Tag: Russia

  • روسی ماہرین کا اومیکرون کے حوالے سے دنیا سے بالکل مختلف بیان

    روسی ماہرین کا اومیکرون کے حوالے سے دنیا سے بالکل مختلف بیان

    ماسکو: روسی ماہرین نے کرونا وائرس کی نئی قِسم اومیکرون کے حوالے سے دنیا سے بالکل مختلف بیان جاری کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ نئی کرونا وائرس قِسم وبا کے خاتمے کی پہلی علامت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی ماہرین نے نئے ویرینٹ اومیکرون کے سامنے آنے کو کرونا وبا کے خاتمے کی پہلی علامت قرار دے دیا ہے۔

    روسی فیڈرل میڈیکل بائیولوجیکل ایجنسی کے متعدی امراض کے چیف ماہر ولادی میر نیکوفوروف کا کہنا ہے کہ کووِڈ 19 کے اومیکرون ویرینٹ کا پھوٹنا اس بات کا پہلا اشارہ ہو سکتا ہے کہ کرونا وبا اپنے خاتمے کے قریب ہے۔

    اومیکرون نے خود کو بدلنے کے لیے عام نزلے کے وائرس کے ساتھ کیا کیا؟

    وائرس کی نئی قِسم جس کی ابتدا جنوبی افریقا میں ہوئی اور جو زیادہ متعدی ہے، سے متعلق انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس اعداد و شمار موجود ہیں جو اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ یہ وائرس کم خطرناک ہے اور اس وائرس سے متاثر ہونے کے بعد علامات انتہائی کم ہیں۔

    ولادی میر نیکوفوروف نے کہا کہ یہ نیا ویرینٹ پھیپھڑوں کو شدید نقصان نہیں پہنچاتا، اور مجھے لگتا ہے کہ یہ اس ڈراؤنے خواب کے اختتام کا آغاز ہو سکتا ہے۔

    وبائی امراض کے ماہر کا کہنا تھا کہ وہ اس ویرینٹ کو وبا کے خاتمے کی پہلی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں، کیوں کہ وائرس کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    انھوں نے ایک اہم نکتہ یہ بھی بتایا کہ وائرس کی نئی قِسم کی وجہ سے کرونا وائرس ایک عام موسمی سانس کا انفیکشن بن سکتا ہے۔

  • تیل کی پیداوار: روس نے امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    تیل کی پیداوار: روس نے امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا

    ماسکو: روس ستمبر میں دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا اور اس حوالے سے امریکا کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

    روسی میڈیا کے مطابق قومی شماریات کی سروس کا کہنا ہے کہ ستمبر 2021 میں روس امریکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے حجم کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ماسکو نے جولائی میں 10.45 ملین بیرل یومیہ تیل کی پیداوار کی جبکہ اسی عرصے میں امریکا کی طرف سے یومیہ 11.31 ملین بیرل تیل پیدا کیا گیا۔

    اگست میں روس کی پیداوار کم ہو کر 10.4 ملین بیرل یومیہ ہوگئی جبکہ امریکا میں 11.14 ملین بیرل یومیہ پیدا ہوئی۔ ستمبر میں روس کی پیداوار بڑھ کر 10.73 ملین بیرل یومیہ ہوگئی جبکہ امریکا کی پیداوار 10.72 ملین بیرل یومیہ تک گر گئی۔

    روس نے جنوری سے ستمبر 2021 میں کل 387.8 ملین ٹن تیل پیدا کیا جو کہ سالانہ لحاظ سے 0.1 فیصد زیادہ ہے۔

    ستمبر کی پیداوار سال بہ سال 8.1 فیصد بڑھ کر 44.1 ملین ٹن تک پہنچ گئی، جنوری ۔ ستمبر میں روسی تیل کی برآمدات 5.8 فیصد کم ہو کر 171.4 ملین ٹن رہ گئیں، ملک کی پیداوار میں برآمدات کا حصہ 44.2 فیصد رہا۔

