Tag: Rupee

  • بھارتی روپے کی قدر میں زبردست کمی

    بھارتی روپے کی قدر میں زبردست کمی

    نئی دہلی: بھارتی روپے کی قدر میں زبردست کمی آ گئی ہے، اور پہلی بار ڈالر کی قیمت 87 روپے سے بھی بڑھ گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر لگاتار گرتی جا رہی ہے، آج 3 فروری کو کاروبار کے آغاز میں ڈالر کے مقابلے روپیہ 67 پیسے کی گراوٹ کے ساتھ 87.29 روپے فی ڈالر کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اضافی ٹیرف لگائے جانے کے اثرات بھارت کے اندر مقامی کرنسی پر بھی مرتب ہونے لگے ہیں، ٹرمپ کے اقدام سے وسیع عالمی تجارتی جنگ کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپٹو کرنسی فراڈ، سرمایہ کاروں کے 40 ملین دینار ڈوب گئے

    روپے کی قدر میں اس تاریخی گراوٹ کے بعد کانگریس ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ آور ہے، کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے ایک پوسٹ میں وزیر اعظم مودی کا ایک پرانا بیان شیئر کیا ہے، جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’جیسے جیسے روپیہ گرتا ہے، وزیر اعظم کا وقار گرتا ہے۔‘‘

    کرنسی ایکسچینج کے ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ مستقل نکالے جانے اور تیل درآمدات کی وجہ سے ڈالر کی مستقل طلب کے سبب غیر ملکی مارکیٹوں میں ڈالر اور مضبوط ہوا ہے، جس کی وجہ سے روپیہ پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

    انٹر بینک بیرون ملکی کرنسی ریگولیٹری مارکیٹ میں روپیہ 87 فی ڈالر پر کھلا اور شروعاتی سودوں کے بعد 67 پیسے کی گراوٹ کے ساتھ ڈالر کے مقابلے 87.29 پر آ گیا، روپیہ جمعہ کے روز امریکی کرنسی ڈالر کے مقابلے 86.62 پر بند ہوا تھا۔

  • بیرونی ادائیگیوں کا سنگین چیلنج، روپیہ بدستور گراوٹ کا شکار، ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    بیرونی ادائیگیوں کا سنگین چیلنج، روپیہ بدستور گراوٹ کا شکار، ڈالر کی قیمت میں اضافہ

    کراچی: بیرونی ادائیگیوں کے سنگین چیلنج کی وجہ سے روپیہ بدستور گراوٹ کا شکار ہے، اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں انفلوز آنے کے حوالے سے کوئی مثبت خبر سامنے نہ آ سکی، گزشتہ ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 73 پیسے مہنگا ہوا، اور ڈالر 226 روپے 41 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    انٹر بینک میں ڈالر ایک ہفتے میں 73 پیسے اضافے سے 227 روپے 14 پیسے پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 1 روپے مہنگا ہوا، اور ڈالر 235 روپے 50 پیسے پر بند ہوا تھا، ایک ہفتے کے دوران 1 روپے اضافے کے بعد 236 روپے 50 پیسے پر بند ہوا۔

    سرمایہ کاری میں مسلسل گراوٹ

    غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان سے منہ موڑنے لگے ہیں، موجودہ حکومت کے 8 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔

    گزشتہ 8 ماہ سے پاکستان میں غیر ملکی سرمائے کا گراف نیچے کی طرف ہے، رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 43 کروڑ ڈالر رہی، جو گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 88 کروڑ ڈالر تھی، یوں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 51 فیصد کمی ہوئی، سرمایہ کار حکومت کی آئے دن پالیسیوں میں تبدیلی سے پریشان رہے۔

    امریکی سرمایہ کار انصر جنید کے مطابق سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں غیر یقینی سیاسی صورت حال نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔ امریکی سرمایہ کار ندیم شیروانی کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کے رجحانات اور ضروریات سے آگاہی کا فقدان بھی ہے۔

    پی ٹی سی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیز میں تسلسل نہیں ہے، اور حکومت نے ایل سیز پر پابندی عائد کرکے صنعتوں کو تباہی کے دہانی پر پہنچا دیا ہے، اسی لیے مزید سرمایہ کار پاکستان آنے سے گھبرا رہے ہیں۔

  • ڈالر 200 روپے سے تجاوز کرگیا

    ڈالر 200 روپے سے تجاوز کرگیا

    کراچی: ملک میں غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث امریکی ڈالر کی قیمت 200 روپے سے تجاوز کر گئی، یہ ملکی تاریخ میں ڈالر کی بلند ترین سطح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، انٹر بینک میں ڈالر 4 پیسے مہنگا ہو کر 201 روپے 45 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 202 روپے سے 206 روپے تک میں فروخت ہورہا ہے۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اپریل سے اب تک انٹر بینک میں ڈالر 19.45 روپے مہنگا ہو چکا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 24 روپے تک مہنگا ہوچکا ہے۔

  • سال 2019: حکومتی اصلاحات کے نتیجے میں روپے کی قدر میں استحکام رہا

    سال 2019: حکومتی اصلاحات کے نتیجے میں روپے کی قدر میں استحکام رہا

    اسلام آباد: سال 2019 کی پہلی ششماہی پاکستانی کرنسی اور اسٹاک مارکیٹ دونوں کے لیے انتہائی سخت ثابت ہوئی، دوسری ششماہی میں دونوں میں نمایاں استحکام دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2019 کا آغاز پاکستانی کرنسی کے لیے کچھ خاص بہتر نہ ثابت ہوسکا، تاہم حکومت کے معاشی استحکام کے لیے کی گئی اصلاحات کے نتیجے میں جولائی کے بعد سے روپے کی قدر میں استحکام دیکھا جا رہا ہے۔

