Tag: roza

  • چھوٹے بچے روزہ رکھیں تو سحر اور افطار میں کیا کھلایا جائے؟

    چھوٹے بچے روزہ رکھیں تو سحر اور افطار میں کیا کھلایا جائے؟

    کراچی : گھر میں چھوٹے بچے بڑوں کو دیکھ کر روزہ رکھنے کی ضد کرتے ہیں، والدین کو بھی چاہیے کہ ان کی اس ضد کو کافی حد تک پورا کریں۔

    دیکھا یہی گیا ہے کہ زیادہ تر بچے ابتداء میں بڑے ذوق و شوق سے روزے رکھتے ہیں۔ باجماعت نماز ادا کرتے ہیں اور ہوم ورک بھی کرتے ہیں، یہ حقیقت ہے کہ پہلے تین چار روزے شدت کی پیاس محسوس ہوتی ہے۔ بعدازاں معمول کا حصّہ بن جاتی ہے۔

    چھوٹے بچوں کو روزہ رکھوانے کے بعد والدین کو ان کی صحت کی فکر پڑ جاتی ہے، جس کیلئے ان کی ذمہ داری میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر صحت ڈاکٹرعائشہ عباس نے بتایا کہ بچوں کو سات سال کی عمر کے بعد کچھ گھنٹوں کیلئے روزے کی پریکٹس کروانی چاہیے۔

    انہوں نے بتایا کہ بچے کو سحری میں انڈہ پراٹھہ اور لسی لازمی دیں کیونکہ اس میں پروٹین وافر مقدار میں ہوتا ہے، اس کے علاوہ بچہ دلیہ شوق سے کھاتا ہے۔

    ڈاکٹرعائشہ کا کہنا ہے کہ افطار میں تلی ہوئی چیزیں شوق سے کھائی جاتی ہیں اس میں سبزی ڈال کر بنائیں تاکہ اس میں ذائقے کے ساتھ غذائیت بھی ہو۔؎

    انہوں نے کہا کہ وتامنز کی کمی کے باعث بعض بچے روزہ رکھنے کے بعد سارا دن سوئے رہتے ہیں اور افطاری سے دس پندرہ منٹ قبل اٹھتے ہیں جو کہ اچھی بات نہیں۔

  • روزہ انسان کو جراثیم اور وائرس سے محفوظ رکھتا ہے

    روزہ انسان کو جراثیم اور وائرس سے محفوظ رکھتا ہے

    روزہ جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط بناتا ہے جس کی وجہ سے ہم مختلف جراثیم اور وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں، ماہرین امراض پیٹ اور جگر کا کہنا ہے کہ روزہ نہ صرف ہمارے جسم کی زکوۃ ہے بلکہ روزہ رکھنے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے جومختلف جراثیم اور وائرس سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔

    ماہ رمضان میں ہر مسلمان کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ وہ پورے جوش وجذبے کے ساتھ اس مہینے میں اپنے اللہ کو راضی کرنے کیلئے بھرپور عبادت کرے، سحری سے لے افطار تک طویل گھنٹے گزارنے والے روزہ دار کو کمزوری اور نقاہت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے باوجود ان کا عبادت کا جذبہ کم نہیں ہوتا، اس کے علاوہ کمزوری کی وجہ نیند کی کمی اور ڈپریشن بھی ہوسکتا ہے لیکن کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن پر عمل کرکے روزہ دار اپنی ان کمزویوں پر با آسانی قابو پاسکتا ہے۔

    سب سے پہلے ہے ورزش

    روزے میں کمزوری کو دور کرنے کیلئے بھرپور سانس لینا بہت ضروری ہے، جب ہم صحیح طرح سانس نہیں لیتے تو ہمارے پھیپھڑوں میں کم آکسیجن جاتی ہے جس کے بدلے میں جسم میں موجود کاربن ڈائی آکسائڈ بھی کم خارج ہوتی ہے۔

    اس کے نتیجے میں جسم میں رہ جانے والی کاربن ڈائی آکسائڈ جسم کے سیلز کو نقصان پہنچانا شروع کردیتی ہے۔ لہٰذا روز کے دوران اچھی طرح سانس لیں تاکہ خالی پیٹ رہنے سے ہونے والی کمزوری جسم میں آکسیجن کی کمی سے مزید نہ بڑھے۔

