Tag: rohingya muslims

  • مسلم برادری روہنگیا مسلمانوں کی دل کھول کرمدد کرے، لارڈنزیر

    مسلم برادری روہنگیا مسلمانوں کی دل کھول کرمدد کرے، لارڈنزیر

    لندن: برطانوی دارالامراء کے رکن لارڈ نذیز کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم وستم قابل مذمت ہے، مسلم برادری روہنگیا مسلمانوں کی دل کھول کر مدد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالامراء کے رکن لارڈ نذیر احمد روہنگیا مسلمانوں کی مدد کیلئے وفد کے ہمراہ بنگلہ دیش روانہ ہوگئے ، روانگی سے قبل اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں پر ظلم وستم قابل مذمت ہے۔

    لارڈ نذیز نے مزید کہا کہ مسلم برادری امریکی سیلاب زدگان کی مدد کرسکتی ہے تو  انہیں مشکل کی اس گھڑی میں روہنگیا مسلمانوں کی بھی جی کھول کرامداد کرنی چاہے۔

    دوسری جانب یورپی پارلیمنٹ کے پاکستانی نژادبرطانوی رکن سجادکریم نے روہنگیا مسلمانوں کیخلاف قرارداد پارلیمنٹ میں جمع کرادی، سجادکریم کا کہنا ہے کہ میانمارحکومت فوری طور پر انسانی المیے کو روکے۔


    مزید پڑھیں : میانمار سے ہجرت کرنے والے مسلمانوں کی تعداد چارلاکھ تک پہنچ گئی


    دوسری جانب نگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی تعداد 4لاکھ سے زائد ہوگئی ہے ، بنگلہ دیش میں سرچھپانے کے لئے کیمپوں میں عارضی رہائش بنانے کے لئے درکار چیزوں کے لئے بھی روہنگیا مسلمانوں سے بھاری قیمت مانگی جاررہی ہے۔

    دشوارسفرطے کر کے بنگلہ دیش پہنچنے والی پناہ گزین کاکہنا تھا کہ دریا عبورکرانے کے لئے کشتی والے بہت پیسے وصول کررہے ہیں، خستہ حال کیمپوں میں پناہ گزین ابترحالات سے دوچار ہیں، غذا اوردواؤں کی کمی کا سامنا کرتے روہنگیا پناہ گزین گندگی اور ناکافی سہولتوں کے باعث بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیامسلمانوں کے لئے بڑے پیمانے پرامداد کی ضرورت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روہنگیا مسلمانوں‌ کو واپس بسایا جائے، بنگلہ دیشی وزیر اعظم کا سوچی سے مطالبہ

    روہنگیا مسلمانوں‌ کو واپس بسایا جائے، بنگلہ دیشی وزیر اعظم کا سوچی سے مطالبہ

    ڈھاکا: بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے آنگ سان سوچی سے روہنگیا مسلمانوں کو واپس برما میں بسانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار حکومت کو سیکیورٹی اداروں کو مسلمانوں پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے کاکس بازار کے نزدیک قائم روہنگیا مسلمانوں کے پناہ گزین کیمپوں کا دورہ کرتے ہوئے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

    شیخ حسینہ واجد کا کہنا تھا کہ انہوں نے برمی رہنما آنگ سان سوچی کو ذاتی طور پر خط لکھا ہے جس میں اپیل کی ہے کہ وہ پناہ گزینوں کو واپس لیں کیوں کہ وہ ان کے اپنے لوگ ہیں، ساتھ ہی انہوں نے روہنگیا جنگجوؤں کے کردار کی بھی مذمت کی۔

    بی بی سی کے مطابق کیمپ کے دورے میں انہوں نے کہا کہ انھیں اسے روکنا چاہیے، ساتھ ہی ساتھ میانمار کی حکومت کو تحمل سے اس صورتحال سے نمٹنا چاہیے، انھیں فوج یا اپنی ایجنسیوں کو اجازت نہیں دینی چاہیے کہ عام لوگوں پر حملہ کریں، بچوں، خواتین اور معصوم لوگوں کا کیا قصور ہے وہ اس کے ذمہ دار نہیں۔

    بنگلہ دیشی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینی چاہیے تاکہ وہ خوراک اور ادویات حاصل کر سکیں، جب تک میانمار حکومت انھیں واپس لینے کے لیے تیار نہیں ہوتی، پناہ گزیں انسان ہیں ہم انھیں واپس نہیں دھکیل سکتے ہم ایسا نہیں کر سکتے کیوں کہ ہم انسان ہیں۔

    شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کی ہے کہ میانمار کی حکومت کو اپنے تمام شہریوں کو واپس اپنے ملک لے جانا چاہیے، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیمیں میانمار پر ضابطے کے مطابق کارروائی کرنے اور انھیں واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ 25 اگست سے شروع ہونے والے نئے تنازع کے بعد برمی فوجیوں اور بدھسٹوں کے گروپوں کے حملوں کے باعث سیکڑوں روہنگیا مسلمان شہید ہوچکے ہیں جب کہ 3 لاکھ سے زائد مسلمان جان بچار کر بنگلہ دیشی سرحد کے قریب قائم کیمپوں میں پہنچ چکے ہیں جہاں خوراک اور دوا کا بحران ان کے لیے نئی مصیبت بنا ہوا ہے۔

  • میانمارحکومت نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ڈی پورٹ کردیا

    میانمارحکومت نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ڈی پورٹ کردیا

    ینگون : بے گناہ روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام چھپانے کیلئے برمی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی۔ کوریج کیلئے جانے والی اے آر وائی نیوز کی دوسری ٹیم کو ینگون پہنچنے پر ویزے کے باوجود حراست میں لے کر8گھنٹے بعد ڈی پورٹ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ویزا لے کر ینگون آنے والے مسلمانوں کو ڈی پورٹ کیا جانے لگا، روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے کوریج کیلئے جانے والی اے آر وائی نیوز کی دوسری ٹیم کو برمی حکومتی عہدیداران نے پاکستانی پاسپورٹ دیکھنے کے باوجود حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی دوسری ٹیم کو8گھنٹے حراستی مرکز میں بھوکا پیاسا رکھا گیا، بعد ازاں ویزے ہونے کے باوجود اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ڈی پورٹ کر دیا گیا۔

    اے آر وائی کے نمائندہ خصوصی اقرارالحسن کی قیادت میں اے آر وائی نیوز کی پہلی ٹیم رخائن کے قریب موجود ہے۔ تمام ترنامساعد حالات کے باوجود اے آر وائی نیوز کی ٹیم دنیا کے سامنے میانمار حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے کیلئے پرعزم ہے۔


    مزید پڑھیں: اے آر وائی نیوز کی ٹیم میانمار پہنچ گئی


    واضح رہے کہ میانمار کی فوج کے ظلم کے بعد بنگلہ دیش ہجرت کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔


     میں نے گاؤں جلتے دیکھا،روہنگیا مسلمانوں پرمظالم کا آنکھوں دیکھا حال


    کیمپوں میں کھانے پینے کی قلت ہے کئی لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کئی دن سے کچھ نہیں کھایا پیا۔ میانماری فوج کے ہاتھوں اب تک چار سو سے زائد روہنگیا مسلمان قتل ہوچکے ہیں۔

    فوجی کارروائیوں میں سیکڑوں گھرجلائے گئے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا نے امداد کی مد میں چار ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ ملائیشیا کی جانب سے امدادی سامان سے بھرا جہاز میانمار روانہ ہوچکا ہے۔

  • برما میں ظلم جاری، 3 لاکھ روہنگیا مسلمان بے گھر، اقوام متحدہ نے مدد کی اپیل کردی

    برما میں ظلم جاری، 3 لاکھ روہنگیا مسلمان بے گھر، اقوام متحدہ نے مدد کی اپیل کردی

    کاکس بازار: میانمار (برما) سے جان بچا کر بنگلا دیشی سرحد پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہوگئی جو غذائی اور دواؤں کے بحران کا شکار ہیں، اقوام متحدہ نے مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے مدد کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار کی ریاست رخائن میں آباد روہنگیا مسلمانوں پر 25 اگست سے ایک بار پھر نیا ظلم وستم شروع ہوگیا ہے جس کے باعث وہ جان بچانے کے لیے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں ورنہ انہیں قتل کیا جارہا ہے، گھروں کو جلایا جارہا ہے۔

    refugees

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونائیٹڈ نیشن ہائی کمشنر فار رفیوجیز (یو این ایچ سی آر) کے مطابق دو ہفتے کے دوران میانمار سے بنگلا دیش کی طرف ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہوگئی ہے تاہم غیر سرکاری اعداد وشمار کے مطابق یہ تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    rohingya

