Tag: rohingya muslims

  • روہنگیا سے مزید ہزاروں مسلمان جان بچا کر بنگلہ دیش پہنچ گئے

    روہنگیا سے مزید ہزاروں مسلمان جان بچا کر بنگلہ دیش پہنچ گئے

    میانمار میں رہائش پذیر ہزاروں روہنگیا مسلمان چند ماہ کے دوران پرتشدد کارروائیوں سے بچنے کیلئے بنگلہ دیش پہنچ گئے۔

    اس حوالے سے بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ 8ہزار کے قریب روہنگیا مسلمان مردو خواتین بچوں کے ہمراہ میانمار کی ریاست رکھائن سے اپنی جانیں بچاکر بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق میانمار کی ملیشیا آرمی اور حکمران جنتا کے درمیان کشیدگی کے سبب پر تشدد کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔

    بنگلہ دیش میں پناہ گزینوں کی نگرانی پر مامور ایک سینیئر اہلکار محمد شمس دوزہ نے رائٹرز کو بتایا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران 8 ہزار روہنگیا مسلمان جان بچانے کیلئے بنگلہ دیش میں داخل ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی حکومت پر پہلے ہی بہت زیادہ مالی بوجھ ہیں اور اب وہ مزید روہنگیا پناہ گزینوں کو یہاں رکھنے سے قاصر ہے۔

    بنگلہ دیش کے ڈی فیکٹو وزیر خارجہ محمد توحید حسین نے منگل نے بتایا کہ موجودہ بحران سے نمٹنے کے لیے اگلے دو سے تین دنوں میں کابینہ میں بحث کی جائے گی۔

    یا د رہے کہ اس وقت دس لاکھ سے زیادہ روہنگیا پناہ گزین جنوبی بنگلہ دیش میں کیمپوں میں مقیم ہیں جن کی میانمار واپسی کی بہت کم امید ہے، جہاں انہیں بڑی حد تک شہریت اور دیگر بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔
    تشدد میں حالیہ اضافہ روہنگیا کو 2017 کی فوجی مہم کے بعد سے بدترین ہے جسے اقوام متحدہ نے نسل کشی کے ارادے سے تعبیر کیا ہے۔

    واضح رہے کہ میانمار بدھ مت کی اکثریت والا ملک ہے، جہاں روہنگیا مسلمان طویل عرصے سے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ 2017 میں میں میانمار کی فوج نے روہنگیا کے خلاف ظالمانہ کریک ڈاؤن شروع کیا جس کی وجہ سے 7 لاکھ 30 ہزار روہنگیا کو ملک سے بھاگنا پڑا، اقوام متحدہ نے اس کریک ڈاؤن کے بارے میں کہا کہ یہ نسل کشی کا اقدام تھا۔

  • بنگلہ دیش حکومت کا روہنگیا مسلمانوں پر ایک اور ستم

    بنگلہ دیش حکومت کا روہنگیا مسلمانوں پر ایک اور ستم

    ڈھاکہ : بنگلہ دیشی حکومت نے مظلوم پناہ گیر روہنگیا مسلمانوں کی غیرآباد جزیرے پر منتقلی کا آغاز کردیا، مذکورہ جزیرہ کسی بھی وقت سیلاب کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روہنگیا پناہ گزینوں کی حفاظت اور انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی تشویش میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ بنگلہ دیش نے انہیں ایک غیرآباد جزیرے پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔

    میانمار میں تشدد کے باعث جان بچانے کیلئے فرار ہونے والے روہنگیا مسلمان اپنے مسلم ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں ایسے پناہ گزین کیمپوں میں رہتے آئے ہیں جہاں گنجائش سے کہیں زیادہ افراد مقیم ہیں۔

    بنگلہ دیش کی حکومت نے ایک لاکھ پناہ گزینوں کو خلیجِ بنگال میں واقع دوردراز جزیرے پر منتقل کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔

    تقریباً 1600 روہنگیا پناہ گزینوں کا پہلا گروپ بحری جہازوں کے ذریعے جمعہ کے روز مذکورہ جزیرے پر پہنچ گیا۔

    حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ ایک محفوظ جگہ ہے اور رہنے کیلئے نئے تعمیر کردہ گھر موجود ہیں۔

    لیکن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں نے ماہرین کے تجزیئے کا حوالہ دیا ہے جنہوں نے خبردار کیا ہے کہ طوفان کے باعث ہونے والی شدید بارشوں سے پورا جزیرہ سیلاب کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔

    ہیومن رائٹس واچ نے بعض روہنگیا خاندانوں کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا ہے کہ اُنہیں بنگلہ دیشی حکام نے دھمکیاں دے کر جزیرے پر جانے کیلئے مجبور کیا ہے۔