    اس کے علاوہ ورزش توانائی کو کم کرتی ہے جس کی وجہ سے کمزوری محسوس ہوتی ہے جب کہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ ورزش جسم کو نقصان پہنچانے والے ٹوکسن کو خارج کرکے ایسے ہارمونز بناتی ہے جو توانائی میں اضافہ کرتے ہیں، روزے میں کمزوری سے بچنے اور توانائی کو بڑھانے کے لئے ضروری ہے کہ سحری یا افطار کے بعد ہلکی پھلکی ورزش ضرورکی جائے۔

    صحت مند غذا

    ماہ رمضان میں اکثر اوقات بھوک اور پیٹ کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ سحر اور افطار میں کھایا جانے والا مضر صحت کھانا ہوتا ہے ۔لوگ افطار اور سحری میں اپنی پسند اور مرضی کا کھانا کھاتے ہیں یہ سوچے بغیر کہ روزے کی حالت میں یہ کھانا ان پر کیا اثر ڈالے گا ۔اس طرح یا تو سحری کے بعد سے ہی انھیں بھوک لگنا شروع ہو جاتی ہے اور اگر وہ زیادہ مقدار میں کھاتے ہیں تو ان کا ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے اور انھیں پیاس لگنا شروع ہوجاتی ہے۔

    ان مسائل سے بچنے کے لئے بہتر ہوگا کہ آپ اپنے لئے ایسی غذا کا انتخاب کریں جس میں ہر طرح کے توانائی فراہم کرانے والے اجزاء موجود ہوں ۔سحری میں کاربوہائڈریٹ والی غذا کھانی چاہئے تاکہ دیر تک توانائی بحال رہے۔ جبکہ افطار میں پروٹین والی غذا کھانی چاہئے کیونکہ پروٹین مسلز کو طاقتور بناتے ہیں ۔اپنی غذا میںصحت بخش چیزیں شامل کریں تاکہ دن میں بھوک سے بچے رہیں۔

    پانی کا استعمال

    افطار میں طرح طرح کے مشروبات رکھے جاتے ہیں اور لوگ تھوڑا سا پانی پی کر دوسرے مشروبات زیادہ، پیتے ہیں ان میں کیفین والے مشروب بھی شامل ہوتے ہیں۔ افطار سے سحری کے دوران پانی کے بجائے دوسرے مشروب پینے سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے روزے میں کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ افطار سے سحر کے دوران زیادہ سے زیادہ پانی پیا جائے تاکہ جسم کے خلیات کی ضرورت پوری ہوسکے اور زیادہ سے زیادہ ٹوکسن خارج ہو۔

    ان تمام چیزوں کے ساتھ خود کو اللہ کی عبادت میں مصروف رکھیں تاکہ آپ کی توجہ بھوک سے ہٹ جائے۔ نماز،قرآن پاک کی تلاوت اور دینی کتابوں کے مطالعہ کریں تاکہ آپ کو روحانی تقویت ملے اور آپ اپنی بھوک کو بھول جائیں۔

  • فطرے کی کم ازکم رقم ایک سو روپے فی کس مقرر

    فطرے کی کم ازکم رقم ایک سو روپے فی کس مقرر

    لاہور : مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے پاکستان میں روان سال فطرہ اور روزے کا کم از کم فدیہ 100روپے مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابقمفتی منیب الرحمن نے صدقہ فطر، فدیہ اور صوم و کفارے کے نصاب کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق رواں برس صدقہ، فطرہ اور فدیے کی کم از کم مقدار مبلغ ایک سو روپیہ فی کس مقرر کی گئی ہے

    [bs-quote quote=”مفتی منیب الرحمن نے صدقہ فطر، فدیہ اور صوم و کفارے کے نصاب کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق رواں برس صدقہ، فطرہ اور فدیے کی کم از کم مقدار مبلغ ایک سو روپیہ فی کس مقرر کی گئی ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”Steve Jobs” author_job=”فطرہ ادائیگی کی تفصیل "][/bs-quote]

    ۔

    اعلان کے مطابق اہل ثروت لوگ اپنی مالی حیثیت کے مطابق فطرہ و فدیہ ادا کریں، مفتی منیب الرحمٰن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ فطرہ اور فدیہ مالی حیثیت کے مطابق ادا کرنا چاہئے، تاہم گندم کے حساب سے فطرہ کی کم از کم رقم ایک سو روپے بنتی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ فطرے کے لیے دو کلو گندم کا نصاب سو روپے ہے۔ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کے مطابق فدیے کے لیے جَو 240روپے، کھجور1600روپے اور کشمش 1920روپے نصاب ہے۔

