Tag: Russia

  • روس نے غیر دوست ممالک کی فہرست جاری کر دی

    روس نے غیر دوست ممالک کی فہرست جاری کر دی

    ماسکو: روس نے ایک ایسی فہرست جاری کی ہے جو غیر دوست ممالک پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکومت نے غیر ملکی ریاستوں اور خطوں کی ایک فہرست کی منظوری دی ہے، جس میں ان ممالک کو رکھا گیا ہے جو روس، اس کی کمپنیوں اور شہریوں کے خلاف غیر دوستانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔

    فہرست میں امریکا، کینیڈا، یورپی یونین کی ریاستیں، برطانیہ (بشمول جرسی، انگویلا، برٹش ورجن آئی لینڈ، جبرالٹر)، یوکرین، مونٹی نیگرو، سوئٹزرلینڈ، البانیہ، اندورا، آئس لینڈ، لیچٹنسٹائن، موناکو، ناروے شامل ہیں۔

    اس فہرست میں سان مارینو، شمالی مقدونیہ، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، مائیکرونیشیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور، اور تائیوان کو بھی جو کہ (چین کا علاقہ تصور کیا جاتا ہے، لیکن 1949 سے اس کی اپنی انتظامیہ کے زیر انتظام ہے) شامل کیا گیا ہے۔

    روس کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلیے پیوٹن کا اہم فیصلہ

    فہرست میں جن ممالک اور علاقوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ یوکرین میں روسی مسلح افواج کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد روس کے خلاف پابندیاں عائد کر رہے ہیں یا اس میں شامل ہوئے۔

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک حکم نامے پر دستخط کر کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بیرونی قرضے ملکی کرنسی روبل میں ادا کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں، اس کے مطابق بیرونی قرض دہندگان کو عارضی طور پر قرضوں کی ادائیگی غیر ملکی کرنسی کے بجائے روبل سے کی جا سکے گی، اور اس اقدام کا مقصد قرضے واپس نہ کرسکنے یعنی نادہندہ ہونے سے بچنا ہے۔

  • روس عالمی عدالت انصاف کی سماعت کو خاطر میں نہ لایا

    روس عالمی عدالت انصاف کی سماعت کو خاطر میں نہ لایا

    ماسکو: روس نے عالمی عدالت انصاف میں یوکرین کی طرف سے دائر کیے گئے کیس کی سماعت کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں یوکرین کی جانب سے کیس دائر کیا گیا ہے کہ عدالت روس کو یوکرین پر حملوں سے فوری طور پر روک دے۔

    عدالت نے ہنگامی بینادوں پر دو روز کے لیے سماعت رکھی، تاہم روس کے سفارت کار نے عدالت کو لکھا کہ ان کی ’حکومت اس میں حصہ لینے کا ارادہ نہیں رکھتی۔‘

    یوکرین نے دائر کیس میں روسی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نسل کشی کے حوالے سے پیوٹن کا دعویٰ غلط تشریح پر مبنی ہے، روسی صدر پیوٹن نے کہا تھا کہ مشرقی یوکرین میں غنڈہ گری اور نسل کشی کا نشانہ بننے والے لوگوں کے تحفظ کے لیے روس کی فوجی کارروائی ضروری تھی۔

    تاہم سماعت شروع ہونے پر عدالت میں روسی نمائندہ پیش نہیں ہوا، روس کی عالمی عدالت انصاف میں غیر حاضری پر اس کے سربراہ اور یوکرین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس کی خالی کرسیاں بول رہی ہیں۔

    عدالت میں یوکرین کے نمائندے اینٹن کورینیوچ نے کہا کہ عدالت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایکشن لے، روس کو لازمی روکا جانا چاہیے۔ سماعت کے بعد عدالت نے روس کو منگل کے روز جواب دینے کا کہا۔

  • یوکرین کا روس کے 11 ہزار فوجی مارنے کا دعویٰ

    یوکرین کا روس کے 11 ہزار فوجی مارنے کا دعویٰ

    کیف: یوکرین پر 11 ویں روز بھی روسی حملے جاری رہے، یوکرین نے روس کے 11 ہزار فوجی مارنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین پر بمباری اور شیلنگ گیارہویں روز بھی جاری رہی، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین کا ایک اور ملٹری بیس غیر فعال کر دیا ہے، اور کئی بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا۔

