Tag: Russia-Ukraine crisis

  • روس یوکرین بحران، ایشیائی معیشتیں متاثر ہونے کا خدشہ

    روس یوکرین بحران، ایشیائی معیشتیں متاثر ہونے کا خدشہ

    یوکرین پر روسی حملے اور روس پر معاشی پابندیوں کے باعث معاشی تجزیہ کاروں نے ایشیائی معیشتیں متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معاشی تجزیہ کاروں نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد ایشیائی معیشتوں کے متاثر ہونے کا انتباہ دیا ہے۔

    غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ بدترین معاشی بحران کا شکار ہورہا ہے جب کہ یوکرین روس تنازع کے اقتصادی اثرات ایشیا تک پھیلیں گے۔

    نیوز ایجنسی نے ماہرین معاشیات کے خدشات کو رپورٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران سےاشیا کی قیمتوں میں اضافے اور سپلائی چین میں خلل کاامکان ہے جب کہ افراط زرکا بحران خطےمیں روزمرہ زندگی کومتاثرکرسکتاہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین روس قدرتی گیس کےدوسرے اور پیٹرولیم کےتیسرےبڑےپروڈیوسرہیں موجودہ بحران سے دنیا بھر میں توانائی کی قیمتیں بڑھ جانےکاامکان ہے۔

    واضح رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد امریکا اور برطانیہ نے روس پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر کا روس پر نئی سنگین پابندیاں لگانے کا اعلان

    برطانیہ نے پانچ روسی بینکوں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

    امریکا نے بھی روس پر پابندیاں عائد کردیں جس کے تحت روسی بینک کے 250 ملین ڈالرز کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے، پابندیوں سے چار روسی بینک متاثر ہوں گے۔

  • یوکرین تنازع: جنگ کے بادل برقرار

    یوکرین تنازع: جنگ کے بادل برقرار

    کیف: یوکرائن کے محاذ پر جنگ کے بادل برقرار ہے، روس نے اپنی 75 فیصد فوج یوکرائن کے خلاف تعینات کردی ہے۔

    امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ روس کی 160بٹالینز میں سے120 بٹالینز یوکرائن کے سرحد کے قریب ہیں جبکہ 500 کے قریب لڑاکا اور بمبار طیارے بھی یوکرائن کی حدود میں موجود ہیں۔

    ادھر روس اور بیلا روس نے فوجی مشقوں میں توسیع کا اعلان کردیا ہے، دونوں ممالک کی فوجی مشقیں اتوار کو ختم ہونا تھیں، لیکن اب جاری رہیں گی، بیلاروس کے صدر کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرائن کی صورتحال کے پیشِ نظر مشقوں میں توسیع کی ہے۔

    امریکا اور یورپ نے فوجی مشقوں میں توسیع پر تشویش کا اظہار کیاہے۔

    یہ بھی پڑھیں: یوکرین تنازع: روسی دعویٰ مسترد، نیٹو کی روس کو دھمکی

    ادھر میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر نیٹو کے سربراہ ژینس اسٹولٹن برگ نے بھی اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ یوکرائن پر روسی حملے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی یوکرائن میں گزشتہ ایک ہفتے سے کیف حکومت کے دستوں اور ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے مابین معمولی جھڑپیں جاری ہیں۔