Tag: Royal Family

  • ننھے برطانوی شہزادے کی نئی تصاویر سامنے آگئیں

    ننھے برطانوی شہزادے کی نئی تصاویر سامنے آگئیں

    لندن: شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے تیسرے بیٹے ننھے شہزادہ لوئس کی نئی تصاویر جاری کردی گئی ہیں۔

    ایک تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ننھے شہزادے کو ان کی بڑی بہن شہزادہ شارلٹ گود میں اٹھائے بیٹھی ہے، ننھے شہزادے کی تصاویر کنگسٹن پیلس کی جانب سے جاری کی گئی ہیں۔

    ایک اور تصویر میں شاہی خاندان کے ننھے مہمان اپنے بھائی کے ہمراہ بیٹھے ہیں۔

    واضح رہے کہ 23 اپریل کو شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے ہاں تیسرے بچے کی پیدائش ہوئی تھی، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے شاہی جوڑے کو بیٹے کی ولادت پر مبارکباد دی تھی۔

    یاد رہے کہ ننھے شہزادے لوئس آرتھر چارلس کے نام میں شامل لوئس ان کے بڑے بھائی جارج کا درمیانی نام ہے، آرتھر ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے والد کنگ جارج ششم کا درمیانی نام ہے جبکہ چارس ننھے بچے کے دادا کا نام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • برطانیہ کی ننھی شہزادی کا انوکھا اعزاز

    برطانیہ کی ننھی شہزادی کا انوکھا اعزاز

    لندن: ایک دن قبل جب برطانیہ کے شاہی خاندان میں ایک اور شہزادے کی آمد کا جشن پورے برطانیہ میں منایا جارہا ہے، اسی دن شاہی خاندان کی 2 سالہ ننھی سی شہزادی نے ایک انوکھی تاریخ رقم کی ہے۔

    یہ 2 سالہ ننھی شہزادی شارلٹ برطانیہ کی وہ پہلی شہزادی بن گئی ہے جو نئے شہزادے کی آمد کے باوجود تخت نشینی کے لیے اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہے۔

    برطانیہ میں تخت نشینی کے اصولوں میں ایک اہم اصول یہ بھی ہے کہ تخت کے لیے پہلی ترجیح شہزادے یا اس کے بیٹے ہوں گے۔

    کسی شہزادی کو تخت پر اسی صورت میں براجمان کیا جاسکتا ہے جب تخت نشینی کے لیے کوئی دوسرا مرد امیدوار موجود نہ ہو، وہ دنیا میں نہ ہو یا کسی وجہ سے تخت سے دستبرداری کا اعلان کردے۔

    برطانوی شاہی خاندان میں 5 سال قبل تک نافذ اس سکسیشن ایکٹ 1701 کے تحت جیسے ہی کوئی نیا شہزادہ دنیا میں آتا تھا تو وہ اپنی بڑی بہن کو تخت نشینی کے امیدواروں کی فہرست سے بے دخل کر کے خود اس کی جگہ پر قابض ہوجاتا تھا، یعنی چھوٹے بھائی کی موجودگی کی صورت میں بڑی بہن کسی صورت تخت کی حقدار نہیں ہوسکتی اور اس کے چھوٹے بھائی کو ہی تخت پر بٹھایا جائے گا۔

    تاہم 5 سال قبل سنہ 2013 میں پرانا ایکٹ منسوخ کر کے سکسیشن ٹو دا کراؤن ایکٹ 2013 نافذ العمل کردیا گیا جس کے مطابق تخت نشینی کے حقداروں کی فہرست اب عمر اور رتبے کے لحاظ سے مرتب ہوگی جس میں صنف کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔

    مذکورہ ایکٹ کی وجہ سے ننھی شہزادی شارلٹ اپنے دادا، والد اور بھائی کے بعد تخت نشینی کے لیے چوتھے نمبر پر فائز تھیں اور ان کا یہ درجہ نئے شہزادے کی آمد کے باوجود برقرار ہے۔

