Tag: Russia

  • روس کا 500 ٹن خلائی اسٹیشن کا ملبہ بھارت پر گر سکتا ہے

    روس کا 500 ٹن خلائی اسٹیشن کا ملبہ بھارت پر گر سکتا ہے

    ماسکو: روسی خلائی پروگرام کے سربراہ دیمتری روگوزین نے متنبہ کیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باعث روس کی خلائی پروگرام میں عدم شرکت کے بعد، 500 ٹن خلائی اسٹیشن کا ملبہ بھارت پر گر سکتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی پابندیوں کے بعد روسی خلائی پروگرام کے سربراہ دیمتری روگوزین نے متنبہ کیا ہے کہ روس کا 500 ٹن خلائی اسٹیشن کا ڈھانچہ بھارت پر گر سکتا ہے۔

    سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر اسپیس اسٹیشن مدار سے نکل گیا تو ملبہ چین اور بھارت پر گرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں روس کی شراکت داری ختم ہوجائے گی جو اس خلائی پروگرام کے لیے تباہ کن ثابت ہوگی۔

    خیال رہے کہ روس، امریکا، کینیڈا، جاپان اور متعدد یورپی ممالک خلائی پروگرام کا حصہ ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے روس کے یوکرین پر حملے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس کو یوکرین پر بلا جواز حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ روسی بینک کے 250 ملین ڈالرز کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے، پابندیوں سے چار روسی بینک متاثر ہوں گے۔ روس کی برآمدات سمیت دیگر شعبوں پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

  • روس نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ‘ویٹو’ کردیا

    روس نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو ‘ویٹو’ کردیا

    نیویارک: روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کے خلاف ‘جنگ’ روکنے کی قرار داد ویٹو کردی۔

    غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قرارداد میں یوکرین کے خلاف روسی ’جارحیت‘ کی مذمت کی گئی تھی اور فوج کے فوری انخلاء کا مطالبہ کیا گیا تھا، سلامتی کونسل کے 15 میں سے 11 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا، چین، بھارت اور متحدہ عرب امارات نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    اجلاس کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوٹریس نے کہا کہ روسی فوجیوں کو بیرکس میں واپس جاناچاہیے، امن کو ایک اور موقع دینا چاہیے، ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔

    دوسری جانب روسی دستوں نے یوکرین کے شہر ‘میلیٹوپول’ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے،میلیٹوپول میں کسی قسم کی مزاحمت کاسامنا نہیں کرناپڑا۔

    یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے لیے امداد کے ڈھیر لگ گئے

    روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا،مغربی ممالک کےساتھ تعلقات ’’پوائنٹ آف نوریٹرن‘‘پرپہنچ رہے ہیں، ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریہ زخاروا نے کہا کہ امریکا سے تعلقات اب معمول کے مطابق نہیں چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مغرب روس پر اپنی کالونی بنانےکا نظریہ مسلط کرنے میں ناکام رہا۔

    ادھر کینیڈا، امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے جمعے کے روز روس پر مزید پابندیاں لگانے کا اعلان کیا جن میں صدر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پر ذاتی پابندیاں بھی شامل ہیں۔

     

  • روس  کی یوکرین کو بات چیت کی مشروط پیشکش

    روس کی یوکرین کو بات چیت کی مشروط پیشکش

    ماسکو : روس نے یوکرین کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبرایجنسی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس نے یوکرین کو بات چیت کی مشروط پیشکش کردی ہے۔

    روسی وزیرخارجہ سرگئی لارووف کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے تو مذاکرات کیلئےتیار ہیں ، یوکرین پر نازیوں کی حکومت نہیں چاہتے۔

    سرگئی لارووف نے کہا کہ مغرب کی مسلسل اسی بے جا حمایت نے یوکرین کو المیے سے دوچار کیا، مذاکرات سے تمام مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔

    روسی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے فرانسیسی ہم منصب کو ٹیلی فونک گفتگو میں بتا دیا تھا کہ روس نیٹو کی توسیع کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کو تمام آپشنز دیے، اب بھی مذاکرات کے ذریعے ان تمام آپشنز پرعمل کرسکتے ہیں جو یوکرین، یورپی ممالک سمیت روسی فیڈریشن کیلیے مناسب حالات، مواقع اور ضروریات کی ضمانت دے سکیں۔

  • روس کے ہاتھوں سے چیمپیئنز لیگ فائنل کی میزبانی نکل گئی

    روس کے ہاتھوں سے چیمپیئنز لیگ فائنل کی میزبانی نکل گئی

    مانچسٹر: روس کے ہاتھوں سے 2022 چیمپیئنز لیگ فائنل کی میزبانی نکل گئی، یوکرین پر حملے کی وجہ سے روس سے چیمپیئنز لیگ فائنل کی میزبانی واپس لے لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپین فٹبال ایسوسی ایشن نے روس سے میزبانی واپس لے لی، چیمپیئنز لیگ کا فائنل اب پیرس میں ہو گا، اس سلسلے میں یورپین فٹبال ایسوسی ایشن نے ایگزیکٹو کمیٹی کا غیر معمولی اجلاس طلب کیا تھا۔

    ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں روس سے فائنل کی میزبانی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔واضح رہے کہ یورپ کے سب سے باوقار کلب مقابلے کا فائنل 28 مئی کو سینٹ پیٹرزبرگ میں کھیلا جانا تھا۔

    جمعے کو ہونے والی یورپین فٹبال ایسوسی ایشن کی تقریب

    جمعہ کو ہونے والی میٹنگ کے بعد، یو ای ایف اے نے تصدیق کی کہ یہ میچ گیز پروم ایرینا میں نہیں ہوگا، بلکہ اس کی بجائے یورپی فٹ بال کی گورننگ باڈی نے فیصلہ کیا ہے کہ اسے پیرس کے اسٹیڈ ڈی فرانس میں منعقد کیا جائے گا۔

    فائنل کے لیے پیرس کا انتخاب فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے بحران میں کھیل کو بحران سے محفوظ رکھنے کی حمایت پر کیا گیا، ایسویسی ایشن کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ کھلاڑیوں اور اُن کے خاندانوں کو محفوظ رکھنے کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔

    اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ مقابلوں میں حصہ لینے والے روسی اور یوکرینی کھلاڑی اگلے فیصلے تک تمام ہوم میچز غیر جانب دار مقامات پر ہی کھیلیں گے۔

  • یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، پیوٹن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، پیوٹن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کا یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر روسی فضائی حملوں کے بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا اہم بیان سامنے آیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، یوکرینی فوج اپنے ہتھیار ڈال دے۔

    دوسری طرف یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین کے ملٹری انفرا اسٹرکچر پر حملہ کیاہے، جس پر ملک میں مارشل لا کا نفاذ کر دیا ہے۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرین نے اپنی فضائی حدود سویلین جہازوں کے لیے بند کر دی۔

    روس نے یوکرین کا فضائی کنٹرول حاصل کرلیا

    روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں ہر لمحہ شدت آ رہی ہے، روس کے سرکاری اور غیر سرکاری ذرائع ابلاغ نے وزارت دفاع کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ روس نے یوکرین کے فضائی کنٹرول پر غلبہ حاصل کر لیا ہے۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق روس نے یوکرین کے فضائی اڈوں کے فوجی ڈھانچے کو تباہ کرنے اور اس کے فضائی دفاع کو پست کرنے کے بعد کنٹرول حاصل کیا، وزارت دفاع کے عہدے داروں کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ پیش قدمی کے دوران روسی دستوں کو یرکوین کے سرحدی محافظین کی جانب سے کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پرا۔

  • روس کی یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید

    روس کی یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید

    ماسکو : روس نے یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید کردی اور کہا یوکرین کی مسلح افواج کی فضائی صلاحیتوں کو دبا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزارت دفاع نے یوکرین کی جانب سے جنگی طیارہ گرانے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا یوکرینی علاقے میں روسی طیارے کو گرانے کی خبریں درست نہیں۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ یوکرین کی بارڈر سروس کی طرف سے کوئی مزاحمت نہیں ہو رہی ، یوکرین کی مسلح افواج کی فضائی صلاحیتوں کو دبا دیا گیا ہے اور فضائی اڈوں کا ایئر بیس کو ناکارہ کردیا گیا ہے۔

    روسی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ یوکرین میں شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنائیں گے، شہری آبادیوں کو کوئی خطرہ نہیں ، یوکرین کے فوجی اڈے اور دفاعی تنصیبات ہدف ہیں۔

    یاد رہے روس کی جانب سے یوکرین کے مشرقی علاقوں پر حملے کے بعد یوکرینی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین نے روس کے پانچ جہاز گرائے ہیں۔

    وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ افواج نے لوہانسک کے علاقے میں 5 طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا، یوکرینی فوجی یونٹ اپنی پوزیشنز پر ہیں، دشمن کو دٹ کر جواب دیں گے۔

    خیال رہے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے اعلان جنگ کے بعد یوکرین میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا، یوکرائنی وزارتِ داخلہ کا کہنا تھا کہ روس نے بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملہ کیا ہے لیکن یوکرائن آخری فتح تک اپنا دفاع کرے گا۔

    یوکرائنی وزیرداخلہ نے زور دیا تھا کہ روس کوآگےبڑھنےسے روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری حرکت میں آنا ہوگا۔

    واضح رہے روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا تھا ، جس کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں تھیں۔

