Tag: ROUHANI

  • جوہری معاہدہ: حسن روحانی کی نئے امریکی صدر کو پیشکش

    جوہری معاہدہ: حسن روحانی کی نئے امریکی صدر کو پیشکش

    تہران: ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ اگر واشنگٹن ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجاتا ہے تو ہم بھی اس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کا پوری طرح احترام کریں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے بدھ کے روز امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ وہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد معاشی پابندیاں ختم کریں۔

    بدھ کے روز امریکہ کا اقتدار سنبھالنے والے نئے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر ایران جوہری کام پر پابندیوں کے اس معاہدے پر سختی سے کاربند رہتا ہے تو امریکا بھی معاہدے پر عمل درآمد کرے گا۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی کابینہ کے ساتھ ایک اجلاس میں کہا کہ اب گیند امریکی کورٹ میں ہے، اگر واشنگٹن ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجاتا ہے تو ہم بھی اس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کا پوری طرح احترام کریں گے۔

    روحانی نے کہا کہ ہم اس بات کی توقع کرتے ہیں کہ آج آنے والی امریکی انتظامیہ قانون کی حکمرانی کی طرف ضرور واپس آئے گی اور اس پر قائم بھی رہے گی، امید ہے کہ امریکا کے آئندہ چار سالہ دور میں گذشتہ چار سال کے لگے کالے دھبوں کو ختم کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ تہران اور واشنگٹن کے مابین سنہ 2018 سے تناؤ میں اضافہ ہوا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے مابین معاہدے سے باہر نکلتے ہوئے تہران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے اور اسے جوہری ہتھیاروں کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی تھی۔

    اس تناؤ کے سبب واشنگٹن کی جانب سے ایران پر ایسی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جن سے ایران کی معیشت کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

    جو بائیڈن کی جانب سے منتخب کردہ امریکی سیکریٹری برائے خارجہ انتھونی بلنکن کے مطابق امریکا ایران کے ساتھ اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کے بارے میں کسی قسم کا فوری فیصلہ نہیں کرے گا۔

  • روسی اور ایرانی صدر کی ملاقات کا ایجنڈا کیا ہے؟

    روسی اور ایرانی صدر کی ملاقات کا ایجنڈا کیا ہے؟

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پوٹن اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان اہم ملاقات جاری ہے.

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر اپنے ہم منصب سے آج آرمينيا ميں  ملاقات کر رہے ہیں.

    کريملن سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس ملاقات ميں ايرانی جوہری ڈيل کے حوالے سے معاملات اور آبنائے ہرمز ميں کشيدگی کے بارے میں تبادلہ خيال ہوگا.

    یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کی وجہ سے ایران اور سعودی عرب میں کشیدگی عروج پر ہے.

    خیال رہے کہ جوہری ڈيل سے امريکا کی دست برداری اور ایران کے خلاف پابندياں عائد کیے جانے کے بعد واشنگٹن اور تہران کے مابين کشيدگی عروج پر ہے۔

    عالمی برادری متحد ہوکر ایران کوروکے: سعودی ولی عہد نے خبردار کردیا

    ايران اور روس کو ایک دوسرے کا اہم اتحادی تصور کيا جاتا ہے، چند روز قبل ترکی صدر طیب اردوان، روسی صدر پوٹن اور ایرانی صدر کی ملاقات ہوئی تھی.

    اس موقع پر روسی صدر نے امریکی اور سعودی اتحاد کو طنز کا نشانہ بنایا تھا.

  • ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    پیرس :فرانسیسی صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کےلئے اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نےاپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو خبردار کیاکہ اگر ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم افزدوگی کی مقدار میں اضافہ کیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ترذمہ داری ایران پرعائد ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی اور عمانوئل ماکروں کے درمیان ایک گھنٹے سے زاید ٹیلیفون پر بات چیت جاری رہی۔

    اس موقع پر فرانسیسی صدر نے روحانی پر زور دیا کہ وہ 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کےدرمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کے لئے اقدامات کریں، صدر ماکروں نے کہا کہ وہ ایرانی قیادت اور جوہری معاہدےمیں شامل دیگر ملکوں ے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرانس کسی کی طرف سے جارحیت کا حامی نہیں۔ایرانی حکومت کےایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کو بتایا کہ آج حکومت یورینیم کی افزدوگی کی مقدار پانچ فی صد تک بڑھانے کا اعلان کرے گی۔

    خیال رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں میں طے پائے معاہدے کے تحت ایران کو بھاری پانی کا ذخیرہ محدود کرنے کا پابند بنایا گیا تھا مگر ایران بھاری پانی کا ذخیرہ بھی 5 فی صد سے بڑھا چکا ہے۔

    یورینیم افزودگی کی مقدار 5 فی صد تک لے جانے کا ایرانی فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • خطے کے مسائل گفتگو سے حل کرنے اور جنگ سے گریز کی ضرورت ہے، امیر قطر

    خطے کے مسائل گفتگو سے حل کرنے اور جنگ سے گریز کی ضرورت ہے، امیر قطر

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ قطر اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے اور امریکا کی طرف سے اس کے دستاویزی ثبوت فراہم کیے جانے کے بعد ایک طرف تہران کے تخریبی کردار کی شدید مذمت جاری ہے اور دوسری طرف قطر نے تہران کے ساتھ تعاون کو مزید وسیع کرنے پر زور دیا ہے۔

    عرب ٹی وی کا کہنا تھا کہ امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے تاجکستان کے دارالحکومت دو شنبہ میں ایشیائی تعاون تنظیم ’سیکا‘ کے اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔

    قطری امیر نے ایرانی صدر کو یقین دلایا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔

    ایرانی ایوان صدر کی ویب سائیٹ پر جاری ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ صدر حسن روحانی اور امیر قطر کے درمیان دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کے ساتھ اہم امور پر مشاورت بھی کی گئی۔ دونوں رہنماﺅں نے علاقائی مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ وہ تمام پڑوسی ملکوں بالخصوص قطر کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ قطر اور دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔

    ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ تعلقات کو برادرانہ قرار دیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے مفادات مشترک ہیں اور دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے وسائل موجود ہیں۔ ہمیں ان وسائل اور طاقت کو دونوں قوموں کے مفادات کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔

    اس موقع پر امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے خطے کے تمام مسائل کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے اور جنگ سے حتی الامکان گریز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ دوحہ تہران کےساتھ ہر سطح پر تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔

  • امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے: ایرانی صدر

    امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے: ایرانی صدر

    نیویارک: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے، اب بھی کہتے ہیں مذاکرات سے بہتر کوئی راہ نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ تمام مسائل بات چیت کے ذریعے ہی حل ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی ایران سے متعلق پالیسی شروع سے ہی غلط رہی، کسی ملک کو طاقت کے زور پر مذاکرات کی میز پر نہیں لایا جاسکتا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یو این جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام ممالک ایران کو اس کے جارحانہ رویے پر تنہا کریں، ایران پڑوسی ممالک کی خود مختاری کا احترام نہیں کرتا ہے۔

    تمام ممالک ایران کو اس کے جارحانہ رویے پر تنہا کریں، امریکی صدر ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری صدارت کے بعد امریکا مضبوط اور محفوظ ہوا ہے، ہم نے امریکیوں کے لیے ملازمتوں میں اضافہ کیا ہے، ہم امریکا کو سب سے مضبوط اور محفوظ ملک بنانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں، جس کے باعث ایرانی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نّکی ہیلی نے واشنگٹن اور خلیجی ریاستوں پر عائد کردہ ایرانی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اپنے اندورنی امن و امان کی خراب صورتحال کی وجوہات پر توجہ دے۔

  • امریکا، ایران پر حملے کی جرأت نہیں کرے گا، حسن روحانی

    امریکا، ایران پر حملے کی جرأت نہیں کرے گا، حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا، ایران پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتا ہے، کیونکہ اس کو ایران کی فوجی قوت اور کسی بھی ممکنہ تنازعے کی قیمت کا اندازہ ہے۔

    حسن روحانی نے سرکاری ٹی وی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ہم پر حملہ کیوں نہیں کرتا اس لیے کہ اسے ہماری طاقت کا علم ہے، اور اسے کسی بھی ممکنہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا بھی بخوبی اندازہ ہے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اپنی فوجی قوت کو صرف اپنے دفاع کے لیے تقویت دے رہا ہے تاکہ کسی غیر معمولی صورتحال میں ایرانی سرحدوں کا دفاع کرسکیں۔

    حسن روحانی نے ملک کے علاقائی حریفوں اور امریکا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں قوت مزاحمت کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ کسی ملک کے چند جملوں سے لڑائی شروع ہوسکتی ہے اور چند فوجی اقدامات تصادم کی صورتحال اختیار کرسکتے ہیں لیکن یہ قدم اٹھانا مہنگا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے ہم پر اور ترکی پر اقتصادی پابندیاں کیوں عائد کیں؟ اس نے چین کو اقتصادی جنگ میں کیوں دھکیلا؟ کیونکہ اسے لگتا ہے کہ ان سب ممالک کا کوئی نہ کوئی کمزور پہلو ہے جنہیں ہمیں مضبوط کرنا ہوگا۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے تہران میں ہونے والی ایک دفاعی نمائش کا بھی دورہ کیا، جہاں پر ایران نے اپنے پہلے مقامی فائٹر جیٹ کو پیش کیا۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق کوسار طیارہ ایڈوانس ٹیکنالوجی اور ملٹی پرپز ریڈار سے لیس ہے جو کہ مکمل طور پر ایران میں تعمیر کیا گیا ہے۔

  • عالمی جوہری ڈیل پر عمل درآمد جاری رہے گا: فرانسیسی صدر

    عالمی جوہری ڈیل پر عمل درآمد جاری رہے گا: فرانسیسی صدر

    پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ امریکا ایران کے عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہوچکا ہے لیکن عالمی ایٹمی ڈیل پر عمل درآمد جاری رہے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا، فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی پر زور دیا ہے کہ تہران حکومت عالمی جوہری ڈیل پر عمل پیرا رہے، تاہم دشواریوں کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

    عالمی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر نے آج حسن روحانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی طرف سے اس ڈیل سے دستبرداری کے باوجود یورپی ممالک اس تاریخی معاہدے پر کاربند رہیں گے۔

    ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنا گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے، بارک اوباما

    فرانسیسی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ تمام فریق اس ڈیل پر مؤثر عمل درآمد اور علاقائی سطح پر استحکام کی خاطر مل کر کام کرتے رہیں گے، اور کسی بھی قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھی اقدامات کریں گے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

    ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی اور وعدہ خلافی ہے، حسن روحانی

    خیال رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، امریکا ایرانی جوہری معاہدے سے کبھی مخلص نہیں تھا، ٹرمپ نے وعدہ خلافی کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