Tag: russia ukraine war

  • کیا روس یوکرین جنگ بندی معاہدہ ہونے والا ہے؟ اہم خبر آگئی

    کیا روس یوکرین جنگ بندی معاہدہ ہونے والا ہے؟ اہم خبر آگئی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں روس یوکرین جنگ بندی سے متعلق اہم گفتگو ہوئی۔

    اس حوالے سے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرینی ہم منصب کے ساتھ بات چیت اچھی رہی جو ایک گھنٹے تک جاری رہی۔

    اس سے قبل گزشتہ روز امریکی صدر نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بھی ٹیلیفون پر تفصیلی گفتگو کی تھی جس میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے روس یوکرین جنگ کے حوالے سے محدود جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکا کو روس کی جانب سے 30دن کی جنگ بندی کی کڑی نگرانی کرنی چاہیے، روسی افواج اسپتالوں سمیت شہری انفرااسٹرکچر پر حملے کررہی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے امریکی خصوصی ایلچی وٹکوف کا کہنا ہے کہ یہ جنگ بندی 2 ہفتے میں ہوسکتی ہے۔

    امریکی خصوصی ایلچی نے کہا کہ روس یوکرین جنگ بندی معاہدے پر بات چیت پیر سے سعودی عرب میں شروع ہوگی، روس کے ساتھ جنگ بندی کی کچھ شرائط پر متفق ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوٹن کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں یوکرین میں محدود جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا، جس کے تحت یوکرین اور روس دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے (انرجی انفراسٹرکچرز) کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے گا۔

  • روس یوکرین جنگ بند ہوگی یا نہیں، فیصلہ کون کرے گا، روس نے بتا دیا

    روس یوکرین جنگ بند ہوگی یا نہیں، فیصلہ کون کرے گا، روس نے بتا دیا

    ماسکو: روس نے کہا ہے کہ اس بات کا فیصلہ کہ ’روس یوکرین جنگ‘ بند ہوگی یا نہیں، امریکا یا یوکرین نہیں بلکہ ماسکو کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین نے 30 دن کے لیے جنگ بندی کی امریکی تجویز ماننے کا اعلان کیا ہے، یوکرین کی رضا مندی کی خبروں پر روس نے ردِ عمل میں کہا ہے کہ جنگ بندی کا فیصلہ وہ کرے گا۔

    ترجمان روسی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یوکرین سے تنازعہ پر روس اپنے فیصلے خود لے گا، کسی بھی معاملے پر رو س کی پوزیشن روسی فیڈریشن کے اندر طے ہوتی ہے، اور معاملے پر کوئی بھی خبر آئی تو ماسکو سے آئے گی۔

    واضح رہے کہ امریکا نے امداد اور خفیہ معلومات کی فراہمی کی شرط لگا کر یوکرین کو جنگ بندی پر مجبور کیا، اور یوکرین نے تیس دن کے لیے جنگ بندی کی امریکی تجویز ماننے کا اعلان کیا ہے۔

    روسی صدر ولادمیر پیوٹن متنازعہ علاقہ کرسک پہنچ گئے

    ادھر روئٹرز کے مطابق کریملن نے بدھ کے روز کہا کہ وہ جواب دینے سے پہلے دوحہ میں میٹنگ کے نتائج کا بغور مطالعہ کر رہا ہے اور یوکرین میں 30 دن کی جنگ بندی کی تجویز کے بارے میں امریکا سے تفصیلات کا انتظار کر رہا ہے، جب کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکا مثبت جواب کی امید کر رہا ہے، اور یہ کہ اگر جواب ’’نہیں‘‘ میں ہے تو یہ واشنگٹن کو کریملن کے حقیقی ارادوں کے بارے میں بہت کچھ بتا دے گا۔

  • روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے اہم پیش رفت ہوئی ہے، امید ہے روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا۔

    وائٹ ہاؤس میں فرانسیسی ہم منصب صدر ایمینوئل میکرون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے کہا یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق ہم معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، اوول آفس میں ہونے والی ملاقات سے قبل دونوں شخصیات نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کی۔

    اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ روکنے پر بہت زیادہ پیشرفت ہوئی ہے، ہم اس جنگ کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ہفتوں کے مختصر عرصے میں اب تک ایک طویل سفر طے کرچکے ہیں اور ایک معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے یوکرین پر350ارب ڈالر خرچ کیے، یہ بہت بڑی رقم ہے، یہ جنگ بائیڈن انتظامیہ کی بہت بڑی غلطی تھی، یورپیوں نے یوکرین پر تقریباً 100 بلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ روس یوکرین جنگ مزید نہ ہو، افسوسناک بات ہے کہ ایسا ہوا۔

