Tag: Royal Family

  • سعودی شہزادہ انتقال کرگئے

    سعودی شہزادہ انتقال کرگئے

    ریاض : سعودی عرب کے شہزادہ طلال بن عبدالعزیز آل سعود انتقال کرگئے، سعودی عرب کی شاہی عدالت نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ شہزادے کی نماز جنازہ بعد نمازعصر مسجد الحرام میں ادا کردی گئی اور انہیں سپرد خاک بھی کردیا گیا ہے۔

    شہزادہ طلال سعودی شاہی خاندان کے اہم رکن تھے، وہ سعودی عرب کے شہر عسیر کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں اور سعودی عرب فٹ بال فیڈریشن کے صدر تھے۔

    شہزادہ

    شہزادہ طلال کے انتقال پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق شہزادہ طلال اپنے فلاحی کاموں کی وجہ سے الگ پہچان رکھتے تھے۔

    عرب میڈیا کے مطابق شہزادہ طلال اپنے انسان دوست کاموں اور ملک میں تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے فروغ کے لیے ان کی کوششوں کے لیے جانے جاتے تھے۔

  • جنوبی افریقہ نے برطانوی شاہی خاندان سے اپنا ہیرا واپس دینے کا مطالبہ کردیا

    جنوبی افریقہ نے برطانوی شاہی خاندان سے اپنا ہیرا واپس دینے کا مطالبہ کردیا

    برطانیہ کے شاہ چارلس سوم اپنی تاج پوشی کے موقع پر جو تاریخی شاہی عصا تھامیں گے اس میں دنیا کا سب سے بڑا ہیرا جڑا ہوا ہے، اسٹار آف افریقہ کہلائے جانے والے اس ہیرے کو جنوبی افریقہ کے شہری واپس دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    جنوبی افریقہ کے بعض شہری برطانیہ سے دنیا کے سب سے بڑے ہیرے کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس ہیرے کو ’اسٹار آف افریقہ‘ کہا جاتا ہے جو شاہی عصا میں جڑا ہوا ہے۔

    شاہ چارلس سوم ہفتے کے روز ہونے والی تاج پوشی کی تقریب میں یہ شاہی عصا تھامیں گے۔

    اس ہیرے کا وزن 530 قیراط ہے، یہ 1905 میں جنوبی افریقہ میں دریافت ہوا تھا اور برطانیہ کے شاہی خاندان کو نو آبادیاتی حکومت نے پیش کیا تھا، اس وقت جنوبی افریقہ برطانیہ کی حکمرانی کے زیر تسلط تھا۔

    ایسے وقت میں جب نو آبادیاتی دور میں چوری کیے گئے فن پارے اور نوادرات کی واپسی کے لیے عالمی سطح پر آوازیں اٹھ رہی ہیں، جنوبی افریقہ کے بعض شہری بھی ہیرے کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    جوہانسبرگ میں وکیل اور سماجی کارکن موتھوسی کمناگا نے ہیرے کی واپسی کے لیے ایک آن لائن پٹیشن کا آغاز کیا تھا، انہوں نے کہا کہ یہ ہیرا جنوبی افریقہ کو واپس کرنا چاہیئے، یہ ہمارے قومی افتخار، ورثے اور ثقافت کی علامت ہے۔

    ہیرے کی واپسی کے لیے اس آن لائن پٹیشن پر تقریباً 8 ہزار دستخط ہوئے ہیں۔

    یہ ہیرا کلینن ون کے نام سے جانا جاتا ہے، شاہی عصا میں موجود ہیرا کلینن ہیرے سے کاٹا گیا تھا جو تین ہزار 100 قیراط کا پتھر تھا۔ یہ ہیرا پریتوریا کے قریب دریافت ہوا تھا۔

    اس ہیرے کا ایک چھوٹا حصہ جو کلینن ٹو کے نام سے مشہور ہے، شاہی تاج میں جڑا ہے۔ یہ شاہی تاج برطانیہ کے بادشاہوں کے سر پر اہم مواقعوں پر دیکھا گیا ہے۔ شاہی نوادرات ٹاور آف لندن میں رکھے گئے ہیں۔

