Tag: rohri

  • روہڑی سندھ کا پہلا فری وائی فائی زون بن گیا

    روہڑی سندھ کا پہلا فری وائی فائی زون بن گیا

    روہڑی: سندھ کا شہر روہڑی صوبے کا پہلا فری وائی فائی زون بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ ہماری زندگی کا اہم حصہ بن چکا ہے، یہ ہمیں معلومات تفریح اور مواصلات تک رسائی فراہم کرتا ہے، دور جدید کی اہم ضرورت کو پورا کرتے ہوئے ضلعی کونسل کے چیئرمین سید کمیل حیدر شاہ نے روہڑی میں فری وائی فائی سروس کا آغاز کر دیا ہے۔

    فری وائی فائی سروس سے شہریوں سمیت طلبہ و طالبات کو کتابیں، آن لائن گیمز اور اہم معلومات تک مفت میں رسائی اب جلد ممکن ہوگی۔

    انٹرنیٹ سروس کی افتتاحی تقریب میں چیئرمین ضلع کونسل کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ دور آئی ٹی اور ٹیکنالوجی کا دور ہے، فری انٹرنیٹ سروس سے روہڑی کے عوام مستفید ہوں گے۔

  • ویڈیو: ریلوے اسٹیشن پر ریل میں سوار ہوتی خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ

    ویڈیو: ریلوے اسٹیشن پر ریل میں سوار ہوتی خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ

    سکھر: سندھ کے شہر روہڑی میں ریلوے اسٹیشن پر ایک خاتون کے ساتھ دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، تاہم خوش قسمتی سے وہ بچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق روہڑی ریلوے اسٹیشن پر ایک پولیس اہل کار نے ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کرنے والی ایک خاتون کی اس وقت جان بچائی جب اچانک ان کا پاؤں پھسل گیا، اور وہ ٹرین کے نیچے آنے والی تھیں۔

    اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریل میں چڑھنے کی کوشش کے دوران اچانک خاتون کا پاؤں رپٹ گیا، اور وہ نیچے گرنے والی تھیں۔

    موقع پر موجود ریلوے پولیس کے اے ایس آئی سہراب خان نے پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون کو ٹرین کے نیچے آنے سے بچا لیا۔

    معلوم ہوا ہے کہ خاتون روہڑی سے کراچی جانے والی سکھر ایکسپریس میں سوار ہو رہی تھیں، ناخوش گوار واقعے کے بعد خاتون کو بہ حفاظت ٹرین میں سوار کر کے اپنی منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔

  • روہڑی کے قدیم جلوس میں دم گھٹنے سے 6 افراد جاں بحق

    روہڑی کے قدیم جلوس میں دم گھٹنے سے 6 افراد جاں بحق

    سکھر: روہڑی کے پانچ سو سالہ تاریخی ضریح اقدس جلوس میں دم گھنٹے سے چھ افراد جاں بحق جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روہڑی کے تاریخی اور قدیم ضریح اقدس کا ماتمی جلوس روایتی طور پر برآمد ہوا، جس میں ملک بھر سے عزاداران حسین کی بڑی تعداد میں شریک تھی۔

    منڈو کھبڑ سے شروع ہونے والے تاریخی جلوس میں ضریح اقدس کے علاوہ دیگر تعزیئے، علم پاک اور ذوالجناح بھی شامل تھے۔

    جلوس کا اہم رکن شمع گل ادا کیا جارہا تھا کہ ضریح اقدس کو پرسہ دینےکی کوشش میں متعدد افراد گرمی اور حبس کے باعث چھ افراد جاں بحق جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    یہ بھی پڑھیں: محرم: تین دن نکالے جانے والے مرکزی ماتمی جلوسوں پر ٹریفک پلان

    واقعے کے بعد بھگڈر بھی مچ گئی، جلوس کی سیکیورٹی پر مامور اسکاؤٹ اور دیگر امدادی رضاکاروں نے جاں بمشکل حالات پر قابو پایا اور جاں بحق وزخمیوں کو سکھر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا۔

    بڑی تعداد میں زخمیوں کے پیش نظر سول اسپتال سکھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اوراضافی عملے کو فوری طور پر طلب کرلیا گیا ہے۔

    ابتدائی معلومات کے مطابق چھ میں سے تین افراد کی شناخت ہوچکی ہے، جن میں سکھر کا رہائشی حسن پٹھان، کشمور کا رہائشی دلشیر اور ہالانی سے تعلق رکھنے والا منصور شامل ہے۔