    اس گروپ نے پناہ گزینوں کی منتقلی کا منصوبہ روکنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ روہنگیا لوگوں کو اُن کی مرضی کے خلاف مجبور کیا جارہا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین، فلیپو گرانڈی نے زور دیا ہے کہ منتقلی کا کوئی بھی عمل لازماً رضاکارانہ اور باخبر فیصلے کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام ، عالمی عدالت انصاف نے بڑا فیصلہ سنادیا

    روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام ، عالمی عدالت انصاف نے بڑا فیصلہ سنادیا

    دی ہیگ : عالمی عدالت انصاف نے فیصلے برما کی حکومت کو حکم دیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی مہم بند کرے اور برمی فوج کو مسلمانوں کے قتل عام سے روکنے کے اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے مغربی افریقہ کے ملک گیمبیا کی جانب سے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا برما کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی مہم بند کرے، عالمی عدالت انصاف روہنگیا مسلمانوں کی مبینہ نسل کُشی کے خلاف میانمار پر لگائے جانے والے الزامات پر مبنی مقدمہ سننے کی مجاز ہے۔

    عالمی عدالتِ انصاف کے جج عبدالقوی احمد یوسف نے گیمبیا کو مقدمے کی کارروائی کو مزید آگے بڑھانے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی سنایا اور کہا برما کی حکومت برمی فوج کومسلمانوں کے قتل عام سے روکنے کے اقدامات کرے۔

    روہنگیا مسلمانوں پربرما کی حکومت اورفوج کے مظالم کیخلاف مغربی افریقہ کے ملک گیمبیا نے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائرکی تھی، برما کی حکومت نے موقف اختیار کیا تھا کہ عالمی عدالت کو کیس کی سماعت نہیں کرنا چاہئیے۔

    برما کی امن کی نوبل انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی نے مسلمانوں کیخلاف تعصب اورجانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی عدالت میں پیش ہوکربرما کی حکومت اورفوج کے مظالم کے حق میں بیان دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی: آنگ سان سوچی عالمی عدالت انصاف میں پیش

    انھوں نے عدالت میں کہا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور فوجی آپریشن ضرور کیا جارہا ہے، تاہم اس کا ہدف رخائن کی ریاست میں موجود مسلح اور جنگجو مسلمان ہیں، نہتے اور غیر مسلح روہنگیوں کو کچھ نہیں کہا جارہا۔

    آنگ سان سوچی نے عالمی عدالت انصاف سے اس درخواست کو خارج کرنے کی بھی درخواست کی اور کہا تھا کہ اس ضمن میں پہلے ان کے اپنے ملک کی عدالتوں کو کام کرنے کا موقع دینا چاہیئے۔

    میں مغربی افریقی ملک گیمبیا نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ میانمار اقلیتی روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، سنہ 1948 کے نسل کشی کے کنونشن کا دستخط کنندہ ہونے کے طور پر اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ نسل کشی کو روکے اوراس کے ذمہ داران کو سزا دلوائے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں رونما ہورہا ہو۔

    گیمبیا نے ثبوت کے طور پر عدالت میں اقوام متحدہ کی رپورٹس پیش کی ، جو روہنگیا مسلمانوں کے قتل، اجتماعی زیادتی اور دیہاتوں کو جلانے کے حوالے سے تیار کی گئی تھیں۔

    گیمبیا نے عدالت انصاف سے درخواست کی تھی کہ روہنگیا مسلمانوں کی حفاظت کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کا حکم دیا جائے تاکہ صورتحال کو مزید بدتر ہونے سے روکا جاسکے اور استدعا کی گئی کہ میانمار کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنے مظالم کے ثبوت محفوظ رکھے اور ان تک اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کو رسائی دے۔

  • برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں‌ ملوث ہے، اقوام متحدہ

    برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں‌ ملوث ہے، اقوام متحدہ

    نیو یارک : اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے گئے مظالم سے متعلق شائع کی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں برما کے 6 اعلیٰ فوجی افسران پر عالمی کرمنل کورٹ میں مقدمہ چلانے کی تجویز پیش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے 6 اعلیٰ افسران کے نام شائع کیے گئے ہیں جن پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور انسانیت سوز مظالم پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ برما کی سربراہ و نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام روکنے میں ناکام رہیں ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے برماکی ریاست رخائن اور دیگر مسلم اکثریتی والے علاقوں میں ہونے والے مظالم کو عالمی کرمنل کورٹ بھیجنا چاہیے۔