    گویا نیا شہزادہ تخت نشینی کے حقداروں کی فہرست سے اپنی بڑی بہن کو خارج نہیں کرسکتا اور اسے اپنی بہن کی تخت نشینی کے خاتمے کے بعد ہی تخت پر بیٹھنا نصیب ہوگا۔

    اس وقت برطانوی شاہی تخت پر ملکہ الزبتھ براجمان ہیں اور ان کی موت یا تخت سے دستبرداری کی صورت میں ان کے صاحبزادے پرنس چارلس کو بادشاہ بنایا جائے گا۔

    شہزادہ چارلس کے بعد ان کے صاحبزادے پرنس ولیم، اور ان کے بعد ولیم کے 4 سالہ صاحبزادے جارج ولی عہد کی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ ان کے بعد ننھی شہزادی شارلٹ اور اس کے بعد نومولود شہزادے کا نمبر آئے گا جس کا تاحال کوئی نام نہیں رکھا گیا۔

    مستقبل میں یہ شہزادے اور شہزادیاں اسی ترتیب سے تخت نشین ہوتے جائیں گے۔

    شاہی خاندان کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میگھن مرکل کے سفید بال کی نشاندہی کرنے پر برطانوی جریدہ تنقید کی زد میں

    میگھن مرکل کے سفید بال کی نشاندہی کرنے پر برطانوی جریدہ تنقید کی زد میں

    لندن: یوں تو برطانوی شاہی خاندان کی ہر سرگرمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہے جس میں عام افراد بھی دلچسپی لیتے ہیں تاہم حال ہی میں ایک بین الاقوامی جریدے کو برطانوی شہزادے ہیری کی منگیتر میگھن مرکل کے سیفد بال کی نشاندہی کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ کرنا پڑا۔

    میری کلائر نامی بین الاقوامی جریدے پر اس وقت بری طرح تنقید کی گئی جب جریدے نے برطانوی شہزادے ہیری کی منگیتر میگھن مرکل کے متعلق بریکنگ نیوز شائع کی کہ ان کے سر پر ایک عدد سفید بال موجود ہے۔

    ادارے کی جانب سے شائع کیے جانے والے مضمون میں مرکل کی تصویر کو واضھ کر کے ان کے سفید بال کی نشاندہی کی گئی۔

    تاہم جریدے کی اس حرکت کو ٹوئٹر صارفین نے سخت احمقانہ قرار دیا۔

    لوگوں نے کہا کہ وہ جریدے پر اس قسم کی خبر دیکھ کر سخت حیران ہیں۔

    بعد ازاں جریدے نے اس خبر کو سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کردیا تاہم ویب سائٹ پر یہ خبر تاحال موجود ہے۔

    یہ پہلی بار نہیں جب شاہی خاندان سے متعلق کسی خبر پر جریدے کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہو۔

    اس سے قبل حال ہی میں چند برطانوی اخبارات اور ویب سائٹ نے شہزادی کیٹ مڈلٹن کے لباس پر قیاس آرائیاں شروع کردی تھیں کہ شہزادی گزشتہ کئی دنوں سے نیلے رنگ کے ملبوسات زیب تن کر رہی ہیں، ہوسکتا ہے اس طرح وہ اشارہ دے رہی ہیں کہ ان کا تیسرا ہونے والا بچہ لڑکا ہے۔

    شہزادی سے متعلق اس خبر کو بھی مذاق اور تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاہی خاندان کے افراد کا آٹوگراف حاصل کرنا مشکل کیوں ہے؟

    شاہی خاندان کے افراد کا آٹوگراف حاصل کرنا مشکل کیوں ہے؟

    آٹو گراف کا زمانہ اب پرانا ہوگیا۔ وہ وقت گیا جب لوگ اپنی پسندیدہ معروف شخصیات سے ہاتھ، ڈائری یا شرٹ پر آٹو گراف لیا کرتے تھے۔ اب سیلفی کا زمانہ ہے، لوگ کسی بھی مقبول شخصیت سے ملتے ہیں تو اس کے ساتھ سیلفی لینا چاہتے ہیں۔