    کلینن ہیرے کی ایک مکمل نقل جو ایک آدمی کی مٹھی کے برابر ہے، کیپ ٹاؤن کے ڈائمنڈ میوزیم میں رکھا گیا ہے۔

  • میگھن سے معافی مانگیں: شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے مطالبہ

    میگھن سے معافی مانگیں: شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے مطالبہ

    برطانوی شہزادے ہیری نے شاہی خاندان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی اہلیہ میگھن مرکل سے معافی مانگیں، انہوں نے کہا کہ آپ کی حقیقت سامنے آگئی، لہٰذا آپ اپنا کیا درست کریں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شہزادہ ہیری نے برطانوی شاہی خاندان سے اپنی اہلیہ میگھن مرکل سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

    شہزادہ ہیری کی کتاب اسپیئر میں کیے گئے انکشافات کی وجہ سے شہزادہ ہیری، ان کی اہلیہ میگھن مرکل اور برطانوی شاہی خاندان خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔

    اپنی کتاب کی اشاعت سے ایک روز قبل شہزادہ ہیری نے انٹرویو کے دوران شاہی خاندان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل سے معافی مانگیں۔

    شہزادہ ہیری نے انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ آپ جانتے ہیں آپ نے کیا کیا اور اب میں بھی جانتا ہوں کہ آپ نے یہ کیوں کیا؟ آپ کی حقیقت سامنے آگئی، لہٰذا آپ اپنا کیا درست کریں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ان کی شکایتوں پر پہلے غور کرلیا جاتا تو آج پیدا ہونے والی صورتحال سے بچا جاسکتا تھا۔

    اس سے قبل شہزادہ ہیری یہ الزام بھی عائد کر چکے ہیں کہ برطانوی میڈیا میگھن سے زیادہ کیٹ میڈلٹن کی حمایت میں لکھتا ہے۔

  • شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے متعلق ایک اور متنازعہ بیان

    شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے متعلق ایک اور متنازعہ بیان

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد محل میں گزارے گئے اپنے تلخ تجربات کے بارے میں بتاتے رہے ہیں، اب حال ہی میں شہزادہ ہیری نے خود کو وہاں پھنسا ہوا قرار دیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شاہی خاندان میں پھنس گئے تھے اور اپنی زندگی پر ان کا کوئی کنٹرول نہیں تھا۔

    رپورٹ کے مطابق شہزادہ ہیری نے دنیا کے سامنے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ شاہی خاندان اور ان کے نظام سے سخت نفرت کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ اپریل 2020 میں شاہی خاندان چھوڑ کر امریکا جا بسے تھے۔ کچھ عرصہ قبل جوڑے نے امریکی ٹاک شو کی میزبان اوپرا ونفری سے انٹرویو کے دوران شاہی خاندان کی جانب سے دی جانے والی تکالیف کا انکشاف کیا تھا۔

    انٹرویو کے دوران شہزادہ ہیری نے کہا کہ میں بادشاہت میں پھنس گیا تھا۔ جب میزبان نے پوچھا کہ کیسے آپ نے محل کو چھوڑا اور کس طرح آپ بادشاہت میں پھنس گئے تھے تو ہیری نے کہا کہ شاہی خاندان کا سسٹم ہی ایسے بنا ہے۔

    ہیری نے مزید کہا کہ میرے خاندان کے باقی لوگ بھی اس سسٹم میں پھنسے ہوئے ہیں مگر وہ یہ سسٹم چھوڑ نہیں سکتے، لہٰذا مجھے ان پر بہت دکھ ہوتا ہے۔

    مذکورہ انٹرویو میں ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل نے شاہی خاندان پر نسل پرستی کا الزام بھی عائد کیا تھا جس کے بعد شاہی محل کو وضاحت جاری کرنی پڑی تھی۔

  • میگھن مارکل پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں،  وجہ کیا بنی ؟

    میگھن مارکل پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں، وجہ کیا بنی ؟