  • روہڑی ٹرین حادثہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی

    روہڑی ٹرین حادثہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی

    لاہور: کراچی ایکسپریس ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی، ٹریک کی خستہ حالی کے باعث کراچی ایکسپریس کی بوگیاں ڈی ریل ہوئیں تھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے شہر روہڑی کے قریب گزشتہ روز ہونے والے ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے بعد 490 کلو میٹر پر ٹریک کی فش پلیٹ تازہ ٹوٹی پائی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 490 کلو میٹر پر ڈیڑھ فٹ ٹریک کا ٹکڑا ٹوٹا ہوا پایا گیا، کوچ نمبر 12306 اور 12412 کے درمیان کپلنگ ٹوٹا ہوا تھا، ٹریک کمزور ہونے کے باعث انجینئرنگ رکاوٹ اور اسپیڈ 65 کلو میٹر مقرر تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈرائیور نے کاشن انڈیکیٹر کا مشاہدہ کیا اور سپیڈ 65 کلو میٹر پر کنٹرول کے لیے بریک لگایا، ٹرین 2402 فٹ گھسیٹی گئی جو ظاہر کرتی ہے کہ اوور سپیڈ تھی۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انجن ڈیٹا اور ٹریک فرانزک رپورٹ سے ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے گا، حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیر ریلوے کو بھجوا دی گئی۔

    یاد رہے کہ صوبہ سندھ کی تحصیل پنوں عاقل کے قریب مندو ڈیرو ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ روز کراچی ایکسپریس کی 10 بوگیاں ٹریک سے اترنے کے بعد الٹ گئی تھیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جب کہ 40 افراد زخمی ہوئے۔

    سکھر ٹرین حادثہ: متاثرہ پٹری کو جدید مشینری کے بجائے ہاتھ کی آری سے کاٹے جانے کی ویڈیو منظر عام پر

    روہڑی ٹرین حادثے نے ریلوے کے محکمہ جاتی نظام کی قلعی کھول دی ہے، حادثے کے بعد بھی جدید مشینری کہیں نظر نہ آئی، اپ ٹریک کی بحالی کا کام 17 سے زائد گھنٹے چلتا رہا، لیزر ٹیکنالوجی کے دور میں 2 مزدور آری لیے ٹوٹا ٹریک کاٹتے رہے، اور مینئول ٹرالی گھسیٹتے مزدور سیمنٹ کے پلرز ادھر اُدھر کرتے رہے۔

    حادثے کے بعد سی ای اور ریلویز اور ایف جی آئی آر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے، حکام کے بیانات میں واضح تضاد نظر آیا کہ یہ حادثہ تھا یا تخریب کاری، جائے حادثہ پر لوہے کے ٹریک کے ایک برابر کٹے ٹکڑے پائے گئے، جہاں ٹریک ثابت تھا وہاں سے پلرز کیوں غائب تھے۔

    واضح رہے کہ رپورٹ آنے سے قبل ہی کمشنر سکھر نے ٹرین ڈرائیور کو ذمہ دار قرار دے دیا تھا۔

  • کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس میں پولیس گردی‘ سیٹوں پر قبضہ، مسافروں پر تشدد

    کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس میں پولیس گردی‘ سیٹوں پر قبضہ، مسافروں پر تشدد

    کراچی: روہڑی کے مقام پر کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین شالیمار ایکسپریس میں  پولیس نے چڑھ کر سیٹوں پر ناجائز قبضہ جماتے ہوئے مسافروں پر تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع سکھر کے قصبے روہڑی میں پولیس نے شالیمار ایکسپریس پر دھاوا بولتے ہوئے پولیس گردی شروع کر دی، پولیس اہل کاروں نے بہاول پور جانے والے مسافروں پر تشدد کیا۔

    پولیس اہل کاروں نے شالیمار ایکسپریس کی سیٹ نمبر 64، 65، اور 66 پر زبردستی قبضہ کر کے ڈبے میں ڈیرا جما لیا، جس پر مسافروں نے شدید احتجاج کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کاروں کی جانب سے مسافروں کو دھمکیاں دی گئیں، اہل کاروں نے مسافروں کو وارننگ دی کہ وہ اگر خاموش نہیں رہے تو انھیں اگلے اسٹیشن پر اتار دیا جائے گا۔

    پولیس کے دھاوا بولنے پر ٹرین مسافروں نے ٹرین کے اندر احتجاج کرتے ہوئے اربابِ اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ شالیمار ایکسپریس میں پولیس گردی کا نوٹس لیا جائے۔

