Tag: ROOF

  • برف کی وزنی تہہ سے مکان کی چھت گر گئی

    برف کی وزنی تہہ سے مکان کی چھت گر گئی

    مقبوضہ کشمیر میں سخت سردی اور برفباری کے دوران ایک گھر کی چھت بے تحاشہ برف جمع ہونے سے گر گئی، خوش قسمتی سے حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    یہ واقعہ مقبوضہ کشمیر کے شہر سرینگر میں پیش آیا جہاں درجہ حرارت اس وقت صفر ڈگری سینٹی گریڈ ہے، سڑکوں پر 6 فٹ تک برف جمع ہوچکی ہے جبکہ مکانات کی چھتیں بھی برف سےڈھکی دکھائی دے رہی ہیں۔

    ایسے میں ایک 3 منزلہ مکان سے گڑگڑاہٹ کی آوازیں سنائی دیتی ہیں اور برف کی وزنی تہہ کے باعث مکان کی چھت زمین بوس ہوجاتی ہے۔ چھت گرنے سے مکان کی اوپری منزل بھی تباہ ہوجاتی ہے۔

    راہ گیروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مکان سے گڑگڑاہٹ کی آوازیں سنیں تو وہ رک گئے اور اس سے پہلے کہ وہ کچھ کرسکتے مکان کی چھت گر گئی، ایک شخص نے واقعے کی ویڈیو بھی بنا لی۔

    خوش قسمتی سے حادثے میں کوئی شخص زخمی یا نقصان نہیں ہوا البتہ پڑوس کے کچھ مکانات کو معمولی نقصان پہنچا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق شدید سردی کے باعث وادی کشمیر میں ڈیزل اور پیٹرول کی راشن بندی کی جارہی ہے۔

  • شہاب ثاقب کا ٹکڑا چھپر پھاڑ کر گرا اور غریب شخص کو مالا مال کر گیا

    شہاب ثاقب کا ٹکڑا چھپر پھاڑ کر گرا اور غریب شخص کو مالا مال کر گیا

    کہتے ہیں کہ خدا جب دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر دیتا ہے، انڈونیشیا میں ایک شخص کے لیے یہ محاورہ حقیقت بن گیا، تابوت بنانے والے غریب مزدور پر آسمان سے دولت برسی اور وہ بیٹھے بٹھائے ارب پتی بن گیا۔

    انڈونیشیا میں رہنے والے 33 سال کے جوشوا نامی شخص پر قسمت اس وقت مہربان ہوگئی جب آسمان سے شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا ٹوٹا اور سیدھا جوشوا کے گھر آ گرا۔

    جوشوا اس روز اپنے گھر سے کچھ فاصلے پر تابوت بنانے کا کام کر رہا تھا جب ایک زور دار دھماکہ ہوا، جب جوشوا نے جا کر دیکھا تو اسے وہاں پتھر کا ایک ٹکڑا دکھائی دیا۔

    یہ دراصل شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا تھا جو جوشوا کے گھر کی ٹین کی چھت میں سوراخ کر کے کچی زمین دھنس گیا تھا۔ جوشوا کا کہنا ہے کہ جب اس نے اسے اٹھایا تو وہ گرم تھا اور اٹھانے کے دوران اس کا کچھ حصہ ٹوٹ بھی گیا۔

    ماہرین کے مطابق اس طرح گرنے والے شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کی فی گرام کے حساب سے قیمت لگائی جاتی ہے اور سائنسدان اس کی قیمت اعشاریہ 50 سے 5 ڈالر فی گرام تک لگاتے ہیں۔

    تاہم جوشوا کے گھر میں گرنے والا ٹکڑا ساڑھے 4 ارب سال پرانا اور نہایت نایاب تھا جس کی وجہ سے اس کی قیمت 857 ڈالر فی گرام تھی، 2.1 کلو گرام وزنی یہ پتھر 24 لاکھ 80 ہزار ڈالر میں خریدا گیا جس نے غریب جوشوا کو مالا مال کردیا۔

    یاد رہے کہ انڈونیشیا میں 1 ڈالر کی قیمت 14 ہزار انڈونیشی روپیہ سے زائد ہے لہٰذا جوشوا کو ملنے والی رقم مقامی کرنسی میں اربوں روپے بنتی ہے۔