    تاہم اب بھی کچھ لوگ آٹو گراف حاصل کرنا چاہتے ہیں اور وہ برطانوی شاہی خاندان سمیت دنیا بھر کے شاہی خاندانوں کے افراد کے آٹو گراف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں؟ اگر خوش قسمتی سے آپ کو برطانوی شاہی خاندان کے افراد سے ملنے کا موقع مل جائے تو آپ ان کا آٹو گراف حاصل نہیں کر سکتے۔

    مزید پڑھیں: شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز

    اگر آپ برطانیہ جانے کے بعد برطانوی شاہی خاندان کی خوبصورت شہزادیوں اور ننھے معصوم بچوں کو دیکھنے کے لیے قطار میں کھڑے ہوں تو ہوسکتا ہے آپ کو کسی سے ہاتھ ملانے کا یا سیلفی لینے کا موقع مل جائے، کوئی شہزادی یا ملکہ آپ کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا لے، لیکن آپ ان کا آٹو گراف نہیں حاصل کرسکتے کیونکہ شاہی خاندان میں اس کی سخت ممانعت ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ بے شمار اہمیت کے حامل شاہی خاندان کے افراد کے دستخط نقل کر کے جعلسازی کے لیے استعمال کیے جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔

    شاہی خاندان کے افراد نہایت اہم اور سرکاری دستاویزات پر دستخط کرتے ہیں لہٰذا ان کے دستخط عام افراد کی پہنچ سے دور رکھے جاتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ شاہی خاندان کا کوئی بھی شخص خصوصاً ملکہ، ولی عہد یا کوئی شہزادہ اپنے کسی مداح کو آٹو گراف نہیں دے سکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میگھن مرکل کے طلاق یافتہ ہونے پر ملکہ برطانیہ کا شادی میں شرکت سے انکار

    میگھن مرکل کے طلاق یافتہ ہونے پر ملکہ برطانیہ کا شادی میں شرکت سے انکار

    لندن: برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس اور اور ان کی سابق اہلیہ شہزادی ڈیانا کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری بہت جلد امریکی اداکارہ میگھن مرکل کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھ جائیں گے، تاہم اس شادی میں ملکہ برطانیہ الزبتھ شریک نہیں ہوں گی۔

    یہ بات سننے کے بعد پہلا خیال یہی ذہن میں آتا ہے کہ شاید ملکہ اپنی علالت کے باعث اس شادی میں شریک نہ ہوسکیں، لیکن ان کی عدم شرکت کی وجہ نہایت حیرت انگیز ہے جسے برطانوی میڈیا بالکل مضحکہ خیز قرار دے رہا ہے۔

    وہ وجہ یہ ہے کہ چونکہ میگھن مرکل ایک طلاق یافتہ خاتون ہیں لہٰذا یہ بات صدیوں سے رائج شاہی اصول و قوانین کے خلاف ہے چنانچہ ملکہ برطانیہ شادی میں شرکت کرنے کے بجائے اسے دنیا کے باقی لوگوں کی طرح صرف ٹی وی پر دیکھیں گی۔

    برطانوی بادشاہت کے اصولوں کے مطابق چونکہ ملکہ چرچ آف انگلینڈ کی سربراہ بھی ہیں جہاں انجام دی جانے والی ہر شادی کو زندگی بھر کا رشتہ سمجھا جاتا ہے، تو اس مقام پر کسی طلاق یافتہ شخص کی دوبارہ شادی کرنا اور چرچ کے بڑوں کی جانب سے اس شادی میں نیک خواہشات کا اظہار کرنا ملکہ کے لیے ایک نازک مرحلہ ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے قدامت پسند طبقے کی بعض عبادت گاہوں میں آج بھی کسی طلاق یافتہ شخص کا دوبارہ شادی کرنا ممنوع ہے۔

