Tag: rohingya

  • بنگلادیش: میانمار حکام کا روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ، اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات

    بنگلادیش: میانمار حکام کا روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ، اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات

    ڈھاکہ: میانمار حکام نے بنگلایش میں قائم روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں کا دورہ کیا اور بنگال کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ رواں ماہ کے وسط میں مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا، میانمار حکام کا یہ دورہ اسی تناظر میں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس دورے میں میانمار حکام نے درجنوں روہنگیا مہاجرین سے بھی ملاقاتیں کیں، اور مشکل حالات کا سامنا کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔

    حکام کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے لیے میانمار واپسی اور شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بنگلادیش حکام نے اعلان کیا تھا کہ میانمار سے ہجرت کرکے آنے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کو نومبر کے وسط سے وطن واپس بھیجے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

    روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

    ڈھاکہ: بنگلادیش حکام نے اعلان کیا ہے کہ میانمار سے ہجرت کرکے آنے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کو اگلے ماہ سے وطن واپس بھیجے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی جانب سے یہ اہم فیصلہ میانمار کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کے بعد سامنے آیا، روہنگیا مہاجرین کی واپسی وسط نومبر سے شروع ہو جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملکوں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو بحفاظت وطن منتقل کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب میانمار حکام نے واضح کیا کہ نومبر میں شروع ہونے والی روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے لیے مثبت اقدامات کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ میانمار حکام پر روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے زور دے۔

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    انہوں نے کہا تھا کہ ملکی ماحولیات، مقامی آبادی اور وسائل پر منفی اثرات کے باوجود انسانی بنیادوں پر روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو پناہ دی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • بنگلہ دیش: روہنگیا مہاجرین کو اب نئے کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا

    بنگلہ دیش: روہنگیا مہاجرین کو اب نئے کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں مقیم لاکھوں روہنگیاں مہاجرین میں سے ایک لاکھ مہاجرین کو نئے کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں واقع بھاشن چار نامی ایک جزیرے پر ایک لاکھ روہنگیا مسلمانوں کے لیے نئے کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈھاکہ حکام کی جانب سے ايک لاکھ روہنگيا مہاجرين کو مذکورہ جزيرے پر منتقل کيے جانے کا عمل کل سے شروع ہو رہا ہے۔

    بنگلہ دیش کی وزیراعظم شيخ حسينہ رواں سال 3 اکتوبر کو خلیج بنگال ميں واقع بھاشن چار نامی جزيرے پر نئے قائم کردہ مہاجر کيمپوں کا باقاعدہ افتتاح کریں گی۔

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    حکام کے مطابق ابتدائی مرحلے ميں پچاس سے ساٹھ خاندانوں کو وہاں آباد کيا جائے گا، بعد ازاں تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

    خبر رساں ایجنسی نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ بنگلہ دیش حکام نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا ہے تاکہ وہ مہاجرین کی میانمار واپسی کے لیے اقدامات کرے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے ہی اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    ڈھاکہ: روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی کے لیے بنگلایش حکام نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار سے نسل کش فسادات کے باعث ہجرت کرکے بنگلادیش میں پناہ لینے والے لاکھوں مہاجرین کی واپسی کے لیے حکام کا عالمی برادری پر دباؤ سامنے آگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ میانمار حکام پر روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے زور دے۔

    شیخ حسینہ کا کہنا تھا کہ ملکی ماحولیات، مقامی آبادی اور وسائل پر منفی اثرات کے باوجود انسانی بنیادوں پر روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو پناہ دی ہے۔

    اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی ترقیاتی بینک بھی اس عمل میں اپنا کردار ادا کرے، تاکہ روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی یقینی ہوسکے۔

    روہنگیا مظالم: آنگ سان سوچی کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا

    یاد رہے چند روز قبل اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے اقوام متحدہ کا میانمار پر دباؤ

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے اقوام متحدہ کا میانمار پر دباؤ