    جوشوا کے مطابق جب ٹکڑا اس کے گھر میں گرا تو زور دار آواز سے نہ صرف گھر کے در و دیوار ہل گئے بلکہ پڑوسی بھی گھبرا کر باہر نکل آئے۔ حقیقت معلوم ہونے پر لوگ جوق در جوق یہ ٹکڑا دیکھنے کے لیے آنے لگے۔

    اس کا کہنا ہے کہ اس پتھر کو دیکھتے ہی اسے یقین ہوگیا تھا کہ یہ کوئی خلائی شے ہے کیونکہ کسی بھی شخص کا اوپر سے اتنی قوت سے اسے پھینکنا ناممکن ہے۔

    جوشوا کا کہنا ہے کہ وہ اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے علاقے میں ایک چرچ بنوائے گا۔

    دوسری جانب ٹکڑا خریدنے والے شہاب ثاقب کے مطالعے کے ماہر جیرڈ کولنز نے کہا کہ انہیں ایک روز اچانک بے شمار پیغامات موصول ہوئے جس میں انہیں اس ٹکڑے کے بارے میں بتایا گیا۔

    ان کے مطابق جب وہ جوشوا سے ملے تو اس نے نہایت ہوشیاری سے بھاؤ تاؤ کیا۔ وہ اس ٹکڑے کو امریکا لے آئے ہیں جہاں اسے ٹیکسس کے لونر اینڈ پلینٹری انسٹی ٹیوٹ میں رکھ دیا گیا ہے۔

  • لاہور: مکان کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق

    لاہور: مکان کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق

    لاہور : بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت چھ افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے، تنگ گلیوں اور تجاوزات کے باعث ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے اندرون دہلی گیٹ میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق ہوگئے، واقعہ میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق غلام حسین نامی شخص کا مکان تنگ گلی میں ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں بہت سی پریشانیاں درپیش ہیں۔

    ریسکیو آپریشن میں تاخیر تنگ گلیوں کی وجہ سے ہوئی، کم جگہ اورتجاوزات کے باعث ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا رہا اور امدادی کارروائیوں کیلئے گدھوں کا استعمال کرنا پڑا، آپریشن میں تاخیر کے باعث 6 قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔

    ریسکیوذرائع کے مطابق جاں بحق لڑکوں میں 13 سال کا زاہد ، 15سال کاعلی شامل ہیں جبکہ بچوں کے ماں باپ تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے لاہور میں مکان کی چھت گرنے کے واقعے پراظہارافسوس کرتے ہوئے جاں بحق بچوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کی۔

    علاوہ ازیں مانگا منڈی میں ہونے والے ٹریفک کے حادثے میں ٹریکٹرٹرالی کھائی میں جاگری، جس کے نتیجے میں 14 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    زخمیوں کو فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا، حادثے میں زخمی 4 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔


    سوات میں مکان کی چھت گرنے سے 3افراد جاں بحق


    خیال رہے کہ گزشتہ سال 23 مئی کو صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقے سوات میں مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 30 جنوری 2017 کو صوبہ پنجاب کے شہرگوجرانوالہ کے علاقے گوندلانوالہ میں گھر کی چھت گرنے سے والد اور4 بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • کراچی میں مسجد کی چھت گرگئی،6 شہید متعدد زخمی

    کراچی میں مسجد کی چھت گرگئی،6 شہید متعدد زخمی

    کراچی: شہرقائد کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں مسجد کی لوہے کی چھت گرنے سے چھ افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ حادثہ نارتھ ناظم آباد کے علاقے لنڈی کوتل میں جمعے کی نماز کے دوران پیش آیا۔

    ملبے تلے دبنے سے اب تک چھ نمازی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 12 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے 5 کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    M3

    M4

    میتیوں اور زخمیوں کو نزدیکی واقع ضیا الدین اسپتال اور عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پرملبہ ہٹانے میں مشغول ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی زخمی افراد اپنی مدد آٓپ کے تحت مختلف پرائیویٹ اسپتالوں کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔

    M2

    بتایا جارہا ہے کہ لوہے کی چادروں پرچھت تعمیر کی گئی تھی اوران پر پنکھوں کا وزن بھی تھا جو کہ وزن برداشت نہیں کرسکا اور گرگیا۔

    breaking M1

    کمشنر کراچی اعجاز احمد خان اے آروائی نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے پانچ افراد کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی کہ زیرِ تعمیر مسجد میں نماز کس طرح ادا کی جارہی تھی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے کہ کس کی غفلت سے یہ حادثہ پیش آیا۔


