Tag: Russia

  • بجلی کے بعد اب ۔۔۔۔۔ کی بھی بندش، کیا روس فن لینڈ کے گرد گھیرا تنگ کررہا ہے؟

    بجلی کے بعد اب ۔۔۔۔۔ کی بھی بندش، کیا روس فن لینڈ کے گرد گھیرا تنگ کررہا ہے؟

    ماسکو: یورپی یونین میں شمولیت کے اعلان کے بعد روس اور فن لینڈ میں ٹھن گئی ہے، جہاں روس نے بجلی کے بعد گیس کی فراہمی سے انکار کردیا ہے۔

    روسی کمپنی گیزپروم ایکسپورٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فن لینڈ کو قدرتی گیس کی سپلائی آج سے روک دی جائے گی، اس سے قبل فن لینڈ نے سرکاری توانائی گروپ ” گیسم” کی جانب سے تصدیق کی تھی کہ روس نے فن لینڈ کو گیس کی فراہمی بند کردی ہے۔

    روسی کمپنی کے بیان میں کہا گیا کہ بیس مئی کے دن کے اختتام تک معاہدے کے مطابق ادائیگی کی آخری تاریخ گزر چکی ہے اور روسی کمپنی گیس پروم ایکسپورٹ کو اپریل میں گیس کی فراہمی کے لئے گیسم سے ادائیگی موصول نہیں ہوئی جس وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا۔

    اس سلسلے میں گیسم کو اکیس مئی سے شروع ہونے والی گیس کی سپلائی کی معطلی کے بارے میں آگاہ کیا اور جب تک ادائیگی کے صدارتی فرمان کے ذریعے قائم کردہ طریقہ کار کے مطابق روسی روبل میں نہیں ہوجاتی گیس کی مزید ترسیل نہیں کی جاسکتی۔

    گیسم نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ روسی فریق نے اسے گیس کی بندش کے بارے میں آگاہ کردیا ہے کہ اگر وہ روبل میں مستقبل کی ادائیگی میں ناکام رہتا ہے تو گیس کی فراہمی جاری نہیں رکھی جاسکتی ۔

    یہ بھی پڑھیں: روس کا فن لینڈ کی بجلی بند کرنے کا اعلان

    تاہم فن لینڈ کی کمپنی نے مزید کہا کہ وہ گیس کی ادائیگی کے نئے نظام کو تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی اور مقدمہ دائر کرنے کا ارادہ کرتی ہے جبکہ گیس پروم ایکسپورٹ نے کہا کہ وہ دستیاب ذرائع سے اس مقدمے کی کارروائی میں اپنے مفادات کا دفاع کرے گی۔

    واضح رہے کہ روس نے فن لینڈ کی بجلی بند کرنے کا اعلان کررکھا ہے جس کی ممکنہ وجہ فن لینڈ کی جانب سے بجلی ادائیگیوں میں مشکلات بتائی گئیں ہیں۔

  • روس کا یوکرین میں جدید ترین لیزر ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان

    روس کا یوکرین میں جدید ترین لیزر ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان

    ماسکو: روس نے یوکرین میں جدید ترین لیزر ہتھیار استعمال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ یوری بوری سوف نے ٹی وی پر اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس یوکرین میں زادیرا سسٹم کا استعمال کرنے جا رہا ہے۔

    جدید ترین لیزر ہتھیاروں پر مشتمل زادیرا لیزر سسٹم 5 کلو میٹر کے فاصلے پر اپنے اہداف کو تباہ کرنے، ڈیڑھ ہزار کلومیٹر کی رینج میں نگرانی کرنے والے تمام سیٹلائٹس کو جام کرنے، مختلف قسم کے ڈرون طیاروں کو تباہ کرنے اور مہنگے ترین میزائلوں کو چلنے سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    یوری بوری سوف نے انٹرویو میں کہا کہ زادیرا سسٹم یوکرین کی سرحدوں پر قائم روسی فوجی اڈوں کے لیے ارسال کیا جا رہا ہے اور ان ہتھیاروں کی فرسٹ جنریشن کا استعمال جلد شروع کر دیا جائے گا۔