    تین لاکھ مہاجرین کے لیے  77 ملین ڈالر کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

    اس ضمن میں اقوام متحدہ نے کمیپوں میں مقیم 3 لاکھ روہنگیا مہاجرین کے لیے دنیا بھر سے 77 ملین ڈالر(7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) امداد کی اپیل کردی۔

    اقوام متحدہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی اداروں کو روہنگیا مہاجرین کی مدد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 77 ملین ڈالر (58 پاؤنڈ) امدادی رقم کی ضرورت ہے جو کہ دو ہفتے کے دوران میانمار (برما) سے ہجرت کرکے بنگلہ دیشی سرحد پر کیمپوں میں مقیم ہیں۔

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ نئے آنے والے مہاجرین کو خوراک، پانی، ادویات اور دیگر بنیادی اشیا کی شدید ضرورت ہے۔

    ہائی کمشنر نے بتایا کہ جنوبی بنگلا دیش میں کاکس بازار کے قریب قائم دو پناہ گزین کیمپوں میں پہلے سے 34 ہزار مہاجرین آباد تھے تاہم حالیہ کشیدگی یعنی 25 اگست کے بعد سے مہاجرین کی آمد بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، مہاجرین کے لیے فوری طور پر زمین اور سائبان کی ضرورت ہے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مہاجرین کے لیے 80 لاکھ ڈالر کی فوری امداد کی جائے۔

    muslims

    مہاجرین بھوکے پیاسے بیٹھے ہیں، کھانا لانے والے ٹرک کو دیکھ کر پیچھا کرتے ہیں، امدای ادارے

    امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ ہزاروں مہاجرین بھوکےپیاسے کھانے کے منتظر سڑک  کنارے بیٹھے رہتے ہیں، غذائی سامان سے لدے ٹرک کو دیکھ کر  اس کا پیچھا کرتے ہیں۔

    بھوک کی شدت سے ایک آدمی وہیں گرگیا، رپورٹر

    خبررساں ادارے اے پی کے ایک رپورٹر کے مطابق اس نے خود دیکھا کہ کھانا تقسیم کرنے کے لیے جب قطار بنی تو اس میں موجود تمام افراد انتہائی بھوکے تھے، بھوک  کی شدت سے ایک شخص وہیں گرگیا۔

    رخائن میں موجود بی بی سی کے ایک رپورٹر کے مطابق اس نے جمعرات کو موجود وہ گاؤں جلتا ہوا دیکھا جسے بدھسٹ نوجوانوں کے ایک گروپ نے نذر آتش کردیا۔

    کاکس بازار میں مقامی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی موجودگی کے باوجود مہاجرین کو خاطر خواہ امداد نہیں مل سکی ہے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    burma attack

    ریڈ کراس کے ایک نمائندے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب نیوز کو بتایا کہ وہ بنیادی سہولیات سمیت خوراک اور دواؤں کے حوالے سے سخت بحران میں مبتلا ہیں۔

    myanmar

    مہاجرین کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم دی انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او او ایم) اور دیگر امدادی اداروں کی جانب سے مہاجرین کے کیمپوں کے پاس موبائل میڈیکل یونٹس کام کررہے ہیں جو مہاجرین کو یومیہ بنیادوں پر صحت کی سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔

    Rohingya Muslims

    bangladesh

    حالیہ کشیدگی میں بہت سے روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش میں داخلے کے لیے نے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے دریائے نیف کو پار کرنے کی کوشش کی اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، بنگلہ دیشی حکام گزشتہ 10 دنوں میں 88 روہنگیا مسلمانوں کی لاشیں نکال چکے ہیں۔

    myanmar

    rakhine state

    ایک مہاجر کیمپ کے انچارج عبدالہاشم نے عرب نیوز کو بتایا کہ میرے ہم وطن روہنگیا مسلمان سارا دن بارش میں کھلے آسمان تلے سخت وقت گزارنے پر مجبور ہیں، گزشتہ روز ہم نے بڑی تعداد میں رخائن (برما کی ریاست) سے یہاں آنے والے مہاجرین کو کمپیوں میں پناہ دی جو 13 سے 14 دن پیدل چل کر یہاں تک پہنچے ہیں۔

    refugee camp

    refugee camp

  • مشعال ملک کا اقوام متحدہ سے برما پر پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کا مطالبہ

