Tag: rules

  • سری لنکن بولر نے دونوں ہاتھوں سے باؤلنگ کرکے سب کو حیران کردیا

    سری لنکن بولر نے دونوں ہاتھوں سے باؤلنگ کرکے سب کو حیران کردیا

    سری لنکا کے اسپنر کامندو مینڈس نے گزشتہ روز بھارت کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کے دوران دونوں ہاتھوں سے باؤلنگ کرکے ماہرین اور شائقین دونوں کو حیران کر دیا۔

    سری لنکن اسپنر نے بھارتی بلے باز سوریا کمار یادو کے خلاف اپنے بائیں بازو سے بولنگ کی لیکن جب انہوں نے رشبھ پنت کو بال کرائی تو دائیں ہاتھ کا استعمال کیا، یہ منظر دیکھ شائقین اور ماہرین کو خوشگوار حیرت ہوئی۔

    شائقین کو یہ اس بات کا بھی انتظار تھا کہ وہاں موجود دونوں اپمائروں میں سے کسی نے بھی کوئی اعتراض یا ایکشن نہیں لیا۔ قواعد و ضوابط اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟۔

    both hands

    قوانین اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟۔

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین کی شق 21.1.1 کے مطابق امپائر اس بات کا تعین کرے گا کہ بولر دائیں بازو سے گیند کرانا چاہتا ہے یا بائیں بازو سے، لیکن ایسا کرنے سے پہلے وہ اپمائر کو مطلع کرے گا۔

    اگر بولر امپائر کو ڈیلیوری موڈ میں تبدیلی کے بارے میں مطلع نہیں کرتا ہے، تو یہ "نو بال” شمار ہوگی بصورت دیگر ایسی بالنگ قوانین کے عین مطابق ہے۔

    واضح رہے کہ تین میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں بھارت نے پالے کیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں سری لنکا کو 43 رنز سے شکست دے کر 1-0 کی برتری حاصل کرلی ہے۔

    ہندوستان کی ٹی20 ٹیم کے کپتان کے طور پر پہلے میچ میں سوریا کمار یادیو نے اپنے جارحانہ انداز کو برقرار رکھتے ہوئے 26 گیندوں پر شاندار 58 رنز کے ساتھ بہترین اننگ کھیلی۔

  • کیا آپ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے اصول جانتے ہیں؟

    کیا آپ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے اصول جانتے ہیں؟

    سوشل میڈیا نے ہماری زندگیوں میں اہم جگہ لے لی ہے، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ جس طرح زندگی کے ہر معاملے کے کچھ اصول ہوتے ہیں، ویسے ہی سوشل میڈیا کے استعمال کے بھی کچھ اصول ہیں۔

    سوشل میڈیا کے استعمال کے آداب کی ماہر زہرہ النجر کہتی ہیں کہ فیس بک ہو، ٹویٹر ہو، انسٹاگرام ہو یا کوئی اور، ان کے استعمال کے کچھ اصول ہیں جن پر عمل کیا جائے تو مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

    صارفین سے محتاط رہیں

    سب سے پہلے یاد رکھیں کہ جس طرح آپ سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں اسی طرح دنیا میں کروڑوں لوگ بھی اسے استعمال کرتے ہیں جن میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو بری نیت کے ساتھ انٹرنیٹ کی طرف آتے ہیں، آپ کو ان کا شکار ہرگز نہیں ہونا چاہیئے۔

    ان کے خاص مقاصد ہو سکتے ہیں جن میں سب سے خطرناک نفرت پھیلانا ہے۔ اس لیے آپ کو خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ جو شخص آپ کی فرینڈ لسٹ میں ہے ضروری نہیں وہ ویسا ہی ہو جو اس کا پروفائل بتا رہا ہے۔ وہ پورا اکاؤنٹ فیک ہو سکتا ہے، اس لیے محتاط رہیں۔

    نجی معلومات شیئر کرنے سے پہلے سوچیں

    سوشل میڈیا حقیقی زندگی نہیں ہے، وہاں بہت کچھ ایسا ہو سکتا ہے جو ویسا نہیں جیسا نظر آ رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود تمام لوگ آپ کے وہ جگری دوست نہیں ہیں جن کے ساتھ آپ اپنے ذاتی معاملات بھی شیئر کر سکتے ہیں، وہاں ایسے لوگ بھی ہیں جو ان سے ناجائز فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    جعلی اکاؤنٹس سے ہوشیار

    سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کی بھرمار ہے، اگر کسی اکاؤنٹ سے نامناسب مواد شیئر کیا جا رہا ہے تو اسی پلیٹ فارم پر اسے رپورٹ کرنے کا آپشن بھی ہوتا ہے، اسے خود بھی رپورٹ کریں اور دوستوں سے بھی کروائیں، اس پر اس پلیٹ فارم کی انتظامیہ اس اکاؤنٹ کا جائزہ لیتی ہے اور فیک ثابت ہونے پر بند کر دیتی ہے۔

    دھیان سے کلک کریں

    آج کل کسی کو کچھ بتانا ہو تو اس کا پورا لنک کاپی کر کے بھیج دیا جاتا ہے، جس پر کلک کیا جائے تو آپ براہ راست اس ویب سائٹ یا پوسٹ وغیرہ پر چلے جاتے ہیں اور چونکہ کچھ سائٹس کوکیز کا ریکارڈ رکھتی ہیں اس لیے آپ کا اکاؤنٹ نیم وہاں چلا جاتا ہے جس کو بعد میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اسی طرح کچھ لنکس میں وائرس ہوتے ہیں، جیسے ہی آپ ان پر کلک کرتے ہیں وہ آپ کے فون، کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ میں داخل ہوجاتے ہیں جو فائلوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جبکہ ہیکر بھی ایسے کلکس سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    اکاؤنٹ سیٹنگ

    اکثر لوگ سوشل میڈیا پر اکاؤنٹ بنا لیتے ہیں لیکن سیٹنگ میں جانے کا تکلف نہیں کرتے حالانکہ ان کو اپنی شخصیت اور کام کے حوالے سے سیٹ کرنا بہت ضروری ہے۔

    اسی میں آپشن ہوتا ہے کہ کون آپ کی پروفائل تک رسائی رکھ سکتا ہے، کون کمنٹ کر سکتا ہے اور پوسٹ کس کے پاس جائے گی؟ اگر آپ نے بھی ایسا نہیں کیا تو آج ہی سیٹنگ میں جائیں۔

    بہت زیادہ شیئرنگ نہ کریں

    24 گھنٹے تصاویر شیئر کرنے اور پوسٹس کرنے کی ضرورت نہیں، دلچسپ اور معلومات پر مبنی ہوں تو دن میں دو چار پوسٹس ہی کافی ہیں۔ اگر آپ بلاوجہ ہی بغیر کسی خاص موقع کے چیزیں شیئر کرتے چلے جائیں گے تو اس سے آپ کے فالوورز بور ہو سکتے ہیں اور ان فالو بھی کر سکتے ہیں۔

    مبالغہ آرائی سے پرہیز

    اکثر پوسٹس مبالغے پر مشتمل ہوتی ہیں جس سے لوگوں کے ذہن میں یہ خیال بیٹھ سکتا ہے کہ آپ کسی خاص مقصد کے تحت ایسا کر رہے ہیں، اس سے آپ کے بارے میں ان کی رائے تبدیل ہو سکتی ہے۔

    مزاح کا پہلو

    کوئی پوسٹ کرنی ہو یا پھر کسی پوسٹ پر کمنٹ، ہلکا پھلکا انداز اپنائیں جس میں مزاح کا پہلو ہو، اس سے لوگ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ تاہم انتہائی سنجیدہ نوعیت کی پوسٹس جیسے بیماری یا وفات وغیرہ پر سنجیدہ کمنٹس ہی ہونے چاہئیں۔

    دوسروں کے جذبات کا خیال رکھیں

    اگر کسی کی پوسٹ میں گرامر یا کوئی اور غلطی ہے تو اس کا ذکر عام کمنٹس میں کر کے کم عملی کا احساس دلانے کے بجائے پرائیوٹ میسج میں جا کے بتائیں تو بہتر ہوگا تاکہ اسے لگے کہ آپ اس کی کم علمی کا مذاق نہیں اڑا رہے۔

    دوسروں کی تصویریں

    لوگوں یا دوستوں کی تصویریں ان کی اجازت کے بغیر ہرگز پوسٹ نہ کریں۔ اگر آپ کے کسی دوست کی سالگرہ ہے یا آرہی ہے اور آپ اس کو وش کرنا چاہتے تو کیک یا کسی اور چیز کی تصویر لگا کے کر سکتے ہیں۔