    رپورٹ میں کچن، شان اور رخائن میں ہونے والے جرائم کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہاں قتل و غارت، قید، اذیت، ریپ، جنسی قیدی اور دیگر ایسے جرائم شامل ہیں

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ برمی حکومت اور فوج جن جرائم کو معمول کی کارروائی کے طور پر مسلسل انجام دے رہے ہیں، جس کے باعث گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

  • پوپ فرانسس روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر رنجیدہ ہوگئے

    پوپ فرانسس روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر رنجیدہ ہوگئے

    ڈھاکہ : مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ روہنگیا کے مظلوم مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے فوری طور پر فیصلہ کن اقدامات کریں۔

    عالمی برادری سے یہ مطالبہ انہوں نے بنگلہ دیش کے دورے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بنگلہ دیش پہنچنے پر سرکاری حکام اور دیگر ممالک کے سفارتکاروں نے ان پر تپاک استقبال کیا۔

    بنگلہ دیش کے صدارتی محل میں بنگلہ دیشی صدر عبدالحمید سے ملاقات کے بعد گفتگو میں روہنگیا مسلمانوں کی پریشانی اور ان پر ظلم کے احوال سن کر انہوں نے انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ میانمار اور بنگلہ دیش کا دورہ کرنے کے لیے انہوں نے یہ شرط رکھی تھی کہ روہنگیا افراد سے ان کی ملاقات کرائی جائے۔

    ملاقات کے موقع پر متاثرہ افراد نے پوپ کو براہ راست اپنی مشقّت کی داستان سنائی، اس موقع پر روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر وہ زار وقطار رو پڑے۔

    بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات میں پوپ فرانسس نے روہنگیا مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے آپ کو اذیت اور تکلیف سے دوچار کیا میں ان کی طرف سے آپ لوگوں سے معافی کا طلب گار ہوں۔

  • اردن کی ملکہ رانیہ نے روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کو ہولناک قرار دیدیا

    اردن کی ملکہ رانیہ نے روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کو ہولناک قرار دیدیا

    ڈھاکہ : اردن کی ملکہ رانیہ نے روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کوہولناک قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کی اہلیہ ملکہ رانیہ نے بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزین کیمپوں کا دورہ کیا، جہاں برمی فوج کے مظالم سے متاثرہ افراد اور بچوں سے ملاقات کی اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی داستان سنی۔

     

    ملکہ رانیہ نے روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کو ہولناک قرار دیا اور کہا کہ عالمی برادری روہنگیا مسلمانوں کی مدد کیلئے اقدامات کرے۔

     

    اردن کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اردن روہنگیا متاثرین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔

    دوسری جانب پناہ گزین کیمپوں میں کام کرنے والی امدادی تنظیموں نے اقوام متحدہ سے روہنگیا پناہ گزینوں کی امداد کے لئے مزید امداد کی اپیل کی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں برما کے مسلم اکثریتی صوبے رخائن میں برمی افواج نے نہتے شہریوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا ‘ جس میں ہزاروں افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں دیہات نذرِ آتش کردیے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا بچے غذائی قلت کا شکار


    برمی فوج اوربدھ مت سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں سے اپنی جان بچا کربنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد چھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے، ۔بچے،بوڑھے جوان اورخواتین کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پرمجبور ہیں۔

    قوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق تین لاکھ چالیس ہزارروہنگیا بچے اس وقت کیمپوں میں بدترین زندگی گزاررہے ہیں۔نہ ہی انہیں مناسب خوراک میسر ہے،نہ تعلیم اورنہ ہی دیگرسہولتیں انہیں دی جارہی ہیں‘ ادارے کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ اس بدترین انسانی المیے سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری مدد کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • روہنگیا مسلمانوں پرمظالم، آکسفورڈکالج نے آنگ سان سوچی کی تصویرہٹادی

    روہنگیا مسلمانوں پرمظالم، آکسفورڈکالج نے آنگ سان سوچی کی تصویرہٹادی

    لندن : روہنگیا مسلمانوں پرمظالم پر خاموشی پر آکسفورڈ کالج نے آنگ سان سوچی کی تصویرہٹا دی ہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے کالج نے امن کا نوبل انعام پانے والی آنگ سانگ سوچی کے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف آواز اٹھانے کے بجائے خاموش پر اہم قدم اٹھاتے ہوئے سوچی کی تصویر ہٹادی۔

    کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سوچی کی تصویر کالج کے مرکزی گیٹ سے اتاردی گئی، اس جگہ جاپانی آرٹسٹ کی پینٹنگ لگائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ 1999 میں سوچی کی تصویر یونیورسٹی کے مرکزی دروازے پر لگائی گئی تھی۔