    مشعال ملک کا اقوام متحدہ سے برما پر پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : حریت رہنماء مشعال ملک نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ سے برما پر سفارتی ،معاشی اور دفاعی پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن برما بھجوانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال ملک کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط لکھا گیا ، خط پاکستان میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن حکام کے حوالے کیا گیا ۔

    خط کے مندرجات کے مطابق مشعال ملک نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں انسانی حقو ق کی پامالیاں اور انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کا ارتکاب جاری ہے، روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے انہیں گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا جبکہ مسلمان آبادیوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ برما کی صورتحال انتہائی تکلیف دہ ہے، ہزاروں بچے غذائی قلت کا شکار ہو کر موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں جبکہ شیلٹر ،ادویات اور خوراک سے محروم دس لاکھ سے زائد لوگوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں جنہیں فوری امداد کی ضرورت ہے ۔

    مشعال ملک نے خط میں کہا ہے کہ برما کی صورتحال دنیا کی فوری توجہ کی طالب ہے، بروقت توجہ نہ دینے پر صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے ، مسلمانوں کے اغوا ء اور قتل عام میں برمی افواج براہ راست ملوث ہیں ۔

    خط میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے فوری طور پر برما کا دورہ کریں اور اس سے قبل قتل عام رکوانے اور قیام امن کے لئے آنگ سان سوچی اوربرما کے آرمی چیف سے براہ راست رابطہ کریں ۔

    مشعال ملک نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ قیام امن کے لئے امن فوج بھجوانے سمیت قتل عام کی تحقیقات کے لئے فیکٹ فائنڈنگ مشن برما بھجوائے اور اقوام متحدہ برما میں عالمی اداروں،میڈیا ،انسانی حقوق تنظیموں کی رسائی یقینی بنائے جبکہ برمی رہنماء آنگ سان سوچی کو ماضی میں دیا گیا نوبل امن انعام فوری طو رپر منسوخ کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روہنگیا مظالم، رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کا 1 ہزار خاندانوں کو پاکستان لانے اور کفالت کا اعلان

    روہنگیا مظالم، رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کا 1 ہزار خاندانوں کو پاکستان لانے اور کفالت کا اعلان

    کراچی: رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن نے برما حکومت کے مظالم کا نشانہ بننے والے ایک ہزار مظلوم روہنگیا کے مسلمان خاندانوں کو پاکستان لانے اور اُن کی کفالت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برمی حکومت اور فوج کی جانب سے مظلوم مسلمانوں پر مظالم جاری ہیں جس کے باعث سیکڑوں مظلوم شہری قتل جبکہ متعدد گھروں کو آگ لگائی جاچکی ہے، سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہونے کے بعد دنیا بھر سے روہنگیا کے مسلمانوں کے لیے مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے مظالم کے خلاف آواز بلند کی۔

    مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو دیکھتے ہوئے رائس ایکسپورٹر ایسوی ایشن نے ایک ہزار روہنگیا کے مسلم خاندانوں کی پاکستان منتقلی اور آباد کاری کے لئے وزارت داخلہ، وزارت خارجہ ، برما کے سفیر اور اقوام متحدہ کے پاکستان مشن کو خط ارسال کردئیے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن ایک ہزار مظلوم مسلمان خاندانوں کو پاکستان لانے اور اُن کے تمام اخراجات برداشت کرنے کو تیار ہیں، پاکستان منتقل ہونے والے خاندانوں کو جگہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ باعزت نوکری بچوں کی تعلیم پر آنے والے اخراجات رائس ایکسپورٹ ایسو سی ایشن ہی برداشت کرے گی۔

    چیئرمین رائس ایکسپورٹز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمود مولوی نے کہا کہ ہم پاکستان منتقل ہونے والے مظلوم مسلمانوں کو ماہانہ راشن اور دیگر اخراجات ادا کرنے پر بھی رضا مند ہیں، تاجر رہنماء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیا کے مسلمانوں کو جلد از جلد پاکستان لانے کے لیے قانونی دستاویزات مکمل کرے اور متاثرہ خاندانوں کو پاکستان لانے کی اجازت دے۔