    کیلیفورنیا : شاہی خاندان کے سینیئر رکن کی حیثیت سے دستبرداری کے موقع پر ڈچز آف سسیکس میگھن مارکل اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور پھوٹ پھوٹ کر رو دیں۔ یہ بات فائنڈنگ فریڈم نامی کتاب کے مصنفین نے بتائی۔

    کتاب کے مصنفین کے مطابق میگھن مارکل اپنے شوہر پرنس ہیری کے ساتھ اپنی آخری شاہی مصروفیت کے موقع پر ویسٹ منسٹر ایبے میں ہونے والی کامن ویلتھ سروس میں شرکت سے قبل ایسوسی ایشن آف کامن ویلتھ یونیورسٹیز کے طلبہ سے بکنگھم پیلس میں ملاقات کے دوران ان کی آنکھیں بھر آئی تھیں۔

    یاد رہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے اس سال جنوری میں شاہی خاندان کے سینیئر رکن کی حیثیت سے دستبرداری اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا اور دونوں نے مارچ 2020 میں ویسٹ منسٹر ایبے میں اپنی آخری شاہی تقریب میں شاہی خاندان کے رکن کی حیثیت سے شرکت کی تھی۔

    پرنس ہیری اور میگھن مارکل سرکاری طور پر اپریل 2020 میں شاہی خاندان کے سینیئر ارکان کی حیثیت سے باقاعدہ دستبردار ہوگئے تھے۔

    دریں اثنا اطلاعات کے مطابق پرنس ہیری اور میگھن مارکل پرائم ٹائم ٹیلی ویژن پروگرام میں شامل ہونے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ جس میں ٹائم میگزین ک جانب سے دنیا کے انتہائی بااثر افراد کی سالانہ فہرست کے حوالے سے ایک تقریب ہوگی۔

    اس کے علاوہ شاہی جوڑے کو ای نیوز کے ایک پرومو میں ان کے شاہی خطاب ڈچز آف سسیکس کے بجائے عام سے انداز میں صرف ہیری اور میگھن کے ناموں سے متعارف کرایا گیا ہے تاہم ٹائم کے مضمون میں جس میں اس ایونٹ کو ہائی لائٹ کیا گیا ہے اس میں ان کے شاہی خطاب کو شامل کیا گیا ہے۔

  • امیر شارجہ کے فرزند کی نماز جنازہ ادا، حاکم دبئی و ولی عہد کی تعزیت

    امیر شارجہ کے فرزند کی نماز جنازہ ادا، حاکم دبئی و ولی عہد کی تعزیت

    لندن/شارجہ : حاکم شارجہ سلطان بن محمد القاسمی کے فرزند و ولی عہد شیخ خالد کی نماز جنازہ آج 9 بجے ادا شارجہ کی کنگ فیصل مسجد میں ادا کردی گئی، حاکم دبئی شیخ محمد بن راشد المکتوم اور ولی عہد نے امیر شارجہ کے جوان بیٹے کے انتقال پر اظہار تعزیت پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم و نائب صدر اور ریاست دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے منگل کے روز شارجہ کے امیر شیخ سلطان بن محمد القاسمی کے جوان بیٹے شیخ خالد کی اچانک موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری ہمدردیاں میرے بھائی شیخ سلطان کے ساتھ ہیں۔

    حاکم دبئی نےعربی زبان میں کیے گئے اپنے ٹویٹ میں ریاست شارجہ اور متحدہ عرب امارات کی عوام سے بھی اظہار تعزیت پیش کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ میرے بھائی شیخ سلطان کے دل کو صبر عطا فرما، ہم نے آپ کا غم اور وطن پرستوں سے محبت دیکھی ہے، ہم نے آ پ کے بڑے اور خوبصورت قلب کو دیکھا ہے۔ میں خدا نے دعا کرتا ہوں کہ آپ کو اس غم کو برداشت کرنے کی قوت عطا کرے۔

    حاکم دبئی کے بیٹے اور ولی عہد شیخ حمدان بن محمد نے بھی جوان بیٹے کی موت پر شیخ سلطان القاسمی سے تعزیت کرتے ہوئے کہ خدا اس بڑے نقصان پر شیخ خالد کے والدین کوصبر برادشت دے۔