    آنگ سان سوچی نےآکسفورڈکالج سے ہی تعلیم حاصل کی تھی اور 1967 میں گریجویٹ کیا جب کہ آکسفورڈکالج نے سوچی کی 67 ویں سالگرہ پر انہیں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا تھا۔


    مزید پڑھیں : آنگ سانگ سوچی سے نوبیل انعام واپس لینے کا مطالبہ


    خیال رہے کہ نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا سامنا ہے، آن لائن پیٹیشن میں سوچی سے نوبل پرائز واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا، سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کی پیٹیشن پراب تک لاکھوں افراد دستخط کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ خصوصی برائے میانمار یانگ ہی لی نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے وحشیانہ ظلم کی مذمت کرتے ہوئے ملک کی سربراہ آنگ سان سوچی کی ہزاروں روہنگیامسلمانوں کے قتل پرمجرمانہ خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ سلم نسل کشی کی ذمہ دار کیا آنگ سان سوچی کوبے حسی کاانعام ملنا چاہیئے۔

    دوسری جانب میانمارکی فوج اور بودھ انتہا پسندوں کے مظالم کا نشانہ بننے والے بے یارومددگار روہنگیا مسلمان بدترین حالت میں بنگلہ دیش آمد کا سلسلہ تھم نہ سکا، لاکھوں روہنگیا خواتین،بچے اورمردغذائی قلت کا شکار ہیں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • روہنگیا مسلمان رات کی تاریکی میں نقل مکانی پرمجبور

    روہنگیا مسلمان رات کی تاریکی میں نقل مکانی پرمجبور

    ینگون : برما کے روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش آمد کا سلسلہ جاری ہے، یہ مسلمان برمی فوج کے خوف سے رات کے اوقات میں چھپ کر سفر کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برمی فوج اور بدھ انتہا پسندوں کے انسانیت سوز مظالم کے شکار روہنگیا مسلمانوں کیلئے ہجرت کرنا بھی کسی عذاب سے کم نہیں، مجبور اور بے بس افراد رات کی تاریکی میں چھپ کر سفر کرتے ہیں۔

    بدھ انتہاپسندوں اوربرمی فوج کے بہیمانہ مظالم کا شکار ہونے والوں میں خواتین، بچے مرد،بوڑھے جوان سب ہی شامل ہیں، کسی کے کندھوں پرضعیف ماں توکوئی بیمارکو اٹھائے ہوئے محفوظ مقام کی جانب چلا جارہا ہے۔

    برطانیہ کا کہنا ہے روہنگیا کا بحران ناقابل قبول سانحہ ہے، آنگ سانگ سوچی حکومت کوتشدد کا یہ رویہ ختم کرنا ہوگا، بےبسی اورکسمپرسی کی یہ تصویریں بھی عالمی ضمیرکو جنھجوڑنے میں تاحال ناکام ہیں۔


    مزید پڑھیں: برمی فوجیوں کی روہنگیا خواتین سے زیادتی کا انکشاف


    پناہ گزینوں کاکہنا ہے کہ بدھ انتہا پسندوں نے ہمارے گاؤں کو چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے، ہم نے جب گاؤں سے نکلنے کی کوشش کی تو انہوں نے بہت سارےلوگوں کو مار دیا، برمی فوج اور بدھ انتہا پسندوں کے خوف سے رات کی تاریکی میں سفرکرنے پر مجبور ہیں۔


    مزید پڑھیں: روہنگیا مسلمانوں کے جلتے ہوئے گاؤں کی سٹیلائٹ تصاویرجاری


    واضح رہے کہ فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے گاؤں کے گاؤں نذرآتش کئے جارہے ہیں لیکن امن کانوبل انعام لینے والی آنگ سانگ سوچی کواپنی حکومت اورفوج کے مظالم نظرنہیں آتے۔


    روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، 600 بستیاں، مدارس اور مساجد نذر آتش


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں، کشمیریوں اور فلسطینیوں پر مظالم فوری بند کرائے، مشال ملک

    اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں، کشمیریوں اور فلسطینیوں پر مظالم فوری بند کرائے، مشال ملک

    اسلام آباد:عالمی یوم امن پر حریت رہنماء کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور برما میں انسانیت سوز مظالم پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں، فلسطینیوں اور کشمیریوں پر مظالم فوری بند کرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط لکھا گیا، خط میں مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر، فلسطین، برما میں انسانیت سوز مظالم پر اظہار تشویش کیا۔