    چیئرمین رائس ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت کی منظوری کے بعد پاکستان آنے والے روہنگیا کے مسلمانوں کو نہ صرف آباد کیا جائے گا بلکہ انہیں روزگار فراہم کر کے باعزت زندگی گزارنے کے مواقع بھی راہم کیے جائیں گے جبکہ بچوں کی تعلیم و صحت پر آنے والے تمام اخراجات بھی ایسوسی ایشن ہی برداشت کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کا وفد جلد بنگلہ دیش جانا چاہتا ہے تاکہ وہاں منتقل ہونے والے خاندانوں کو راشن تقسیم کیا جاسکے اور انہیں طبی امداد بھی کی جاسکیں، پاکستانی حکومت بنگلہ دیش میں موجود سفیر کے ذریعے ویزہ جاری کروائے اور دورے کے لیے جانے والے وفد کو مہاجرین کے کیمپس کا دورہ کروائے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام: مختلف اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں

    روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام: مختلف اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں

    اسلام آباد: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور لرزہ خیز مظام کے خلاف سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں جمع کروائی گئیں۔ قراردادوں میں اقوام متحدہ کے ذریعے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے کا مطالبہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کروائی۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کر دی گئی۔ اقوام متحدہ کے ذریعے برما میں مظالم کا سلسلہ رکوایا جائے۔

    قرارداد کے متن میں مطالبہ کیا گیا کہ روہنگیا متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔ متاثرین کو ہمسایہ ممالک میں داخلے کی اجازت دی جائے۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے اسی نوعیت کی تحریک التوا سینیٹ میں بھی جمع کروائی۔


    سندھ اسمبلی

    روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف صوبہ سندھ کی اسمبلی میں 2 قراردادیں جمع کروائی گئیں جن میں سے ایک متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور دوسری پاکستان تحریک انصاف نے جمع کروائی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی گئی۔ اقوام متحدہ کے ذریعے برما میں مظالم کا سلسلہ رکوایا جائے۔

    پاکستان تحریک انصاف نے بھی اپنی قرارداد میں برما کے مسلمانوں پر لرزہ خیز مظالم کی مذمت کی۔ قرارداد میں حکومت سے برما میں مسلمانوں کے قتل عام کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔


    پنجاب اسمبلی

    صوبہ پنجاب کی اسمبلی میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر لرزہ خیز ظلم کے خلاف قرارداد جمع کروائی۔

    مذمتی قرارداد تحریک انصاف کے شعیب صدیقی کی جانب سے جمع کرائی گئی جس میں برما کی حکومت کے خلاف اقوام متحدہ میں بھر پور آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔


    خیبر پختونخواہ اسمبلی

    صوبہ خیبر پختونخواہ کی اسمبلی میں بھی روہنگیا مسلمانوں پر دردناک مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کروائی گئی۔

    قرارداد میں وفاقی حکومت سے برما کی مسلمانوں کی بھرپور مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان، او آئی سی اور سیکیورٹی کونسل میں برمی مظالم کے خلاف آواز اٹھائے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پاکستان بھی ترک حکومت کے اقدمات کی تقلید کرے۔

    یاد رہے کہ ترکی نے بنگلہ دیش سے روہنگیا مسلمانوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ پناہ گزینوں کے تمام اخراجات ترک حکومت برداشت کرے گی۔


     

  • برما میں‌ مظالم پر احتجاج، سفیر کو ملک بدر، او آئی سی سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    برما میں‌ مظالم پر احتجاج، سفیر کو ملک بدر، او آئی سی سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

    کراچی: برما میں مسلمانوں کے قتل عام اور انہیں بے گھر کیے جانے کی پوری دنیا اور ملک بھر میں مذمت کی گئی، شہروں میں جگہ جگہ ریلیاں نکالی گئیں، برما کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور مسلم حکمرانوں او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

    بنگلہ دیش کی حکومت مہاجرین کو قبول کرے، مفتی منیب

    مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو روہنگیا مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے، بنگلہ دیش کی حکومت کو مہاجرین کو قبول کرنا چاہیے تھا۔

    او آئی سی سے امید لگانا بے کار ہے، مفتی منیب

    انہوں نے کہا کہ مسلم عوام اپنی اپنی حکومتوں کو اس جانب متوجہ کریں،معاملے پر او آئی سی سے امید لگانا عبث ہے۔

