Tag: russia ukraine war

  • روس یوکرین جنگ، مغرب کو صرف گوروں کا غم

    روس یوکرین جنگ، مغرب کو صرف گوروں کا غم

    روس یوکرین جنگ میں انسانیت مررہی ہے لیکن مغربی میڈیا ہے کہ اسے سب سے زیادہ گوری رنگت والوں کا غم کھائے جارہا ہے۔

    روس اور یوکرین جنگ کے دوران اب تک سینکڑوں افراد زندگی کی بازی ہارچکے ہیں لیکن مغرب ہے کہ اسے صرف گورے رنگ والوں پر ہونے والے ظلم ہی سب سے زیادہ نظر آرہے ہیں۔

    مغربی میڈیا میں روس یوکرین جنگ کے حوالے سے جو خبریں جاری کی جارہی ہیں اس میں بتایا جارہا ہے کہ اس جنگ میں گوری رنگت والے ہی سب سے زیادہ نشانہ بن رہے ہیں۔

    مغربی میڈیا تعصب پرستی کی انتہا کرتے ہوئے لکھ رہا ہے کہ جنگ میں بھورے بال، نیلی آنکھوں والے قتل ہورہے ہیں اور یہ عراق یا افغانستان نہیں بلکہ مہذب قوم کو مارا جارہا ہے۔

    میڈیا میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جنگ کا نشانہ بننے والے پناہ گزین مشرق وسطیٰ نہیں بلکہ یورپ سے تعلق رکھتے ہیں۔

    مغربی میڈیا کے اس طرز صحافت نے غیرجانبدار صحافت پر سوالیہ نشان اٹھادیے ہیں۔

    واضح رہے کہ یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا ہے اور اس کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں: مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    واضح رہے کہ چوبیس فروری کو روس پر یوکرین کے حملے کے بعد سے اب تک سینکڑوں شہری بھی لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں جب کہ دونوں اطراف کے ہونیوالے فوجی نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔

  • روس کا پہلی بار یوکرین جنگ میں جانی اور مالی نقصان کا اعتراف

    روس کا پہلی بار یوکرین جنگ میں جانی اور مالی نقصان کا اعتراف

    ماسکو : روس کا پہلی بار یوکرین جنگ میں جانی اور مالی نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے کہ کچھ روسی فوجیوں کو قیدی بنالیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگورکوناشینکوف نے یوکرین جنگ میں روسی افواج کو پہنچنے والے نقصانات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا روسی افواج کا جانی نقصان دشمن سے کئی گنا کم ہے۔

    میجر جنرل کوناشینکوف کا کہنا تھا کہ کچھ روسی فوجی لڑائی میں دشمن کی قید میں چلے گئے ہیں۔

    ترجمان وزارت دفاع نے ہلاک روسی فوجیوں کی واضح تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا روسی افواج خصوصی آپریشن میں ہمت وبہادری کامظاہرہ کررہے ہیں۔

    خیال رہے روسی افواج کی جانب سے یوکرین میں فوجی آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے ، لڑائی میں کئی گھنٹے تعطل کے بعد کیف اور خارکیف میں دھماکے سنے گئے۔

    دارالحکومت کیف مکمل طور پر روسی فوج کے گھیرے میں ہیں اور شہر کے داخلی ور خارجی راستے بند کردیئے گئے ہیں۔

    میئر کیف نے تصدیق کی ہے کہ روسی افواج شہر پر تمام اطراف سے گولہ باری کر رہی ہیں، یوکرینی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کئے۔

    یاد رہے یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کیلئے تیار ہوگیا ہے ، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

  • جو ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے، اسے ہتھیار دیں گے: یوکرینی صدر کا اعلان

    جو ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے، اسے ہتھیار دیں گے: یوکرینی صدر کا اعلان

    کیف: یوکرینی صدر نے اعلان کیا ہے کہ جو شہری ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے، اسے ہتھیار دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے کہ جو شہری ملک کا دفاع کرنا چاہتا ہے اسے ہم ہتھیار دیں گے، ملک کے شہروں کے چوکوں اور چوراہوں میں ملک کا ساتھ دینے کے لیے تیار رہیں۔

    یوکرینی صدر نے ملک کے دفاع کے لیے تیار شہریوں پر سے پابندیاں ہٹانے کا بھی اعلان کیا، انھوں نے کہا دفاع کرنے والوں پر سے پابندیاں ہٹائی جا رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا ہم نے روس سے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں، تمام ممالک روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کا ساتھ دیں، عالمی برادری یوکرین کے خلاف جنگ پر احتجاج کریں۔

    ولودیمیر زیلینسکی نے کہا کہ روس نے جرمنی کی نازی حکومت کی طرز پر حملہ کیا ہے، روس برائی کے راستے پر چل پڑا ہے مگر یوکرین اپنا دفاع کر رہا ہے، یوکرین اپنی آزادی سے دست بردار نہیں ہوگا۔

    روس کا یوکرین پر حملہ

    واضح رہے کہ روسی افواج نے یوکرین پر باقاعدہ حملہ کر دیا ہے، روسی فوج دونباس ریجن میں داخل ہو چکی ہے، اور روس کی جانب سے یوکرین کی ایئر بیس اور ایئر ڈیفنس سسٹم تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

    یوکرین سے ملحقہ 12 ائیر پورٹس بند کر دیے گئے ہیں، صدر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ جنگ میں عالمی برادری کو مداخلت نہ کرنے کا پیغام دے دیا ہے، انھوں نے کہا کسی نے مداخلت کی تو نتیجہ انتہائی سنگین ہوگا۔

    یوکرین حملہ: نیٹو چیف کا روس سے بڑا مطالبہ

    روسی حملے کے باعث یوکرین میں مارشل لا نافذ کر دیا گیا ہے، فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں، دارالحکومت کیف سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے، بینکوں اور اے ٹیم ایمز پر رش ہے، یوکرینی صدر نے روس کو جنگ سے روکنے کے لیے غیر ملکی رہنماؤں سے رابطے کیے جا رہے ہیں اور ساتھ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے۔

    یوکرین نے روس کے 5 طیارے بھی مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے تاہم روس کی جانب سے تردید کی گئی ہے۔