  • روس اور چین کے درمیان کون سا ملک دراڑ‌ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے؟

    روس اور چین کے درمیان کون سا ملک دراڑ‌ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے؟

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے انکشاف کیا ہے کہ روس کے چند مغربی شراکت دار چین کے ساتھ ان کے تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ ہمارے کچھ مغربی شراکت دار کھلے عام روس اور چین کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کوششوں سے بہ خوبی واقف ہیں، اور ہم اپنے چینی دوستوں کے ساتھ مل کر سیاسی، اقتصادی اور دیگر تعاون کو وسعت دے کر ان کوششوں کا جواب دیتے رہیں گے، اس سلسلے میں ہم عالمی میدان میں ہم آہنگی کے لیے بھی اقدامات کرتے رہیں گے۔

    روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے بھارت کے حوالے سے کہا کہ ان کا ملک بھارت کو دنیا کے ایک آزاد اور مضبوط مرکز کے طور پر دیکھتا ہے اور اس کے ساتھ کثیر جہتی دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔

    پیوٹن نے کہا کہ روس بھارت کے ساتھ تعلقات میں یکساں رویہ رکھتا ہے اور دونوں ممالک خاص طور پر مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت دار ہیں۔ واضح رہے کہ روسی صدر کا یہ تبصرہ دسمبر کے اوائل میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ سالانہ دو طرفہ سربراہی اجلاس سے پہلے آیا ہے۔

    افغانستان کی صورت حال پر مسٹر پیوٹن نے کہا کہ افغانستان کو خاص طور پر امریکی انخلا کے بعد سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی موجودہ صورت حال روس کی جنوبی سرحدوں پر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی اقدامات کی ضرورت ہے۔

  • روسی اقدام سے امریکا کے ہوش اڑ گئے

    روسی اقدام سے امریکا کے ہوش اڑ گئے

    واشنگٹن: روس کی جانب سے خلا میں سیٹلائٹ کو میزائل سے تباہ کرنے کے تجربے نے امریکا کے ہوش اڑا دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے روسی اقدام پر سخت ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے بین الاقوامی مفادات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    امریکا نے روس کے خلا میں اپنے سیٹلائٹ کو میزائل سے تباہ کرنے کے تجربے کی شدید مذمت کی، پیر کے روز امریکا نے اینٹی سیٹلائٹ ٹیسٹ کو لاپرواہی اور خطرناک عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس رویے کو ‘برداشت نہیں کرے گا’۔

    یو ایس اسپیس کمانڈ کے مطابق تجربے کے باعث بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود عملے کے ارکان کو حفاظت کے لیے خلائی جہاز میں گھسنا پڑ گیا تھا۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اس تجربے سے سیٹلائٹ کے 15 سو سے زائد بڑے اور لاکھوں چھوٹے ٹکڑے خلا میں بکھر گئے ہیں، جو تمام ملکوں کے مفادات کے لیے خطرہ ہیں۔

    امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ زمین سے کیے گئے اس میزائل حملے سے متعلق امریکا کو پیشگی اطلاعات نہیں دی گئی تھیں جس پر اتحادیوں سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔

    دوسری جانب ترجمان پینٹاگون نے کہا کہ روس جو صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے اسے دیگر ممالک کی سلامتی کے لیے خطرے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

  • یورپ کو گیس کی فراہمی سے متعلق صدر پیوٹن کے الفاظ کی وضاحت

    یورپ کو گیس کی فراہمی سے متعلق صدر پیوٹن کے الفاظ کی وضاحت

    ماسکو: یورپ کو گیس کی فراہمی سے متعلق صدر پیوٹن کے الفاظ کی وضاحت کرتے ہوئے روس نے کہا ہے کہ یورپ کو براستہ بیلاروس گیس فراہمی کم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے میڈیا کو بتایا کہ بیلاروس کے راستے یورپ کو گیس کی ترسیل کے بارے میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے الفاظ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ماسکو نورڈ اسٹریم 2 کے شروع ہونے کے بعد بیلاروس کے ذریعے گیس سپلائی کم کر سکتا ہے۔