    دوسری طرف یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے اتوار کو بتایا کہ 24 فروری کو ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد سے 11,000 سے زیادہ روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    ایک دن قبل یوکرین نے روسی ہلاکتوں کی تعداد 10,000 سے زیادہ بتائی تھی، تاہم یوکرین نے اپنی ہلاکتوں کی تفصیلات سے متعلق کچھ نہیں کہا۔

    یوکرینی ملٹری کمانڈ نے مزید کہا کہ روسی افواج کو ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کے 2000 یونٹوں کا نقصان ہوا ہے، جن میں 285 ٹینک، 44 طیارے اور 48 ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔

    ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نے ثالثی کے لیے صدر پیوٹن سے ملاقات کی ہے، انھوں نے صدر زیلنسکی سے بھی فون پر گفتگو کی، انھوں نے کہا امریکا، فرانس، جرمنی کے ساتھ بحران کا حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    ماسکو: روس نے ملک بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک سمیت متعدد ایپلی کیشنز کو بلاک کر دیا ہے، دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے یہ اقدام یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کیا، روسی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف ڈس انفارمیشن اور نفرت انگیز پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کو روکنا بے حد ضروری تھا۔

    یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور یورپی یونین کی جانب روس پر متعدد پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    روس نے فیس بک، ٹوئٹر سمیت متعدد ایپ اسٹورز اور خبروں کی متعدد عالمی ویب سائٹس پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

    ایپ اسٹورز سپیگل کے صحافی میتھیو وان روہر نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے روس میں سوشل میڈیا پر پابندی کے حوالے سے خبر دی۔

    ان کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے لوگوں نے روس کے بارے میں بات کی کہ وہ یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بلاک کر رہا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

  • نیٹ فلکس نے روس میں اپنی سروسز بند کردیں

    نیٹ فلکس نے روس میں اپنی سروسز بند کردیں

    یوکرین پر حملے کے بعد روس پر اقتصادی پابندیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، حال ہی میں امریکی اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس نے روس میں اپنی سروس پر پابندی لگا دی ہے۔

    امریکی اسٹریمنگ سروسز کمپنی نیٹ فلکس نے بھی روس میں اپنے تمام جاری اور مستقبل کے منصوبوں پر کام روک دیا ہے، کمپنی نے روس میں مستقبل کے تمام منصوبوں کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔

    نیٹ فلکس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت روسی زبان میں 4 سیریز پروڈکشن اور پوسٹ پروڈکشن میں تھی تاہم روس یوکرین جنگ کے تناظر میں ان منصوبوں کو وقتی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں ہم اپنے پلیٹ فارم کی روسی سروس پر بھی کسی سرکاری چینل کو شامل نہیں کر رہے۔

    یوکرین پر حملے کے بعد سے روس کو فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری کی طرف سے بھی بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    نیٹ فلکس سے قبل کین فلم فیسٹیول نے بھی روس پر پابندی عائدکرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے تک روسی وفود پر فیسٹیول میں شرکت پر پابندی عائد رہے گی۔

  • روسی کرپٹو اکاؤنٹس نے امریکا کے لیے مشکل پیدا کر دی

    روسی کرپٹو اکاؤنٹس نے امریکا کے لیے مشکل پیدا کر دی

    واشنگٹن: روسی کرپٹو اکاؤنٹس پر پابندی لگانے میں ناکامی پر امریکی محکمہ خزانہ پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ پر روسی کرپٹو کرنسی اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے، امریکی قانون ساز مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کاؤنٹس پر فوری طور پر پابندی لگائی جائے۔

    امریکی سینیٹر الزبتھ وارین اور دیگر تین ڈیموکریٹک قانون سازوں نے محکمہ خزانہ پر زور دیا ہے کہ وہ روس پر عائد اقتصادی پابندیوں پر کرپٹو کرنسی انڈسٹری میں بھی عمل درآمد یقینی بنائے۔

    امریکی قانون سازوں نے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ امریکا کی خارجہ پالیسی کے اہداف کے خلاف ڈیجیٹل اثاثوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    امریکی سیکریٹری خزانہ جینٹ یلین کو قانون سازوں الربتھ وارین، شیروڈ براؤن، مارک وارنر اور جیکریڈ کی جانب سے بذریعہ خط ایک سوال نامہ بھی ارسال کیا گیا ہے، جس میں محکمہ خزانہ کو 23 مارچ تک کی مہلت دیتے ہوئے وضاحت مانگی گئی ہے کہ محکمے کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات (او ایف اے سی) کی کرپٹو انڈسٹری پر پابندیوں کے نفاذ پر عمل درآمد کے حوالے سے کیا گائیڈ لائنز ہیں؟