    اس شاہی اصول کے برخلاف ملکہ برطانیہ اپنے پوتے ہیری کی شادی سے بے حد خوش ہیں اور انہوں نے جوڑے کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ہے۔

    یاد رہے کہ ملکہ پر یہ بندش پہلی بار نہیں ہے۔ اس سے قبل وہ اپنے بیٹے ولی عہد شہزادہ چارلس کی دوسری شادی میں بھی اسی لیے شرکت نہ کرسکیں کہ وہ طلاق یافتہ خاتون کمیلا پارکر سے رشتہ ازدواج میں بندھنے جارہے تھے۔

    ملکہ نے بعد ازاں شاہی محل کے اندر جوڑے کی جانب سے دیے جانے والے ریسیپشن میں شرکت کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق امکان یہی ہے کہ اب بھی وہ شادی کی مرکزی تقریب کے بجائے بعد میں شاہی محل میں ہونے والی تقریبات میں شرکت کریں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لندن : شہزادہ ہیری کی امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے منگنی

    لندن : شہزادہ ہیری کی امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے منگنی

    لندن : برطانوی شہزادے ہیری نے امریکی اداکارہ میگھن مارکل سے منگنی کرلی، آئندہ سال یہ جوڑا شادی کے بندھن میں بندھ جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہزادے اور لیڈی ڈیانا کے چھوٹے صاحبزادے پرنس ہیری نے امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے منگنی کرلی۔ شاہی خاندان نے منگنی کی تصدیق کردی ہے اور اگلے سال شادی کا اعلان کردیا۔

    شہزادہ ہیری نے اپنی دلہن کیلئے کسی شہزادی کو نہیں چنا بلکہ بڑے بھائی کی طرح ایک عام سی اداکارہ کو اپنا شریک سفر بنانے کا اعلان کردیا۔

    پرنس ہیری اور ان کی منگیتر ایک ساتھ شاہی محل سے باہر آئے، ملکہ برطانیہ نے پرنس ہیری اور میگھن کو مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔

    اس سے قبل پرنس ہیری کے بڑے بھائی پرنس ولیم نے بھی ایک عام سی لڑکی کیٹ مڈلٹن کواپنی شریک حیات بنا کر شاہی محل کی زینت بنایا تھا۔

    شاہی خاندان کی جانب سے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پرنس ہیری اورمیگھن مرکل کی منگنی کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ دونوں کی شادی دوہزاراٹھارہ کے موسم بہارمیں ہوگی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری کی عمر32سال ہے جبکہ ان کی منگیترامریکی اداکارہ میگھن مرکل ان سے چار سال بڑی ہیں، یہ دونوں آپس میں گہرے دوست بھی ہیں۔

    یاد رہے کہ دونوں شہزادوں کی والدہ لیڈی ڈیانا بھی کسی سلطنت کی شہزادی نہ تھیں۔

  • داعش کی  ننھے شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی

    داعش کی ننھے شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی

    لندن : دہشت گرد تنظیم داعش نے ننھے برطانوی شہزادہ جارج کو جان سے مارنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق دہشت گرد تنظیم داعش نے برطانیہ کے شاہی خاندان کو پیغام میں 4 سالہ برطانوی شہزادہ جارج الیگزینڈر لوئس کو قتل کی دھمکی دی ہے، داعش کی سوشل میڈیا پرخفیہ ٹیلی گرام سروس پر تھامس بیٹرسی اسکول کے ساتھ شہزادہ جارج کی تصویر آویزاں کی ہے۔

    تصویر کے ساتھ پیغام میں ’اسکول جلدی شروع ہوتا ہے‘ کی تحریر لکھی ہے‌ جبکہ عربی میں لکھا کہ ” جب گولیوں کی گھن گرج میں جنگ ہوتی ہے تو ہمارے اندر بدلے کی آگ اور بھڑک جاتی ہے۔