  • روس نے بیلسٹک اور کروز میزائل سے حملہ کیا، یوکرین کا دعویٰ

    روس نے بیلسٹک اور کروز میزائل سے حملہ کیا، یوکرین کا دعویٰ

    کیف: عالمی دنیا کی سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں، روس نے یوکرین پر حملہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر پیوتن نے آج یوکرین میں علیحدگی پسندوں کی مدد کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا اعلان کیا ہے، روسی صدر کے اعلان کے بعد مشرقی یوکرین کےعلاقے ماریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ہیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے بلیک سی پورٹ وڈیسا میں بم دھماکوں سے لرز اٹھا ہے جبکہ کرماتو رسک میں فضائی حملےاور دھماکوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: روسی صدر نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا

    روسی حملےکےبعدیوکرین کی جانب سے باضابطہ بیان جاری کیا گیا ہے، یوکرین وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کیف، خرکیف، ماریوپول اور اڈیسا میں بیلسٹک اورکروز میزائل سےحملہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ کسی صورت جنگ نہیں چاہتے، ہم آج بھی بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں۔

  • روس نئی امریکی پابندیوں کا بھرپور جواب دے گا: روسی وزارت خارجہ

    روس نئی امریکی پابندیوں کا بھرپور جواب دے گا: روسی وزارت خارجہ

    ماسکو: روس نے کہا ہے کہ وہ نئی امریکی پابندیوں کا بھرپور جواب دے گا۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ روس نئی امریکی پابندیوں کا بھرپور جواب دے گا، دوسری طرف روس نے یوکرین سے سفارتی عملے کو بھی نکالنا شروع کر دیا ہے۔

    روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ پابندیوں پر سخت ردِ عمل سامنے آئے گا، یہ ضروری نہیں کہ رد عمل پابندیوں پر مبنی ہو، تاہم امریکی فریق کے لیے اچھی طرح سے نپا تُلا اور بہت حساس ہوگا۔

    وزارت نے کہا کہ واشنگٹن نے "روس کی روش کو تبدیل کرنے” کے لیے پابندیوں کے نئے دور کا اعلان کیا ہے، لیکن روس نے ثابت کر دیا ہے کہ تمام تر پابندیوں کے کے باوجود وہ نقصان کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

    روس نے واضح کیا کہ پابندیوں کا دباؤ ہمارے مفادات کا مضبوطی سے دفاع کرنے کے ہمارے عزم کو متاثر نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ منگل کے روز، بائیڈن نے روس کے خلاف پابندیوں کی ‘پہلی قسط’ کا اعلان کیا ہے، جس میں روس کو فنانسنگ سے محروم کرنے اور مالیاتی اداروں اور ملک کی ‘اشرافیہ’ کو نشانہ بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔

  • روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    ماسکو: روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی، مذکورہ علاقے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول ہیں، روسی صدر نے فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم بھی دے دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا خطاب سرکاری ٹی وی پر نشر ہوا، روسی صدر نے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول 2 علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی تسلیم کرلی۔

    پیوٹن اور یوکرینی علیحدگی پسند رہنماؤں میں باہمی امداد کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔ پیوٹن نے روسی فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم دے دیا۔

    پیوٹن کا کہنا ہے کہ انہوں نے روسی پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس کی توثیق کرے۔

    دوسری جانب امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کا اقدام منسک معاہدوں کی مکمل خلاف ورزی ہے، روس نے یوکرین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر حملہ کیا ہے۔

    ترجمان امریکی دفتر خارجہ کے مطابق ہم روسی اقدام کا مناسب اور مضبوط جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے روسی اقدام پر سخت معاشی پابندیاں متوقع ہیں ، جبکہ فرانسیسی صدر نے بھی اقوام متحدہ سے معاملے پر فوری اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔

  • روس نے حملہ کیا تو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے، جرمنی

    روس نے حملہ کیا تو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے، جرمنی

    میونخ : جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سالانہ بین الاقوامی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے متنبہ کیا کہ یوکرائن پر حملہ کیا گیا تو جواب میں روس کو فوری اور سخت پابندیوں کا سامناکرنا پڑے گا۔

    میونخ میں ہونے والی جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کی سالانہ بین الاقوامی سیکیورٹی کانفرنس کے اختتامی سیشن میں روس اور یوکرائن کے بحران کی شدت اور ممکنہ خطرات پر بحث کی گئی۔

    سیکیورٹی کانفرنس کی صدارت جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے کی، جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے روس سے مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی اپیل کی۔

    بیئربوک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 2014 سے جی سیون اور بین الاقوامی تنظیموں نے یوکرین کو48 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔

    انتونیو گوتریس نے کہا کہ یوکرائنی بحران عالمی سیکیورٹی کے لیے انتہائی پیچیدہ خطرہ ہے، وزیر خارجہ لٹویا کا کہنا تھا کہ روس سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنا ضروری ہے۔

    جرمن چانسلر نے کہا کہ حملہ کیا گیا تو روس کو فوری سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ روسی فوجیوں کا اجتماع یوکرائن کیلئے ناقابل قبول خطرہ ہے۔