    لائیکس کا مطالبہ نہ کریں

    سوشل میڈیا پر یقیناً آپ کو پوسٹس کرنی چاہئیں لیکن ان کے لیے لائیکس یا شیئر کرنے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیئے بلکہ یہ معاملہ اپنے آن لائن دوستوں پر چھوڑ دینا چاہیئے کہ اگر وہ انہیں پسند ہے تو لائیک کریں، اسی طرح دوسرے لوگوں سے فالو اپ مانگنے پر بھی اصرار نہ کریں۔

  • فائنل ایگزٹ اور خروج وعودہ سے متعلق سعودی حکومت کی اہم ہدایات

    فائنل ایگزٹ اور خروج وعودہ سے متعلق سعودی حکومت کی اہم ہدایات

    ریاض : سعودی حکومت نے غیرملکیوں کے فائنل ایگزٹ اور خروج  وعودہ کے حوالے سے قوانین کی آگاہی کیلئے ہدایات جاری کی ہیں، جس پر عمل درآمد کیے بغیر دستاویزات میں تبدیلی ناممکن ہے۔

    سعودی عرب میں غیرملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے، آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہے ان سے آگاہی ضروری ہے۔

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے چھٹی جانے یا مستقل وطن روانگی کے لیے ری انٹری یا فائنل ایگزٹ ویزا لینا ضروری ہے۔ ری انٹری ویزے کو عربی میں خروج وعودہ کہا جاتا ہے جبکہ فائنل ایگزٹ ویزا خروج نہائی کہلاتا ہے۔

    ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ میرا فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی لگ گیا ہے لیکن اب واپس جانے کا ارادہ ملتوی کردیا۔ تو کیا اس صورت میں اپنے خروج نہائی ویزے کو خروج وعودہ میں تبدیل کرسکتا ہوں؟

    جوازات کی جانب سے جواب دیا گیا کہ خروج نہائی ویزے کو وقت مقررہ کے اندر (اگر اس کی مدت ختم نہیں ہوئی )منسوخ کرانا ممکن ہے بشرطیکہ کارکن کا اقامہ کارآمد ہو۔

    واضح رہے قانون کے مطابق خروج نہائی ویزے کی مدت 60 دن ہوتی ہے اس دوران یا تو سفر کرنا چاہئے اگر مستقل طور پر وطن نہیں جانا اور ویزے کو استعمال نہیں کرنا تو مقررہ مدت یعنی خروج نہائی ویزے لگائے جانے کے 60 دن کے اندر اسے کینسل کرنا لازمی ہے بصورت دیگر قانون کے مطابق جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    خروج نہائی ویزے کو کینسل کرانے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اگر اقامہ کی مدت ختم ہوگئی ہے تو یہ کارروائی ایک ساتھ انجام دی جانی چاہیے یعنی اقامہ تجدید کی فیس ادا کرکے خروج نہائی کینسل کرایا جائے۔

    ایک اور شخص نے پوچھا ہے کہ خروج نہائی پر جانے والا کتنی مدت کے بعد دوسرے ویزے پر آسکتا ہے؟ جوازات کی جانب سے بتایا گیا کہ خروج نہائی ویزے پر جانے والے کے خلاف اگر کسی قسم کی قانون شکنی رجسٹرڈ نہیں ہے اور اس کا ویزا قانون کے مطابق اسٹمپ کیا گیا ہے تو اس کے دوبارہ دوسرے ویزے پر آنے کی کوئی پابندی نہیں وہ جب چاہے واپس آسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ خروج نہائی ویزہ مستقل بنیادوں پر وطن جانے کے لیے لگایا جاتا ہے اس کی دو قسمیں ہیں۔ ایک خروج نہائی قانونی طور پر جانے والوں کا لگایا جاتا ہے جن کے خلاف کسی قسم کی کوئی قانون شکنی ریکاڈ نہ کی گئی ہے اور ان کا اسپانسر بغیر کسی مطالبے کے خروج نہائی ویزا جاری کرے۔

    دوسرا ڈی پیوڈیشن سینٹر کے تحت ایسے غیر ملکیوں کا خروج نہائی ویزا لگایا جاتا ہے جو اقامہ یا محنت قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے مقررہ اسپانسر کے علاوہ کہیں اور کام کرتے ہوئے گرفتار ہوجاتے ہیں ایسے افرادکو ملک سے ڈی پورٹ کرنے کے لیے ان کا خروج نہائی ویزا لگایا جاتا ہے۔

