Tag: Rolls Royce

  • رولز رائس نے ہوش اڑا دینے والی مہنگی ترین گاڑی کا ڈیزائن بنا لیا

    رولز رائس نے ہوش اڑا دینے والی مہنگی ترین گاڑی کا ڈیزائن بنا لیا

    برطانوی کمپنی رولز رائس نے ہوش اڑا دینے والی مہنگی ترین گاڑی کا ڈیزائن بنا لیا ہے، یہ ڈیزائن گلاب کی پتیوں جیسا ہے اور اسے بنانے میں 5 سال لگے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی مہنگی ترین گاڑی کا اعزاز برطانوی کمپنی رولز رائس کے نام ہو گیا ہے، کمپنی نے ’’لا روز نوائر ڈراپٹیل‘‘ نامی کار کی تصاویر بھی جاری کر دی ہیں، جس کی قیمت 8 ارب 88 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    گاڑی کا ڈیزائن گلاب کی پتیوں جیسا ہے، اور رنگ گہرا ہے جسے ’بلیک بکارا‘ نامی گلاب کے رنگ سے متاثر ہو کر لیا گیا ہے، رولز رائس اس ڈیزائن کی صرف 4 گاڑیاں بنائے گی۔

    اس کار کے بارے میں تفصیلات کمپنی نے مونٹیری کار ویک کے دوران ایک نجی تقریب میں جاری کیں، کار کے رنگ پر کمپنی کی جانب سے بہت محنت کی گئی ہے، خصوصی رنگ تیار کرنے کے لیے کمپنی نے ماہرین کی ٹیم کو ٹاسک دیا جس نے مطلوبہ پینٹ کے حصول کے لیے رنگوں کو 150 بار مکس کیا، اور اب اسے ’ٹرو لو‘ یعنی سچی محبت کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ کار مبینہ طور پر پانچ سیکنڈ سے کم وقت میں 62 میل فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکتی ہے، اور زیادہ سے زیادہ رفتار 155 میل فی گھنٹہ ہے، یہ کار 5.3 میٹر لمبی، 2 میٹر چوڑی اور 1.5 میٹر اونچی ہے۔

  • کیا ہوائی جہاز کا انجن پانی سے چل سکتا ہے؟

    کیا ہوائی جہاز کا انجن پانی سے چل سکتا ہے؟

    برطانوی آٹو موبائل کمپنی رولز رائس نے ہائیڈروجن سے چلنے والے جیٹ انجن کا کامیاب تجربہ کیا ہے، اس کا مقصد ہوائی جہازوں کے سفر سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی میں کمی کرنا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر کاربن اخراج میں کمی لانے کے لیے رولز رائس کے انجینئروں نے ہائیڈروجن سے چلنے والے جیٹ انجن کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    آزمائش میں استعمال کیا گیا انجن تبدیل شدہ رولز رائس اے ای 2100 اے تھا جس کو پانی سے حاصل کی گئی ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے چلایا گیا۔

    لیکن اس ٹیکنالوجی میں ابھی بھی کچھ ایسے سقم موجود ہیں جن کو اس ٹیکنالوجی کے باقاعدہ جہازوں میں استعمال سے قبل دور کیا جانا ہے، تاہم، یہ آزمائش دنیا کے پہلے ہائیڈروجن سے چلنے والے انجن کی آزمائش ہے جس کو فضائی سفر میں ایک نیا سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔

    فضائی سفر کے لیے جہازوں میں عموماً مٹی کا تیل استعمال کیا جاتا ہے اور بوئنگ 737-400 ہر گھنٹے فی مسافر 90 کلو کاربن ڈائی آکسائڈ خارج کرتے ہیں۔

    گلوبل وارمنگ میں فضائی سفر کا 3.5 فیصد حصہ ہے اور متعدد کمپنیاں اس مسئلے کے ماحول دوست حل کی تلاش میں ہیں، اسی حل کی تلاش میں رولز رائس نے ایزی جیٹ کے ساتھ مل کر اپنے تبدیل شدہ جیٹ انجن کی آزمائش کی۔