    نیویارک: اقوام متحدہ نے میانمار حکام پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی ملک واپسی کے لیے مزید اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار میں فوجی آپریشن کے نام پر مسلمانوں کی نسی کشی کی گئی تھی جس کے باعث لاکھوں روہنگیا مسلمان ہجرت کرکے بنگلہ دیش کے کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین نے میانمار کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے عمل کو بہتر اور مضبوط بنائے۔

    ادارے کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش سے ان مہاجرین کی واپسی کے سمجھوتے پر عمل درآمد کے لیے مزید اقدامات کی اشد ضرورت ہے، قبل ازیں عالمی اداروں کے ساتھ میانمار کی حکومت نے ایک یادداشت پر دستخط رواں برس چھ جون کو کیے تھے۔


    سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت


    قبل ازیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی میانمار سے ہجرت کر کے بنگلہ دیش پناہ لینے والے لاکھوں روہنگیا پناہ گزین سے متعلق میانمار حکام پر روز دیا تھا کہ وہ ان کی ملک واپسی کے لیے کوششیں تیز کرے جبکہ بغیر کسی پریشانی اور رکاوٹوں کے اس عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

    خیال رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہو گئے تھے۔

  • میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام، جرنل سمیت اعلیٰ افسران پر پابندی عائد

    میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام، جرنل سمیت اعلیٰ افسران پر پابندی عائد

    پیرس: پورپی یونین نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث میانمار کے فوجی جرنل سمیت سات اعلیٰ افسران پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے اعلیٰ افسران پر سفری پابندی عائد کرتے ہوئے اثاثے بھی منجمد کردیے گئے ہیں جس کے بعد اب مذکورہ افسران یورپ نہیں جاسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی وجہ سے میانمار کے اعلیٰ فوجی اہلکاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں، ان میں ایک ایسا فوجی جنرل شامل ہے، جو میانمار کی ریاست راکھین میں ملکی فوج کے آپریشن کا سربراہ تھا۔

    ملٹری آپریشن کے نام پر میانمار فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی وجہ سے متعدد افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے جبکہ سات لاکھ سے زائد روہنگیا اپنی جانیں بچانے کے لیے فرار ہو کر ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔


    بنگلہ دیش: شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق


    یورپی یونین کی جانب سے پابندی کے اعلان کے بعد میانمار حکام نے ان فوجی اعلیٰ افسران کو عہدے سے برطرف کردیا جن پر یورپی یونین نے پابندی عائد کی ہے۔

    خیال رہے کہ دفاعی حوالے سے اس پابندی کی وجہ سے یورپی یونین نے میانمار کی فوج کے ساتھ کسی بھی اشتراک عمل اور تربیتی پروگرام کو قانوناﹰ ممنوع قرار دے رکھا ہے۔


    سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت


    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    علاوہ ازیں رواں سال 9 مئی کو بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا 45 واں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بنگلہ دیش: شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق

    بنگلہ دیش: شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں شدید بارشوں سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں مون سون کا موسم شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے خطے کے مختلف حصوں میں شدید بارشیں ہورہی ہیں جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اب تک 12 روہنگیا مسلمان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور متعدد لاپتہ ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کا یہ واقعہ بنگلہ دیش میں ایک روہنگیا مہاجر بستی کے قریب پیش آیا، جبکہ ہلاک ہونے والے روہنگیا مسلمانوں میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں۔


    بنگلہ دیش: روہنگیا مسلمانوں کو شدید بارشوں سے خطرہ


    مقامی میڈٰیا کا یہ بھی کہنا تھا کہ روہنگیاں پناہ گزینوں کی بڑی تعداد بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی علاقوں میں قائم کمزور اور بے جان کیمپوں میں مقیم ہے، جو ان شدید بارشوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے اور کیمپس اکھڑ جاتے ہیں۔

    حکام کے مطابق مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث 2 مقامی(بنگالیوں) کی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ وارننگ بھی دی گئی تھی کہ جنوبی ایشیا میں مون سون کا سیزن جلد متوقع ہے جس کے باعث شدید بارشوں اور سمندری طوفان کی بھی صورت حال پیدا ہوسکتی اور لاکھوں روہنگیا پناہ گزینوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، کمزور کیمپس بازشوں کی شدت سے اکھڑ سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت

    سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے میانمار حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ جلد از جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرے اور ان کی وطن واپسی کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں ان میں مزید تیزی لائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل نے میانمار سے ہجرت کر کے بنگلہ دیش پناہ لینے والے لاکھوں روہنگیا پناہ گزین سے متعلق میانمار حکام پر روز دیا ہے کہ وہ ان کی ملک واپسی کے لیے کوششیں تیز کرے جبکہ  بغیر کسی پریشانی اور رکاوٹوں کے اس عمل کو جلد مکمل کیا جائے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روہنگیا بحران کی بنیادی وجوہات اور محرکات کو ختم کیا جائے اور بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا افراد کی ملک واپسی کے لیے مناسب حالات پیدا کیے جائیں۔


    اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا


    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات بھی کی تھی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔


    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان


    علاوہ ازیں رواں سال 9 مئی کو بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا 45 واں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا

    اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا

    ڈھاکہ: اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے بے گناہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون کی تنظیم کا 45 واں اجلاس بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں منعقد ہوا جہاں اسلامی ممالک کے سربراہان نے روہنگیا کے سنگین مسئلے کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے مسائل کے فوری حل کا مطالبہ کیا ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق مسلم ممالک کی اس تنظیم کے بنگلہ دیش میں ہونے والے 2 روزہ اجلاس میں روہنگیا بحران کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف خطوں میں جاری مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    اجلاس کے بعد او آئی سی نے اپنے جاری کردہ بیان میں بین الاقوامی برادری سے اس بحران کو حل کرنے میں مدد فراہم کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے، اعلامیے کے مطابق اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر یہ مسئلہ ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھایا جائے گا، جس کے لیے بھرپور حکمت علمی پر غور کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    سلامتی کونسل کے وفد کا دورہ بنگلہ دیش، روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات بھی کی تھی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بنگلا دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کے لیڈر کوقتل کر دیا گیا

    بنگلا دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کے لیڈر کوقتل کر دیا گیا

    ڈھاکا: میانمار سے ہجرت کر کے بنگلادیش آنے والے روہنگیا پناہ گزین کے ایک کیمپ کے سربراہ یوسف علی کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہجرت کرکے بنگلادیش آنے والے روہنگیا مسلمانوں کی مشکلات اب بھی ختم نہیں ہوئیں، پناہ گزینوں کے لیڈر یوسف علی کو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا۔  مقتول کو بنگلا دیش کے سرحدی علاقوں میں روہنگیا مسلمانوں کے کیمپ کا لیڈر تصور کیا جاتا تھا۔

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول کی اہلیہ نے کہا کہ یوسف علی میانمار بارڈر کے قریب کیمپ ’بالوکھالی‘ کےلیڈر تھے اور پناہ گزین کی وطن واپسی کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔

    مقتول یوسف علی کی اہلیہ جمیلہ خاتون کا کہنا تھا کہ گذشتہ دونوں 20 کے قریب نقاب پوش گھر میں داخل ہوئے اور ان کے شوہر کو سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔

    میانمارکی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کےقتل کا اعتراف کرلیا

    مقامی میڈیا کے مطابق اس قتل کی وجہ روہنگیا کی واطن واپسی کے حق میں شروع کردہ تحریک ہوسکتی ہے، البتہ پولیس حکام نے اس قسم کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل روہنگیا پناہ گزین نے وطن واپسی کے لیے بنگلادیش حکام پر دباؤ بڑھانے کے لیے احتجاج کیا تھا، جس میں  سینکڑوں پناہ گزین شریک تھے جن کا مطالبہ تھا کہ ان کی وطن واپسی کے لیے راہ ہموار کی جائے۔

    دوسری طرف بنگلادیش حکام نے اس بات کی یقین دہانی کراوئی ہے کہ میانمار کی انتظامیہ سے بات چیت جاری ہے، جلد پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ بنگلا دیش میں روہنگیا کے لیے قائم مختلف کیمس میں اس وقت  7 لاکھ سے زائد رہنگیا پناہ گزین موجود ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