    جن افراد کو مختلف الزامات کے تحت ڈی پورٹ کیا جاتا ہے ان پر دوبارہ دوسرے ویزے پر آنے کی پرپابندی عائد ہوتی ہے جس کی مدت ہر کیس میں مختلف ہوتی ہے اس لیے ایسے افراد جو ڈیپوٹیشن سینٹر کے ذریعے خروج نہائی پر جاتے ہیں ان کے بارے میں قانون مختلف ہوتا ہے۔

  • سعودی عرب: مویشی پالنے والے افراد ہوشیار ہوجائیں

    سعودی عرب: مویشی پالنے والے افراد ہوشیار ہوجائیں

    ریاض: سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے جانوروں کی پناہ گاہیں اور افزائشی مراکز قائم کرنے کے لیے متعدد شرائط مقرر کردیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت ماحولیات کی جانب سے جانوروں کے افزائشی مراکز قائم کرنے کے لیے کئی ضابطے جاری کیے ہیں۔ وزارت نے پابندی لگائی ہے کہ افزائشی مراکز یا جانوروں کی پناہ گاہیں اپنے یہاں آنے والوں جانوروں کا کم از کم 2 سالہ ریکارڈ محفوظ رکھیں۔

    وزارت ماحولیات کی شرائط کے مطابق:

    جانوروں کے مالکان سے متعلق نجی معلومات کا اندراج کریں

    جانوروں کی نگرانی اور علاج پر مامور کلینک کا نام اور پتہ درج کریں

    جانور کس تاریخ کو کلینک سے فارغ کیا گیا ہے، درج کریں

    جانوروں کی پناہ گاہ یا افزائشی مرکز کے ماتحت کلینک میں اسپیشلسٹ مینیجر ضرور مقرر کیا جائے

    ہر جانور کے لیے الگ سے باڑہ بنانا لازمی ہے

    عارضی مراکز کے لیے شرائط

    وزارت ماحولیات نے جانوروں کی عارضی پناہ گاہوں کے لیے بھی خصوصی شرائط مقرر کی ہیں۔

    عارضی پناہ گاہوں سے مراد وہ مراکز ہیں جہاں جانور 24 گھنٹے تک رکھا جاتا ہے۔ اس کی پہلی شرط یہ ہے کہ ہر جانور کے لیے 2.3 مربع میٹر جگہ مخصوصکی جائے۔

    ایک شرط یہ ہے کہ جو پابندیاں مستقل پناہ گاہوں یا افزائشی مراکز کے لیے مقرر ہیں وہ عارضی مراکز اور پناہ گاہوں کے لیے بھی ہیں۔

    وزارت ماحولیات نے پابندی لگائی ہے کہ جانوروں کی پناہ گاہوں یا افزائشی مراکز میں تعینات کیا جانے والا مینیجر جانوروں کی ادویہ کا ماہر ہو۔ اسے کتوں اور بلیوں کی نگرانی کا تجربہ ہو اور اس کے پاس اس کا سرٹیفکیٹ بھی ہونا چاہیئے۔

    وزارت کی شرائط کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر پناہ گاہ یا افزائشی مراکز میں جانوروں کا طبی معائنہ ضرور کیا جائے۔ مرکز کے مالک کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ پناہ گاہ یا مرکز میں رہنے والے ہر جانور کی بابت اس کے مالک کو رپورٹ پیش کرے۔

    بگران جانوروں کی خوراک اور پانی کی نگرانی کرنے، روزانہ کی بنیاد پر جانوروں کا طبی معائنہ کرنے اور جانوروں کی جسمانی اور ذہنی صحت کا اہتمام کرنے کاپابند ہوگا۔

    اگر کوئی جانور پناہ گاہ یا مرکز میں موجود دیگر جانوروں کی صحت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہو تو اسے ہنگامی بنیاد پر وہاں سے علیحدہ کردیا جائے۔

    مینیجر کو اس بات کا بھی اختیار ہے کہ وہ متاثرہ جانور کو اس پر رحم کھاتے ہوئے ضرورت پڑنے پر ہلاک کرنے کا فیصلہ صادر کردے۔

    پناہ گاہ یا افزائشی مرکز میں کسی بھی جانور کو داخل کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ تمام جانور ایک جگہ اکٹھے نہ رکھے جائیں۔ ایک طرح کے جانور کسی ایک باڑے میں رکھے جاسکتے ہیں بشرطیکہ ہر ایک کو مقررہ جگہ فراہم کی جارہی ہو۔

  • ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    لندن : بٹ کوائنز جیسی ڈیجیٹل کوائنز (کرپٹو کرنسی) کو منی لانڈرنگ جیسے غیر قانونی عمل کےلئے استعمال کیے جانے سے روکنے کےلئے منی لانڈرنگ کے عالمی نگراں ادارے نے اقدامات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 30 سال قبل منی لانڈرنگ کو روکنے کےلئے قائم ہونے والے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اپنے رکن ممالک کو بتایا کہ کرپٹو کرنسی پر نظر رکھی جائے تاکہ ڈیجیٹل کوائنز کو کیش کی منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہونے سے روکا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی جانب سے یہ اقدام عالمی قانون پر عمل در آمد کروانے والے اداروں کی کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ جیسے جرائم میں استعمال کیے جانے کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر سامنے آیا۔

    ایف اے ٹی ایف کے بیان میں کہا گیا کہ ممالک کرپٹو کرنسی سے متعلق اداروں، جیسے ایکسچینجز اور کسٹوڈینز کی نگرانی اور انہیں رجسٹر کریں گے، صارفین کا تفصیلی جائزہ لیں گے اور مشتبہ ٹرانزیکشنز کی اطلاع دیں گے۔

    ایف اے ٹی ایف کے صدر مارشل بلنگسلیا کے مطابق پوری دنیا کو اس کے خطرات کا سامنا ہے، قوموں کو فوری طور پر آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کا یہ اقدام عالمی سطح پر 300 ارب ڈالر کے کوائنز کی تجارت کرنے والی مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہے۔دنیا بھر میں کرپٹو سے متعلق اداروں کی نمائندگی کرنے والے صنعتی ادارے گلوبل ڈیجیٹل فنانس نے ایف اے ٹی ایف کے قواعد کو قبول کیا۔

    ان کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیانا بیکر ٹیلر کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی، کرپٹو کرنسی کے بھیجنے اور وصول کرنے والے شخص کی تفصیلات فراہم کرنے کی تجاویز پر عمل کرنا مشکل کام ہوگا مگر ہمیں یہ کرنا ہوگا۔

  • سعودی حکام کا منفرد اقامہ کے اجراء سے متعلق قوانین 90 روز میں بنانے کا اعلان

    سعودی حکام کا منفرد اقامہ کے اجراء سے متعلق قوانین 90 روز میں بنانے کا اعلان

    ریاض : وزارتی کمیٹی کی نگرانی میں لائحہ عمل کی تیاری مالی اور انتظامی طور پر خود مختار خصوصی ویزا مرکز کے سپرد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارتی کونسل کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری کے بعد اس خصوصی ویزہ سسٹم سے استفادے کے لئے قواعد وضوابط اور شرائط پر مبنی لائحہ عمل تیاری کا کام ایک خصوصی ویزا مرکز کے سپرد کیا گیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی ”ایس پی اے“ کے مطابق خصوصی ویزا مرکز اقامہ پروگرام کے لئے انتظامی لائحہ عمل 90 دنوں میں تیار کرنے کا پابند ہو گا۔

    ویزا مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے تحت مملکت میں مقیم تارکین وطن یا غیر ملکی درخواست گذاروں کے لئے قواعد وضوابط وضع کرے گا جن کی روشنی میں ایک سال کا قابل تجدید یا مستقل خصوصی ویزا جاری کیا جاسکے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خصوصی ویزا مرکز، منفرد ویزا پروگرام کی مینجمنٹ اور روزمرہ امور کی نگرانی کا واحد مجاز ادارہ ہو گا۔

    مرکز کو قانونی شخصیت کے طور پر مکمل انتظامی اور مالی اختیارات بھی حاصل ہوں جن کی نگرانی وزارتی کمیٹی کرے گی۔ یہ مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے لئے درخواست وصولی اور مرکز سے رابطے کا طریقہ کار کا وقتاً فوقتاً سرکلرز کی شکل میں اعلان کرتا رہے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ کابینہ کے حالیہ اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں کہا گیا ہے ”کہ شوریٰ کونسل کے 3 رمضان المبارک 1440ھ کو منظور کردہ اقامہ پروگرام کے فیصلہ نمبر 148/ 41 اور اقتصادی ترقی کونسل کی سفارشارات کے بعد کابینہ کی طرف سے بھی منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی جاتی ہے اور اس کی روشنی میں شاہی فرمان تیار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں اقامہ کی جگہ امریکا جیسا گرین کارڈ متعارف کرادیا گیا

    عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

  • تمام یوکرائنی شہریوں کے لیے نرم شرائط پر روسی شہریت زیر غورہے، پیوٹن

    تمام یوکرائنی شہریوں کے لیے نرم شرائط پر روسی شہریت زیر غورہے، پیوٹن

    ماسکو : روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کو آسان بنانے پر غور شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن کے علیحدگی پسند علاقوں ڈونَیٹسک اور لوہانسک کے روس نواز شہریوں کے بعد ماسکو حکومت اب یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کو آسان تر بنا دینے پر غور کر رہی ہے۔

    ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم واقعی اس بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں کہ یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کے عمل میں زیادہ آسانیوں کی اجازت دے دیں اور ایسا صرف ریپبلک ڈونَیٹسک اور ریپبلک لوہانسک کے شہریوں کے لیے ہی نہ کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ساتھ ہی برلن میں جرمن دفتر خارجہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ ہم فرانس کی حکومت کے ساتھ مل کر اس روسی صدارتی حکم نامے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

    کریملن کا یہ اقدام یوکرائن کے تنازعے سے متعلق منسک میں طے پانے والے معاہدے کی روح اور مقاصد کے سراسر منافی ہے اور اس حقیقت کی نفی بھی کہ یوکرائن کے تنازعے میں مزید شدت پیدا کرنے کے بجائے دراصل اس وجہ سے پائی جانے والی کشیدگی کو کم کیا جانا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں‌ داخلے پر پابندی لگادی

    روس اور یوکرائن کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائنی صدر پیٹرو پورشنکوف نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 16 سے 60 سالہ روسی باشندوں کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔

    یوکرائن کے صدر پورشنکوف کا کہنا تھا کہ روسی صدر یوکرائن کو اپنی کالونی سمجھتے ہیں، یوکرائنی بحری جہازوں نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر پرانی روسی سلطنت واپس چاہتے ہیں، یوکرائنی صدر نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مضبوط اور واضح ردعمل دے اور گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر کام روک دے۔

  • جرمن پارلیمان میں درخواست مسترد ہونے والے تارکین وطن کی ملک بدری کا قانون منظور

    جرمن پارلیمان میں درخواست مسترد ہونے والے تارکین وطن کی ملک بدری کا قانون منظور

    برلن : جرمنی کی وزارت داخلہ نے درخواست مسترد ہونے والے پناہ گزینوں کی ملک بدری کےلیے نئے قوانین پر کابینہ کی منظوری لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ و براعظم افریقہ سے غیر قانونی طور پر ہجرت کرکے دیگر یورپی ممالک سمیت جرمنی پہچنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے درخواست مسترد ہونے والے تارکین وطن کو ملک سے بےدخل کرنے کا قانون منظور کرالیا ہے، نئے قوانین کا مقصد جرمنی سے غیر قانونی مہاجرین کی بے دخلی کو یقینی بنانا ہے، جرمنی میں جمع کرائی گئی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بدھ 17 اپریل کی شام وزیر داخلہ نے ’منظم وطن واپسی کا قانون‘ وفاقی کابینہ میں پیش کیا تھا جس پر مخلوط حکومت کی تمام جماعتوں نے اسے اکثریت رائے منظور کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن وزیر داخلہ کی جانب سے نئے قانون کے مسودے کو ایوان بالا میں پیش کیا جائے گا، امید ہے کہ نیا قانون موسم گرما سے قبل منظور ہوجائے۔

    مزید پڑھیں : غیرقانونی طور پر جرمنی میں داخلے کی کوشش، 2018 میں 38 ہزار مہاجرین کی گرفتاریاں

    یاد رہے کہ جرمنی کی وفاقی پولیس نے 2018 میں غیرقانونی طور پر جرمنی کے حدود میں داخلے کی کوشش کرنے پر 38 ہزار مہاجرین کو گرفتار کیا۔