    واضح رہے کہ گزشتہ روز دنیا کے بڑے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز ’کوائن بیس‘ اور ’بائنینس‘ نے روسی شہریوں کے کرپٹو کرنسی اکاؤنٹس منجمد کرنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا، عام روسی شہریوں کی پریشانیاں ایسے کڑے وقت میں کرپٹو اکاؤنٹس کی بندش سے مزید بڑھ جائیں گی۔

    کرپٹو ایکسچینج کی جانب سے روسی کرپٹو اکاؤنٹس کو بند کرنے سے انکار پر سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے یورپی ہم عصروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

  • روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    ماسکو: روس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ ان کمپنیوں کی جانب سے کی جانے وال خلاف ورزیاں ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکی سوشل میڈیا جائنٹ فیس بک اور ٹویٹر نے روس میں اپنی ایپ تک رسائی کو محدود کردیا ہے۔

    تاہم روسی قوانین کی خلاف ورزی اور مقامی دفاتر کھولنے میں ناکامی پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں گوگل، ٹویٹر اور میٹا (فیس بک) کو جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی منظوری سے ہونے والی اس قانون سازی میں روزانہ 5 لاکھ سے زائد استعمال کنندگان کو جولائی 2021 تک روسی حدود میں دفاتر کھولنے کے احکامات دیے گئے تھے اور ایسا نہ کرنے والی کمپنیوں پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    جبکہ ان کمپنیوں کو روسی محکمہ مواصلات میں رجسٹریشن کروانے کے احکامات بھی دیے گئے تھے۔

    گزشتہ سال نومبر میں ریاستی مواصلاتی قانون ساز روسکوم ایڈزورنے ان 13 کمپنیوں کی فہرست جاری کی تھی، جنہیں اس قانون کے تحت روسی سرزمین پر اپنے دفاتر قائم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    جبکہ گزشتہ ماہ کے آخر تک اس قانون پر عمل درآمد نہ کرنے والی کمپنیوں پر پاندیاں اور جرمانے عائد کرنے کے شروع کر دیے گئے تھے۔

    تاہم 28 فروری کی حتمی تاریخ تک صرف چند ایک کمپنیوں نے اس پر عمل درآمد کیا، جبکہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد بھی مغربی کاروباری اداروں پر روس سے تجارتی تعلقات ختم کرنے کے دباؤ میں اضافہ ہوا۔

    وزارت مواصلات کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق ایپل اور اسپاٹی فائی نے روس یوکرین جنگ سے قبل ہی اپنے دفاتر کھول دیے تھے جب کہ میسیجنگ ایپ وائبر نے اس ضمن میں درکار تمام مراحل طے کرلیے ہیں۔

    ویب سائٹ کے مطابق جن کمپنیوں نے ابھی تک روس میں اپنے دفاتر قائم نہیں کیے ہیں اس میں گوگل، میٹا، ٹویٹر، ٹک ٹاک، زوم اور ویڈیو شیئرنگ ایپ لائیکی شامل ہیں۔

  • یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے

    یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے

    برسلز: یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے ہیں۔

    یورپی یونین کی جانب سے روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا گیا، صدر یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ روس کے لیے تمام یورپی ایئر اسپیس بند کر دی گئی ہے، اب روس سے تعلق والا کوئی بھی جہاز یورپ نہیں آ سکے گا۔

    صدر یورپی کمیشن کے مطابق روس سے تعلق والے میڈیا کو بھی یورپ میں بند کر دیا گیا ہے، یورپی بینکوں میں روسی سرمایہ کاروں کے اثاثوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    روس کے خلاف مزید امریکی پابندیوں کے بعد جاپان نے بھی روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    روس کے پاس کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ہی نہیں: روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    واضح رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں میں شدت آ گئی ہے، فوجی آپریشن کے پانچویں روز دارالحکومت کیف میں دوبارہ گولہ باری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں ایسی سیٹلائٹ تصاویر دکھائی گئی ہیں جن کے مطابق کیف کی جانب ایک بہت بڑے روسی فوجی قافلے کی پیش قدمی جاری ہے، روسی فوجی قافلہ سڑک پر 40 میل تک پھیلا ہوا ہے، روسی فوجی کانوائے میں ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں موجود ہیں۔

    دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین اشتعال انگیزی کر رہا ہے، تاہم روس یوکرین میں جوہری کارروائی سے ہر ممکن گریز کرے گا۔ انھوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ واشنگٹن اور مغرب روس کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔

  • روس کا یوکرینی فوج کے 254 ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ

    روس کا یوکرینی فوج کے 254 ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں تباہ کرنے کا دعویٰ

    ماسکو: روس نے یوکرین کی فوج کو زبردست حربی نقصان پہنچانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا 254 ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں تباہ کردی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگورکوناشینکوف نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا جمعرات کوخصوصی فوجی آپریشن” کے آغاز کے بعد سے روسی مسلح افواج نے یوکرین کے فوجی بنیادی ڈھانچے کے 1,067 اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں 27 کنٹرول پوائنٹس اور مواصلاتی مراکز، فضائی دفاع کے 38 طیارہ شکن میزائل سسٹم، ایس -300 شامل ہیں۔

    میجر جنرل ایگورکوناشینکوف کا کہنا تھا کہ روسی افواج نے یوکرین کے دو سو چوؤن ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں سمیت فضائی حملے میں اکتیس جنگی طیاروں کو زمین پر ہی تباہ کردیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق یوکرین کے پینتالیس ملٹی پل راکٹ لانچنگ سسٹم، ایک سو تین توپوں اور مارٹر گنوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ یوکرینی فوج کی ایک سو چونسٹھ خصوصی جنگی گاڑیاں تباہ کی گئیں۔

    خیال رہے روسی افواج کی جانب سے یوکرین میں فوجی آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے ، لڑائی میں کئی گھنٹے تعطل کے بعد کیف اور خارکیف میں دھماکے سنے گئے۔

    دارالحکومت کیف مکمل طور پر روسی فوج کے گھیرے میں ہیں اور شہر کے داخلی ور خارجی راستے بند کردیئے گئے ہیں۔

    میئر کیف نے تصدیق کی ہے کہ روسی افواج شہر پر تمام اطراف سے گولہ باری کر رہی ہیں، یوکرینی فضائیہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کئے۔

    یاد رہے یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کیلئے تیار ہوگیا ہے ، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

  • روس نے حملے جاری رکھے تو مزید پابندیاں لگائیں گے، جی سیون

    روس نے حملے جاری رکھے تو مزید پابندیاں لگائیں گے، جی سیون

    نیویارک : جی سیون ممالک نے روس کو مزید پابندیوں کی دھمکی دے دی، اس کے علاوہ روس یوکرین تنازع پر جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سات ممالک پر مشتمل عالمی تنظیم جی سیون نے روس کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر اس نے یوکرین پرحملے جاری رکھے تو مزید پابندیاں لگائیں گے۔

    امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، کینیڈا، اٹلی اور جاپان کی جانب سے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یوکرین پر روس کا قبضہ قبول نہیں کیا جائے گا، روس نے حملے بند نہ کیے تو مزید پابندیاں لگا دیں گے۔

    جی سیون کا مزید کہنا ہے کہ یوکرین کو45کروڑ ڈالر کے مہلک ہتھیار دیں گے، جنگ جاری رہی تو70لاکھ افراد بےگھر ہوجائیں گے، روس یوکرین تنازع سے یورپ میں انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔

    سلامتی کونسل کے غیرمعمولی اجلاس میں روس سمیت پانچ سپر پاورز کی ویٹو پاور سلب کر لی گئی، یوکرین پر حملے کے خلاف جنرل اسمبلی کا فوری ہنگامی اجلاس بلانے کی منظوری دے دی گئی۔ قرارداد کے حق میں گیارہ ممالک نے ووٹ دیا، چین، بھارت، عرب امارات نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    امریکا، یورپی یونین، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب سے اقتصادی پابندیوں کے بعد روسی کرنسی اپنی قدر کھو بیٹھی ہے، روبل ڈالر کے مقابلے میں پہلی بار 20 فیصد تک گر گیا ہے۔