کے فارمولے پر عملدرآمد کرتے ہوئے اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرے۔

    واضح رہے کہ ایسٹ تیمور اور دارفور کی ریاستوں کا قیام بھی عیسائی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی خاطر عمل میں لایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ میانمار کی فوج کے ظلم کے بعد بنگلہ دیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔ کیمپوں میں کھانے پینے کی قلت ہے کئی لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کئی دن سے کچھ نہیں کھایا۔

    میانماری فوج کے ہاتھوں اب تک چار سو سے زائد روہنگیا مسلمان قتل ہوئے، سیکڑوں گھرجلائے گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا نے امداد کی مد میں چار ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے ۔جبکہ ملائیشیا کی جانب سے امدادی سامان سے بھرا جہاز روانہ ہوچکا ہے۔

  • اسرائیل کا برمی افواج کو ہتھیاروں کی سپلائی جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیل کا برمی افواج کو ہتھیاروں کی سپلائی جاری رکھنے کا اعلان

    رنگون: برمی افواج کی جانب سے جاری روہنگیا مسلمانوں کے قتلِ عام کے باوجود اسرائیل نے میانمار کو ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ہتھیاروں کی مسلسل فراہمی کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب لاکھوں روہنگیا مسلمان فوجی مظالم کے سبب ہجرت کررہے ہیں اوراقوامِ متحدہ اور امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک فوجی کارروائی روک دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق میانمار کی حکومت کو اسرائیلی کمپنیوں نے سو سے زائد ٹینک ‘ جنگی کشتیاں اور ہلکے ہتھیار فروخت کیے ہیں۔ اسرائیل ہی کی ایک کمپنی ٹی اے آر آئیڈیل کانسیپٹ نے برما کی خصوصی فورسز کو راخنے میں خصوصی تربیت بھی دی ہے‘ یاد رہے کہ راخنے فسادات سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔

    روہنگیا بستیاں جلانے اورفورسزکےتشدد پرتشویش ہے‘ امریکہ*

     یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اگست کی 25 تاریخ سے شروع ہونے والے حالیہ فسادات میں اب تک 400 کے لگ بھگ روہنگیا مسلمان اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں جبکہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب بنگلہ دیش ہجرت کرگئے ہیں۔

    دوسری جانب میانمار کی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مسلح حملوں میں ملوث ہیں اور سیکیورٹی فورسز ان کے خلاف کارروائی کر رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنے گھروں کو خود آگ لگائی ہے اور وہی سویلین ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئیرٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے برما میں روہنگیا مسلمانوں کی صورت حال پرتشویش کا اظہارکیا تھا۔

    انہوں نے برما میں سیکورٹی فورسز پر روہنگیا دیہات کو نذر آتش کرنے اور تشدد کے واقعات سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