    ادھر روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب صدر دمیتری میدودوف نے کہا ہے کہ روس تیسری عالمی جنگ شروع کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    انھوں نے ساروف نامی ایٹمی مرکز کے دورے کے موقع پر کہا ہمارے جدید ترین، قابل اعتماد اور مؤثر ہتھیاروں کے ذخیرے تیسری عالمی جنگ شروع کرنے کا خواب دیکھنے والوں کے عزائم خاک میں ملا دیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل دمیتری میدودوف نے نیٹو کے رکن ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سلسلہ بھرپور ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

  • عالمی پابندیوں کے باوجود روسی تیل کو منافع کیسے ہوا؟

    عالمی پابندیوں کے باوجود روسی تیل کو منافع کیسے ہوا؟

    ماسکو: یوکرین جنگ کے باعث لگائی گئی عالمی پابندیاں روسی معیشت کا کچھ نہ بگاڑ سکی صرف تیل کی برآمدات سے اس کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

    بین الاقوامی توانائی ایجنسی ( آئی ای اے) کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے بلومبرگ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دو ہزار بائیس کے آغاز سے روس کی تیل کی برآمد سے ہونے والی آمدنی میں تقریبا پچاس فیصداضافہ ہوا ہے، ماسکو نے اس سال خام تیل اور تیل سے متعلقہ مصنوعات کی فروخت سے ہر ماہ تقریبا بیس ملین ڈالر کمائے ہیں۔

    آئی ای اے نے کہا کہ مغرب کی پابندیوں کے باوجود بھی روسی تیل کی ترسیل میں اضافہ ہوا ہے، روس سے تیل کی ترسیل مارچ کے مقابلے میں یومیہ تقریبا چھ لاکھ بیس ہزار بیرل سے بڑھ کر اپریل میں آٹھ اعشاریہ ایک ملین ہوگئی جو یوکرین کے بحران اور اس کے نتیجے میں لگنے والی پابندیوں سے پہلے اپنی اوسط پر واپس آگیا۔

    یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں روسی فوج نے پسپائی اختیار کرلی، کمانڈر کا دعویٰ

    ایجنسی کے مطابق بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے زیادہ تیل کی کھیپوں کارخ ایشیا کی طرف کیا گیا، چین اور بھارت نے دعویٰ کیا کہ ایسی سپلائی جوپہلے کہیں اور جانا مقصود تھی ، اس کے علاوہ یورپی یونین اپنے موقف کے باوجود اب تک روسی ایندھن کے لئے سب سے بڑی منڈی بنی ہوئی ہےاور اپریل میں ملک کی تیل کی برآمدات کا تینتالیس فیصد یورپی بلاک میں چلاگیا۔

    ایجنسی کے مطابق عالمی توانائی کی منڈیاں جو پہلے ہی روسی خام تیل پر غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے تنگ ہیں مزید مشکلات کا سامنا کرسکتی ہیں، جس سے روسی تیل پر یورپی پابندی اور چین کی جانب سے کووڈ کے لاک ڈاؤنز اٹھانے جانے کی وجہ سے ڈیمانڈ میں اضافہ ہوسکتا ہے ایجنسی کا اندازہ ہے کہ عالمی سپلائی جو پہلے ہی گذشتہ ماہ دس لاکھ بیرل کم تھی سال کے دوسرے نصف حصے میں تین گنا کم ہوسکتی ہے۔

  • کیا یہ ایپلیکیشن آپ کا ڈیٹا جمع کر کے روس بھیج رہی ہے؟

    کیا یہ ایپلیکیشن آپ کا ڈیٹا جمع کر کے روس بھیج رہی ہے؟

    سائبر سیکیورٹی کمیونٹی میں‌ ڈیجیٹل پروفائل پکچر بنا کر دینے والی ایک ایپلیکیشن کے حوالے سے خوف پھیل گیا ہے۔

    ذرائع ابلاغ پر روس کے خلاف ایسی خبریں گردش کر رہی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ ایک نئی اسمارٹ فون ایپلیکیشن، جو صارفین کو مفت ڈیجیٹل اوتار بنا کر دے رہی ہے، چہرے کی پہچان کے معیار کی تصاویر لے کر ماسکو بھیج رہی ہے۔