    چیف جسٹس کا پاکستان ریلوے کا مکمل آڈٹ کروانے کا حکم

    مسافروں کا کہنا تھا کہ ٹرین کے ڈبے میں خواتین بھی سوار تھیں لیکن پولیس اہل کاروں نے کسی کا خیال نہیں کیا، مسافروں پر تشدد کرتے ہوئے سیٹوں پر قبضہ جمایا۔

    ٹرین میں احتجاج کے دوران مسافروں کا کہنا تھا کہ محکمہ پولیس عوام کے تحفظ کی بجاے عوام کے لیے مزید زحمت بن چکی ہے۔ دوسری طرف تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تحریکِ انصاف نے اپنی حکومت کے اوّلین اقدامات میں پولیس اصلاحات کو بھی شامل کرلیا ہے۔

  • دریائے سندھ کے بیچوں بیچ حضرت خضر علیہ السلام کا آستانہ

    دریائے سندھ کے بیچوں بیچ حضرت خضر علیہ السلام کا آستانہ

    تحریر: عباس نقوی

    دریائے سندھ کے عین درمیان میں اللہ کی قدرت سے زندہ نبی حضرت خضرعلیہ السلام سے منسوب ایک آستانہ ہے جسے مسلمان خواجہ خضر اور ہندو جند پیر کا آستانہ کہتے ہیں‘ ہندو اور مسلمان اس جگہ سے یکساں عقیدت رکھتے ہیں۔

    یوں تو سندھ دھرتی اولیا اللہ کے نشانات کی امین ہے جا بجا اللہ کے نیک بندوں کے مزار، مقبرے اور آستانے ملتے ہیں، سکھر سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے، سکھر کا قدیمی نام ارورہےاور اسے بعض مقامات پربکھر کہا جاتا ہے۔سکھر کا ایک نام سکھارو بھی ملتا ہے سندھی میں جس کے معنی ”اعلیٰ“ کے ہیں۔1930میں برطانوی حکومت نے سکھر کے مقام پر ایک نہایت شاندار پُل تعمیر کیا جو آج بھی یادگار ہے۔ مسلمانوں کے لئے سکھر میں موئے مبارک سرکارِ دو عالم (1545)، پیر جو گوٹھ، صدر الدین بادشاہ کا مقبرہ،شاہ خیر الدین جیلانی کا مقبرہ وغیرہ مذہبی و تاریخی مقامات ہیں جبکہ ہندووں کے لئے بھی مذہبی اعتبار سے شیو مندراورسادھو بیلہ تاریخی اہمیت کی حامل ہیں۔سکھر کے مقدس مقامات میں سے ایک مقام خواجہ خضربھی ہے جو ہندؤں اورمسلمانوں دونوں کے لئے مرجعِ خلائق ہے۔

    مسجدِ بھونگ – مسلمِ فن تعمیرکا منہ بولتا شاہکار

     مسجد نصیر الملک -ایران کی ثقافت کی پہچان

    روہڑی کے مخالف سمت دریائے سندھ میں ایک چھوٹا جزیرہ یعنی قریب آدھا ایکڑ کی زمین پانی سے اوپر ابھری ہوئی ہے، یہ جگہ خواجہ خضر یا زندہ پیر کے نام سے مشہور ہے۔اپریل کے مہینے میں اس جگہ دنیا بھر سے مسلمان اور ہندوزیارت کو آتے ہیں۔ مسلمانوں میں یہ جگہ خواجہ خضر اور ہندووں کے لئے جند پیر (زندہ پیر) کے آستانے کی حیثیت سے اہمیت کی حامل ہے۔

    kk-post-2

    یہ جگہ معروف نبی حضرت خضرعلیہ السلام کے آستان کے طور پرمشہورہے ،اس آستانے کاقیام 341ھجری یا 952ءعیسوی میں عمل میں آیا اور اس وقت تک قریب ایک ہزار چھیاسٹھ برس ہوگئے۔

    یہاں کوئی قبر نہیں ہے کیوں کہ حضرت خضر علیہ السلام زندہ نبی شمار ہوتے ہیں ،اوردنیا بھرمیں پانیوں کے تمام سلسلوں پر حکمران ہیں،حضرت خضر علیہ السلام سفر کرنے والوں کو راستہ دکھانے پر بھی معمور ہیں۔