    امریکی صدر  نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو یہ جنگ کبھی نہ ہوتی، انسانی بنیادوں پر ہمیں اس انتہائی خونی اور وحشی مسئلے کو حل کرنا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر اس جنگ کو نہ روکا گیا تو یہ تیسری جنگ عظیم کا باعث بن سکتی ہے، اور ایک وقت ایسا آئے گا جب یہ جنگ صرف ان دو ملکوں تک محدود نہیں رہے گی۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ امن قائم کرنا چاہتے ہیں، جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک یوکرین میں 10لاکھ افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مشترکہ مقصد یوکرین میں ٹھوس اور دیرپا امن قائم کرنا ہے، ہم ذاتی دوست ہیں اورمل کر کام کرتے ہیں، یورپ ایک قابل اعتماد پارٹنر بننے کے لیے تیار ہے۔

  • روسی وزیر خارجہ آج اعلیٰ سطح امریکی ٹیم سے ریاض میں ملاقات کریں گے

    روسی وزیر خارجہ آج اعلیٰ سطح امریکی ٹیم سے ریاض میں ملاقات کریں گے

    ریاض: یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوششیں تیز ہو گئیں، روسی وزیر خارجہ آج اعلیٰ سطح امریکی ٹیم سے ریاض میں ملاقات کریں گے۔

    روس یوکرین تنازع پر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی ky مشیر مائیک والٹز اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف پر مشتمل امریکی ٹیم سے آج ریاض میں ملاقات ہوگی۔

    ملاقات میں یوکرین جنگ کے خاتمے اور روس امریکا تعلقات کی بحالی سمیت غزہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کا مجوزہ منصوبہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

    یوکرین سعودی عرب میں ہونے والی امریکا روس بات چیت میں شرکت نہیں کرے گا، یوکرین نے امریکا روس بات چیت میں شرکت سے انکار کیا ہے، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کو شامل کیے بغیر کسی بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا اور نہ ہی ایسے کسی معاہدے کو مانیں گے جس میں یوکرین شامل نہ ہو۔

    زیر علاج پوپ فرانسس کے حوالے سے ڈاکٹروں کا اہم فیصلہ

    جرمنی نے یہ کہہ کر اس ملاقات کی حمایت کی ہے کہ اگر یہ پائیدار یوکرین کے لیے تو روس اور امریکا میں براہِ راست رابطے بُرے نہیں ہیں۔

    گزشتہ روز سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو میں ملاقات ہوئی تھی، دونوں رہنماؤں نے غزہ جنگ بندی معاہدے اور مسئلہ فلسطین پر تبادلہ خیال کیا، روس یوکرین جنگ روکنے پر بھی بات ہوئی۔

    واضح رہے کہ کل یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا دورہ سعودی عرب شیڈیول ہے، تاہم اس دورے کا تعلق امریکا روس بات چیت سے نہیں ہے۔

  • روس یوکرین جنگ، لاپتہ 50 ہزار لوگوں کا معلوم نہیں، ریڈکراس

    روس یوکرین جنگ، لاپتہ 50 ہزار لوگوں کا معلوم نہیں، ریڈکراس

    انٹر نیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس کا کہنا ہے کہ روس یوکرین جنگ میں لاپتہ 50 ہزار افرادکی قسمت کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریڈکراس کا کہنا ہے کہ گزشتہ3سال کی جنگ میں لاپتہ 50 ہزار لوگوں کا کیا ہوا معلوم نہیں۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ریڈ کراس کوتقریباً 16ہزارجنگی قیدیوں اور عام شہریوں کی اطلاع دی گئی، لاپتہ ہونیوالوں میں زیادہ تر فوجی اہلکار ہیں۔

    واضح رہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے واضح اعلان کیا ہے کہ یوکرین اپنی قسمت کے بارے میں روس اور امریکا کے درمیان کوئی دوطرفہ معاہدہ قبول نہیں کرے گا۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر کا مذکورہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن میں ٹیلیفونک رابطے اور جنگ کے خاتمے کیلیے مذاکرات شروع کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

    ولادیمیر زیلنسکی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بطور ایک آزاد ملک ہم ایسے کسی معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جس میں ہماری شمولیت نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ ہر چیز روسی صدر پیوٹن کے منصوبے کے مطابق نہ ہو کیونکہ وہ امریکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بہتر کرنے کیلیے سب کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

    یوکرینی صدر نے کہا کہ امریکا اور یوکرین کیلیے یہ ضروری ہے کہ وہ روسی فریق سے بات کرنے سے پہلے جنگ کے خاتمے کیلیے کوئی منصوبہ تیار کریں۔

