Tag: Rohingya crisis

  • سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت

    سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد از جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرے اور ان کی وطن واپسی کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں ان میں مزید تیزی لائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل نے میانمار سے ہجرت کر کے بنگلہ دیش پناہ لینے والے لاکھوں روہنگیا پناہ گزین سے متعلق میانمار حکام پر روز دیا ہے کہ وہ ان کی ملک واپسی کے لیے کوششیں تیز کرے جبکہ  بغیر کسی پریشانی اور رکاوٹوں کے اس عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روہنگیا بحران کی بنیادی وجوہات اور محرکات کو ختم کیا جائے اور بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا افراد کی ملک واپسی کے لیے مناسب حالات پیدا کیے جائیں۔


    اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا


    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات بھی کی تھی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔


    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان


    علاوہ ازیں رواں سال 9 مئی کو بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا 45 واں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روہنگیا مہاجرین کی نقل و حرکت محدود، بنگلہ دیش کا نئے کیمپ تعمیر کرنے کا اعلان

    روہنگیا مہاجرین کی نقل و حرکت محدود، بنگلہ دیش کا نئے کیمپ تعمیر کرنے کا اعلان

    کاکس بازار: بنگلہ دیشی حکومت نے مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے لیے 10 روز میں نئے کمیپ تعمیر کرنے کا اعلان کردیا ساتھ ہی  کیمپوں میں آنے والے بے گھر روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 4لاکھ 10 ہزار ہوگئی۔

    بی بی سی کے مطابق بنگلہ دیشی حکومت نے میانمار سے ہجرت کرکے اپنے سرحدی شہر کاکس بازار آنے والے 4 لاکھ سے زائد روہنگیا مہاجرین کی بنگلہ دیش آمد سمیت کہیں بھی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں نئے کیمپوں تک محدود کرنے کی پالیسی کا اعلان کردیا۔

    پالیسی کے مطابق مہاجرین کو حکومت کی جانب سے متعین کردہ نئے کیمپوں میں ہر حال میں رہنا ہوگا اور وہ کہیں اور سفر نہیں کرسکیں گے۔

    ساتھ ہی بنگلہ دیشی حکومت نے اعلان کیا ہےکہ امدادی ادارے فوج کی مدد سےچار لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان مہاجرین کے لیے کاکس بازار کے نزدیک نئے 14 ہزار عارضی پناہ گاہیں بنائیں گے ہر پناہ گاہ میں 6 خاندانوں کو رہائش دی جائے گی۔

    دوسری جانب میانمار سے جان بچا کر بنگلہ دیشی کیمپوں میں آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

    اقوام متحدہ نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا ہے کہ یومیہ 18 ہزار روہنگیا باشندے میانمار سے فرار ہو کر بنگلہ دیشی کیمپوں میں آرہے تھے، اب تک ان کی تعداد 4 لاکھ 10 ہزار ہوچکی ہے اور اس تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ میانمار میں پر تشدد واقعات کے بعد چار لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کی اقلیت نے بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے جبکہ بنگلہ دیش میں پہلے ہی روہنگیا پناہ گزینوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    بنگلہ دیش کے مقامی روزنامے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق حکام نے روہنگیا مہاجرین کے لیے زمین خالی کراکے مختص کردی ہے جہاں 80 ہزار خاندانوں کو رہائش دی جائے گی، پناہ گزینوں کا یہ نیا کیمپ 8 کلو میٹر کے رقبے پر بنایا جائے گا اور یہ روہنگیا مہاجرین کے پہلے سے آباد کیمپ کے قریب ہے۔

    اخبار کے مطابق اس کیمپ میں 8500 عارضی بیت الخلا اور عارضی مکان بنائے جائیں گے۔

    بنگلہ دیشی حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ حکومت پر امید ہے کہ اس کیمپ میں 4 لاکھ افراد پناہ لے سکتے ہیں اور اس کی تعمیر 10 روز میں مکمل ہو جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ ہفتے کو روہنگیا پناہ گزینوں کے بچوں کو روبیلا اور پولیو ویکسین پلانے کی مہم شروع کی گئی ہے۔

    امداد تقسیم کرنے کے دوران بھگدڑ، دو بچے اور ایک خاتون جاں بحق

    اقوام متحدہ نے بتایا کہ جمع کو ایک امدادی ادارے کی جانب سے کمیپ میں امداد تقسیم کرنے کے دوران بھگدڑ مچنے سے دو بچے اور خواتین جاں بحق ہوگئے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کے جلتے ہوئے گاؤں کی سٹیلائٹ تصاویرجاری