    واضح رہے کہ یکم جولائی کو برطانوی دارالحکومت لندن میں شارجہ کے شہزادے شیخ خالد القاسمی کی اچانک موت کے بعد ریاست میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا تھا، اس دوران سرکاری اداروں میں عام تعطیل اور قومی پرچم سرنگوں ہیں۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شارجہ کے شہزادے شیخ خالد فنون لطیفہ میں خاصہ دلچسپی رکھتے تھے جبکہ وہ برطانیہ میں معروف فیشن برانڈ قاسمی کے بانی بھی تھے، مرحوم شارجہ اربن منصوبہ بندی کونسل کے چیئرمین اور شارجہ آرکیٹیکچر ٹرینیئل کے سربراہ بھی تھے۔

  • آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    لندن: دنیا بھر میں چاہی جانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا کی زندگی یوں تو بظاہر بہت مسحور کن نظر آتی تھی جو شاہی خاندان کی بہو تھی اور کچھ عرصہ بعد ملکہ بننے والی تھی، لیکن ان کی زندگی کا مطالعہ کرنے والے جانتے ہیں کہ ڈیانا جذباتی طور پر بہت تکلیف کا شکار تھیں۔

    گو کہ لیڈی ڈیانا اور برطانوی شاہی خاندان کے ولی عہد شہزادہ چارلس نے محبت کے رشتے میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تھا، لیکن شاہی خاندان کے سخت اصولوں اور پابندیوں میں جکڑی زندگی ڈیانا جیسی لڑکی کی فطرت سے مطابقت نہ رکھتی تھی جو اڑتی تتلیوں اور پھولوں سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی۔

    ڈیانا کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ ڈیانا کی زندگی کا نہایت تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ایک تکلیف دہ رشتے کا اختتام بالآخر طلاق کی صورت میں ہوا اور ڈیانا نے ایک جھٹکے سے ساری زنجیروں سے خود کو آزاد کرلیا۔

    شاہی محل سے تعلق ختم کرلینے کے بعد ڈیانا کو کئی چیزوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑا جو ایک شہزادی کے ناطے اسے حاصل تھیں۔

    اسے حکومتی مراعات، سیکیورٹی اسٹاف اور ذاتی عملے سے محرومی اور تنہائی کا تحفہ بھی ملا، تاہم یہ کہنا مشکل نہیں کہ ڈیانا ان تمام چیزوں کی محرومی کو اس زندگی سے بہتر سمجھتی تھی جو اس نے شاہی محل میں قید ہو کر گزاری۔

    مزید پڑھیں: لیڈی ڈیانا کی 5 بار خودکشی کی کوشش

    شوہر سے علیحدگی کے بعد ڈیانا سے وہ خطاب بھی چھن گیا جو اسے شاہی خاندان میں شمولیت کے بعد ملا تھا۔

    ہر رائل ہائی نیس کا خطاب شاہی خاندان کے مرکزی افراد (جو تخت کے امیدوار ہوں) کو دیا جاتا ہے اور شاہی خاندان کے بقیہ افراد کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی رائل ہائی نیس سے جھک کر ملنے کے پابند ہوتے ہیں۔

    تاہم شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ڈیانا کا شمار بھی عام افراد میں ہونے لگا جس کا مطلب تھا کہ اب وہ شاہی خاندان کے تمام افراد، سابق شوہر، حتیٰ کہ اپنے بیٹوں سے بھی جھک کر ملیں گی۔

    اس وقت ڈیانا کے سب سے بڑے بیٹے ولیم کی عمر 14 سال تھی۔

    جب اسے اس ساری صورتحال کا علم ہوا تو اس نے نہایت لاڈ سے اپنی ماں سے کہا، ’فکر مت کریں ممی، جب میں بڑا ہوجاؤں گا اور بادشاہ بن جاؤں گا، تو آپ کا خطاب آپ کو واپس کردوں گا جس کے بعد آپ کو کسی سے جھک کر نہیں ملنا پڑے گا‘۔