     

    پرنس جارج کو داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے ملنے والی دھمکی کے بعد شاہی خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا جارہا۔

    برطانوی سیکورٹی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ داعش شہزادے کو قتل کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔

    خیال رہے کہ جارج برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کا اکلوتا بیٹا ہے اور  شاہی خاندان کے تخت کے وارثوں میں اپنےدادا پرنس چارلس اوروالد پرنس ولیم کے بعد پرنس جارج کا تیسرا نمبر ہے۔

    یاد رہے کہ ننھے شہزادہ جارج نے گزشتہ ماہ ہی اپنی آبائی رہائشگاہ یعنی کینسنگٹن پیلس کے قریب اسکول میں اپنی تعلیم کا آغاز کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز جو کسی برطانوی ملکہ کو حاصل نہیں

    شہزادی کیٹ مڈلٹن کا منفرد اعزاز جو کسی برطانوی ملکہ کو حاصل نہیں

    لندن: برطانوی شاہی خاندان میں اس وقت ملکہ الزبتھ تخت پر براجمان ہیں اور فی الحال ان کا اپنے تخت سے دستبرداری کا کوئی ارادہ نہیں۔ سنہ 2015 میں وہ اپنی پردادی ملکہ وکٹوریہ کا طویل ترین عرصے تک تخت پر براجمان رہنے والی ملکہ کا ریکارڈ بھی توڑ چکی ہیں۔

    ان کے بعد ان کے صاحبزادے اور ولی عہد شہزادہ چارلس تخت پر براجمان ہوں گے جس کے بعد ان کی دوسری اہلیہ کمیلا کو برطانیہ کی ملکہ حاصل ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔

    بعد ازاں شہزادہ چارلس کے بڑے صاحبزادے پرنس ولیم ولی عہدی کی قطار میں ہیں اور شہزادہ چارلس کے بعد وہی تخت پر براجمان ہوں گے جس کے بعد ان کی خوبصورت اور پروقار اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن برطانوی ملکہ کے عہدے پر فائز ہوجائیں گی۔

    گو کہ یہ سارا عمل کئی سالوں پر محیط نظر آتا ہے تاہم اگر ہم نے اپنی آنکھوں سے شہزادی کیٹ مدلٹن کو تخت پر براجمان ہوتے دیکھا تو وہ ایسے منفرد اعزاز کی حامل ہوں گی جو آج تک کسی برطانوی ملکہ کو نصیب نہ ہوسکا۔

    وہ منفرد اعزاز ہے شہزادی کیٹ مڈلٹن کا ڈگری یافتہ ہونا۔ شہزادی کیٹ مدلٹن نے اینڈریوز یونیورسٹی آف ایڈنبرگ سے آرٹ ہسٹری میں ڈگری حاصل کر کھی ہے اور یہی وہ مقام ہے جہاں شہزادہ ولیم سے ان کی ملاقات ہوئی جو بعد ازاں محبت اور پھر شادی پر منتج ہوئی۔

    برطانیہ میں اس سے قبل جتنی بھی ملکائیں تخت پر براجمان ہوئی ہیں وہ بہت چھوٹی عمروں سے اس عہدے پر فائز ہوگئیں جس کے باعث انہیں اپنی تعلیم مکمل کرنے کا موقع نہ مل سکا۔

    تاہم اگر شہزادی کیٹ مڈلٹن برطانوی ملکہ بن گئیں تو وہ برطانوی تاریخ کی پہلی اور اب تک کی واحد ملکہ ہوں گی جو کسی تعلیمی ڈگری کی حامل ہوں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ننھی بچی شہزادہ ہیری کے پاپ کارن چراتی پکڑی گئی