    اس طرح کفارہ صوم کی صورت میں 60 مساکین کو کھانا کھلایا جائے یا پھر گندم کے نصاب سے 6 ہزار روپے جو کے نصاب سے 19200، کھجور اور کشمش کے نصاب سے 96000 روپے ادا کیئے جائیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی پاکستان میں صدقہ فطر کا نصاب سو روپے مقرر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: زکوٰۃ کا نصاب 39 ہزار 198 روپے مقرر

    علاوہ ازیں وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے رواں سال کے لیے زکوٰۃ کا نصاب 39 ہزار 198روپے مقرر کر دیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال زکوٰۃ کے نصاب میں 793روپے اضافہ کیا گیا ہے، پچھلے سال زکٰوۃ کا نصاب 38 ہزار 405 روپے تھا۔

  • روزہ انسان کو کمزور نہیں بلکہ مضبوط کرتا ہے

    روزہ انسان کو کمزور نہیں بلکہ مضبوط کرتا ہے

    ہمارے کریم رب نے ماہ رمضان جیسی نعمت عطا کرکے اپنے کرم کی انتہا کر دی کہ اپنی رحمت، مغفرت سے اپنے گناہ گار بندوں کو بیماریوں سے بچانے کا ذریعہ یکجا کر دیا ھے۔

    روزے کا مقصد تقویٰ کی صفت پیدا کرنا ھے اور یہ تقویٰ قرآنِ پاک سے ہدایت حاصل کرنے کے لیے بھی ضروری ھے. اللہ رب العزت سے زیادہ کون اس ضرورت اور حقیقت سے واقف ہے۔

    اُس رب تعالیٰ نے اتنا پیارا بندوبست کیا ہے کہ رمضان اور قرآن کو ایک اہم رشتے میں پرو دیا۔ جس رات قرآنِ مجید نازل کیا. اُسی رات رمضان کا بھی نزول فرمایا۔

    روزے کے حیرت انگیز طبی فوائد:

    ہفتے میں سولہ گھنٹے کے ایک روزے سے انسانی جسم کو حیرت انگیز طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ بلا شبہ روزہ ایک مقدس عبادت ہے اور اس کا اجرو ثواب صرف پروردگار ہی دے سکتا ہے مگر روزے کے نتیجے میں انسان کو ایسے حیرت انگیز طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں جن کا عام لوگ تصور بھی نہیں کر سکتے۔

    روزہ بڑھاپے کے اثرات کم کرنے میں مدد دیتا ہے:

    ایک ہفتے میں 16 گھنٹوں کا روزہ بڑھاپے کے اثرات کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ تاثر درست نہیں کہ روزہ انسان کو کمزور کر دیتا ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان بڑھاپے کو روکنے کی کامیاب کوشش کر رہا ہوتا ہے۔ روزے کی حالت میں انسانی جسم میں موجود ایسے ہارمونز حرکت میں آجاتے ہیں جو بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔روزہ کینسر، امراض قلب اور شریانوں کی بیماریوں کے آگے بھی ڈھال ہے۔

    روزہ جلد کی تازگی کو برقرار رکھتا ہے:

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ انسان کی ظاہری خوبصورتی، جلد کی تازگی، بالوں حتیٰ کہ ناخنوں کے لیے بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ روزے سے انسانی جلد مضبوط ہوتی اور اس میں جھریاں کم ہوتی ہیں۔ گرمی کے موسم میں آنے والے ماہ صیام میں انسانی جسم کو روزے کے عالم میں پانی کی زیادہ ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ سخت گرمی میں جلد جھلس جاتی ہے۔ لہٰذا افطاری کے بعد اور سحری کے اوقات میں پانی کا بکثرت استعمال کیا جائے۔ اس سے جلد کو تازہ رکھا جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیںگلیسرین کے استعمال سے بھی جلد کو تازہ کیا جا سکتا ہے۔

     ناخنوں اور بالوں کی صحت پر روزے کے مثبت اثرات:

    انسانی جلد اور ناخنوں پر بھی روزے کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ناخن، سرکے بالوں کی نشوونما اور ان کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انسانی اور چہرے کی رنگت پر مرتب ہونے والے اثرات ناخنوں پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ روزے کی حالت میں جسم ان ہارمونز کو پھیلاتا جو جلد کی خوبصورتی اور ناخنوں کی چمک اوربالوں کی مضبوطی کا موجب بنتے ہیں  یہاں تک کہ روزے سے انفیکشن ،بیکٹیریا کی روک تھام اور بڑھاپے کے خلاف مزاحمت پیداہوتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے کی وجہ سے زیادہ بھوک اور پیاس انسان کو طبی ضرورت سے زیادہ کھانے پینے پرمجبور کرسکتی ہے مگر سحری اور افطاری میں کھانے پینے میں اعتدال کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