    شومئی قسمت ولیم اپنا یہ وعدہ پورا نہ کرسکا اور طلاق کے صرف ایک سال بعد ڈیانا ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ ڈیانا کی المناک موت نے دنیا بھر میں اس کے چاہنے والوں کو دکھی کردیا۔

    شاہی خاندان کی رکنیت اور خطاب سے بے دخل کیے جانے کے بعد بھی عام لوگ ڈیانا کو ’شہزادی ڈیانا‘ کے نام سے ہی یاد کرتے تھے اور اب تک کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات


     

  • شاہی خاندان میں شادی کے لیے میگھن نے بڑی قیمت ادا کی، والد تھامس مرکل

    شاہی خاندان میں شادی کے لیے میگھن نے بڑی قیمت ادا کی، والد تھامس مرکل

    لندن : سابق امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے والد نے کہا ہے کہ ’میری بیٹی نے شاہی خاندان میں شادی کرنے کے لیے بہت بھاری قیمت ادا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی چھوٹی بہو میگھن مرکل کے والد تھامس نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مجھے خدشہ ہے کہ میری بیٹی میگھن مرکل کو شاہی ذمہ داروں کے لیے مرعوب کیا گیا ہے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے میگھن مرکل کے والد 73 سالہ تھامس مرکل نے کہا ہے کہ ’مجھے میری بیٹی کے متعلق فکر ہے، میرا خیال ہے کہ اسے ڈرایا گیا ہے‘۔

    تھامس مرکل کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی بیٹی کی آنکھوں میں، چہرے پر اور مسکراہت سے اس کا درد محسوس کیا ہے، میں نے برسوں اپنی بیٹی کی مسکراہٹ دیکھی ہے، میں اس کی مسکراہٹ جانتا ہوں، اس طرح مسکراتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا‘۔

    تھامس مرکل نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’میری بیٹی نے شاہی خاندان میں شادی کرنے کی بہت بڑی قیمت ادا کی ہے‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق تھامس مرکل نے میگھن مرکل کے خالیہ لباس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’میگھن اور شہزادہ ہیری نے شادی کے بعد آئرلینڈ کا پہلا دورہ کیا تھا، جس میں میری بیٹی میگھن جا لباس سنہ 1930 کا لگ رہا تھا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’میں نے سوچا تھا کہ شاہی خاندان میں شادی کرنے کے بعد میگھن کے مسائل میں کمی واقع ہوگی تاہم اس کی مشکلات میں مزید اضافہ ہورہا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے اس پر کافی بوجھ ہے‘۔

    تھامس مرکل کا کہنا تھا کہ میگھن اور میری آخری مرتبہ شادی سے ایک روز قبل فون پر گفتگو ہوئی تھی، اس کے بعد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا نہ ہی شاہی محل کے افراد میرے پیغامات جواب دیتے ہیں۔

    میگھن مرکل کے والد نے کہا ہے کہ ’میں اپنی موت سے پہلے میگھن مرکل سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • میگھن مرکل کا والدہ کے لیے صدیوں پرانی روایت توڑنے کا فیصلہ

    میگھن مرکل کا والدہ کے لیے صدیوں پرانی روایت توڑنے کا فیصلہ

    لندن: برطانوی شاہی خاندان کی ہونے والی بہو اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل نے اپنی والدہ کے لیے صدیوں پرانی روایت توڑنے اور نئی تاریخ رقم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    قدیم مسیحی روایات کے مطابق جب دلہن اپنی شادی کے دن گاڑی سے اتر کر شادی کی رسومات کے لیے اسٹیج تک پہنچتی ہے اور گاڑی سے اسٹیج کا راستہ طے کرتی ہے تو اس موقع پر دلہن کے والد اس کے ہمراہ ہوتے ہیں۔

    تاہم میگھن مرکل نے اس روایت کو بدلتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ یہ رسم ان کے والد کے بجائے والدہ نبھائیں گی۔ وہ چرچ پہنچنے تک گاڑی میں اور بعد ازاں پادری کے سامنے پہنچنے تک اپنی بیٹی کے ساتھ رہیں گی۔