    دسمبر 2018 کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 140 روپے تھی جو اب بڑھ کر 155 سے زائد پر آگئی ہے، گزشتہ سال کے دوران روپے کی قدر تاریخ کی کم ترین سطح پر بھی دیکھی گئی۔ 3 جولائی کو ایک ڈالر 163 روپے 07 پیسے پر فروخت ہوا۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی یہی رجحان دیکھنے میں آیا۔ 31 دسمبر 2018 کو انڈیکس 37 ہزار 66 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس کے بعد سال 2019 میں اگست میں انڈیکس 28 ہزار 765 کی کم ترین سطح پر دیکھا گیا۔

    تاہم اس کے بعد سے انڈیکس میں تیزی دیکھی گئی، 17 دسمبر کو انڈیکس 42 ہزار پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا۔

    رواں برس حکومتی کاوشوں اور ملکی معاشی صورتحال میں بہتری کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوا۔ سال بھر میں انڈیکس 10.9 فیصد جبکہ کم ترین سطح سے 43 فیصد بڑھ چکا ہے۔

    گزشتہ برس بیرونی کھاتوں میں استحکام سے روپے کی قدر میں بھی پہلے بہتری اور پھر استحکام دیکھا گیا، تاہم ماہرین نئے سال میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

  • ڈالر کی قدر میں 1 روپیہ اضافہ

    ڈالر کی قدر میں 1 روپیہ اضافہ

    کراچی: انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، بینکوں کے درمیاں لین دین میں ڈالر 1 روپیہ مہنگا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قدر میں ڈرامائی کمی کے بعد آج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 1 روپیہ اضافے کے بعد 124 روپے 50 پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق رواں سال حکومت کو 9 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض اور سود کی ادائیگی کرنی ہے۔

    گزشتہ سال حکومت نے 7 ارب 40 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کی تھیں جس میں سے 5 ارب 20 کروڑ کا قرضہ ادا کیا گیا۔

    سال 2018 میں 2 ارب 20 کروڑ ڈالر قرضوں پر سود کی مد میں ادا کیے گئے جبکہ سال 2017 میں 8 ارب 14 کروڑ ڈالر قرض اور سود کی ادائیگی کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ رمضان المبارک کے آخری ایام سے عام انتخابات 25 جولائی تک ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہوا جس کے بعد قیمت 130 روپے تک پہنچ گئی تھیں البتہ عمران خان کی تقریر کے بعد سے ملکی معیشت مستحکم ہونا شروع ہوئی۔

    کرنسی ڈیلرزکا کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرانے اور کرنسی مارکیٹ کو فری کرنے کا فیصلہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا تھا، جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمتیں بڑھیں اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی۔

    بعد ازاں تحریک انصاف کو عام انتخابات میں واضح اکثریت ملی اور عمران خان نے قوم سے بطور ممکنہ وزیر اعظم پہلا خطاب کیا تو ملکی معیشت مستحکم ہوئی جس کے بعد ڈالر اور سونے کی فی تولہ قیمتیں نیچے آنی شروع ہوئیں۔

  • عمران خان کی تقریر  ، کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی

    عمران خان کی تقریر ، کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی

    کراچی : پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے بعد کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت نیچے آنے لگی جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی دیکھی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کی واضع برتری اور عمران خان کی تقریر کے بعد کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا، جس کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 128روپے سے نیچے آگیا اور30پیسے سستا ہو کر 127.90روپے ہوگیا۔

    گذشتہ روز بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے سستا ہوا جبکہ انٹر بینک میں بھی 28 پیسے سستا ہوا تھا،جس کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 128.21 اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 129.30 کا ہوگیا تھا۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جیت کے بعد روپے کی قدر میں بہتری دیکھی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی فتح کے بعد روپے کی قدر میں بہتر ی


    دوسری جانب شیئرمارکیٹ میں بہتری کا رحجان دیکھا جارہا ہے، آج بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت آغاز دیکھا گیا اور دوران کاروبار 100انڈیکس میں 200 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    گذشتہ روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں750پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ الیکش کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی 251 نشتوں پر نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے،  قومی اسمبلی میں 110 نشتوں کے ساتھ پی ٹی آئی کو واضح برتری حاصل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روپے کی قدر میں ایک بار پھر کمی

    اسلام آباد: روپے کی قدر ایک بار پھر گراوٹ کا شکار ہوگئی۔ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگیا جس کے بعد ایک ڈالر 110 روپے میں فروخت ہونے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ، زرمبادلہ ذخائر میں کمی اور جاری کھاتوں کا بڑھتا ہوا خسارہ روپے کی قدر کو لے بیٹھا۔ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں ساڑھے چار روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا۔

    اوپن مارکیٹ اور انٹر بینک میں ڈالر 110 روپے تک فروخت ہوا تاہم بعد میں اس میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔

    روپے کی قدر میں گراوٹ پر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں تاہم آج کی گراوٹ مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق ہے۔

    کرنسی مارکیٹ ڈیلرز کا کہنا کہ اسٹیٹ بینک معاملے کا فوری نوٹس لے اور حکومت روپیہ ڈی ویلیو کرنے سے متعلق پالیسی واضح کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