    مشعال ملک نے اپنے خط میں کہا کہ اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں، فلسطینیوں پر مظالم فوری بندکرائے، مقبوضہ کشمیر کے رہنے والوں سے بنیادی حقوق چھین لئے گئے۔

    خط میں کہا گیا ہے یواین مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانیت سوز مظالم کانوٹس لے ، 3 سال سے میری اور بیٹی کی یاسین ملک سے ملاقات نہیں ہو ئی ، بھارتی ہائی کمیشن شوہر کے پاس جانے کیلئے ویزہ جاری نہیں کررہا۔


    مزید پڑھیں : مشعال ملک کا اقوام متحدہ سے برما پر پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کا مطالبہ


    یاد رہے اس سے قبل حریت رہنماء مشعال ملک نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ سے برما پر سفارتی ،معاشی اور دفاعی پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن برما بھجوانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خط کے مندرجات کے مطابق مشعال ملک نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں انسانی حقو ق کی پامالیاں اور انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کا ارتکاب جاری ہے، روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے انہیں گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا جبکہ مسلمان آبادیوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

    خط میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے فوری طور پر برما کا دورہ کریں اور اس سے قبل قتل عام رکوانے اور قیام امن کے لئے آنگ سان سوچی اوربرما کے آرمی چیف سے براہ راست رابطہ کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اوآئی سی برمی مسلمانوں کی مدد کے لیے کردار ادا کرے: وزیراعظم خاقان عباسی

    اوآئی سی برمی مسلمانوں کی مدد کے لیے کردار ادا کرے: وزیراعظم خاقان عباسی

    نیویارک: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے برما کی صورتحال پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری برما کی حکومت کومظالم سے روکنے کے لیے دباؤڈالے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنر اسمبلی ک میں شرکت کے لیے امریکہ میں موجود ہیں‘ اس موقع پر اسلامی معاشی تعاون کی تنظیم اوآئی سی کے روہنگیامسلمانوں کےلیے قائم کردہ رابطہ گروپ سےخطاب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ برمامیں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے‘ لاکھوں روہنگیامسلمانوں کوگھربارچھوڑنے پرمجبورکیاگیا۔

    برمی حکومت ایکشنلے ورنہ بدھا روہنگیا کی مدد کریں گے، دلائی لامہ*

    وزیراعظم نےکہا کہ برما میں متاثرین کےلئےامداد بھیجنے اوراقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو متاثرہ علاقوں میں جانے کی اجازت دی جائے‘ دریں اثناء عالمی برادری برمی حکومت پرمظالم روکنے کے لیے دباؤ ڈالے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ روہنگیامسلمانوں کےلئےاوآئی سی کومرکزی کرداراداکرناچاہئے۔ انہوں پاکستان کی جانب سے اس سلسلے میں اوآئی سی سے بھرپورتعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    برما میں فسادات


    یاد رہے کہ برما کے صوبے ارکان میں گزشتہ ماہ کی پچیس تاریخ کو نسلی فسادات پھوٹ پڑے تھے جس کے نتیجے میں اب تک برما کے سرکاری اعداد وشمار کےمطابق چار سو جبکہ انسانی حقوق کے مبصر اداروں کے مطابق 1000 سے زائد روہنگیا مسلمان قتل ہوچکے ہیں جبکہ3 لاکھ سے زائد بنگلہ دیش ہجرت کرگئے ہیں۔

    انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کا کہنا ہے کہ صورتحال تب مزید اندوہنا ک ہوئی ہے جب میانمار کی حکومت نے فسادات سے متاثرہ صوبےرخائن میں امدادی سرگرمیوں پر پابندی لگادی اور متاثرین تک کسی بھی قسم کی غذا اور ادویات کی ترسیل کو روک دیا گیا‘ جس کے سبب اموات میں اضافہ ہوا۔

    برما میں کوئی مسلمان ’اسلامی نام ‘ نہیں رکھ سکتا*

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فار رفیوجیز (یو این ایچ سی آر) کے مطابق میانمار سے بنگلا دیش کی طرف ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہوگئی ہے تاہم غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق یہ تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    اس ضمن میں اقوام متحدہ نے کمیپوں میں مقیم 3 لاکھ روہنگیا مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے 77 ملین ڈالر(7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) امداد کی اپیل کردی۔

    اقوام متحدہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی اداروں کو روہنگیا مہاجرین کی مدد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 77 ملین ڈالر (58 پاؤنڈ) امدادی رقم کی ضرورت ہے جو کہ دو ہفتے کے دوران میانمار (برما) سے ہجرت کرکے بنگلہ دیشی سرحد پر کیمپوں میں مقیم ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