    قبل ازیں صدرپوتن نے امید ظاہر کی تھی کہ مینسک یورپی یونین کے ممالک کو روسی گیس کی ترسیل کو منقطع نہیں کرے گا۔

    ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ بیلاروس کی جانب سے یک طرفہ طور پر یورپ کو روسی گیس کی فراہمی میں رکاوٹ سے نہ صرف یورپی توانائی کے شعبے کو نقصان پہنچے گا، بلکہ اس سے بیلاروس کے ایک ٹرانزٹ ملک کے طور پر روس کے ساتھ تعلقات پر بھی منفی اثر پڑے گا۔

    ‏’یورپی یونین کو گیس کی ترسیل بند کر دیں گے‘‏

    یاد رہے کہ تین دن قبل بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے اعلان کیا تھا کہ اگر یورپی یونین ‏نے اس کے ملک پر پابندیاں عائد کیں تو وہ یورپ کو گیس کی ترسیل منقطع کر دیں گے۔

    صدر الیگزینڈر نے کہا کہ ہم یورپ کو سرد موسم میں گیس فراہمی کے ذریعے گرم رکھنے کی سہولت دیتے ہیں ‏اور وہ بدلے میں سرحدیں بند کرنے کی دھمکی دیتے ہیں۔

  • روس افغانستان کو ہنگامی امداد فراہم کرے گا، عہدیدار کا اعلان

    روس افغانستان کو ہنگامی امداد فراہم کرے گا، عہدیدار کا اعلان

    روسی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے کہا ہے کہ روس افغانی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے افغانستان کو جلد ہی ایک ہنگامی امداد فراہم کرے گا۔

    ماسکو : روسی وزارت خارجہ کے ایشیائی محکمہ کے ڈائریکٹر اور روسی صدر کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان زمیر کابلوف نے کانفرنس میں کہا ہے کہ روس کی وزارت دفاع اور وزارت ہنگامی حالات افغانستان کے لئے انسانی امداد کی تیاری کر رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس افغانستان کو جلد ہی ہنگامی امداد فراہم کرے گا. ان کا کہنا تھا کہ صدر پوتن کے احکامات پر افغان عوام کی مدد کے لیے ایک امدادی آپریشن کا آغاز جلد کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابھی امدادی سامان پہنچنے کی تاریخ نہیں بتائی جا سکتی لیکن یہ جلد ہی بھیجا جائے گا۔‘‘ ضمیر کابلوف کا یہ بیان ماسکو میں افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کے کچھ روز بعد سامنے آیا ہے۔

  • روس کا طالبان سے متعلق مغربی دنیا سے بڑا مطالبہ

    روس کا طالبان سے متعلق مغربی دنیا سے بڑا مطالبہ

    ماسکو: روس نے کہا ہے کہ افغانستان کے فنڈز روکنا اشتعال انگیزی ہے، مغربی دنیا طالبان سے روابط بحال کرے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے لیے روسی صدارتی نمائندہ ضمیر کابلوف نے میڈیا سے گفتگو میں خبردار کیا کہ اس بات کا خطرہ ہے کہ افغانستان منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کی طرف نہ چلا جائے۔

    انھوں نے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ طالبان کے ساتھ رابطہ کریں، اور یورپی یونین افغانستان میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولے۔

    ضمیر کابلوف نے کہا کہ یورپی یونین افغانستان میں اپنا مشن دوبارہ کھولے، یورپی شراکت داروں کو افغانستان نہیں چھوڑنا چاہیے تھا، یہی وقت تھا جب یورپی سفارت کار افغانستان میں واپس آتے۔

    انھوں نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں انتشار سے بچنے کے لیے طالبان کے ساتھ رابطے میں رہیں اور خبردار کیا کہ امداد میں کمی کی کوششیں ’غلط نتائج کی حامل‘ ہوں گی۔