    اس ایپلیکیشن کا نام ہے ‘نیو پروفائل پِک’ جس سے متعلق خبروں نے سائبر سیکیورٹی کمیونٹی میں بڑے خدشات پیدا کر دیے ہیں، جب کہ ہزاروں لوگ اس نئی پروفائل تصویر کی ایپلیکیشن سے مفت اوتار بنا کر سرورز پر اپنی تصاویر پہلے ہی اپ لوڈ کر چکے ہیں۔

    برطانوی ٹیبلائڈ اخبار ڈیلی میل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کئی لوگ اس بات سے نا آشنا ہوں گے کہ اس ایپ کی پشت پر موجود کمپنی لائن راک انویسٹمنٹ ایک ایسے اپارٹمنٹ میں قائم ہے جو روس کی وزارتِ دفاع کے پڑوس میں واقع ہے اور یہ ریڈ اسکوائر سے صرف تین میل کے فاصلے پر ہے۔

    ای سیٹ انٹرنیٹ سیکیورٹی کے گلوبل سائبر سیکیورٹی ایڈوائزر جیک مُور کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تصاویر اور نجی معلومات نئی ویب سائٹ پر ڈالتے ہوئے انتہائی احتیاط برتنی چاہیے، انھوں نے کہا کہ یہ ایپ لوگوں کے چہروں کو ہائی ریزولوشن میں عکس بند کرتی ہے۔

    انھوں نے کسی بھی ایپ کی جانب سے اس مقدار میں ڈیٹا کی طلب پر سوال اٹھایا، بالخصوص ایسی ایپ پر جو مشہور و معروف نہیں اور کسی دوسرے ملک میں قائم ہے۔

  • یوکرین پر حملہ کیوں کیا؟ روسی صدر نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا

    یوکرین پر حملہ کیوں کیا؟ روسی صدر نے تہلکہ خیز انکشاف کردیا

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین پر فوجی آپریشن کو درست فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ولادی میر پیوٹن نے ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں یوم فتح کی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین جنگ کے اسباب پر کھل کر گفتگو کی اور کہا کہ یوکرین میں کارروائی کا مقصد روس مخالف ایک جارحانہ عمل کے خلاف ایک پیشگی اقدام تھا۔

    روسی صدر نے الزام عائد کیا کہ یوکرین کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، ہم نے یوکرین میں فوجی انفراسٹرکچر کو کھلتے دیکھا، سینکڑوں غیر ملکی فوجی ماہرین اپنا کام شروع کر رہےتھے جبکہ نیٹو ممالک سے جدید ترین ہتھیاروں کی باقاعدہ ترسیل ہوتی تھی، یہ سب معاملات روس کے لیے خطرہ پیدا کررہے تھے۔

    یوم فتح پریڈ سے خطاب میں پیوٹن نے انکشاف کیا کہ دونباس میں ہماری تاریخی زمینوں بشمول کریمیا پر حملہ کرنے کی مکمل تیاریاں تھیں، ہم کسی صورت انیس سو چالیس کی سوویت قیادت کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہتے۔

    یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں اسکول پر بمباری، 60 افراد ہلاک

    روسی صدر نے نشاندہی کی سوویت یونین نے نازی جرمنی کو سب سے فوری اور واضح تیاریوں سے گریز یا ملتوی کرکے اسے مشتعل نہ کرنے کی کوشش کی جو اسے ایک آسنن حملے سے اپنے دفاع کے لیے کرنی تھی، نتیجے کے طور ملکی دفاع کا لمحہ ضائع ہوگیا اور سوویت یونین پر جرمن فوج نے حملہ کردیا جبکہ ملک حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جنگ عظیم دوم سے پہلے جرمنی کو مطمئن کرنے کی کوشش ایک غلطی ثابت ہوئی جس کی ہمارے لوگوں کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑی، ہم دوسری بار یہ غلطی نہیں کریں گے، ہمیں ایسا کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

  • 9 مئی، روس کا بڑا اعلان

    9 مئی، روس کا بڑا اعلان

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس 9 مئی تک یوکرین جنگ ختم کرنے کا خواہاں نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ماسکو کی یوم فتح کی تقریبات سے یوکرین میں اس کی کارروائیوں کی رفتار پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لاؤروف نے اتوار کو اصرار کیا کہ ماسکو ‘وکٹری ڈے’ کے موقع پر اپنے خصوصی فوجی آپریشن کو سمیٹنے میں جلدی نہیں کرے گا۔

