Tag: rohingya muslim killings

  • غیرانسانی سلوک پر اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی شرمناک ہے،پرویزمشرف

    غیرانسانی سلوک پر اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی شرمناک ہے،پرویزمشرف

    دبئی : سابق صدر پرویزمشرف نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک پر اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی کو شرمناک قرار دیدیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف نے برما میں روہنگیا مسلمانوں کے کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں غیرانسانی سلوک پر اقوام عالم کی مجرمانہ خاموشی شرمناک ہے۔

    پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ مسلمانوں پر مظالم پر امت مسلمہ کو مشترکہ حکمت عملی طے کرنی چاہئے، اقوام عالم کو باور کرانا چاہئے، مسلم قوم ایک حقیقت ہے، اقوام عالم کو مسلمانوں کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔

    سابق صدر نے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں پرتاریخ کا بدترین تشدد کیا جارہاہے، انسانی حقوق کی تنظیموں کا دہرہ معیار امن کیلئے تباہ کن ہے، کشمیر، فلسطین، برما میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک ہورہا ہے۔


    مزید پڑھیں : گزشتہ چند ہفتوں میں میانمارمیں ہلاک افراد کی تعداد1000ہوگئی،اقوام متحدہ


    یاد رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے بدترین قتل عام کا معاملہ گھمبیر ہوتا جارہا ہے، بنگلہ دیش میں پناہ لینےوالےروہنگیا مسلمانوں کی تعداد ڈیرھ لاکھ سےتجاوزکرگئی۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اب تک سوا لاکھ روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لے چکے ہیں۔ جبکہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید پینتیس ہزار افراد سرحد پار کرکے پناہ لیں گے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بنگلہ دیش کی سرحدی پولیس پابندی کے باوجود سرحد کھول رہی ہے جبکہ پناہ گزین بہت بری حالت میں اکثر لوگوں کئی دن سے بھوکے پیاسے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے، یانگ ہی لی

    مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے، یانگ ہی لی

    نیویارک : میانمارکے لیے اقوام متحدہ کی نمائندہ خاص کا کہنا ہے کہ نوبل انعام یافتہ خاتون مسلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیے؟

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے وحشیانہ ظلم کی مذمت کرتے ہوئے ملک کی سربراہ آنگ سان سوچی کی ہزاروں روہنگیامسلمانوں کے قتل پرمجرمانہ خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے کہا ہے کہ دنیا اور خاص طور پر روہنگیا مسلمان آنگ سان سوچی کا انتظار کر رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ معاملے کے حل کے لیے ‘قدم اٹھائیں’۔

    یانگ ہی لی کا کہنا تھا کہ ملک کی حقیقی سربراہ کو چاہیے کہ ملک کے تمام لوگوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔


    مزید پڑھیں : برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے


    یاد رہے کہ اگست میں میانمار حکومت کی جانب سے اگست میں فوجی آپریشن شروع کیا گیا، فسادات میں برما کی آرمی اور بودھوں نے 400 سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا، 87000روہنگیا بنگلہ دیش ہجرت کرنے پرمجبور ہوئے جبکہ 2800گھرجلا دئیے گئے۔

    میانمارحکومت نے اقوام متحدہ کی امداد بھی روک لی ہے۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق حالیہ واقعات کے بعد اب تک 87000 روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش نقل مکانی کر چکے ہیں۔ یہ تعداد اکتوبر 2016میں کی جانے والی نقل مکانی سے زیادہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