    کابلوف نے نیٹو افواج کے پیچھے چھوڑے گئے ’بھاری مقدار میں ہتھیاروں‘ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ افغانستان میں لوگ زندہ رہنے کی کوشش میں منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کا سہارا لے سکتے ہیں۔

    انھوں نے افغانستان کے لیے فنڈنگ ​​پر پابندی ہٹانے کے لیے روس کے مطالبات کو بھی دہرایا، اور کہا کہ یہ بالکل اشتعال انگیز ہے، کہ وہ کس کو سزا دے رہے ہیں، افغان حکام کو یا وہاں کے لوگوں کو؟ پیسے افغان عوام کو واپس کرنے چاہئیں۔

    یاد رہے کہ روس نے گزشتہ ہفتے طالبان حکومت کے ارکان کی بین الاقوامی مذاکرات کے لیے میزبانی کی تھی، ان مذاکرات کے دوران طالبان نے علاقائی سلامتی پر روس، چین اور ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

  • روسی صدر کا طالبان سے متعلق اہم بیان

    روسی صدر کا طالبان سے متعلق اہم بیان

    ماسکو: روس نے طالبان کو شدت پسند تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ طالبان کو شدت پسند تنظیموں کی فہرست سے نکالنے پر غور کر رہے ہیں۔

    پیوٹن نے کہا کہ ملک چلانے کے لیے افغانستان کے منجمد اثاثوں کو بحال ہونا چاہیے، طالبان نے اقتدار پر قبضے سے پہلے روس سے کئی بار مذاکرات کیے، کوشش ہے کہ افغانستان میں شدت پسند غلبہ نہ پائیں۔

    واضح رہے کہ چند دن قبل روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ روس ابھی طالبان کو باضابطہ تسلیم نہیں کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ روس چاہتا ہے طالبان نے جو وعدے کیے تھے وہ ان پر عمل درآمد کریں، خصوصاً طالبان حکومت سازی میں سیاسی اور قبائلی فریقین کی نمائندگی کا وعدہ پورا کریں۔

    بدھ کو ماسکو میں طالبان کے افغانستان پر عالمی کانفرنس منعقد کی گئی تھی، افغانستان میں طالبان کی عمل داری کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے ہونے والے بین الاقوامی مذاکرات میں کابل حکومت کی نمائندگی طالبان نے کی۔

    روسی حکام نے عالمی برداری پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں داعش کے خلاف اپنے ایکشن میں فوری طور پر تیزی لائے، روس کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان کی عمل داری کے بعد سے یہ دہشت گرد تنظیم افغانستان میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے، جو ایک تشویش ناک بات ہے۔

  • روس : کورونا سے اموات میں اضافہ ،   دفاتر اور کاروبار بند کرنے کا اعلان

    روس : کورونا سے اموات میں اضافہ ، دفاتر اور کاروبار بند کرنے کا اعلان

    ماسکو : روسی صدر پیوٹن نے کورونا کیسز اور اموات میں اضافے کے پیش نظر ایک ہفتے کیلئے سرکاری دفاتر بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں کورونا وائرس کی وبا پھر پنجے گاڑھنے لگی، چوبیس گھنٹے کے دوران ایک ہزار 36 اموات اور 36 ہزار 339 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اس صورتحال کے پیش نظر روسی صدر پوٹن نے28 اکتوبر سے 7 نومبر تک دفاتر اور کاروبار بند کرنے کا اعلان کردیا ہے اور ماسکو میں 28 اکتوبر سے ریسٹورنٹ، ہوٹل اور بارز بند کرنے کا حکم دیا۔

    روسی حکام نے کورونا ویکسینیشن کی سست شرح کو انفیکشن اور اموات میں اضافے کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ میں سترہ جولائی کے بعد پہلی بار کورونا کیسز کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی، برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے عوام سے ویکسین کی اضافی ڈوز لگوانے کی اپیل کی ہے۔