    گوجرانوالہ جماعت اسلامی کی ریلی، برما کے سفیر کو نکالا جائے، شرکا

    برما میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف جماعت اسلامی نے گوجرانوالہ میں ریلی نکالی جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    ریلی کے شرکا کے امریکا،بھارت،اسرائیل اور برما کے خلاف نعرے لگائے، شرکا نے برما کے سفیر کو پاکستان سے فوری واپس بھیجنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ اسلامی برادران ممالک برما حکومت کو دہشت گرد قرار دیں۔

    حیدر آباد پریس کلب پر احتجاج

    برما میں مسلمانوں پر ظلم کے خلاف حیدر آباد پریس کلب پر احتجاج کیا گیا مسلمانوں کے قتل پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا، مظاہرین نے برما میں پرتشدد واقعات کے خلاف نعرے بازی کی۔

    ابرار الحق کا ریلی نکالنے کا اعلان

    پاکستانی گلوکار ابرار الحق نے مظالم کے خلاف کل احتجاج کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ ہر فورم پر مسلمانوں کے حق میں احتجاج کریں گے۔

  • پاکستان کا برمامیں مسلمانوں کے قتل میں ملوث افراد کوانصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

    پاکستان کا برمامیں مسلمانوں کے قتل میں ملوث افراد کوانصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان نے برما میں مسلمانوں کے قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی خبروں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی ہلاکتوں،جبری گمشدگی کی خبروں پر تشویش ہے ، عیدالاضحی کے موقع پرایسی خبریں تشویش اورغم کا باعث ہیں۔

    نفیس زکریا نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام ، نقل مکانی اور ان کے گھروں کو جلانے کے واقعات تشویشناک ہیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ قتل عام میں ملوث افراد کو کٹہرے میں لایاجائے اور میانمار کے حکام روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی تحقیقات کریں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ میانمارروہنگیا مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اقدامات کرے، روہنگیامسلمانوں سے یکجہتی کیلئےعالمی برادری بالخصوص اوآئی سی سے ملکر کام کرینگے۔


    مزید پڑھیں : برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے


    یاد رہے کہ حالیہ کشیدگی کے بعد صرف ایک ہفتے میں 400 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا گیا جبکہ جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش آنے والے مظلوم مہاجرین کی تعداد 40 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

    روہنگیا مسلمانوں کا کہنا تھا کہ مزاحمت کاروں کے بہانے انہیں زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے دوسری جانب برما حکومت کے مطابق وہ علاقے سے مزاحمت کاروں کو باہر نکال رہی ہے تاکہ عام شہریوں کا تحفظ کیا جا سکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے

    برما: 7 دن میں 400 روہنگیا مسلمان قتل، 40 ہزار گھروں کو چھوڑ گئے

    لندن : برما (میانمار) میں حالیہ کشیدگی کے بعد صرف ایک ہفتے میں 400 روہنگیا مسلمانوں کو قتل کردیا گیا، جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش آنے والے مظلوم ہاجرین کی تعداد 40 ہزار تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برما (میانمار) کی ریاست رخائن میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کے مزاحمتی گروپ کی جانب سے  گزشتہ جمعے کو پولیس اور فوج کی چوکیوں پر حملے کیے گئے جس کے بعد سے حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔

    برمی حکام کے مطابق تشدد کا آغاز اس وقت ہوا جب روہنگیا کے  مزاحمتی گروپ نے گذشتہ جمعے کو 30 پولیس اسٹیشنز پر حملہ کیا اور اس کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں فوج کو بلانا پڑا۔

    روہنگیا مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مزاحمت کاروں کے بہانے انہیں زبردستی بے دخل کیا جا رہا ہے دوسری جانب برما حکومت کے مطابق وہ علاقے سے مزاحمت کاروں کو باہر نکال رہی ہے تاکہ عام شہریوں کا تحفظ کیا جا سکے۔

    زبردستی نکالا جارہا ہے، نہ جائیں تو مار دیا جاتا ہے، روہنگیا مسلمان

    بنگلہ دیشی سرحد پر پناہ کے لیے آنے والے لٹے پٹےروہنگیا مسلمانوں نے بتایا کہ انہیں زبردستی سرحد کی طرف دھکیلا جارہا ہے، نہ جانے پر مار دیا جاتا ہے ، سرحد عبور کرنے کی کوشش کے دوران ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔

    اس ضمن میں سی این این نے آج شائع اپنی رپورٹ میں ایک روہنگیا مسلمان شہری کی تصویر ویب سائٹ پر لگائی جس کے مطابق جان بچانے کے لیے ایک شخص اپنی ماں کو اٹھائے برما سے بنگلہ دیش کی طرف جارہا ہے۔

    بدھوں نے دو بیٹوں کو میرے سامنے قتل کردیا، ہمیں سرحد پر دھکیل دیا، 70 سالہ محمد ظفر

    بی بی سی کے مطابق  70 سالہ محمد ظفر نے بتایا کہ میرے دو بیٹوں کو بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے مسلح افراد نے فائرنگ  کرکے مار دیا،انھوں نے اتنے قریب سے فائرنگ کی کہ اب مجھے کچھ سنائی نہیں دیتا، وہ سلاخوں اور ڈنڈوں سے لیس تھے اور ہمیں سرحد کی جانب دھکیل رہے تھے۔

    ایک ہفتے میں 40 ہزار مسلمان بنگلہ دیش پہنچ گئے، اقوام متحدہ

    اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ جمعے کو شروع ہونے والی کشیدگی کے بعد سے اب تک میانمار کی مسلم اکثریتی ریاست رخائن سے پناہ کی خاطر بنگلہ دیش آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تقریباً 40 ہزار تک پہنچ چکی جب کہ بی بی سی نے رائٹرز کے حوالے سے کہا ہے کہ 38 ہزار افراد نے سرحد عبور کی۔

    برمی فوج کا ایک ہفتے میں 400 روہنگیا مزاحمت کار مسلمان مارنے کا دعویٰ

    Image result for myanmar army

    ادھر میانمار کی فوج کا کہنا ہے کہ ملک کے اندر حالیہ جھڑپوں میں مارے جانے والوں کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے اور ان میں سے بیشتر ‘مزاحمت کار’ تھے۔

    متاثرہ علاقوں میں جانے نہیں دیا جارہا، میڈیا

    میڈیا کے مطابق رخائن ریاست سے مصدقہ اطلاعات حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے کیونکہ صرف چند ایک صحافیوں کو علاقے میں جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    کیمپوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، امدادی کارکن

    امدادی کارکنوں کے مطابق نقل مکانی کرنے والے روہنگیا مسلمانوں کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں ان میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جہاں انھیں پناہ اور خوراک مہیا کی جا رہی ہے جبکہ کیمپ میں آنے والے تقریباً ایک درجن کے قریب پناہ گزین گولیوں کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں۔

    ہزاروں افراد ابھی سرحد پر موجود ہیں، امدادی ادارہ

    ایک امدادی ادارے کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ ابھی تک ہزاروں افراد سرحد پر موجود ہیں جن تک ہماری رسائی نہیں کوشش ہے کہ ان تک رسائی ہوجائے۔

    لوگ اپنا سب کچھ وہاں چھوڑ آئے، امدادی ادارہ

    انہوں نے کہا کہ کیمپ میں نئے آنے والے پناہ گزینوں میں سے بعض کے پاس کپڑے تھے جبکہ بعض کے پاس کھانے پینے کے برتن بھی تھے تاہم بڑی تعداد اپنا سب کچھ پیچھے ہی چھوڑ آئی ہے اور انھیں فوری پناہ اور خوراک کی ضرورت ہے۔

    ایک برس میں 1 لاکھ مسلمان گھر چھورنے پر مجبور،کیمپوں میں مقیم

    خیال رہے کہ گذشتہ اکتوبر سے اب تک 1 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان نقل مکانی کر کے بنگلہ دیش میں پناہ لے چکے ہیں۔

    Map

    مہاجرین کی کہانیاں دل دہلا دینے والی ہیں، خبر رساں ایجنسی

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بنگلہ دیش میں بلاکھلی کے علاقے میں قائم عارضی کیمپ میں آنے والے روہنگیا اپنے ساتھ دل دہلا دینے والی کہانیاں لائے ہیں۔

    رخائن میں 10 لاکھ مسلمان آباد، بدھوں سے تنازع کئی برس سے جاری

    یاد رہے کہ ریاست رخائن میں تقریباً 10 لاکھ مسلمان آباد ہیں جن کا بودھوں کی اکثریتی آبادی کے ساتھ کئی برس سے تنازع جاری ہے جس کی وجہ سے روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش نقل مکانی کر چکے ہیں۔