  • وہ چیزیں جن سے روزہ ٹوٹتا اور مکروہ ہوجاتا ہے

    وہ چیزیں جن سے روزہ ٹوٹتا اور مکروہ ہوجاتا ہے

    رمضان المبارک رحمتوں بھرا مہینہ ہے۔ اس ماہ مبارک میں ہر مسلمان رحمتوں کو سمیٹنے اور رضائے الہٰی کے حصول کے لئے روزے رکھتا ہے۔

    وہ چیزیں جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے

     

    کان اور ناک میں دوا ڈالنا۔

    قصداً منہ بھر قے کرنا، البتہ طبیعت کی خرابی سے خود بخود قے آجائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

    وضو کرتے وقت یانہاتے وقت اگر غلطی سے پانی حلق میں چلا گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔

    کوئی ایسی چیز نگل جانا کھائی نہیں جاتی ، جیسے لکڑی، لوہا، کچا گیہوں کا دانہ وغیرہ۔

    کسی خوشبودار چیز، سگریٹ اور حقے کا دھواں ناک یا حلق میں پہنچانا۔

    بھول کر کھا پی لینا پھر اس خیال سے کہ روزہ ٹوٹ گیا اور ارادتاً کھا پی لینا۔

    انجیکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

    رات سمجھ کر صبح صادق کے بعد سحری کھالی پھر معلوم ہوا کہ صبح صادق کے بعد کھایا پیا تھا یعنی صبح صادق ہوچکی تھی۔

     

    وہ چیزیں جن سے روزہ ٹوٹتا نہیں مگر مکروہ ہوجاتا ہے

    ٹوتھ پیسٹ یا منجن سے دانت صاف کرنا بھی روزہ میں مکروہ ہیں۔

    بلاضرورت کسی چیز کو چبانا یا نمک وغیرہ چکھ کر تھوک دینا۔

    کسی مریض کے لیے اپنا خون دینا۔

    جھوٹ‘ غیبت‘ چغلی‘ گالی گلوچ کرنا یا کسی کو تکلیف دینا۔

    پیاس کی حالت میں پانی کے غرارے کرنا کیونکہ اس صورت سے روزہ ضائع ہونے کا قوی امکان ہے۔

  • شیوسینا اراکین اسمبلی نے مسلمان کینٹین سپروائزرکا روزہ تڑوادیا

    شیوسینا اراکین اسمبلی نے مسلمان کینٹین سپروائزرکا روزہ تڑوادیا

    نئی دہلی: بھارتی انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے اراکین اسمبلی نے ناقص کھانے کی فراہمی کا الزام عائد کرتے ہوئے مسلمان کینٹین سپروائزرکا روزہ زبردستی تڑوادیا۔بھارتی لوک سبھامیں شیوسیناکے اراکین اسمبلی کی جانب سےانتہا پسندی کا یہ واقعہ گذشتہ ہفتے پیش آیا۔ جب بھارتی انتہا پسند تنظیم شیو سینا سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے مسلمان کینٹین سپروائزز کو محض من پسند کھانے کی عدم فراہمی اور ناقص کھانا فراہم کرنےکا الزام عائد کرتے ہوئے سخت سست کہا اور زبردستی چپاتی کھلا کر اسے روزہ توڑنے پر مجبور کر دیا۔

    واقعے پر لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی ہو گئی۔ واقعے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کانگریس نے لوک سبھا سے واک آؤٹ کر دیا۔ کانگریس نے واقعے کو شرمناک قرار دیتےہوئے ذمہ دار عناصرکیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ شیو سینا کے اراکین اسمبلی نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کو زبردستی روزہ توڑنےپرمجبورنہیں کر سکتے

    سپروائزر نے ناقص کھانا فراہم کیا تھا جس پر انہوں نے احتجاج کیا تاہم شیوسینا کے رکن رمیش بہدوری نے واقعے پر معافی مانگ لی۔ واقعے کیخلاف انڈین ریلویز کیٹرنگ اینڈ ٹورازم کمپنی نےارشد نامی اپنے ریذیڈنٹ مینجر کے ساتھ بدسلوکی پر بطور احتجاج اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کو کھانا فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