    برطانیہ میں 28 دن میں115 افراد کورونا وائرس کے باعث جان سے گئے۔

  • غلط انجیکشن نے خاتون کی عمر 10 سال بڑھا دی

    غلط انجیکشن نے خاتون کی عمر 10 سال بڑھا دی

    روس میں بیوٹی ٹریٹمنٹ ایک خاتون کو اتنی مہنگی پڑ گئی کہ ان کی زندگی برباد ہو گئی، خاتون آرکٹیکٹ کا چہرہ کسی ممی کی طرح سکڑ گیا، اور وہ راتوں رات 10 سال بڑی دکھائی دینے لگیں۔

    37 سالہ خاتون سویٹلانا کا تعلق روسی شہر پرم سے ہے، انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ خوب صورتی کے لیے کلینک گئی تھی لیکن اس کے برعکس نتیجہ نکل آیا، اور غلط انجیکشن سے ان کا چہرہ اس طرح سکڑا جیسے کسی ممی کا ہوتا ہے۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے دوست نے کہا تھا کہ وہ کچھ معمر سی لگنے لگی ہیں، اس لیے وہ بیوٹی ٹریٹمنٹ کے لیے گئی، لیکن اس چکر میں اپنے چہرے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا بیٹھیں، اور دوست کو بھی ہمیشہ کے لیے کھو دیا۔

    خاتون نے ایک ویڈیو بھی شئیر کی جس میں انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹر کے غلط انجیکشن سے ان کا چہرہ ’ممی‘ کی طرح سکڑ گیا اور جلد ڈھیلی ہو گئی اور اس کے چہرے پر جھریاں آ گئیں۔

    سویٹلانا نے بتایا کہ کاسمیٹک سرجن نے ایک نئی دوا استعمال کی ہے جو حال ہی میں برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں استعمال کے لیے منظور کی گئی ہے، لیکن اس نئی دوا نے ان کے چہرے پر کولیجن کو تباہ کر دیا، اور جلد ڈھیلی ہو گئی۔

    اگرچہ خاتون کی شکایت پر سرجن کے خلاف مجرمانہ مقدمہ شروع کیا گیا ہے، لیکن سویٹلانا کا کہنا ہے کہ ان کی محبت، زندگی اور کیریئر برباد ہو چکے ہیں۔

    سویٹلانا نے بتایا کہ ایک بار سرجری خراب ہونے پر ڈاکٹر نے تسلی دی اور دوبارہ مفت انجکشن لگانے شروع کر دیے جس سے ان کا چہرہ مزید خراب ہو گیا۔

    خاتون کے مسائل اس وقت شروع ہوئے جب انھیں کاسمیٹولوجسٹ نے مشورہ دیا کہ لونگیڈازا (Longidaza) کے انجیکشن سے پرانے لفٹنگ جیل ایمپلانٹس کو ہٹا دیا جائے، یہ ایک روسی دوا ہے جو رواں سال کئی مغربی ممالک میں استعمال کے لیے منظور کی جا چکی ہے۔

    ڈاکٹر نے انھیں یقین دلایا کہ اس انجیکشن سے ان کی آنکھوں کے نیچے جلد میں موجود اضافی جیل ختم ہو جائے گی۔

    خاتون نے بتایا کہ ٹریٹمنٹ کے بعد شام کو میں آئینے کے پاس گئی اور دیکھا کہ میرا چہرہ بدلنا شروع ہو گیا ہے، میری آنکھوں کے نیچے کی جلد سوکھ گئی تھی اور سچ میں لٹک گئی تھی، اور پھر ہر گھنٹے بعد میرا چہرہ تیزی سے خش ہونے اور سکڑنے لگا۔

    سویٹلانا نے اپنی تصاویر اور ویڈیوز سے دوسری خواتین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ساتھ ان جیسی غلطی نہ دہرائیں۔