    ولادیمیر زیلنسکی چاہتے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ پیوٹن سے ملاقات کرنے سے قبل ان سے ملیں، حالانکہ امریکی صدر نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ وہ مستقبل میں روسی ہم منصب سے ملاقات کی توقع کر رہے ہیں جو سعودی عرب میں ہونے کا امکان ہے۔

  • روس یوکرین مضحکہ خیز جنگ روکنے کا وقت آگیا، ڈونلڈ ٹرمپ

    روس یوکرین مضحکہ خیز جنگ روکنے کا وقت آگیا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین مضحکہ خیز جنگ روکنے کا وقت آگیا ہے۔ یہ بات انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سے روس یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں، اسی سلسلے میں انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر بیان جاری کیا ہے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر جاری ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ میں نے ابھی یوکرین کے صدر زیلنسکی سے بات کی ہے، وہ بھی روسی صدر پیوٹن کی طرح امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم دونوں نے گفتگو میں روس یوکرین جنگ سے متعلق مختلف موضوعات پر بات کی ہے، جنگ کے خاتمے کیلئے بات چیت کیلئے جمعہ کو اجلاس ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی نائب صدر اور وزیر خارجہ جرمنی میں وفد کی قیادت کریں گے، مجھے امید ہے کہ ملاقاتوں کے نتائج مثبت رہیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ وقت اس مضحکہ خیز جنگ کو روکنے کا ہے، اس جنگ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر غیر ضروری اموات اور تباہی پھیل رہی ہے۔

    اس سے قبل انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں اعلان کیا تھا کہ انہوں نے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔

    war

    ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر سے ٹیلی فون پر یوکرین اور مشرق وسطی کے مسائل پر بات کی جب کہ دونوں ممالک نے یوکرین پر ’فوری طور پر‘ مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ گفتگو میں ہم دونوں نے اتفاق کیا کہ روس اور یوکرین جنگ میں ہونے والی لاکھوں اموات کو روکنا چاہیے جب کہ میں مذاکرات کی کامیابی پر پختہ یقین رکھتا ہوں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے مدد مانگ لی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے مدد مانگ لی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کے صدر شی سے یوکرین کا مسئلہ حل کرنے میں مدد کریں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کو یوکرین کے مسئلے پر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن مذاکرات کی میز پر نہ آئے تو ممکن ہے روس پر پابندیاں عائد کروں، یورپی یونین کو یوکرین پر زیادہ اخراجات کرنے چاہییں۔

    اُنہوں نے کہا کہ یکم فروری سے چین پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا ارادہ ہے۔

    ٹرمپ نے 500 ارب ڈالر کے اسٹارگیٹ اے آئی پروجیکٹ کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اوپن اے آئی، سافٹ بینک، اوریکل اے آئی میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی، اس سے ایک لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابی وعدوں پر عملدرآمد شروع کر دیا، ایگزیکٹوآرڈر کے بعد غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کیلئے آپریشن کا آغاز ہوگیا۔

    ٹرمپ نے غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کا پیدائشی حق شہریت منسوخ کر دیا، ڈیموکریٹ پارٹی ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کیخلاف قانونی جنگ کیلئے کمر کس لی اور بچوں کے پیدائشی شہریت کے حق کی منسوخی کو 22 ریاستوں میں چیلنج کر دیا۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پہلی پریس بریفنگ میں کینیڈا پر منشیات امریکا بھیجنے کا الزام لگا دیا، انہوں نے کہا کینیڈا سے لاکھوں لوگ اور منشیات امریکا آرہی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت پروجیکٹ کا اعلان

    ٹرمپ نے صدارتی معافیوں کے اعلان کا دفاع کرتے ہوئے اس کو انصاف کے مطابق قرار دیا اور بائیڈن انتظامیہ کی انتقامی کارروائی کا نشانہ بننے والے افراد کو معافی دی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا روس اور یوکرین جنگ سے متعلق اہم بیان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا روس اور یوکرین جنگ سے متعلق اہم بیان

    نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کو اب ختم ہونا چاہئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نو منتخب ا مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ”امریکہ فرسٹ پولیٹکس” انسٹی ٹیوٹ کے لیے فلوریڈا میں اپنی حویلی میں منعقدہ گالا پروگرام سے خطاب کیا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہم روس اور یوکرین پر بہت زیادہ محنت کریں گے، اس چیز کو اب نکتہ پذیر کیا جانا چاہیے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو اب ختم ہونا چاہئے۔

    ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کی انتظامیہ مشرق وسطیٰ کی پیش رفت پر توجہ مرکوز کرے گی۔