    آج سے ایک ہزار چھیاسٹھ برس قبل 952عیسوی میں شاہ حسین (سیف الملوک) نامی مسلمان دہلی سے اپنے کنبے کے ساتھ حج کے لئے پانی کے راستے مکہ کی جانب جارہے تھےکہ روہڑی سے 8کلومیٹر کے فاصلے پرالورکے مقام پر ان کی کشتی یا بیڑہ آکررُکا،اس وقت یہاں راجہ دِلّوراج یا دلو رائے نامی حکمران تھا، اُسے جب اس کنبے کی آمد کا معلوم ہوا اور پتہ چلا کہ ان کے ساتھ ایک حسین و جمیل لڑکی بدیع الجمال بھی ہے تو اس کی نیت خراب ہوئی اور اس نےاس خانوادے سے بدیع الجمال (بدیع الجمال شائد اصل نام نہیں ہے بلکہ اس لڑکی کے حسن کے اعتبار سے عرفیت ہے)سے شادی کرنے کا مطالبہ کرڈالا۔

    روایات میں ہے کہ شاہ حسین نے جواباً کہا کہ ہم مسلمان ہیں اور تم ہندو ہو ہم تمہارے ساتھ کیسے شادی کر سکتے ہیں۔راجہ نے کہا کہ صبح مجھے جواب دو ورنہ مَیں لڑکی کو زبردستی حاصل کر لوں گا۔

    kk-post-3

    قافلہ بہت پریشان ہوا اور اس نے ساری رات عبادت کی، دُعائیں کی، اللہ رب العزت نے خواجہ خضر علیہ السلام کو ان کی مدد کے لئے بھیجا۔خواجہ خضر نے اس کنبے کو بشارت دی کہ کشتی کا رسہ کھول دو۔ جوں ہی رسہ کھُلا دریائے سندھ کا بہاؤ تبدیل ہو گیا اور کشتی روہڑی کے کنارے کی جانب بڑھ گئی۔ راتوں رات شاہ حسین اور ان کا کنبہ اس جگہ سے محفوظ نکل گئے۔ اس واقعے کے بعد سے ان ہی شاہ حسین نے روہڑی کے قریب اس چھوٹے سے جزیرے پر یادگار آستانہ قائم کیا۔

    اس وقت اس جگہ کے متولی جناب میاں اقبال قریشی صاحب ہیں، جو واپڈا سے ریٹائرڈ انجینئرہیں اور اس آستانے کے بانی کی تیسویں پشت سے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ڈھائی کمیونٹی کے مرشد ہیں یعنی مسلمان، ہندو اورآدھی کمیونٹی راجستھان والے ہیں۔

    اس مقام پر ایک جگہ نماز پڑھنے کے لئے مصلہ بچھا رکھا ہے، ساتھ ہی علَم مبارک ایستادہ ہے۔ ایک جانب ایک آستانہ ہے جس کے چاروں کونوں پر علم لگے ہوئے ہیں جبکہ تھوڑے فاصلے پر ایک جانب ہندووں کے لئے عبادت یا اشنان (نہانے) کی جگہ مختص ہے۔مسلمان یہاں دو رکعت نمازِحاجات بجا لاتے ہیں اور ہندو اشنان کرتے ہیں۔

    ایک ہزار سال قدیم یہ عقیدت گاہ نہ صرف سندھ کی تاریخ کا اہم جزو ہے بلکہ سندھ کی مذہبی ہم آہنگی اور رواداری پر مبنی روایات کی بھی امین ہے‘ ضرورت اس امر کی ہے کہ اسے سرکاری سطح پر توجہ دی جائے اور ہندو مسلم اور راجھستانی زائرین کے لیے یہاں انتظامات کیے جائیں کہ وہ باآسانی یہاں پہنچ سکیں اور اپنی اپنی عقیدت کے مطابق عبادات انجام دیں سکیں۔


  • ٹرین پر چھاپہ: تیس کلو دھماکہ خیز مواد بر آمد، ملزم گرفتار

    ٹرین پر چھاپہ: تیس کلو دھماکہ خیز مواد بر آمد، ملزم گرفتار

    سکھر: پولیس نے ٹرین پرچھاپہ مار کر تیس کلو دھماکہ خیز مواد سمیت ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے پولیس روہڑی نے  خفیہ اطلاع پرکراچی جانے والی ہزارہ ایکسپریس پر چھاپہ مار کر ایک ملزم کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے تیس کلو دھماکہ خیز مواد بر آمد کر لیا۔

    حویلیاں سے کراچی جانےوالی ہزارہ ایکسپریس پر سوار ملزم کو خفیہ اطلاع ملنے کے بعد ریلوے پولیس نے گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    اس سلسلے میں ایس ایچ او روہڑی ریلوے پولیس صدیق کانجو نے بتایا کہ ملزم راشد قریشی کے قبضے سے ماچس بم اور چاکلیٹی بم کا مواد بر آمد کرکے ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔

    ایس ایچ او کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ ملزم کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