    خیال رہے کہ یوم فتح کے موقع پر نازی جرمنی کی اتحادی افواج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا جشن منایا جاتا ہے، 1945 میں اس وقت کا سوویت یونین بھی اتحاد میں شامل تھا۔

    روس نے بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    انھوں نے واضح کیا کہ روسی فوج اپنی کارروائیوں کو وکٹری ڈے سمیت کسی بھی تاریخ کے ساتھ مصنوعی طور پر ایڈجسٹ نہیں کرے گی، کیوں کہ یوکرین میں آپریشن کی رفتار کا انحصار شہری آبادی اور روسی فوجی اہل کاروں کے لیے ہر خطرے کے خاتمے کی ضرورت پر ہے۔

    عام طور سے یوم فتح کے موقع پر صدر ولادیمیر پیوٹن اپنی تقریر میں یورپ میں فاشزم کی شکست میں روس کے اہم کردار کو سراہتے ہیں، لیکن اس سال کی تقریبات یوکرین میں ماسکو کی فوجی مہم کے پس منظر میں منعقد ہوں گی، جسے پیوٹن نے اس دعوے کے ساتھ درست قرار دیا ہے کہ یوکرین کو ‘ڈی نازیفیکیشن’ کی ضرورت ہے۔

    لاؤروف نے کہا ہم ہمیشہ کی طرح 9 مئی کو پوری سنجیدگی سے منائیں گے، اور ان لوگوں کو یاد رکھیں گے جو روس اور سابقہ سوویت یونین کی آزادی کے لیے یورپ کو نازی طاعون سے نجات دلانے کے لیے اپنی جانیں قربان کر گئے۔

  • روس نے بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    روس نے بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    ماسکو: روس نے ایک بار پھر دنیا کو متنبہ کیا ہے کہ ایٹمی جنگ کے خطرات موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے کہا ہے کہ نیٹو کے رکن ممالک روس اور یوکرین کے درمیان امن سمجھوتے کو سبوتاژ کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ہیں۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ اس صورت حال میں ایٹمی جنگ کے خطرات موجود ہیں، اس لیے ایٹمی طاقتوں کے درمیان کسی بھی قسم کے مسلح تصادم کی روک تھام ضروری ہے۔

    روس کے وزیر خارجہ نے نیٹو اور امریکا پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ بند کر دیں، روسی وزیر خارجہ نے یوکرین میں بائیولوجیکل تجربہ گاہوں کی سرگرمیوں کے بارے میں بھی تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔

    ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانوی وزیر دفاع نے 8 ہزار برطانوی فوجیوں کو درجنوں ٹینکوں، ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے کے ساتھ مشرقی یورپ میں تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    روس کی وزارت خارجہ کے محکمہ تخفیف اسلحہ کے سربراہ ولادیمیر پریماکوف نے کہا ہے کہ انھوں نے یوکرین میں امریکا کی بائیولوجیکل تجربہ گاہوں کی سرگرمیوں کے جائزے کی غرض سے روسی پارلیمانی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لیے نائب وزیر خارجہ وکٹوریا نولینڈ سمیت بعض امریکی عہدیداروں کو دعوت نامے جاری کیے ہیں۔

  • یورپی یونین کا روس پر بلیک میلنگ کا الزام

    یورپی یونین کا روس پر بلیک میلنگ کا الزام

    یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے روز گیز پروم کے پولینڈ اور بلغاریہ کو برآمدات روکنے کے فیصلے کے بعد روس پر قدرتی گیس کی سپلائی کو بلیک میل کرنے کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔

    جاری کردہ ایک بیان میں وون ڈیر لیین نے دعویٰ کیا کہ “گیز پروم کا یہ اعلان کہ وہ یکطرفہ طور پر یورپ میں صارفین کو گیس کی فراہمی روک رہا ہے، روس کی جانب سے گیس کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔

    کمیشن کی صدر نے اس فیصلے کو “غیر منصفانہ اور ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس اقدام نے گیس فراہم کرنے والے کے طور پر روس کی ناقابل اعتباریت کو مزید اجاگر کیا۔ وان ڈیر لیین نے اصرار کیا کہ برسلز “متبادل توانائی حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے اور EU میں اسٹوریج کی بہترین سطح کو یقینی بنا رہا ہے۔

    یورپی یونین کے رہنما نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں اس طرح کے منظر نامے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کیے گئے ہیں اور یہ کہ “بین الاقوامی شراکت دار” EU کو متبادل توانائی حاصل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ روس کی سرکاری توانائی کارپوریشن نے پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی برآمدات روکے جانے کے حوالے سے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ وارسا اور صوفیہ اپریل میں روسی گیس کی ترسیل کے لیے روبل میں ادائیگی کرنے میں ناکام رہے تھے جس وجہ سے ان ممالک کو گیس کی فراہمی روک دی گئی.