    نومنتخب صدر نے اپنی تقریر میں 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ”129 سالوں میں یہ سب سے بڑی سیاسی فتح ہے۔ تمام سوئنگ سٹیٹس میں فتح حاصل کرلی ہے، عوامی رائے دہی میں بھی ہم آگے ہیں۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر اولاف شولز کا روس کے صدر پیوٹن سے دو برس بعد ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ جسے یوکرین جنگ کے محاذ امن کی جانب اہم پیشرفت قرار دیا جارہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق روس کے صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ انہوں نے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، یوکرین نے اس میں ہمیشہ رکاوٹ ڈالی۔

    نیوزی لینڈ میں خاتون ممبر پارلیمنٹ کا ڈانس کرکے احتجاج، ویڈیو وائرل

    پیوٹن نے کہا کہ ہم اب بھی بات چیت بحال کرنے کے لیے تیار ہیں، مگر معاہدے کے لیے تنازع کی جڑ ختم کرنا ہوگی، سیکیورٹی ایشوز پر روس کے تحفظات دور کیے جائیں اور علاقائی حقائق مدنظر رکھے جائیں۔

  • روس یوکرین جنگ : زیلنسکی نے ٹرمپ کو ’فتح کا منصوبہ‘ بتا دیا

    روس یوکرین جنگ : زیلنسکی نے ٹرمپ کو ’فتح کا منصوبہ‘ بتا دیا

    نیویارک : یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکہ کے صدارتی امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خصوصی ملاقات کی جس میں روس یوکرین جنگ سے متعلق انتہائی اہم گفتگو کی گئی۔

    مین ہٹن کے ٹرمپ ٹاور میں ہونے والی یہ ملاقات ایک بند کمرے میں ہوئی جس میں زیلنسکی نے ٹرمپ کو جنگ میں فتح کیلئے اپنی حکمت عملی سے متعلق آگاہ کیا۔ سال 2019 کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی براہ راست ملاقات تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادیمیر زیلنسکی کو یقین دلایا کہ وہ یوکرین اور روس دونوں کے ساتھ مل کر اس تنازع کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ٹرمپ اور ان کی ڈیموکریٹک حریف نائب صدر کملا ہیرس سے بھی بات کر رہے ہیں کیونکہ یوکرین کو روس کے ساتھ جاری جنگ میں امریکہ کی مضبوط حمایت کی شدید ضرورت ہے، ملاقات کے بعد زیلنسکی نے ٹرمپ کے ساتھ اپنی اس بات چیت کو ” نتیجہ خیز” قرار دیا۔

    اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ہمارے زیلنسکی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ میرے پوتن کے ساتھ بھی بہت اچھے تعلقات رہے ہیں اور اگر ہم انتخاب جیت جاتے ہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس مسئلے کو بہت جلد حل کرلیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز ایک صحافی نے ٹرمپ سے پوچھا تھا کہ کیا یوکرین کو جنگ ختم کرنے کے لیے کچھ علاقے روس کے حوالے کر دینے چاہئیں؟ جو کہ کیف کے لیے ناقابل قبول ہے، جس کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے؟۔”

    واضح رہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی جو کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ میں مقیم تھے نے جمعرات کو ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن اور ہیرس سے بھی ملاقات کی تھی۔

  • روس کا کیف پر بڑا میزائل و ڈرون حملہ

    روس کا کیف پر بڑا میزائل و ڈرون حملہ

    روس کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر میزائل اور ڈرون حملہ کیا گیا ہے، جس کے بعد بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وسطی کیف میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، جس کے بعد یوکرین کی فوج کی جانب سے کیف اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مزید فضائی حملوں کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

    روس کے متعدد فضائی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ روس کے پاس فضا میں اسٹریٹجک بمبار طیارے (TU-9511) موجود ہیں، روس مزید بڑے فضائی حملے کرسکتا ہے۔

    مقامی حکام کا کہنا ہے کہ شمال مغربی شہر لوٹسک میں بھی روسی افواج کی جانب سے حملے کئے گئے ہیں۔

    ادھر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پولینڈ کی مسلح افواج نے پیغام جاری کیا ہے کہ اگر روس یوکرین کی مغربی سرحد جو پولینڈ سے ملحقہ ہے، کے قریبی علاقوں پر حملہ کرے گا تو اس کا رد عمل دیا جائے گا۔

    فلسطینی وزارت خارجہ اور اسرائیلی اپوزیشن کی مسجد اقصیٰ سے متعلق بن گویر کے بیان کی شدید مذمت

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے گزشتہ ہفتے یوکرین کے یوم آزادی کے موقع پر روسی حملے کا انتباہ جاری کیا گیا تھا۔