    مدرسے کی چھت گرگئی، 25 طلبہ زخمی


     اسٹنٹ کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ عوام کو گرمی سے بچانے کے لیے لگائے گئے شیڈ ہی عوام کے لئے زحمت کا سبب بن گئے، انہوں نے مزید کہا کہ امدادی کاروائیاں مکمل ہونے کے بعد مسجد کی انتظامیہ سے بات کی جائے گی۔

    ejaz

     واضح رہے کہ اس قسم کے واقعات شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پہلے بھی پیش آچکے ہیں۔

     وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں ہونے والے افسوسناک سانحے کا نوٹس لیتے ہوئے اظہارافسوس کیا ہے اور امدادی کاروائیاں تیز کرنے کا حکم دیا ہے ۔انہوں نے دعا کی ہے کہ اللہ سوگواروں کو اس عظیم نقصان پر صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔

  • ملتان: باران رحمت زحمت بن گئی،چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق

    ملتان: باران رحمت زحمت بن گئی،چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق

    ملتان : باران رحمت زحمت بن گئی،چھت گرنے سے تین افراد جاں بحق, بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت تین افراد ابدی نیند سوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بارش جہاں باعث رحمت ہے وہیں خستہ حال مکانوں کیلئے خطرہ بھی بن جاتی ہے۔ملتان میں بارش نے ہنستا بستا آشیانہ اجاڑ ڈالا۔

    شہر کی چودہ نمبر چو نگی کے قریب بارش کے باعث خستہ حال مکان کی چھت زمیں بوس ہوگئی ۔مکان کی چھت گرنے کے بعد امدادی ٹیمیں پہنچیں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنا شروع کیا۔

    زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا لیکن گرنے والی چھت تین زندگیاں بھی ساتھ لے گئی۔ اسپتال ذرائع کے مطابق مرنےو الوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

  • لاہور: مسجد کی چھت گرنے سے 24نمازی شہید، 10 زخمی

    لاہور: مسجد کی چھت گرنے سے 24نمازی شہید، 10 زخمی

    لاہور :دروغہ والا میں مسجد کی چھت گرنے سے شہید ہونے والے چوبیس افراد کی لاشیں ملبے سے نکال لی گئیں ہیں جبکہ دس افراد زخمی ہوئے۔

    لاہور کے علاقے دارغہ والا میں  افسوسناک واقعہ پیش آیا، ظہر کی نماز کے دوران دو منزلہ مسجد کی چھت مہندم ہوگئی، جس کے باعث نمازی جن میں بچے بوڑھے جوان سب ہی شامل تھے ملبے تلے دب گئے، واقعہ کے فورا بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹانے اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام شروع کردیا۔

    ملبے میں دب کر چوبیس نمازی شہید ہوگئے جبکہ ملبے سے نکالے گئے دس زخمیوں کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔

    مسجد کی چھت گرنے کی سب سے بڑی وجہ مسجد کی ایک دیوار جو کچی مٹی سے بنائی گئی تھی، جو مسلسل دو روز سے جاری بارشوں کے باعث مسجد کا بوجھ نہ برداشت کرسکی اور مہندم ہوگئی۔

    ملبے سے معجزانہ طور پر زندہ نکلنے والے ایک نمازی کا کہنا تھا کہ امدادی کارروائی میں کافی تاخیر ہوئی، لوگوں کوتنگ گلیوں کے باعث امدادی کارروائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس موقع پر لاہور کی انتظامیہ کی نااہلی بھی اس وقت کھل کر سامنے آگئی، جب ڈی سی او لاہور اور کمشنر کی موجودگی میں کرین دو گھنٹے تک صرف اس وجہ سے کام شروع نہیں کرسکی کہ اس میں ڈیزل نہیں تھا۔

    کرین آپریٹر کے احتجاج کرنے پر کرین میں ڈیزل ڈالا گیا  اور دوپہر کو گرنے والی چھت کے ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کیلئے آدھی رات تک کارروائی کرنا پڑی،  وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے دروغہ والا میں مسجد کے مقام کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