    خیال رہے کہ بہتر روزگار اور خوشحال زندگی گزارنے کا خواب لیے ہزاروں مہاجرین غیرقانونی طور پر یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں، کبھی کبھی ان کا یہ خواب موت نگل لیتی ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق پورپ میں مکمل آبادی کا دس فیصد حصہ مہاجرین کا ہے، بہتر روزگار اور خوشگوار زندگی گزارنے کی خواہش لیے اب تک ہزاروں مہاجرین غیرقانونی طور پر یورپ کے دیگر ممالک میں داخلے کے دوران بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • عالمی عدالت انصاف میں امریکی دعویٰ‌ مسترد، ایران کے اثاثے بحال کرنے کا حکم

    عالمی عدالت انصاف میں امریکی دعویٰ‌ مسترد، ایران کے اثاثے بحال کرنے کا حکم

    ہیگ : عالمی عدالت انصاف میں ایران نے امریکا کے خلاف مقدمہ جیت لیا، عالمی عدالت نے امریکا کی جانب سے منجمد کیے گئے ایران کے 2ارب ڈالر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع اقوام متحدہ کی عالمی عدالت نے انصاف نے ایران کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ایران کے اربوں ڈالر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کے روز عالمی عدالت انصاف کے 15 ججز پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی، عالمی عدالت کے ججز نے ایران پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا امریکی الزام مسترد کردیا۔

    چیف جج عبدالااقوی یوسف نے کہا کہ ایران نے 2016 میں امریکی عدالت کے متنازعے فیصلے پر عالمی عدالت میں اپیل دائر کی تھی جس پر عالمی عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ایران پر دہشت گردی کا الزام عائد کیے جانے پر امریکی سپریم کورٹ کے حکم پر 2016 میں ایرانی اثاثے منجمد کر دئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سنہ 1983 میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں واقع یو ایس مرین کے اڈے پر بم دھماکے میں 241 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ سنہ 1996 میں سعودی عرب کے کوبر ٹاور پر حملے میں بھی متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے جس کا الزام امریکا نے ایران پر عائد کیا تھا۔

    امریکی سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ منجمد کی گئی رقم 1983 اور 1996 سمیت دیگر حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو فراہم کی جائے۔

    خیال رہے کہ سنہ 1979 کے بعد سے امریکا اور ایران کے تعلقات کشیدہ ہیں، جس میں مزید کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس ایران کے ساتھ طے جوہری سے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرکے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کیں۔

  • اعتراضات انتخابی قوانین کے مطابق نمٹائیں گے: ڈاکٹر حسن عسکری

    اعتراضات انتخابی قوانین کے مطابق نمٹائیں گے: ڈاکٹر حسن عسکری

    لاہور : پنجاب کے نامزد نگراں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ صاف شفاف الیکشن کرانا اولین ترجیح ہے، ہمارا کوئی پسندیدہ نہیں، سب کو برابری کا موقع دیں گے۔
    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے نامزد وزیر اعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگراں حکومت کیلئے بڑا چیلنج سیاسی ماحول کو برقرار رکھنا ہوگا۔

    پروفیسر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ ہم چاہیں گے سیاسی جماعتیں عوام کے پاس جائیں، آئینی فریم ورک میں سب کویکساں مواقع میسر ہونے چاہئیں، نگراں وزیراعلٰی کی تقرری آئین کے مطابق ہوتی ہے۔

    نامزد نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کا کام انتخابی عمل میں سہولت فراہم کرنا ہے، سیاسی جماعتیں اورمیڈیا نگران حکومت کی مانیٹرنگ کریں گی، اگر جانبداری دکھائی تو اعتراض ضرورہوگا۔ اعتراضات کو انتخابی قوانین کے مطابق ڈیل کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں کئی معاملات صوبائی حکومت سے متعلق نہیں ہیں، پنجاب کی نگراں کابینہ مختصر ہوگی، نگراں کابینہ کا ایجنڈا ریگولر حکومت سے محدود ہوتا ہے، ایسے لوگوں کو کابینہ میں لیں گے جن کی وابستگی نہیں ہوگی۔

    ڈاکٹر حسن عسکری نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے افراد پروفیشنل اور ٹاسک مکمل کرنے والے ہونگے، 4 یا 5 دن میں کابینہ مکمل کرلی جائے گی، ن لیگ کے اعتراضات مسترد کئے جاچکے ہیں۔

    نامزد نگراں وزیر اعلیٰ حسن عسکری نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کومساوی حق دیا جائے گا، صاف شفاف الیکشن کرانا اولین ترجیح ہے، ہمارا کوئی پسندیدہ نہیں، سب کو برابری کا موقع دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