    میگھن کے والد اور والدہ کے درمیان اس وقت علیحدگی ہوگئی تھی جب مرکل 6 برس کی تھیں۔ اس کے بعد سے مرکل اپنی والدہ کے ساتھ ہی رہیں اور فطری طور پر وہ اپنی والدہ سے بہت قریب بھی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان کو بھی مرکل کی اس خواہش پر کوئی اعتراض نہیں۔

    بعض برطانوی اخبارات کے مطابق مرکل شادی کے دن چرچ پہنچنے تک کا فاصلہ اپنے والد اور والدہ دونوں کے ساتھ طے کرنا چاہتی تھیں تاہم گزشتہ روز ہی مرکل کے والد نے اپنی خرابی طبیعت کے باعث شادی میں آنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد اب مرکل کی والدہ تمام مواقعوں پر اپنی بیٹی کے ساتھ رہیں گی۔

    میگھن مرکل رواں ہفتے 19 مئی کو شہزادہ ہیری کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھنے میں جاری ہیں۔ شاہی خاندان میں شادی کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مادام تساؤ میوزیم میں میگھن مرکل کا مومی مجسمہ

    مادام تساؤ میوزیم میں میگھن مرکل کا مومی مجسمہ

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے مادام تساؤ میوزیم میں شہزادے ہیری کی ہونے والی دلہن اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل کا مومی مجسمہ نصب کردیا گیا۔

    میگھن مرکل کا مومی مجسمہ اس وقت نصب کیا گیا ہے جب شاہی شادی میں ایک ہفتے کا وقت رہ گیا ہے۔

    میوزیم کے جنرل مینیجر ایڈورڈ فلر کا کہنا ہے کہ شادی کے قریب آتے ہی لوگوں میں جوش و خروش بڑھ رہا ہے۔ شادی کے دن لوگ اپنی پسندیدہ شاہی شخصیت کو مجسمے کی صورت میں دیکھ سکیں گے۔

    میوزیم میں نصب مومی مجسمہ نے سبز رنگ کا لباس زیب تن کر رکھا ہے جو مرکل نے اس وقت پہنا تھا جب انہوں نے اپنی منگنی کے اعلان کے بعد شہزادے کے ساتھ پہلا انٹرویو دیا تھا۔

    مجسمے کے ہاتھ میں مرکل کو شہزادہ ہیری کی جانب سے پہنائی جانے والی ہیرے کی انگوٹھی کی نقل بھی موجود ہے۔

    میوزیم کی مرکزی مجسمہ ساز اسٹیفن مینز فیلڈ نے بتایا کہ ایک مجمسے کی تیاری میں عموماً 6 ماہ کا وقت لگتا ہے تاہم یہ مجسمہ ذرا جلدی تیار کرلیا گیا ’کیونکہ ہماے پاس وقت کم تھا‘۔

    انہوں نے بتایا کہ مجسموں کی جسامت کی پیمائش کے لیے شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل یہاں نہیں آئے کیونکہ وہ دیگر شاہی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ میوزیم انتظامیہ نے دوسری تکنیکوں سے مجسمے کی پیمائش طے کی۔

    مادام تساؤ میوزیم میں اس سے قبل شہزادہ ہیری کا مجسمہ نصب تھا جو ان کے خاندان کے دیگر افراد یعنی ملکہ الزبتھ، شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے ساتھ موجود تھا۔ مجسمے نے فوجی لباس زیب تن کر رکھا تھا۔

    تاہم اب جبکہ ان کی زندگی کا ایک نیا باب شروع ہونے جارہا ہے، تو ان کے مجسمے میں بھی جدت کردی گئی ہے۔ ہیری کے ساتھ مرکل کا مجسمہ بھی شاہی خاندان کے دیگر افراد کے مجسموں کے ساتھ نصب کردیا گیا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق شاہی شادی سے ایک روز قبل مجسمے کو عام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا۔ شادی کے روز میوزیم میں ان افراد کے لیے داخلہ مفت ہوگا جن کا نام میگھن یا ہیری ہوگا۔

    برطانوی شہزادے اور امریکی اداکارہ کا یہ جوڑا 19 مئی کو شادی کے بندھن میں بندھ جائے گا۔

    شاہی خاندان کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