    اس انجن کو اورکنے جزائر میں قائم یورپی مرین انرجی سینٹر میں بنائی گئی ہائیڈروجن کا استعمال کرتے ہوئے کم رفتار پر چلایا گیا۔

    انرجی سینٹر میں محققین نے پانی کے دو اجزا ہائیڈروجن اور آکسیجن کو لہروں اور ہوا سے بننے والی بجلی کا استعمال کرتے ہوئے علیحدہ کیا۔

    سبز ایندھن تصور کی جانے والی ہائیڈروجن گیس جب جلتی ہے تو روایتی ایندھن کے برعکس صرف پانی خارج کرتی ہے۔

    رولز رائس کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر گریزیا وِٹاڈینی کے مطابق ہائیڈروجن کی یہ کامیاب آزمائش ایک دلچسپ سنگ میل ہے، ہم لوگ ہائیڈروجن کی مدد سے صفر کاربن کے ممکنات کو دریافت کرنے کے لیے اپنی حدود کو آگے دھکیل رہے ہیں جو مستقبل کے فضائی سفر کو نئی شکل دینے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔

  • رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    برطانوی ایرو انجن کمپنی رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کیا ہے جسے دنیا کا تیز ترین طیارہ قرار دیا جارہا ہے، ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے 3 ریکارڈز بنائے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق رولز رائس نے دنیا کا تیز ترین الیکٹرک طیارہ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رولز رائس کی جانب سے جاری بیان میں اس طیارے کو اسپرٹ آف انوویشن کا نام دیا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طیارے نے 387.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار پر پرواز کرنے میں کامیابی حاصل کی اور یہ دنیا کی تیز ترین الیکٹرک سواری ہے۔

    کمپنی کے مطابق 16 نومبر کو ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے مجموعی طور پر 3 ریکارڈز بنائے جس میں 345.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 1.86 میل کا راستہ طے کرنا ہے۔

    اس طیارے نے 300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار پر برطانوی وزارت دفاع کی فوجی ٹیسٹنگ سائٹ پر 9.32 میل کا سفر کیا، جو سابقہ ریکارڈ سے 182 میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔

    ان اعداد و شمار کو عالمی گورننگ باڈی فیڈریشن ایروناٹیکل انٹرنیشنل (ایف آئی اے) کے پاس تصدیق کے لیے جمع کروایا گیا ہے۔

    یہ طیارہ 400 کلوواٹ الیکٹرک پاور ٹرین کی مدد سے پرواز کرتا ہے جبکہ سب سے بہترین پاور بیٹری پیک کو بھی اس کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

    رولز رائس کے فلائٹ آپریشن ڈائریکٹر نے طیارے کو ٹیسٹ پرواز پر اڑایا اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کے کیرئیر کا اہم ترین لمحہ تھا۔

    کمپنی کے سی ای او وارن ایسٹ نے کہا کہ دنیا کے تیز ترین الیکٹرک طیارے کا ریکارڈز ایک زبردست کامیابی ہے۔

    برطانیہ کے بزنس سیکرٹری کواسی کوارٹنگ نے کہا کہ یہ طیارہ برقی پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایسی ٹیکنالوجیز کو ان لاک کرنے میں مدد کرے گا جن کو ہم روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنا سکیں گے۔

  • دنیا کی سب سے مہنگی کار میں کیا خاصیت ہے، دلچسپ رپورٹ

    دنیا کی سب سے مہنگی کار میں کیا خاصیت ہے، دلچسپ رپورٹ

    دنیا کی مہنگی ترین اور پر تعیش کاریں بنانے والی امریکی کمپنی رولز رائس نے 4 ارب روپے کی دنیا کی سب سے مہنگی کار تیار کی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق 20 ملین ڈالر قیمت والی بوٹ ٹیل کار کو امریکہ کے ایک دولت مند اور شاداب جوڑے نے خصوصی فرمائش پر تیار کروایا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گاڑی کے ناقابل یقین عقبی حصے میں ایک ڈنر سیٹ لگا ہوا ہے، جس میں کرسیاں لگی ہیں اور یہاں تک کہ دھوپ اور بارش سے بچانے کے ایک رولر چھتری بھی لگی ہے جس کے نیچے بیٹھ کو کھانا بھی کھایا جاسکتا ہے۔ رولس رائس کا کہنا ہے کہ اس منفرد کار کے ڈیزائن اور تیاری میں چار سال لگ گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 20 ملین ڈالر کی قیمت والی اس گاڑی کے بدلے رولز رائس ہی کی پرچم بردار 40 فینٹم لیموزین کاریں خریدی جاسکتی ہیں جن کی انفرادی قیمت تقریباً 32 کروڑ سے زائد ہے۔