    یاد رہے پچھلے مہینے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا تھا کہ “غیر دوست ممالک” کو روس کی کرنسی میں توانائی کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

  • یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے: روسی اسپیکر پارلیمنٹ

    یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے: روسی اسپیکر پارلیمنٹ

    ماسکو: روسی پارلیمنٹ ریاستی دوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن کا کہنا ہے کہ یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے اور اس نے اپنی آزادی کھو دی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی پارلیمنٹ ریاستی دوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے کہا ہے کہ یوکرین کو اب ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیئے کیونکہ کیف نے روسی صحافیوں کو قتل کرنے کی سازش شروع کر دی ہے۔

    اسپیکر کا کہنا تھا کہ صدر ولادی میر زیلنسکی کا احتساب ہونا چاہیئے۔

    روسی سیاست دان نے اسے نو نازی نظریے کی حمایت کے نتیجے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف جنگ چھیڑنے کے بعد، کیف اب دوسرے ممالک کے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یوکرین کو ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیئے اور زیلنسکی کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیئے۔

    روسی اسپیکر نے زور دے کر کہا کہ روسی صحافیوں کو قتل کرنے کی سازش کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیئے، یوکرین ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل ہو گیا ہے اور اس نے اپنی آزادی کھو دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب یقیناً عالمی برادری مداخلت کرنے کی پابند ہے، یوکرین کو سب سے پہلے ہتھیاروں کی فراہمی کو روکنا اور وہاں گولہ بارود کو ختم کرنا ہوگا۔

    انہوں نے زور دے کر کہا کہ ناکام دہشت گردی کی سازش کی ذمہ داری پوری طرح سے یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی پر عائد ہوتی ہے۔

  • روس نے یوکرین جنگ کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا

    روس نے یوکرین جنگ کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا

    ماسکو: ایک اعلیٰ روسی کمانڈر نے کہا ہے کہ ماریوپول شہر کو آزاد کرا لیا گیا ہے اور اب فوجی کارروائی کا دوسرا مرحلہ شروع ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کو شروع ہوئے اتوار کے روز 2 ماہ مکمل ہو گئے، روسی فورسز نے بہ ظاہر فی الحال دارالحکومت کِیف پر قبضہ کرنے کی کوشش ترک کر دی ہے۔

    ایک اعلیٰ روسی کمانڈر کا کہنا ہے کہ فوجی کارروائی کا دوسرا مرحلہ ابھی شروع ہوا ہے، روسی دستے بظاہر بڑے حملوں کی تیاری میں آگے بڑھ رہے ہیں، اور مشرقی اور جنوبی یوکرین پر حملوں میں شدت لائی جا رہی ہے۔

    دوسری طرف یوکرین، امریکا اور یورپی ممالک کی فوجی امداد حاصل کر کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں شدید مزاحمت کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے۔

    لڑائی ختم، ماریوپول میں زندگی معمول پر آنے لگی

    ادھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بندرگاہ والے مشرقی شہر ماریوپول میں فتح کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے آزاد کروا لیا گیا ہے۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جنوبی شہر اودیسہ کے باہر ایک فوجی فضائی پٹّی پر اُس کے میزائل حملے نے مغربی ممالک کے فراہم کردہ ہتھیاروں کو تباہ کر دیا ہے۔

    یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ: صدر زیلنسکی

    اودیسہ شہر کے ناظم نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ میزائل حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر کم از کم 8 ہو گئی ہے جن میں ایک 3 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ روسیوں کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے کہا کہ وہ مزید جانی نقصان کا باعث بننے والے اس تنازعے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