    روہنگیا مسلمانوں کے جلتے ہوئے گاؤں کی سٹیلائٹ تصاویرجاری

    برما : ایمنسٹی انٹرنیشنل نے روہنگیا مسلمانوں کے جلتے ہوئے گاؤں کی سٹیلائٹ تصاویرجاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کے جلتے ہوئے گاؤں کی سٹیلائٹ تصاویرجاری کردیں، جو میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے جلتے گاؤں ظلم ، جبر اور بربریت کی داستان سنا رہی ہیں۔

    اس سے قبل روہنگیا مسلمانوں پرمظالم کیخلاف انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی روہنگیامسلمانوں کےمعاملے پر خاموشی مجرمانہ ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار حکومت سے مطالبہ کیا کہ روہنگیا کے خلاف گھناؤنے مظالم فوری روکے جائے۔

    ڈائریکٹر ایمنسٹی انٹرنیشنل تیرانہ حسن نے میانمار فوج کی جانب سے بنگلا دیشی سرحد کے ساتھ بارودی سرنگوں بچھانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بارودی سرنگوں سے بچوں سمیت متعدد روہنگیا مسلمان ہلاک اوز زخمی ہوئے ہیں، ریاست رخائن میں بدترین صورتحال ہے۔


    مزید پڑھیں : میانمار سے ہجرت کرنے والے مسلمانوں کی تعداد چارلاکھ تک پہنچ گئی


    دوسری جانب دشوار گزار اور سفر کی سختیاں جھیل کر میانمار پہنچنے والے پناہ گزین واپس اپنے گھروں کو جانے کے خواہشمند ہیں، روہنگیا مسلمانوں کا کہنا تھا کہ میانمار کے فوجیوں نے ہمارے گھروں کو جلا دیا ہے، مزاحمت کاروں کے بہانے انہیں زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے۔

    اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس نےبرما کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ رکھائن میں  روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن فوری طور پر بند کردے اور کہا کہ میانمار میں مسلمانوں پر حملے ناقابل قبول ہیں، فوجی آپریشن کے نام پر روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے۔

    انٹونیو گوٹیریس نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ روہنگیا کے مظلم مسلمانوں کو ہرممکنہ مدد فراہم کریں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گھر بار چھوڑ کر بنگلہ دیش کا رخ کرنے پر مجبور روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تعداد 4لاکھ تک پہنچ گئی ہے، کیمپوں میں مقیم دو لاکھ بچوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے، لاکھوں روہنگیا خواتین، بچے اور مردغذائی قلت کا شکار ہیں اور بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، شدید بارشوں نے پناہ گزینوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آنگ سانگ سوچی کا شدید تنقید پر اقوام متحدہ کے اجلاس سے بائیکاٹ کافیصلہ

    آنگ سانگ سوچی کا شدید تنقید پر اقوام متحدہ کے اجلاس سے بائیکاٹ کافیصلہ

    میانمار: روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر ملک کی سربراہ آنگ سان سوچی نے شدید تنقید پر اقوامِ متحدہ کے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمارکی صورتحال اور روہنگیا مسلمانوں کےبحران پر شدید تنقید کے بعد آنگ سان سوچی نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آنگ سان سوچی اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔

    خیال رہے کہ نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا سامنا ہے، آنگ سان سوچی کو اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک جانا تھا۔


    مزید پڑھیں : میانمار سے ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد چارلاکھ تک پہنچ گئی


    دوسری جانب میانمارکی صورتحال اورروہنگیا مسلمانوں کے بحران پر غور کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے گھربارچھوڑکربنگلہ دیش کا رخ کرنے پر مجبور روہنگیا مسلمانوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔

    میانمارکی فوج اور بودھ انتہا پسندوں کے مظالم کا نشانہ بننے والے بے یارومددگار روہنگیا مسلمان بدترین حالت میں بنگلہ دیش آمد کا سلسلہ تھم نہ سکا نیٹ لاکھوں روہنگیا خواتین،بچے اورمردغذائی قلت کا شکار ہیں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں، شدیدبارشوں نے پناہ گزینوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔

    ایک اندازے کے مطابق اب تک 4 لاکھ روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے۔


    مزید پڑھیں : مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے، یانگ ہی لی


    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے وحشیانہ ظلم کی مذمت کرتے ہوئے ملک کی سربراہ آنگ سان سوچی کی ہزاروں روہنگیامسلمانوں کے قتل پرمجرمانہ خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ سلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہی

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے کہا ہے کہ دنیا اور خاص طور پر روہنگیا مسلمان آنگ سان سوچی کا انتظار کر رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ معاملے کے حل کے لیے ‘قدم اٹھائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