    یہ کار رولز رائس کی پچھلی دو سب سے مہنگی نئی کاروں سویپ ٹیل (جس کی قیمت 20 ارب روپے ہے) اور ہائیپر کا بوگاٹی (جس کی قیمت 22ارب روپے ہے) سے بھی دگنی ہے۔

    اس نئی کار کی زمین سے اونچائی بھی نمایاں طور پچھلی کاروں کی نسبت کافی زیادہ ہے۔ اس کار کا انجن اور دیگرسامان موجودہ فینٹم لیموزین کار کے ڈیزائن کی طرح ہیں تاہم گاڑی کے اوپر کی ہر چیزیں، ہاتھ سے تیار کردہ سب سے بڑے پینلز، ڈیش بوٹ کی گھڑی سمیت دیگر سامان کو مکمل طور پر نیا ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق رولز رائس کی نئی گاڑی کا ڈیزائن بالکل نیا ہے اور یہ کمپنی کی تاریخ کی سب سے کامیاب ترین کار ہوگی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال کورونا وائرس کی وبا جب اپنے عروج پر تھی تو رولز رائس نے اپنی پیداوار کو چند ہفتوں کے لیے بند کر دی تھی اور دنیا بھر میں ان کے ڈیلروں نے بھی کارروبار بند کر دیا تھا۔

  • دنیا کے تیز رفتار اور جدید ترین الیکٹرانک طیارے کا کامیاب تجربہ

    دنیا کے تیز رفتار اور جدید ترین الیکٹرانک طیارے کا کامیاب تجربہ

    آپ نے الیکٹرک کاروں کے بارے میں تو سنا ہوگا لیکن اب جدید اور تیز ترین الیکٹرانک طیارے بھی اونچی اڑان بھر رہے ہیں جسے حقیقت کا روپ دینے کیلئے رولس روائس نے کامیاب تجربہ ہے۔

    اس حوالے سے دنیا کی مہنگی ترین گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی رولس رائس نے جدید ترین ٹیکنالوجی سے مزین دنیا کے سب سے تیز ترین الیکٹرک جہاز کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

    کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں اعلان کیا ہے کہ اس نے اس ٹیکنالوجی کا تجربہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے جو اس کے الیکٹرانک طیاروں کی دوڑ کو بہتر بنائے گا۔ یہ تجربہ رولس روائس کے ای سی سی ایل اقدام کا حصہ تھی ، جس کا مقصد دنیا میں اب تک بنایا گیا سب سے تیزترین الیکٹرانک طیارہ بنانا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق دنیا کے سب سے تیز ترین الیکٹرک جہاز کی تمام تر ٹیکنالوجی کا تجربہ اس جیسے ایک اور جہاز کی ریپلیکا (نقل) پر کیا گیا جس کا نام آئن برڈ ہے۔

    الیکٹرانک طیارے کے تجربے میں استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی میں500 ہارس پاور الیکٹرک پاور ٹرین کے ساتھ ساتھ ایک ایسی بیٹری بھی شامل ہے جو 250 گھروں کو با آسانی بجلی پہنچا سکتی ہے۔

    الیکٹرک جہاز کا تجربہ کرنے والی ٹیم نے اس جہاز کے ایک ایک حصے اس کی کارکردگی، رفتار، بیٹری اور تمام تر ٹیکنالوجی کی جانچ پڑتال کی ہے۔

    اس سلسلے مین رولس رائس الیکٹرک کے ڈائریکٹر روب واٹسن کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی 2050ء تک کاربن کی آلودگی کو ختم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