    ننھی بچی شہزادہ ہیری کے پاپ کارن چراتی پکڑی گئی

    ٹورنٹو: شاہی خاندان کے کسی فرد کی اشیا کو چرانا اول تو نہایت حوصلے والا کام ہے، اور اگر کوئی حوصلہ مند یہ کام کر بھی دکھائے تو اسے سخت سزا کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔ لیکن برطانوی شہزادہ ہیری کی اشیا چرانے والا چور اتنا معصوم تھا کہ شہزادہ ہیری خود بھی ہنس پڑے۔

    کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں والی بال میچ کے دوران شہزادہ ہیری اپنے دوست سے باتوں میں مصروف تھے۔ برابر میں اپنی والدہ کی گود میں بیٹھی ایملی ان کے پاپ کارن کھاتی رہی۔

    دو سالہ ایملی شہزادہ ہیری کے دوست کی بیٹی ہے جو افغان جنگ میں ان کے ساتھ تھے۔ ایملی کے والد جنگ کے دوران دونوں ٹانگوں سے محروم ہوگئے تھے۔

    بہرحال میچ کے دوران ایملی شہزادہ ہیری کے پاپ کارن مزے سے کھاتی رہی۔

    کافی دیر تک تو شہزادہ ہیری کو احساس ہی نہ ہوا، بالآخر جب انہوں نے ایملی کو پاپ کارن کھاتے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تو وہ خود بھی ہنس پڑے۔

    اس کے بعد دونوں ایک دوسرے کو خوب تنگ کرتے ہوئے پاپ کارن کھاتے رہے اور میچ دیکھتے رہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپین کی ملکہ خود گاڑی چلا کر بچوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں

    اسپین کی ملکہ خود گاڑی چلا کر بچوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں

    ویسے تو دنیا کا ہر بااثر اور دولت مند شخص گاڑی پر سفر کے لیے عموماً اپنے ڈرائیور کا محتاج ہوتا ہے۔ شاید اس لیے بھی کہ گاڑی ڈرائیو کرنا انہیں وقت کا زیاں لگتا ہے چنانچہ وہ پچھلی سیٹ پر آرام سے بیٹھ کر اپنے کاروباری معاملات دیکھتے ہوئے سفر کرتے ہیں۔

    ایسا ہی کچھ حال دنیا بھر میں موجود شاہی خاندانوں کا ہے۔ شاہی خاندان کے افراد بھی عموماً اپنے حفاظتی دستوں اور ڈرائیورز کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔

    تاہم دنیا بدلنے کے ساتھ اب شاہی خاندانوں کے سخت اصول و قوانین میں بھی نرمی آرہی ہے۔ اب شاہی خاندانوں کی نوجوان شہزادیاں اور شہزادے اپنی گاڑیاں بھی خود ڈرائیو کرتے ہیں اور اکثر اوقات اشیائے ضرورت کی خریداری کرتے بھی نظر آتے ہے۔

    تاہم اسپین کی ملکہ لٹیزیا نے یہ کام پہلی بار کیا لہٰذا وہ فوراً ہی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔

    ملکہ لٹیزیا خود گاڑی چلا کر اپنی 2 پیاری پیاری بچیوں کو اسکول چھوڑنے پہنچ گئیں اور میڈیا نے شاہی محل سے اسکول تک ان کا پیچھا کیا۔

    یاد رہے کہ 3 سال قبل ملکہ لٹیزیا نے اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی جب ان کے شوہر شہزادہ فلپ ولی عہد سے بادشاہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔

    شہزادہ فلپ اور لٹیزیا نے سنہ 2004 میں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو کر شادی کی تھی۔ اس وقت لٹیزیا اسپین کے ٹی وی چینل پر بطور رپورٹر اپنے فرائض انجام دے رہی تھیں۔

    اسپین کی 44 سالہ ملکہ لٹیزیا اپنے فیشن کے حوالے سے بھی خاصی مشہور ہیں اور عالمی میڈیا اکثر ان کا مقابلہ برطانوی شہزدای کیٹ مڈلٹن سے بھی کرتا ہے۔

    یہ ہسپانوی شاہی جوڑا 2 بیٹیوں کے والدین بھی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